• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

احادیث اور اہل حدیث کا عمل بالرفع الیدین

شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
پہلے جو روایات عدم رفع یدین کی پیش کی ہے انکو صحیح تو ثابت کرو پھر ڈنڈورا پیٹو


Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
کیا آپ ان احادیث کی بات کر رہے ہیں؟

سنن أبي داود (1 / 200):
751 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ، وَخَالِدُ بْنُ عَمْرٍو، وَأَبُو حُذَيْفَةَ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا قَالَ: «فَرَفَعَ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ» ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: «مَرَّةً وَاحِدَةً»
[حكم الألباني] : صحيح
سنن الترمذي ت شاكر (2 / 40):
257 - حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ» . وَفِي البَابِ عَنْ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ. [ص:41] حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ، [ص:42] وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ العِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالتَّابِعِينَ، [ص:43] وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، وَأَهْلِ الكُوفَةِ
[حكم الألباني] : صحيح


سنن النسائي (2 / 182):
1026 - أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «فَقَامَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ ثُمَّ لَمْ يُعِدْ»
[حكم الألباني] صحيح
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
کیا آپ ان احادیث کی بات کر رہے ہیں؟

سنن أبي داود (1 / 200):
751 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ، وَخَالِدُ بْنُ عَمْرٍو، وَأَبُو حُذَيْفَةَ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا قَالَ: «فَرَفَعَ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ» ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: «مَرَّةً وَاحِدَةً»
[حكم الألباني] : صحيح
سنن الترمذي ت شاكر (2 / 40):
257 - حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ» . وَفِي البَابِ عَنْ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ. [ص:41] حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ، [ص:42] وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ العِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالتَّابِعِينَ، [ص:43] وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، وَأَهْلِ الكُوفَةِ
[حكم الألباني] : صحيح


سنن النسائي (2 / 182):
1026 - أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «فَقَامَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ ثُمَّ لَمْ يُعِدْ»
[حكم الألباني] صحيح
نیموی حنفی دوغلی پالیسی کے ماہر نے امام سفیان ثوری رحمہ اللہ کو مدلس قرار دیا دیکھئیے آثار السنن حاشیہ حدیث 384 صفہ 145 سطر نمبر 8, 9 , 10 .

امین اوکاڑوی دیوبندی نے آمین بالجہر کی ایک صحیح روایت پر حملہ کرتے ہوئیے لکھا " کیونکہ اس میں سفیان مدلس ہے "
دیکھئیے غیرمقلدین کا غیر مستند نماز ص 20 .

امین اوکاڑوی دیوبندی نے لکھا " مدلس جو روایت عن سے کرے وہ منقطع ہوتی ہے " تحجلیات صفدر 2/179 .

سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا " اور مدلس کا عنعنہ مقبول نہیں ہوتا " احسن الکلام 2/127 دوسرا نسخہ 114 .

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
نیموی حنفی دوغلی پالیسی کے ماہر نے امام سفیان ثوری رحمہ اللہ کو مدلس قرار دیا دیکھئیے آثار السنن حاشیہ حدیث 384 صفہ 145 سطر نمبر 8, 9 , 10 .

امین اوکاڑوی دیوبندی نے آمین بالجہر کی ایک صحیح روایت پر حملہ کرتے ہوئیے لکھا " کیونکہ اس میں سفیان مدلس ہے "
دیکھئیے غیرمقلدین کا غیر مستند نماز ص 20 .

امین اوکاڑوی دیوبندی نے لکھا " مدلس جو روایت عن سے کرے وہ منقطع ہوتی ہے " تحجلیات صفدر 2/179 .

سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا " اور مدلس کا عنعنہ مقبول نہیں ہوتا " احسن الکلام 2/127 دوسرا نسخہ 114 .

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
ہمیشہ یہی زندگی گھسے پٹے ضعیف دلائل دیتے رہو گے بہر حال امام سفیان ثوری رحمہ اللہ کے سماع کی تصریح حدیث کی کسی ایک مسند کتاب سے دکھاو

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
احادیث اور اہل حدیث کا عمل بالرفع الیدین
نماز میں رفع الیدین پر دلائل میں جو احادیث پیش کی جاتی ہیں ان کا جائزہ۔
پہلی حدیث
صحيح البخاري (1 / 148):
735 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ: " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ، وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، رَفَعَهُمَا كَذَلِكَ أَيْضًا، وَقَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ، وَكَانَ لاَ يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ "
اس میں تین جگہ کا اثبات اور سجدوں میں رفع الیدین کا انکار ہے۔
اہل حدیث کا عمل اس حدیث کے مطابق نہیں یہ اس سے زیادہ رفع الیدین کرتے ہیں وہ ہے تیسری رکعت کے لئے اٹھتے وقت کا رفع الیدین ۔
جاری ہے
یہ تمہاری عقل کی کمی ہے کیونکہ عدم ذکر نفی ذکر کی دلیل نہیں ہوا کرتا


Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
دوسری حدیث
صحيح البخاري (1 / 148):
737 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الوَاسِطِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الحُوَيْرِثِ «إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ» ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ هَكَذَا
اس میں تین جگہ کا اثبات اور انکار کسی جگہ کا بھی نہیں۔
اہل حدیث کا عمل اس حدیث کے مطابق بھی نہیں یہ اس سے زیادہ رفع الیدین کرتے ہیں وہ ہے تیسری رکعت کے لئے اٹھتے وقت کا رفع الیدین ۔
جاری ہے
یہ بتا کہ تیسری رکعات سے اٹھتے وقت کس جگہ اس حدیث میں انکار ہے یا پھر عقل کے اندھے ہو

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
نیموی حنفی دوغلی پالیسی کے ماہر نے امام سفیان ثوری رحمہ اللہ کو مدلس قرار دیا دیکھئیے آثار السنن حاشیہ حدیث 384 صفہ 145 سطر نمبر 8, 9 , 10 .

امین اوکاڑوی دیوبندی نے آمین بالجہر کی ایک صحیح روایت پر حملہ کرتے ہوئیے لکھا " کیونکہ اس میں سفیان مدلس ہے "
دیکھئیے غیرمقلدین کا غیر مستند نماز ص 20 .

امین اوکاڑوی دیوبندی نے لکھا " مدلس جو روایت عن سے کرے وہ منقطع ہوتی ہے " تحجلیات صفدر 2/179 .

سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا " اور مدلس کا عنعنہ مقبول نہیں ہوتا " احسن الکلام 2/127 دوسرا نسخہ 114 .

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
آپ کے خیال میں کون قابل اعتبار ہے؟ البانی رحمہ اللہ یا یہ مذکورہ افراد؟
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
اہل حدیث کا عمل
صحيح البخاري (1 / 148):
739 - حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، كَانَ " إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلاَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ "، وَرَفَعَ ذَلِكَ ابْنُ عُمَرَ إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَوَاهُ ابْنُ طَهْمَانَ، عَنْ أَيُّوبَ، وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ مُخْتَصَرًا
اس حدیث میں چار مقام کی رفع الیدین کا اثبات ہے مگر انکار کسی جگہ کا نہیں۔
اصولاً اہل حدیث کا عمل اس کے مطابق صحیح نہیں۔
وجہ؟
وجہ اس کی یہ کہ اصول ہے کہ عدم ذکر عدم کو مستلزم نہیں۔ اس مذکورہ حدیث میں عدم ذکر رفع الیدین عند رفع و خفض سے ان جگہوں پر رفع الیدین نہ ہونا ثابت نہیں کرتا۔
جاری ہے
الحمداللہ اوپر بیان کردہ تیرے سارے اعتراض کا جواب اس حدیث میں موجود ہے لیکن تو منکرین حدیث کوفی مقلد بھلا اعتراض کے علاوہ کر بھی کیا سکتا ہے

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
ہمیشہ یہی زندگی گھسے پٹے ضعیف دلائل دیتے رہو گے بہر حال امام سفیان ثوری رحمہ اللہ کے سماع کی تصریح حدیث کی کسی ایک مسند کتاب سے دکھاو

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
بھائی ایک مستند عالم کہہ رہا ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے تو آپ اس سے کس بنیاد پر اختلاف کر رہے ہیں؟
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
اگر عدم ذکر عدم کو مستلزم ہے تب اس پر عمل کیوں نہیں؟
صحيح البخاري كِتَاب الأَذَانِ بَاب سُنَّةِ الْجُلُوسِ فِي التَّشَهُّدِ حدیث نمبر 785
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ خَالِدٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ وَحَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ وَيَزِيدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ أَنَّهُ كَانَ جَالِسًا مَعَ نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْنَا صَلَاةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ
أَنَا كُنْتُ أَحْفَظَكُمْ لِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُهُ إِذَا كَبَّرَ جَعَلَ يَدَيْهِ حِذَاءَ مَنْكِبَيْهِ وَإِذَا رَكَعَ أَمْكَنَ يَدَيْهِ مِنْ رُكْبَتَيْهِ ثُمَّ هَصَرَ ظَهْرَهُ فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ اسْتَوَى حَتَّى يَعُودَ كُلُّ فَقَارٍ مَكَانَهُ فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَ يَدَيْهِ غَيْرَ مُفْتَرِشٍ وَلَا قَابِضِهِمَا وَاسْتَقْبَلَ بِأَطْرَافِ أَصَابِعِ رِجْلَيْهِ الْقِبْلَةَ فَإِذَا جَلَسَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ جَلَسَ عَلَى رِجْلِهِ الْيُسْرَى وَنَصَبَ الْيُمْنَى وَإِذَا جَلَسَ فِي الرَّكْعَةِ الْآخِرَةِ قَدَّمَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَنَصَبَ الْأُخْرَى وَقَعَدَ عَلَى مَقْعَدَتِهِ
وَسَمِعَ اللَّيْثُ يَزِيدَ بْنَ أَبِي حَبِيبٍ وَيَزِيدُ مِنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَلْحَلَةَ وَابْنُ حَلْحَلَةَ مِنْ ابْنِ عَطَاءٍ قَالَ أَبُو صَالِحٍ عَنْ اللَّيْثِ كُلُّ فَقَارٍ وَقَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَمْرٍو حَدَّثَهُ كُلُّ فَقَارٍ

اس صحیح حدیث میں سوائے تکبیر تحریمہ کے کہیں رفع الیدین کا ذکر نہیں۔
جاری ہے
یہ بتا اس میں رفع یدین کرنے سے منع کس جگہ کیا گیا ہے اور رفع یدین کرنے کا انکار کس جگہ ہے

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
Top