الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
جناب فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جب شریح کو کوفہ کا قاضی بنا کر بھیجا تو یہ نصیحت فرمائی :
''دیکھے جو بات آپ کو قرآن کریم میں نظر آئے اس کے بارے میں کسی سے مت پوچھئے ،اور بات سنت رسول میں نہ ملے اس میں سنت رسول کی پیروی کیجئے جو بات سنت رسول میں بھی نہ ملے اس کے بارے میں اپنی رائے...
خلافت راشدہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے صحابہ آپ کی ہموار کردہ راہ پر گامزن رہے اور عوام کے لئے جو باتیں ناقابل فہم تھیں ان بتانے سے احتراز کرتے رہے مبادا وہ فتنے میں مبتلاء ہوکر بعض دینی فرائض کو چھوڑ بیٹھیں۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں ''جس...
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہافرماتی ہیں جو شخص یہ دعویٰ کرتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے شب معراج اللہ تعالیٰ کو دیکھا اس نے زبردست جھوٹ بولا یہ ان کے اجتہاد پر مبنی ہے بعض علماء حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خلاف ہیں ان کے نزدیک مذکورہ صدر آیت کے معنہ یہ ہیں کہ آنکھیں ذات...
سائب بن یزید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کتہے ہیں کہ سعد بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مدینہ سے مکہ تک رفیق سفر رہا اس دوران انہوں نے مجھے ایک حدیث بھی نہ سنائی امام شعبی کا قول ہے ''میں سال بھر تک حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ہم نشین رہا میں نے کبھی ان کو حدیثروایت کرتے نہ سنا ۔''...
جب سرورکائنات نے وفات پائی تو صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سینوں کے سوا حدیث نبوی کا دوسرا کوئی محافظ نہ تھا وحی کا سلسلہ بند ہو چکا تھا نفاق کا دور دورہ تھا یہ کوئی عجیب بات نہ تھی کہ منافقین حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر افترا پردازی سے کام لیتے جو بدو یہ دعویٰ کر سکتے تھے کہ آپ صلی اللہ...
آگے چل کر جب لوگوں نے حضرت عثمان کو بلاوجہ ہدف بنایا تو چند لوگوںنے جو بظاہر مسلمان اور بباطن یہود تھے اسلام کا لباد ہ اوڑھ کر لوگوں کو اپنے دام فریب میں پھنسانا چاہا ان کا سرغنہ عبداللہ بن سبا نامی ایک یہودی تھا جو حمیر کے قبیلے سے تعلق رکھتا تھا یہود بے بہود نے فتنے کو ہوا دینا شروع کیا اور...
۱۔ خلافت راشدہ کے سیاسی حالات:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے وفات پائی اور صحابہ میں سے کسی کو بھی اپنا جانشین مقرر نہ کیا ۔اس لئے مہاجرین وانصار کے درمیان نزاع پیدا ہوئی کہ آپ کا جانشین کن میں سے ہو؟ چنانچہ یہ سب لوگ سقیفہ بنی ساعدہ میں جمع ہوئے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ...
مندرجہ صدر روایت بشرط صحت ان تو ہمات کا خاتمہ کر دیتی ہے جو شیعہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی وصیت کے بارے میں پھیلا رکھے ہیں اس سے یہ حقیقت نکھر کر سامنے آجاتی ہے کہ شیعہ کی یہ بات غلط ہے کہ حضرت ابو بکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہماغاصب تھے۔ صحیح بخاری کی سابق الذکر روایت سے اس کی...
اور اس قسم کی دیگر احادیث موضوعہ جن میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے وصی ہونے یا ان کی خلافت ونبوت کا اثبات ہوتا ہے۔
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جانب سے شیعی اکاذیب کی تردید:
یوں نظر آتا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے وصی بالخلافت ہونے کا معاملہ خود ان کے زمانہ میں بھی مشہور ہو...
۔رجعت:
شیعہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فوت نہیں ہوئے بلکہ وہ زندہ مگر پوشیدہ ہیں وہ لوٹ کر آئیں گے اور جس طرح زمین ظلم و جور سے بھر گئی ہے اسی طرح اسے عدل وانصاف سے معمور کردیں گے۔ شیعہ کا فرقہ کیسانیہ اس بات کا معتقد ہے کہ امام بن حنفیہ رضویٰ کے پہاڑوں پر زندہ موجود ہیں ان...
مندجہ صدر عوامل ومحرکات کے پیش نظر دیگر فرقہ ہائے اسلامی کے مقابلہ میں خوارج کے یہاں حدیث میں دروغ گوئی کی قلت پائی جاتی ہے تاہم یہ نہیں کہا جا سکتا کہ خوارج کا دامن وضع حدیث کی آلودگی سے پاک ہے۔ بلاشبہ ان میں حدیثیں وضع کرنے والے موجود تھے یہ دوسری بات ہے کہ ان کی تعداد کم تھی۔
شیعہ اور ان کے...
فقہ الخوارج:
خوارج حدیث نبوی سے بالکل بیگانہ تھے وہ دوسرے مسلمانوں سے حدیث کی نقل وروایت اس لئے نہیں کرتے تھے کہ وہ ان کے نزدیک جھوٹے تھے یہی وجہ ہے کہ خوارج کی فقہ نہ صرف شرعی احکام کے خلاف بلکہ نصوص قرآنی سے بھی متصادم ہے فقہ خوارج کے چند مسائل ملاحظہ ہوں۔
۱۔بعض خوارج کے نزدیک تیمم ہر جگہ...
خوارج اور خلافت کے بارے میں ان کے نطریات:
یہ وہی فرقہ ہے جس نے حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے تحکیم قبول کرنے کی بنا پر ان کے خلاف خروج کیا تھا یہ عجیب بات ہے کہ پہلے انہوں نے تحکیم کو قبول کیا اور اسے پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا تھا جب کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کو قبول کر نے سے انکار کر...
جنگ صفین کے بعد ملت اسلامیہ تین فرقوں میں بٹ گئی۔
۱۔ خوارج:
یہ لوگ تحکیم (حکم بنانا،کسی کو ثالث مقرر کرنا)قبول کرنے کو کفر تصور کرتے تھے ان کا کہنا یہ تھا کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے ہمنوا تحکیم قبول کرنے کی بناء پر کافر ٹھہرے اس لئے کہ ان کے خیال میں حکم خداوندی کے سوا...
۔خلافت راشدہ کے سیاسی حالات اور فرقوں کا ظہور وشیوع:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی وفات کے بعد جب صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ مسند آرائے خلافت ہوئے تو بعض قبائل دینی ذمہ داریوں کا جوا اتار کر ٓزاد منش ہوگئے ، چنانچہ بعض قبیلے ایسے تھے جنہوں نے زکوۃ دینے سے انکار کردیا بعض اسلام سے اس لئے...
یہ آخری رائے زیادہ دقیق اور اجح ہے ۔تو گویا قرآن اسی طرح مصدر ہے جیسے قرأت۔دونوں کے معنی و مفہوم میں کوئی فرق نہیںپایا جاتا۔اللہ فرماتا ہے:
''ان علینا جمعہ قرانہ فاذا قرأناہ فاتبع قرأنہ''
''اس کا جمع کرنا اور پرھانا ہمارے ذمہ ہے ۔جب ہم آپ کو پڑھا چکیں تو اس کے بعد آپ پڑھیں ۔''...
علماء نے لفظ قرآن کے بارےمیں مختلف افکارو آراء کا اظہار کیا ہے ۔چنانچہ بعض اس کو مہموز اور بعض غیر مہموز کہتے ہیں ۔امام شافعی الفرّاء(الفرّاء کوفہ کے مشہور نحوی اور ائمہ لغت میں سے تھے ،حوالہ ،طبقات الزبیدی،ص۱۴۳)کے نزدیک یہ غیر مہموز ہے ۔اس ضمن اختلافا ت کا خلاصہ حسب ذیل ہے ۔
۱۔امام شافعی...