الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
یہ قول جہاں سے لیا گیا ہے وہاں امام احمد کا نام ہی موجود نہیں۔ نہ ہی اس کے اگلے اور نہ ہی پچھلے صفحہ پر اگر ہو سکے تو امام احمد کے نام کے ساتھ یہ قول پیش کریے
دوسری بات اگر یہ امام اثرم کا قول ہو بھی تو ان کی اصل کتاب سے امام احمد کے نام کے ساتھ یہ قول بتا دیں۔
پہلے آپ شیخ کفایت اللہ کی کتاب پڑھ لیتے تو یہ بات نہ کرتے ۔۔
شیخ صاحب لکھتے ہیں یہ امام ابن ابی حاتم کے استاذ ہیں اور ابن ابی حاتم صرف ثقات سے روایت بیان کرتے تھے ۔
امام احمد کا جو قول آپ نے پیش کیا ہے
سماك يرفعها عن عكرمه عن ابن عباس (العلل لاحمد )
"سماک عکرمہ عن ابن عباس کی راویت کو مرفوع بنادیتے ہیں "
اس میں صرف امام احمد نے ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ کی روایات کے تعلق سے فرمایا ہے نا کہ سماک بن حرب کے اضطراب کے ۔
لہذا اب بھی امام احمد کا قول...
التحقیق کے قلمی نسخے میں ہذہ علی ہذہ علی صدرہ موجود ہی نہیں۔ یہ الشاملہ میں اور مطبوعہ نسخہ میں تحریف کی گئی ہے میرے پاس تین قلمی نسخہ کے اسکین موجود ہے اس میں صرف ایک مرتبہ ہذہ علی صدرہ لکھا ہے لہذا اس کی تصحیح کی جائے۔
پہر یہ کیا ہے ؟؟
بات ہو رہی ہے حافظ کے خاص اصطلاح مقبول کے ترجمہ پر اور بتایا جارہا ہے محدثین کی مراد۔
پہر اس طرح سے تو "اصول حدیث واصول تخریج "کے مولف کے ترجمہ کے بارے میں بھی کہا جا سکتا ہے پہر ان کا رد کیوں کیا جارہا ہے
دیکھیے خضر حیات بھائی کیا لکھتے ہیں۔
لیکن حافظ نے اس اصطلاح کے بارے...
میرا کہنا یہ ہے جب ایک مولف کی رد میں تحریر لکھی جارہی ہے اور وہی غلطی ماہنامہ السنہ جہلم کے مولف نے کی تو کیوں نرمی برتی جارہی ہے
وہ بھی غلط ہے ایسا کیوں نہیں کہا جاتا بلکہ تاویل کی جارہی ہے
تو دیکھ لیجیے گا حافظ ابن حجر نے جن جن کو مقبول کہا ہے ان کی توثیق کن محدثین نے کی ہوتی ہے
اگر اور بھی محدثین نے کی ہو تو بتا دیجئے گا ہمارے علم میں بھی اضافہ ہوجائے
بھائی آپ محدثین کی مراد کہے رہے ہیں جبکہ محدثین(ابن حبان اور حافظ عجلی یا دونوں میں سے کوئی ایک ) کی توثیقات کو دیکھتے ہوئے حافظ مقبول کی اصطلاح استعمال کرتے تھے
اور بھائی بتا دیجئے کہ کن محدثین کے اقوال کی مراد اسطرح ہے جسطرح آپ کہے رہے ہیں