محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
کلمہ
س: کیا مسلمان بننے کے لیے کلمہ پڑھ لینا کافی ہے؟
س: کیا اعمال صالحہ ایمان کا حصہ ہیں؟ج: اسلام میں داخلے کے لیے کلمہ پڑھنا کافی ہے بشرطیکہ دل سے اس کا اقرار ہو لیکن مسلمان رہنے اور جنت میں داخلے کے لیے اعمال صالحہ بھی ضروری ہے۔
س: اعمال صالحہ کا کیا معنی ہیں؟ج: اعمال صالحہ ایمان کا حصہ ہیں۔
س: کیا صرف زبانی کلمہ پڑھ لینا کافی ہے؟ج: اعمال صالحہ سے مراد وہ اعمال ہیں جو خالص نیت اور قرآن و حدیث سے ثابت ہوں۔
س: مکہ میں نجات کس چیز پر تھی؟ج: نہیں،بلکہ سچے دل سے کلمہ پڑھنا اور اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔
س: اس کی دلیل کیا ہے؟ج: اس وقت کلمے کا اقرار دل و زبان سے کافی تھا۔
س: کیا آپ ﷺ کے چچا کی موت اسلام پر ہوئی؟ج: اس کی دلیل یہ ہے کہ ابو بکر رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ ہماری نجات کیسے ہو گی؟آپ ﷺ نے فرمایا نجات اس کلمہ پر ہو گی جو میں نے اپنے چچا ابو طالب کے سامنے پیش کیا تھا اور اس نے اس کو نہیں پڑھا۔
س: کیا ابو طالب آپ ﷺ کے دین کو سچا سمجھتا تھا؟ج: نہیں بلکہ ابو طالب نے مرتے ہوئے یہ کہا کہ میں اپنے دادا کے دین پر مرتا ہوں۔
س: کیا آپ ﷺ کے دوسرے رشتے داروں نے کلمہ پڑھ لیا تھا؟ج: ہاں ابو طالب کہا کرتا تھا کہ اے میرے بھتیجے مجھے اس بات کا پتہ ہے کہ آپ کا دین سب دینوں میں سے سب سے سچا دین ہے اگر مجھے اپنے رشتہ داروں کی ملامت کا ڈرنہ ہوتا تو میں تیرے دین کو قبول کر لیتا۔
س: تو کیا نبی اکرم ﷺ کی وجہ سے ان کو فائدہ پہنچا؟ج: نہیں بلکہ ابو جہل ،ابو لہب وغیرہ آپ ﷺ کے سخت دشمن تھے۔
ج: نہیں بلکہ یہ لوگ جہنم میں گئے۔اور ابو طالب کو جہنم میں آگ کے دو جوتے پہنائے جائیں گے ۔جس سے اس کا دماغ ایسے کھولے گا جیسے چولہے پر ہنڈیا کھولتی ہے۔