۱۔محترم جہاں سے آپ اصول اخذ کرتے ہیں وہیں سے وہ کرتے ہیں
۲۔اب قرآن وحدیث کی تعلیم تو میں دینے سے رہا
۳۔ اگر آپ کو اپنے علم پر زیادہ ناز ہے اور دوسروں کو کم علم جاہل بد دین ثابت کرنا چاہیں تو اس کا میرے پاس کوئی علاج نہیں
۴۔ آپ کے یہاں وہ صحیح ہے جو آپ کو چھا لگتا ہو آپ کسی عالم کو عالم ہی نہیں سمجھتے
۵۔ ہمیں اپنے بڑوں کے علم پر اعتما دہے۔
۶۔آپ جو اصول بیان کرنا چاہتے ہیں وہ اصول میں نے پڑھ لئے ہیں ۔
۷۔ ایک طرف تو مقلدین کو برا بھلا کہتے ہیں اوردوسری اگر آپ کے مطلب کی بات ائمہ ثلاثہ سے مل جائےتووہی ائمہ ثلاثہ آپ کے محترم بن جاتے ہیں ۔
۸۔ یہ بتادیں آپ نے اور اساتذہ نےاور انکے اوپر تک علم کہاں سے سیکھا ہے یہ سب دیوبند کی دین ہے ۔یہ ایسا ہی ہے احمد رضا خاں نے دیوبند سے تعلیم حاصل کی اور پھر ان ہی پر تلوار بھی چلائی ابھی حال ہی میں دیوبند کچھ طلبہ پکڑے گئے جو تعلیم تو دیوبند میں حاصل کرہے ہیں اور تبلیغ غیر مقلدیت کی کرہے تھے تحقیق کرنے پر معلوم ہوا کسی مکتب خاص کے اجرت دار کارندے تھے
۱۔ آپکا یہ قول آپکے سابقہ قول کے منافی ہے ۔ کیونکہ آپ نے پہلے لکھا تھا کہ وہ "ابو حنیفہ کے اقوال سے اصول اخذ کرتے ہیں" جبکہ ہم "صرف کتاب وسنت سے اصول اخذ کرتے ہیں" ۔ فتدبر !
۲۔قرآن وحدیث کی تعلیم تو آپکے "منہ بولے امام صاحب نے نہیں دی " آپ یہ جرأت کیسے کر سکتے ہیں !؟
۳۔ یہ آپکا بہتان ہے جسکی آپکے پاس کوئی دلیل نہیں ۔ محض سوء ظن کا نتیجہ ہے ۔
۴۔ یہ بھی بہتان ہے کیونکہ میں آپکو "مفتی صاحب" کہہ کر پکارتا رہا ہوں ۔ میرے سابقہ مراسلات اس بات پر شاہد عدل ہیں !
۵۔ ہمیں بھی بڑوں پر اعتماد ہے لیکن یہ بھی یقین ہے کہ وہ انسان ہی ہیں اور ان سے غلطی کا صدور ممکن ہے ۔ لہذا ہم بڑوں کی بات بھی بلا دلیل نہیں مانتے ۔ تاکہ اصل مستند "بڑے " نہیں صرف "کتاب وسنت" ہی رہے ۔
۶۔ یہ تو بہت اچھی بات ہے ‘ اور اس سے آپکا علیم بذات الصدور ہونا بھی ثابت ہوگیا ! کیونکہ ابھی تک ہم نے ان اصولوں کو سینے سے نکال کر آپکے سامنے بیان ہی نہیں کیا جنہیں ہم بیان کرنا چاہتے ہیں ۔ ماشاء اللہ آپ تو بہت پہنچی ہوئی سرکار ہیں !!!!
۷۔ صرف ائمہ ثلاثہ سے نہیں ائمہ اربعہ بلکہ ان کے غیر سے بھی کوئی بات مل جائے تو ہم تسلیم کرلیتے ہیں صرف شرط یہ لگاتے ہیں کہ اسکی دلیل کتاب وسنت میں ہونی چاہیے ۔ وحی الہی کے مخالف بات کو ہم رد کر دیتے ہیں ۔ اور برا بھلا مقلدین کو صرف اس لی کہتے ہیں کہ وہ کتاب وسنت کے مخالف اقوال کو مانتے اور موافق کو نہیں مانتے ! خوب سمجھ لیں ۔
۸۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے اساتذہ کی فہرست طویل ہے اور ان میں سے کوئی بھی حنفی نہیں ہے چہ جائیکہ دیوبندی ہو ۔ ایک مختصر سی مثال کے طور پر حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کی عشاریات کی سند بیان کر دیتا ہوں ۔ ملاحظہ فرمائیں :
نرويها
عن عبد الرحمن الحبشي
عن أبي النصر الخطيب
عن عمر الآمدي الديار بكري
عن المرتضى الزبيدي
عن المعمر أحمد سابق الزعبلي
عن شمس الدين البابلي
عن ابن أركماس
عن ابن حجر العسقلاني
وبهذا السند يكون بيننا وبين ابن حجر 7 وسائط
وبيننا وبين النبي صلى الله عليه وسلم 18 رجلا
وهذا علو يغتبط به
والحمد لله رب العالمين