• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اجماع ! صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
عامر بھائی نے کسی کی اندھی تقلید میں لکھا ہے(سلطان المحدثین حضرت امام بخاری کے خلاف بدزبانی کرنے والوں کا انجام!)

اس دھاگہ میں کس بھائی نے امام بخاری کے خلاف بد زبانی کی ہے وہ بد زبانی نقل کر دیں ورنہ اپنے اس جھوٹ پر بھی معافی مانگیں !
میرے بھائی شاید آپ میں عقل نہیں میں نے اس پوسٹ میں جو چیز ہائی لائٹ کی ہے وہ آپ دیکھیں کہ آپ ہی کے لوگ صحیح بخاری کے بارے میں کیا لکھتے ہیں دوبارہ دیکھ لے -

امام بخاری  کی کتاب بخاری شریف کانام حدیث کی کتابوں میں عالم اسلام کے ہر ملک میں اصح الکتب بعد کتاب اللہ مشہور معروف اور مسلم الکل کی حیثیت سے لیا اور سنا جاتا رہا ہے‘

اگر میں نے دیوبند کے جھوٹ گنوانا شروع کئے تو آپ پریشان ہو جائے گے جو انھوں نے قرآن و سنت کے خلاف گڑھے ہیں جو لوگ اپنے باطل فرقے کو بچانے کے لئے کرتے ہیں ایک مثال دیکھ لے -


جو لوگ اپنے امام کے قول کے آگے صحیح حدیث کو رد کر سکتے ہیں - وہ لوگ ہی اس طرح کے مسائل کھڑے کرتے ہیں -

صحیح بخاری وہ کتاب ہے جو حنفی مزھب کو رد کرنے والی کتاب ہے اس لئے تو ان کے ایک اکابرین کا قول ہے

یوسف بن موسیٰ الملطی الحنفی کہتا تھا: "جو شخص امام بخاری کی کتاب (صحیح بخاری) پڑھتا ہے وہ زندیق ہو جاتا ہے" (شذرات الذہب ج7ص40َ)

کرخی مزکور ایک اور اصول یہ بیان کرتے ہیں:

"اصل یہ ہے کہ ہر حدیث جو ہمارے ساتھیوں کے قول کے خلاف ہے تو اسے منسوخ یا اس جیسی دوسری روایت کے معارض سمجھا جائے گا پھر دوسری دلیل کی طرف رجوع کیا جائے گا"(اصول کرخی ص29 اصل 30)

اور قرآن کے بارے میں ان کے اکابر کی کیا رائے ہیں

کرخی حنفی (تقلیدی) کہتے ہیں:

"اصل یہ ہے کہ ہر آیت جو ہمارے ساتھیوں (فقہاء حنفیہ) کے خلاف ہے اسے منسوخیت پر محمول یا مرجوح سمجھا جائے گا، بہتر یہ ہے کہ تطبیق کرتے ہوئے اس کی تاویل کر لی جائے"(اصول کرخی ص29)

یہاں میں ایک بات کہنا چاھوں گا -

اصل میں بخاری سے بغض نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے بغض ہے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
محترم شاہد نذیر صاحب اور اشماریہ صاحب بات کو ختم کرنے کی طرف آئیں ۔
کیونکہ پھر تالا لگانا آسان ہوگا ۔
لمبی لمبی پوسٹیں اور ایک دوسرے کے منہج اور ارادوں پر تبصرہ جات کی بجائے دو حرفی بات لکھ دیں ۔
اگر ایسا ممکن نہیں تو پھر بھی بتادیں ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
(۱)صحیح بخاری شریف ایک صحیح کتاب ہے کیا آپ کے پاس اس کی کوئی دلیل یا ثبوت ہے؟ برائے کرم قرآن اور حدیث یا اقوال یا اسلامی کتابوں سے، صحابہ کرام، تابعین، تبع تابعین رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین سے دلیل عنایت فرماویں کہ صحیح بخاری شریف ایک مستند کتاب ہے، اور دلیل یا ثبوت ان لوگوں کی جانب سے نہیں ہونے چاہئیں جو کہ تبع تابعین کے بعد پیدا ہوئے ہیں۔ (۲)موطا امام محمد، ہدایہ، کتاب الآثار، موطا مالک، مسند احمد، بخاری یہ کتابیں کس ہجری میں لکھی گئی ہیں؟(۳)اگر ہمارے امام اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے جو کہ تابعی ہیں کوئی فتوی جاری کیا ہے جو کہ صحیح بخاری شریف کی کسی حدیث کے خلاف ہے تو دونوں چیزوں میں یعنی فقہ اور اللہ کی نگاہ میں ہمارے امام صاحب کا درجہ (آسمان) پر ہے اور بخاری کا (زمین) پر ہے، اور بخاری ہمارے امام حنیفہ رحمة اللہ کے بالمقابل کم رتبہ ہیں۔ تو پھر یہ اہل حدیث لوگ امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ پر جو کہ فقہ کے امام ہیں امام بخاری کو کیوں ترجیح دیتے ہیں؟ (۴)مسلمانوں نے بخاری کی صحیح بخاری کو مستند کتاب کا درجہ کیسے دیا؟ (۵) صحیح بخاری کے مستند ہونے کی تصدیق کس نے کی؟ (۶)اس شخص کی معتبریت کیا ہے جس نے بخاری شریف کو مستند کتاب قرار دیا ہے؟ (۷)کیاامام بخاری تبع تابعی تھے یا تبع تابعی کے بعد پیدا ہوئے؟ (۸)جس نے بخاری شریف کی تصدیق کی ہے ان کی پیدائش کس ہجری میں ہوئی ہے؟ (۹)کیا اللہ تعالی نے قرآن کریم میں حکم دیا ہے کہ ہمیں صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین کی اتباع کرنی چاہیے؟

Mar 07,2009
Answer: 11124E
فتوی: 439=358/د


بخاری شریف اپنی مختلف خصوصیات کی بنا پر قرآنِ کریم کے بعد سب سے زیادہ صحیح کتاب ہے، یہ کتاب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور اصحاب کے زمانے میں تو تھی نہیں، تو پھر بخاری شریف کے بارے میں فرمانِ نبوی اور اقوالِ صحابہ کہاں ملیں گے؟ البتہ بخاری شریف یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کا مجموعہ ہے اور اس میں بھی وہ احادیث ہیں جن کی صحت میں شبہ نہیں، واضح رہے کہ احادیث سب ہی صحیح ہوتی ہیں، اس میں جو ضعف آتا ہے وہ راویوں کی وجہ سے آتا ہے، تو امام بخاری علیہ الرحمة نے جو احادیث نقل کی ہیں، اس میں راوی وغیرہ انتہائی ثقہ ہیں، جس سے اس میں موجود احادیث کے حدیث رسول ہونے میں شبہ نہیں رہ جاتا، اور جو بات حدیث ہو اس کے صحیح ہونے میں قرآن کی آیات بھی ہیں احادیث بھی ہیں، اقوال صحابہ بھی ہیں، بخاری شریف کی صحت پر اجماعِ امت ہے، اور اجماع یہ حجت شرعیہ ہے، امام بخاری رحمہ اللہ کے معاصرین اور اس کے بعد کے معتبر علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ وہ اصح الکتب بعد کتاب اللہ ہے۔ بخاری لکھنے کا آغاز ۲۱۷ میں ہوا اور سولہ سال میں یہ کتاب مکمل ہوئی۔

(۲) موٴطا امام محمد، ہدایہ وغیرہ کا سن تصنیف دیکھنے کے لیے ظفرالمحصلین کا مطالعہ فرمائیں۔

(۳) امام صاحب رحمہ اللہ کا رتبہ بہت بلند ہے اور خیرالقرون میں سے ہیں اورامام بخاری رحمہ اللہ بھی حدیث میں بلند مرتبہ کے مالک ہیں، کسی کی توہین کرنا اچھی بات نہیں ہے، غیرمقلدین جو کرتے ہیں وہ غلو اور تنگ نظری بلکہ کج فہمی کی بنیاد پر ہے۔

(۴) امام بخاری رحمہ اللہ تبع تابعی ہیں ۱۹۴ میں ان کی پیدائش ہے۔

(۵) امام بخاری رحمہ اللہ کی تصدیق کرنے والے ان کے ہم عصر بھی ہیں اور آج تک جمہور علماء کی تصدیق حاصل ہے۔

(۶) قرآن واحادیث کی روشنی میں اقوالِ صحابہ کی تعمیل کا حکم ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

http://darulifta-deoband.org/showuserview.do?function=answerView&all=ur&id=11124E
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
میرے اکابرین میں سے کسی نے یہ نہیں لکھا ہے ؟

(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)

( جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے کہ قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب صحیح بخاری ہے "

اکابرین علمائے دیوبند کے چند حوالے نقل کر دیں جنہوں نے یہ مذکورہ بالا دو دعوے من و عن نقل کئے ہوں ؟(ﮨﺎﺗﻮ ﺑﺮﮨﺎﻧﮑﻢ ﺇﻥ ﮐﻨﺘﻢ ﺻﺎﺩﻗﯿﻦ)

جناب نے لکھا (آپ کے اکابرین نے کیوں اسے "اصح الکتب بعد کتاب اللہ " کہا ہے پہلے آپ اس بات کو جواب دے)

پوسٹ نمبر 135کو آنکھیں کھول کر پڑھیں اگر سیاہ موتیہ سے پاک ہوں!
انتہائی محترم سینئر رکن جناب رضا میاں صاحب :
آپ نے لکھا کہ "قدیم و جدید تمام علما کا اجماع ہے یا نہیں۔ لیکن کیا آپ یہ مانتے ہیں کہ اجماع جب بھی ہوا ہو، لیکن ہوا ہے؟"
آپ کی خدمت میں گزارش کرتا ہوں بلا کسی کی رعایت کے صرف اتنا فرما دیں کہ کیا 256ھ سے556ھ تک کے کسی قدیم عالم کا یہ قول ملتا ہے کہ بخاری "اصح الکتب بعد کتاب اللہ " ہے ، اگر جواب ہاں میں ہو تو ایک حوالہ نقل کر دیں اگر جواب نہ میں ہو توبندہ بغیر کسی حیل و حجت کے 700ھ کے بعد کے علماء کا اجماع ماننے کو تیار ہے۔
میرے بھائی دیوبند کے اس فتویٰ کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے - کیا آپ ان کو بھی کذاب کہے گے-

آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے

کیا صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ساری احادیث صحیح ہیں یا ان میں کچھ کلام ہے؟ اگر ہے تو وہ کون سی ہیں؟ ایک شخص یہ کہتا ہے کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی ساری احادیث قابل عمل ہیں ۔

Sep 27,2007
Answer: 1717
فتوی: 579/ د= 571/ د


تمام علمائے اسلام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کتاب اللہ کے بعد صحیح ترین کتاب صحیح بخاری اور صحیح مسلم ہے۔ مکررات کو مستثنیٰ کرکے صرف بخاری شریف میں چار ہزار سے زائد حدیثیں ہیں۔ مذکورہ دونوں کتب حدیث کی معدودے چند حدیثوں کے بعض راویوں پر کلام کیا گیا ہے دو ایک حدیثوں پر وضع کے اعتبار سے بھی کلام کیا گیا ہے۔ پھر وہ کلام کس درجہ کا ہے جرح مبہم کے قبیل سے ہے یا جرح مفسر ہے؟ نیز دوسرے سلسلہ سند سے مروی کسی روایت کے ذریعہ معنی حدیث کی تائید ہوتی ہے یا نہیں؟ یہ سب تفصیلی بحثیں ہیں جو شروحات بخاری و مسلم کے مطالعہ سے تفصیلاً معلوم ہوسکیں گی۔

مذکورہ دونوں کتب حدیث کی ساری روایتیں احکام سے متعلق ہیں ہی نہیں کہ سب کو قابل عمل کہاجائے، بعض احکام سے متعلق ہیں اور بعض دیگر موضوعات سے متعلق ہیں۔ اور ان مذکورہ دونوں کتب حدیث کے علاوہ اور بھی حدیث کی کتابیں ہیں، جن میں صحیح احادیث موجود ہیں ان پر بھی عمل کیا جاتا ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

http://darulifta-deoband.org/showuserview.do?function=answerView&all=ur&id=1717
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
میں مختصر اور موضوع سے متعلق لکھ رہا ہوں اگر کسی دیوبندی کے پاس اس کا جواب ہے تو دے دے ادھر ادھر کی باتیں نہ کریں۔ خاص طور پر اشماریہ صاحب نے مختلف بہانوں سے جو موضوع کو گھمانے کی کوشش کی ہے ان تمام باتوں کا جواب ہمارے پاس موجود ہے لیکن مجھے افسوس ہے کہ انتظامیہ مجھے مہلت دینے کے لئے تیار نہیں اس لئے اصل موضوع کی جانب مختصر الفاظ میں ہٹ دھرم مقلدین کو دعوت فکر دے رہا ہوں۔

اہل حدیث کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ امت مسلمہ کا صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع ہے۔
اس بات کو یہاں موجود دیوبندیوں نے نہ صرف مکمل طور پر مسترد کردیا بلکہ اجماع کے انکار کے ساتھ اس اجماع کو جھوٹ اور اجماع کے موقف رکھنے والوں کو جھوٹا کہا۔

لیکن دوسری جانب دیوبندیوں کے اکابرین اور علماء نے بھی ہو بہو یہی دعویٰ کیا کہ امت مسلمہ کا صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع ہے۔
لیکن یہاں تمام دیوبندیوں کو سانپ سونگھ گیا۔ اب اس اجماع پر یہ جو جو اعتراضات اٹھا رہے تھے انہیں تو چاہیے تھا کہ یہ تمام اعتراضات اپنے علماء سے کرتے کیونکہ دعویٰ تو انکے علماء کا بھی یہی ہے۔ لیکن حسب عادت دیوبندیوں نے گھٹیا طریقہ اختیار کرتے ہوئے اپنے اکابرین کی طرف سے آنکھیں موند لیں اور اہل حدیث پر طعن و تشنیع کے تیر برسانے لگے۔

ہمارا سوال بہت سادہ ہے کہ جس اجماع کے دعوے پر اہل حدیث جھوٹے ہیں تو اسی اجماع کے دعوے پر دیوبندی اکابرین جھوٹے کیوں نہیں؟؟؟ اب یا تو دیوبندی اپنے اکابرین کو جھوٹا تسلیم کرلیں یا پھر خود کے جھوٹے ہونے کا اقرار کرلیں یا پھر خاموشی سے اہل حدیث کے اس دعویٰ کو صحیح تسلیم کرلیں۔
اب جس دیوبندی کے پاس اس کا جواب ہے وہ دے اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرکے مزید دھاگے کو خراب نہ کرے۔

میں انتظامیہ سے گزارش کرونگا کہ چونکہ اہل حدیث اور دیوبندیوں کے مابین یہی اختلاف ہے اس لئے ہر دیوبندی کو صرف موضوع پر رہتے ہوئے اسی بات کا جواب دینے کا پابند کیا جائے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
@خضر حیات بھائی۔ کیا یہ الفاظ واضح اور دو ٹوک نہیں ہیں:۔
انتہائی محترم سینئر رکن جناب رضا میاں صاحب :
آپ نے لکھا کہ "قدیم و جدید تمام علما کا اجماع ہے یا نہیں۔ لیکن کیا آپ یہ مانتے ہیں کہ اجماع جب بھی ہوا ہو، لیکن ہوا ہے؟"
آپ کی خدمت میں گزارش کرتا ہوں بلا کسی کی رعایت کے صرف اتنا فرما دیں کہ کیا 256ھ سے556ھ تک کے کسی قدیم عالم کا یہ قول ملتا ہے کہ بخاری "اصح الکتب بعد کتاب اللہ " ہے ، اگر جواب ہاں میں ہو تو ایک حوالہ نقل کر دیں اگر جواب نہ میں ہو توبندہ بغیر کسی حیل و حجت کے 700ھ کے بعد کے علماء کا اجماع ماننے کو تیار ہے
میرے محترم بھائی۔ صحیح ہونا الگ بات ہے اور اصح ہونا الگ۔ اصح کا مطلب ہوتا ہے جس سے صحیح کوئی کتاب نہ ہو۔ اول تو قطعی طور پر یہ دعوی درست معلوم نہیں ہوتا کیوں کہ حدیث کی سند پر حکم اسناد کی بنیاد پر لگتا ہے اور اسناد پر حکم اپنے علم کی حد تک۔ کسی کو ثقہ کہنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ مجھے اس میں کوئی قباحت نظر نہیں آئی اور نہ یہ جھوٹ بولتا ہے۔ حالانکہ فی الواقع میں اس کے الٹ ہو سکتا ہے۔ بس یہ ممکن ہے کہ محدث کو علم نہ ہو۔
لیکن پھر بھی جب علماء کرام نے یہ دعوی کیا ہے تو اس دعوی کو تسلیم کر لینا چاہیے۔ لیکن اس حد تک جہاں تک ان کا دعوی ہے۔ اس سے آگے نہیں بڑھنا چاہیے۔
ابن صلاح سے پہلے ان کتب کو صحیح کہا گیا ہے لیکن اصح نہیں کہا گیا۔ اس لیے شروع زمانے سے اس کے اصح ہونے پر اجماع کا دعوی درست نہیں۔ البتہ بعد کے زمانے میں علماء نے اس کا دعوی کیا ہے لہذا ان کے قول پر اعتماد کرتے ہوئے تسلیم ہونا چاہیے۔
اور @شاہد نذیر صاحب۔ ہم کیا کہہ رہے ہیں اور آپ کیا دنیا کو بتانا چاہ رہے ہو۔ اور یہ کوئی پہلی بار نہیں ہے۔ اسی فورم پر آپ کی بدکلامی بھی اور باتوں میں اسی طرح کی ضد بھی پہلے ہی ہم سب مشاہدہ کر چکے ہیں۔
میں مختصر اور موضوع سے متعلق لکھ رہا ہوں اگر کسی دیوبندی کے پاس اس کا جواب ہے تو دے دے ادھر ادھر کی باتیں نہ کریں۔ خاص طور پر اشماریہ صاحب نے مختلف بہانوں سے جو موضوع کو گھمانے کی کوشش کی ہے ان تمام باتوں کا جواب ہمارے پاس موجود ہے لیکن مجھے افسوس ہے کہ انتظامیہ مجھے مہلت دینے کے لئے تیار نہیں اس لئے اصل موضوع کی جانب مختصر الفاظ میں ہٹ دھرم مقلدین کو دعوت فکر دے رہا ہوں۔

اہل حدیث کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ امت مسلمہ کا صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع ہے۔
اس بات کو یہاں موجود دیوبندیوں نے نہ صرف مکمل طور پر مسترد کردیا بلکہ اجماع کے انکار کے ساتھ اس اجماع کو جھوٹ اور اجماع کے موقف رکھنے والوں کو جھوٹا کہا۔

لیکن دوسری جانب دیوبندیوں کے اکابرین اور علماء نے بھی ہو بہو یہی دعویٰ کیا کہ امت مسلمہ کا صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع ہے۔
لیکن یہاں تمام دیوبندیوں کو سانپ سونگھ گیا۔ اب اس اجماع پر یہ جو جو اعتراضات اٹھا رہے تھے انہیں تو چاہیے تھا کہ یہ تمام اعتراضات اپنے علماء سے کرتے کیونکہ دعویٰ تو انکے علماء کا بھی یہی ہے۔ لیکن حسب عادت دیوبندیوں نے گھٹیا طریقہ اختیار کرتے ہوئے اپنے اکابرین کی طرف سے آنکھیں موند لیں اور اہل حدیث پر طعن و تشنیع کے تیر برسانے لگے۔

ہمارا سوال بہت سادہ ہے کہ جس اجماع کے دعوے پر اہل حدیث جھوٹے ہیں تو اسی اجماع کے دعوے پر دیوبندی اکابرین جھوٹے کیوں نہیں؟؟؟ اب یا تو دیوبندی اپنے اکابرین کو جھوٹا تسلیم کرلیں یا پھر خود کے جھوٹے ہونے کا اقرار کرلیں یا پھر خاموشی سے اہل حدیث کے اس دعویٰ کو صحیح تسلیم کرلیں۔
اب جس دیوبندی کے پاس اس کا جواب ہے وہ دے اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرکے مزید دھاگے کو خراب نہ کرے۔

میں انتظامیہ سے گزارش کرونگا کہ چونکہ اہل حدیث اور دیوبندیوں کے مابین یہی اختلاف ہے اس لئے ہر دیوبندی کو صرف موضوع پر رہتے ہوئے اسی بات کا جواب دینے کا پابند کیا جائے۔
ہمارا موقف ابھی بھی آپ کو اگر نظر نہیں آیا تو اوپر جو اقتباسات دیے ہیں انہیں ایک بار پھر آنکھیں کھول کر پڑھ لیں اگر اللہ نے آپ کو چشم بینا سے نوازا ہے تو۔
حد ہوتی ہے ہٹ دھرمی کی۔ پوسٹ تو آپ شاید پڑھتے ہی نہیں ہیں جیسے۔

خضر حیات بھائی۔ آپ نے دیکھ لیا ہوگا کہ ہم نے واضح کیا بات کی ہے۔
ایک بار پھر دہرا دیتا ہوں۔
"چھٹی صدی سے پہلے ان الفاظ "اصح الکتب بعد کتاب اللہ" پر اجماع کی کوئی دلیل نہیں ملتی۔ لہذا اس زمانے میں اس پر اجماع نہیں ہے۔
چھٹی صدی کے بعد مختلف علماء نے اجماع کا دعوی کیا ہے تو ان کے قول پر اعتماد کرتے ہوئے قبول کرتے ہیں۔"
اب اگر فریق مخالف کو چھٹی صدی سے پہلے بھی اجماع کی موجودگی کا دعوی ہے تو مہربانی فرما کر انہیں پابند کریں کہ صرف دلیل دیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
عامر یونس صاحب کیا جناب کی عقل گھاس چرنے گئی ہے یا بھائی گرمی سے چکرا گیا ہے کہ ہر چیز اُلٹی نظر آتی ہے؟

(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)

( جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے کہ قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب صحیح بخاری ہے "

میری پوسٹ کو سیاہ موتیے ولی عینک اُتار کر پڑھیں ! بندہ نے جناب کے دو عدد جھوٹے دعووں کے بارے لکھا ہے کہ

(اکابرین علمائے دیوبند کے چند حوالے نقل کر دیں جنہوں نے یہ مذکورہ بالا دو دعوے من و عن نقل کئے ہوں ؟(ﮨﺎﺗﻮ ﺑﺮﮨﺎﻧﮑﻢ ﺇﻥ ﮐﻨﺘﻢ ﺻﺎﺩﻗﯿﻦ)

اکابرین علمائے دیوبند قاسم العلوم والخیرات امام مولانا محمد قاسم نانوتوی رحمہ اللہ تعالیٰ ، فقیہ النفس رئیس المحدثین امام المتقین علامہ رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ تعالیٰ
رئیس المفسرین امام المؤحدین زبد ۃ الصالحین مولانا حسین علی الوانی رحمہ اللہ تعالی ،شیخ العرب والعجم علامہ سید حسین احمد مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ ،ثانی ابن حجر دیوبند کے ماتھے کا جھومر علامہ سید محمد انور شاہ صاحب کشمیری رحمہ اللہ تعالیٰ، مفتی اعظم ہند اسلاف کی نشانی مفتی کفایت اللہ دہلوی رحمہ اللہ تعالیٰ، اللہ تعالی ان قبروں کو نور سے منور فرمائے امین ثم امیں (یہ میرے اکابرین ہیں ان سے ثابت کرو اپنے دونوں جھوٹے دعوے اگر تم سچے ہو تو؟)

جناب بار بار ایک ہی بات کی رٹ لگائے ہوئے ہیں فلاں نے اجماع کا دعوی کیا فلاں نے کیا وغیرہ وغیرہ اسی فورم کی علمی نگران جناب ابو الحسن علوی صاحب نے ایک دھاگہ میں اجماع کی وضاحت کی ہے اسے پڑھیں( اجماع ایک زمانے کے جمیع مجتہدین کے اتفاق کو کہتے ہیں ) ہر زمانے کے نہیں؟

جناب کا دعوی ہے کہ" جب سے بخاری لکھی گئی ہے اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے کہ قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب صحیح بخاری ہے"

ہمارہ مطالبہ ہے کہ یہ بات سو فیصد جھوٹ ہے اور 256 سے لیکر 556 تک کسی محدث مفسر فقیہ نے یہ دعوی نہیں کیا کہ بخاری اصحی الکتب بعد کتاب اللہ ہے

700سن ھ کے بعد مختلف علماء اپنے اپنے زمانے میں اُس زمانے کے علماء کی حد تک دعوی کرتے رہے اس سے مجھے انکار نہیں یہ بات میں پہلے بھی لکھ چکا ہوں

http://forum.mohaddis.com/threads/اکثریت-حق-کی-دلیل-نہیں.23383/#post-186562

میرے بھائی دیوبند کے اس فتویٰ کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے - کیا آپ ان کو بھی کذاب کہے گے-

آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے

کیا صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ساری احادیث صحیح ہیں یا ان میں کچھ کلام ہے؟ اگر ہے تو وہ کون سی ہیں؟ ایک شخص یہ کہتا ہے کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی ساری احادیث قابل عمل ہیں ۔

Sep 27,2007
Answer: 1717
فتوی: 579/ د= 571/ د


تمام علمائے اسلام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کتاب اللہ کے بعد صحیح ترین کتاب صحیح بخاری اور صحیح مسلم ہے۔ مکررات کو مستثنیٰ کرکے صرف بخاری شریف میں چار ہزار سے زائد حدیثیں ہیں۔ مذکورہ دونوں کتب حدیث کی معدودے چند حدیثوں کے بعض راویوں پر کلام کیا گیا ہے دو ایک حدیثوں پر وضع کے اعتبار سے بھی کلام کیا گیا ہے۔ پھر وہ کلام کس درجہ کا ہے جرح مبہم کے قبیل سے ہے یا جرح مفسر ہے؟ نیز دوسرے سلسلہ سند سے مروی کسی روایت کے ذریعہ معنی حدیث کی تائید ہوتی ہے یا نہیں؟ یہ سب تفصیلی بحثیں ہیں جو شروحات بخاری و مسلم کے مطالعہ سے تفصیلاً معلوم ہوسکیں گی۔

مذکورہ دونوں کتب حدیث کی ساری روایتیں احکام سے متعلق ہیں ہی نہیں کہ سب کو قابل عمل کہاجائے، بعض احکام سے متعلق ہیں اور بعض دیگر موضوعات سے متعلق ہیں۔ اور ان مذکورہ دونوں کتب حدیث کے علاوہ اور بھی حدیث کی کتابیں ہیں، جن میں صحیح احادیث موجود ہیں ان پر بھی عمل کیا جاتا ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

http://darulifta-deoband.org/showuserview.do?function=answerView&all=ur&id=1717
@خضر حیات اور @شاکر بھائی آپ کی توجہ مرکوز ہے

میرے دیوبند بھائی کیا آپ کے پاس یہی اخلاق ہے

کیا آپ وضاحت کر سکتے ہیں کہ جو چیز میں نے ھائی لائٹ کی ہے فتویٰ میں وہ کیا ہے - چشمہ کی کس کو ضرورت ہے یہ آپ بہتر سمجھ سکتے ہے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
کیا صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ساری احادیث صحیح ہیں یا ان میں کچھ کلام ہے؟ اگر ہے تو وہ کون سی ہیں؟ ایک شخص یہ کہتا ہے کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی ساری احادیث قابل عمل ہیں ۔

Sep 27,2007
Answer: 1717
فتوی: 579/ د= 571/ د


تمام علمائے اسلام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کتاب اللہ کے بعد صحیح ترین کتاب صحیح بخاری اور صحیح مسلم ہے۔ مکررات کو مستثنیٰ کرکے صرف بخاری شریف میں چار ہزار سے زائد حدیثیں ہیں۔ مذکورہ دونوں کتب حدیث کی معدودے چند حدیثوں کے بعض راویوں پر کلام کیا گیا ہے دو ایک حدیثوں پر وضع کے اعتبار سے بھی کلام کیا گیا ہے۔ پھر وہ کلام کس درجہ کا ہے جرح مبہم کے قبیل سے ہے یا جرح مفسر ہے؟ نیز دوسرے سلسلہ سند سے مروی کسی روایت کے ذریعہ معنی حدیث کی تائید ہوتی ہے یا نہیں؟ یہ سب تفصیلی بحثیں ہیں جو شروحات بخاری و مسلم کے مطالعہ سے تفصیلاً معلوم ہوسکیں گی۔

مذکورہ دونوں کتب حدیث کی ساری روایتیں احکام سے متعلق ہیں ہی نہیں کہ سب کو قابل عمل کہاجائے، بعض احکام سے متعلق ہیں اور بعض دیگر موضوعات سے متعلق ہیں۔ اور ان مذکورہ دونوں کتب حدیث کے علاوہ اور بھی حدیث کی کتابیں ہیں، جن میں صحیح احادیث موجود ہیں ان پر بھی عمل کیا جاتا ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

http://darulifta-deoband.org/showuserview.do?function=answerView&all=ur&id=1717

تمام علمائے اسلام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کتاب اللہ کے بعد صحیح ترین کتاب صحیح بخاری اور صحیح مسلم ہے۔

آپ اس کی وضاحت کر دے کہ یہ دعویٰ جو دیوبند نے کیا ہے کب سے ہے
[/QUOTE]

اگر اس سے مراد موجودہ علماء ہیں تو اتفاق ہے۔ اور اگر اس سے مراد چھٹی صدی سے پہلے کے علماء بھی ہیں تو ہم اس سے اختلاف کرتے ہیں۔
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
عینک کی کس کو ضرورت ہے اسے پڑھنے کے بعد جناب کو اندازہ ہو جائے گا۔بندہ نے اپنے اکابریں کے حوالے مانگے تھے آنکھیں کھول کر پڑھو؟

(اکابرین علمائے دیوبند کے چند حوالے نقل کر دیں جنہوں نے یہ مذکورہ بالا دو دعوے من و عن نقل کئے ہوں ؟(ﮨﺎﺗﻮ ﺑﺮﮨﺎﻧﮑﻢ ﺇﻥ ﮐﻨﺘﻢ ﺻﺎﺩﻗﯿﻦ)

اکابرین علمائے دیوبند قاسم العلوم والخیرات امام مولانا محمد قاسم نانوتوی رحمہ اللہ تعالیٰ ، فقیہ النفس رئیس المحدثین امام المتقین علامہ رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ تعالیٰ
رئیس المفسرین امام المؤحدین زبد ۃ الصالحین مولانا حسین علی الوانی رحمہ اللہ تعالی ،شیخ العرب والعجم علامہ سید حسین احمد مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ ،ثانی ابن حجر دیوبند کے ماتھے کا جھومر علامہ سید محمد انور شاہ صاحب کشمیری رحمہ اللہ تعالیٰ، مفتی اعظم ہند اسلاف کی نشانی مفتی کفایت اللہ دہلوی رحمہ اللہ تعالیٰ، اللہ تعالی ان قبروں کو نور سے منور فرمائے امین ثم امیں (یہ میرے اکابرین ہیں ان سے ثابت کرو اپنے دونوں جھوٹے دعوے اگر تم سچے ہو تو؟)

بھائی کو میری کوئی بات ناگوار گزری ہو تو معزرت چاہونگا
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
تمام علمائے اسلام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کتاب اللہ کے بعد صحیح ترین کتاب صحیح بخاری اور صحیح مسلم ہے۔

آپ اس کی وضاحت کر دے کہ یہ دعویٰ جو دیوبند نے کیا ہے کب سے ہے

اسی فورم کی علمی نگران جناب ابوالحسن علوی صاحب نے ایک دھاگہ میں اجماع کی وضاحت کی ہے اسے پڑھیں( اجماع ایک زمانے کے جمیع مجتہدین کے اتفاق کو کہتے ہیں )
ہر زمانے کے اجماع کو نہیں کہتے بقول علمی نگران جناب ابو الحسن علوی صاحب
یاد رہے کہ اہل حدیث صرف بخاری کو اصح الکتب بعد کتاب اللہ مانتے ہیں مسلم کو نہیں ؟
 
Top