• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نتائجِ‌تلاش

  1. ماریہ انعام

    دائیں ہاتھ سے کھانا چاہیے

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کتاب الادب کی پندرہویں حدیث یہ ہے وعنہ رضی اللہ عنھما ان رسول اللہ ﷺ قال اذا اکل احدکم فلیاکل بیمینہ واذا شرب فلیشرب بیمینہ فان الشیطان یاکل بشمالہ ویشرب بشمالہ (اخرجہ مسلم) ابن عمر سے ہی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی کھائے تو اپنے دائیں...
  2. ماریہ انعام

    ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا

    جو شخص جان بوجھ کر چادر یا شلوار ضرورت سے بڑی سلواتا ہےاور اسے ٹخنے سے نیچے رکھتا ہے تکبر کے علاوہ اس کے ناجائز ہونے کی چند اور وجہیں ہیں پہلی وجہ اسراف اور فضول خرچی ہے جو کہ حرام ہے کیونکہ اللہ تعالی نے اس سے منع فرمایا ہے ولا تسرفوا ان اللہ لا یحب المسرفین اور فضول خرچی نہ کرو اللہ تعالی...
  3. ماریہ انعام

    ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا

    اگر کوئی شخص اپنی پنڈلیاں ٹیڑھی یا باریک ہونے کی وجہ سے چادر لٹکائےتو یہ بھی ناجائز ہے أبصر رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ رجلًا يجرُّ إزارَهُ، فأسرع [إليه] أو هرول، فقال: ارْفَعْ إِزَارَكَ، وَاتَّقِ اللهَ، قال: إني أحنفُ تَصطَكُّ ركبتايَ، قال ارْفَعْ إِزَارَكَ، فَإِنَّ كُلَّ خّلْقِ...
  4. ماریہ انعام

    ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا

    جان بوجھ کرچادر لٹکانا تکبر میں داخل ہے ۔۔۔خواہ ایسا کرنے والا کہے کہ میں نے اسے تکبر سے نہیں لٹکایا جابر بن سلیم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے کئی اور باتوں کے علاوہ فرمایا وارفع ازارک الی نصف الساق فان ابیت فالی الکعبین وایاک واسبال الازار فانھا من المخیلۃ وان اللہ لا یحب المخیلۃ (ابو...
  5. ماریہ انعام

    ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر کپڑا لٹکائے اور کہے میں نے تکبر سے نہیں لٹکایاتو اس کی بات درست نہیں ۔۔۔کیونکہ رسول اللہ ﷺ نےمومن کی چادر کا مقام پنڈلی کا عضلہ مقرر فرمایا ہے۔۔۔۔زیادہ سے زیادہ ٹخنے کے اوپر تک رکھنے کی اجازت دی اور اس سے نیچے لٹکانا منع فرمایا بطور دلیل...
  6. ماریہ انعام

    ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا

    جس نے اپنا کپڑا تکبر کے ساتھ کھینچاسے معلوم ہوا کہ تکبر کے بغیر کسی کا کپڑا نیچے چلا جائے تو وہ اس وعید میں داخل نہیں ہے۔۔۔چنانچہ صحیح بخاری میں عبد اللہ بن عمر سے مروی ہے کہ آپﷺ کا یہ فرمان سن کر حضرت ابو بکر نے کہا۔۔۔یا رسول اللہ ٰ! میری چادر کا ایک کنارہ لٹک جاتا ہے سوائے اس کے کہ میں اس کا...
  7. ماریہ انعام

    ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا

    زیر نظر حدیث میں من جر ثوبہکے الفاظ ہیں ان سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آپﷺ نے صرف چادر لٹکانے سے منع نہیں کیا بلکہ قمیص شلواریا کوئی بھی کپڑا جو لٹکایا جائے اس سے منع فرمایا ہے کپڑا لٹکانے پر یہ وعید عمومی ہے ۔۔۔۔مرد عورتیں دونوں اس میں داخل ہیں ام سلمہ نے اس حدیث سے یہی بات سمجھی چنانچہ ترمذی اور...
  8. ماریہ انعام

    ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا

    دیکھے گا نہیںکا مطلب یہ ہے کہ رحمت اور محبت کی نظر سے نہیں دیکھے گا۔۔۔کیونکہ اللہ کی نظر سے کوئی چیز غائب نہیں ہو سکتی۔۔۔وجہ یہ ہے کہ متواضع و مسکین مہربانی کی نظر کا حق دار ہوتا ہے اور متکبر و مغرور قہر کی نظر کا مستحق ٹھہرتا ہے فرمانِ الہی ہے ان اللہ لا یحب من کان مختالا فخورا یقینا اللہ...
  9. ماریہ انعام

    ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ بلوغ المرام کتاب الجامع کی چودہویں حدیث یہ ہے وعن ابن عمر رضی اللہ عنھماقال رسول اللہ ﷺ لا ینظر اللہ الی من جر ثوبہ خیلاء (متفق علیہ) ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالی اس شخص کی طرف نہیں دیکھیں گےجس نے اپنا کپڑا تکبر کے ساتھ...
  10. ماریہ انعام

    ایک جوتا پہن کر چلنا منع ہے

    اس حکم کی بظاہر حکمت یہ معلوم ہوتی ہے کہ جوتے کا مقصود پاؤں کو تکلیف دہ چیزوں مثلا کانٹے وغیرہ سے بچانا ہے ۔۔۔جب صرف ایک پاؤں میں جوتا ہو تو دوسرے پاؤں کو بچانے کے لیے خاص جدوجہد کرنی پڑتی ہے جس سے اس کی معمول کی چال برقرار نہیں رہتی نہ ہی جسم کا توازن درست رہتا ہے دیکھنے والے کو بھی ایک پاؤں...
  11. ماریہ انعام

    ایک جوتا پہن کر چلنا منع ہے

    عن جابرٍ قال : قال رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم إذا انقطع شَسْعُ أحدِكم فلا يمْشِ في نعلٍ واحدةٍ حتَّى يُصلِحَ شَسْعَه ولا يمْشِ في خُفٍّ واحدةٍ ولا يأكُلْ بشمالِه الراوي: جابر بن عبدالله المحدث: ابن عبدالبر - المصدر: التمهيد - الصفحة أو الرقم: 12/166 خلاصة حكم المحدث: صحيح جابر سے روایت...
  12. ماریہ انعام

    ایک جوتا پہن کر چلنا منع ہے

    فضالۃبن عبید فرماتے ہیں کہ آپﷺ ہمیں حکم دیا کرتےکہ کبھی کبھی ننگے پاؤں چلا کریں (ابو داؤد کتاب الترجل) مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں میں سخت کوشی باقی رہے۔۔ایسا نہ ہو کہ جوتا ٹوٹ جانے کی صورت میں یا موجود نہ ہونے کی وجہ سے وہ چل ہی نہ سکیں۔۔۔جب کسی شخص کی عادت ہو جائے کہ وہ کبھی کبھی ننگے پاؤں چلتا رہے...
  13. ماریہ انعام

    ایک جوتا پہن کر چلنا منع ہے

    آپﷺ نے جوتا پہننے کو پسند فرمایا ہے۔۔جوتا اگر ٹوٹ جائے یا کوئی اور مجبوری ہو تو حکم ہے کہ ایک نہ پہنو دونوں ہی اتار دو۔۔۔صحیح مسلم میں حضرت جابر کی روایت ہے عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي غَزْوَةٍ غَزَوْنَاهَا: «اسْتَكْثِرُوا مِنَ...
  14. ماریہ انعام

    ایک جوتا پہن کر چلنا منع ہے

    بعض لوگ کہتے ہیں کہ بہتر ہے ایک جوتا پہن کر نہ چلے لیکن اگر کبھی ایسا کر بھی لے تو کوئی حرج نہیں ہے۔۔۔کیونکہ ترمذی میں حضرت عائشہ کی روایت ہے ربما مشی النبیﷺ فی نعل واحدۃ کئی دفعہ رسول اللہ ﷺ ایک جوتا پہن کر چلتے تھے مگر یہ روایت ضعیف ہے۔۔۔علادہ ازیں یہ متفق علیہ حدیث کے بھی خلاف ہے۔۔صحیح بات...
  15. ماریہ انعام

    ایک جوتا پہن کر چلنا منع ہے

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ایک جوتا پہن کر چلنا درست نہیں ۔۔۔۔صحیح النسائی میں ابو ہریرۃ کی حدیث میں یہ الفاظ موجود ہیں إذا انقطع شِسْعُ نعلِ أحدِكم, فلا يمش في نعلٍ واحدةٍ حتى يُصلِحَها. جب تم میں سے کسی شخص کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو ایک جوتے میں نہ چلے جب...
  16. ماریہ انعام

    اہم ترین کتب کو یونیکوڈائز کروانے میں محدث ٹیم کے ساتھ تعاون کیجیے!

    ”یستفتونک“ کے نام سے ایک کتاب بھی موجود ہے ۔۔۔جس میں قرآن کے ان الفاظ سے مزین مقامات بیان کیے گئے ہیں
  17. ماریہ انعام

    میرے پسندیدہ اشعار

    کبھی سختی‘ کبھی نرمی‘ کبھی عجلت ‘کبھی دیر وقت اے دوست! بہرحال گذر ہی جاتا ہے
  18. ماریہ انعام

    ساس اور بہو

    اس مسئلہ کو ایک دوسرے رخ سے دیکھیں۔۔۔شوہر اگر یہ سمجھے کہ میرے والدین کی خدمت براہِ راست میری بیوی کا فرض ہے ۔۔۔۔جس طرح وہ بچے پالتی ہے انھیں پروان چڑھاتی ہے گھریلو ذمہ داریاں ادا کرتی ہے ایسے ہی میرے والدین کی خدمت اس کے لیے لازم ہے ۔۔۔پھر کبھی وہ بیوی کا احسان مند نہیں ہو گا جو دراصل اس کی...
  19. ماریہ انعام

    ساس اور بہو

    ایک ہوتا ہے فتوی اور ایک ہوتا ہے تقوی۔۔۔۔فتوی ہمیں یہی بتاتا ہے کہ یہ عورت پر فرض نہیں۔۔۔دیکھیے! جوئنٹ فیملی سیٹ اپ میں رہتے ہوئے گھر کی مشترکہ ذمہ داریوں میں ہاتھ بٹانا بالکل اور بات ہے اور ساس سسر کی خدمت ایک الگ بحث۔۔۔۔اگر ایک عورت مشترکہ نظام میں رہتی ہے تو وہ اگر ہانڈی پکاتی ہے یاگھر کی...
  20. ماریہ انعام

    پارٹ ٹائم اسلام

Top