• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

احناف عقائد میں تقلید کیوں نہیں کرتے؟ اس وسوسے کا جواب

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
مفتی صاحب !
آپ اور آپکے والد کی جلالت شان اپنی جگہ ‘ لیکن میں نے دلیل مانگی ہے ‘ قال وقیل نہیں !
آپ کے والد گرامی نے بھی کچھ لوگوں کے دعوے ہی نقل کیے ہیں ‘ میں اس پر دلیل مانگتا ہوں ۔
از راہ کرم بسند صحیح ابو حنیفہ صاحب سے یہ متذکرہ سولہ اصولوں میں سے کوئی ایک اصول ہی ثابت فرما دیں ۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
مفتی صاحب !
آپ اور آپکے والد کی جلالت شان اپنی جگہ ‘ لیکن میں نے دلیل مانگی ہے ‘ قال وقیل نہیں !
آپ کے والد گرامی نے بھی کچھ لوگوں کے دعوے ہی نقل کیے ہیں ‘ میں اس پر دلیل مانگتا ہوں ۔
از راہ کرم بسند صحیح ابو حنیفہ صاحب سے یہ متذکرہ سولہ اصولوں میں سے کوئی ایک اصول ہی ثابت فرما دیں ۔
السلام علیکم
لیجئے تانیب الخطیب ہی اس وقت میرے پاس موجود ہے آپ کے بقول صرف ایک اصول ارسال کرہا ہوں دیکھتا ہوں کہ بھر آنجناب کیا ’’پھرکی‘‘ لیں گے
ومن اصول ابی حنیفہ: عرض اخبار الاحاد تلک الاصول المجتمعۃ عندہ بعد استقرائہ موارد الشرع ، فاذا خالف خبر الآحاد تلک الاصول یاخذ بالاصل عملاً باقوی الدلیلین وبعد الخبر المخالف لہ شاذاً
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
یہ بھی محض دعوى ہے جناب !
میں تو اصول اور اس پر دلیل بھی مانگ رہا ہوں صرف اصول کا دعوى نہیں !!!
چلو آپ نے ایک یہ اصول پیش فرمایا ہے تو اس دعوى کی دلیل بھی پیش فرما دیں کہ یہ ابو حنیفہ کا اپنا اختراع کردہ ہے ۔
یہ کوثری صاحب کا محض دعوى ہے جو کہ دلیل سے خالی ہے ۔ میں نے پہلے عرض کیا کہ دعووں سے بات نہیں بنتی بات دلیل سے بنتی ہے ۔
آپ یہ اصول بسند صحیح ابو حنیفہ سے ثابت کر دیں ۔ بات ختم ہو جائے گی ۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
یہ بھی محض دعوى ہے جناب !
میں تو اصول اور اس پر دلیل بھی مانگ رہا ہوں صرف اصول کا دعوى نہیں !!!
چلو آپ نے ایک یہ اصول پیش فرمایا ہے تو اس دعوى کی دلیل بھی پیش فرما دیں کہ یہ ابو حنیفہ کا اپنا اختراع کردہ ہے ۔
یہ کوثری صاحب کا محض دعوى ہے جو کہ دلیل سے خالی ہے ۔ میں نے پہلے عرض کیا کہ دعووں سے بات نہیں بنتی بات دلیل سے بنتی ہے ۔
آپ یہ اصول بسند صحیح ابو حنیفہ سے ثابت کر دیں ۔ بات ختم ہو جائے گی ۔
میں تو خود سوچ رہا تھا کہ چالیں چلی جائیں گیں اور ہم پھنستے رہیں گے ھہم نے کتاب سے حوالہ دیا ہے ،اب اگر میں امام ابو حنیفہؒ کا قول بھی پیش کردوں تو اس کے صحیح ہونے کیا گا رنٹی ہوگی کہ آپ اس کو تسلیم کرلیں ،میں نے اب تک جو حوالے دیئے ہیں وہ ذمہ دار حضرات ہیں یہ تو ہے نہیں کہ وہ گھر سے بنا کر لے آئے اور اس کو بیان کردیا ،اور میں سمجھتا ہوں کہ ان کے دماغ میں بھی دور دور تک بھی یہ بات نہ ہوگی کہ ہماری باتوں کو غیر مقلد تسلیم نہیں کریں گے، یہ تو سب فرار کی باتیں ہیں اور بات کو طول دینا ہے ،حق کیا ہےاس کےبارے میں بسند صحیح آپ بیان فرمادیں ، اور سند صحیح سے کیا مرادہے یہ بھی واضح کردیں یہ ضروری نہیں کہ اسناد کی صحت کا جو معیار میرے نزدیک ہو وہ آپ کے نزدیک بھی ہو حق بات کو تسلیم کرلینا چا ہئے اور حق یہی ہے کہ امام ابوحنیفہ ؒ علم حدیث اور علم فقہ دونوں میں تمام اہل علم کے دادا استاذ ہیں اور باپ تو باپ ہی ہوتا ہے اسکے سند صحیح کی ضرورت نہیں ہوتی۔ کم از جتنا آپ کی ڈمانڈ تھی اتنا تو میں نے ثابت کرہی دیا ،اور اس کی صحت کی ذمہ داری میری نہیں صحیح کیا ہے آپ بیان کردیں بسند متصل
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
میں تو خود سوچ رہا تھا کہ چالیں چلی جائیں گیں اور ہم پھنستے رہیں گے ھہم نے کتاب سے حوالہ دیا ہے ،اب اگر میں امام ابو حنیفہؒ کا قول بھی پیش کردوں تو اس کے صحیح ہونے کیا گا رنٹی ہوگی کہ آپ اس کو تسلیم کرلیں ،میں نے اب تک جو حوالے دیئے ہیں وہ ذمہ دار حضرات ہیں یہ تو ہے نہیں کہ وہ گھر سے بنا کر لے آئے اور اس کو بیان کردیا ،اور میں سمجھتا ہوں کہ ان کے دماغ میں بھی دور دور تک بھی یہ بات نہ ہوگی کہ ہماری باتوں کو غیر مقلد تسلیم نہیں کریں گے، یہ تو سب فرار کی باتیں ہیں اور بات کو طول دینا ہے ،حق کیا ہےاس کےبارے میں بسند صحیح آپ بیان فرمادیں ، اور سند صحیح سے کیا مرادہے یہ بھی واضح کردیں یہ ضروری نہیں کہ اسناد کی صحت کا جو معیار میرے نزدیک ہو وہ آپ کے نزدیک بھی ہو حق بات کو تسلیم کرلینا چا ہئے اور حق یہی ہے کہ امام ابوحنیفہ ؒ علم حدیث اور علم فقہ دونوں میں تمام اہل علم کے دادا استاذ ہیں اور باپ تو باپ ہی ہوتا ہے اسکے سند صحیح کی ضرورت نہیں ہوتی۔ کم از جتنا آپ کی ڈمانڈ تھی اتنا تو میں نے ثابت کرہی دیا ،اور اس کی صحت کی ذمہ داری میری نہیں صحیح کیا ہے آپ بیان کردیں بسند متصل
محترم، دعویٰ کے جواب میں سند صحیح کی دلیل کا مطالبہ کرنا چالیں چلنا نہیں ہوتا۔ بغیر دلیل کے دعویٰ کر دینا چالیں چلنا کہلایا جا سکتا ہے۔
اگر آپ فقط کتب اور اس میں لکھی گئی باتوں کو اس بنیاد پر مانتے ہیں کہ یہ ذمہ دار حضرات ہیں ، گھر سے بنا کر تو نہیں لائے۔
تو جب امام ابو حنیفہ پر یہی ذمہ دار حضرات جرح کرتے ہیں تو اسے بھی بلا لیت و لعل اسی طرح سے مان لیتے ہیں؟ یا بقول جمشید صاحب، لینے دینے کے علیحدہ باٹ ہیں۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
محترم، دعویٰ کے جواب میں سند صحیح کی دلیل کا مطالبہ کرنا چالیں چلنا نہیں ہوتا۔ بغیر دلیل کے دعویٰ کر دینا چالیں چلنا کہلایا جا سکتا ہے۔
اگر آپ فقط کتب اور اس میں لکھی گئی باتوں کو اس بنیاد پر مانتے ہیں کہ یہ ذمہ دار حضرات ہیں ، گھر سے بنا کر تو نہیں لائے۔
تو جب امام ابو حنیفہ پر یہی ذمہ دار حضرات جرح کرتے ہیں تو اسے بھی بلا لیت و لعل اسی طرح سے مان لیتے ہیں؟ یا بقول جمشید صاحب، لینے دینے کے علیحدہ باٹ ہیں۔
چلئے راجا صاحب جب آپ ہی رفیق ظاہر صاحب کی ذمہ داری نباہ رہے ہیں تو آپ ہی فرما دیجئے ان اصول کے جو امام صاحب کی طرف منسوب ہیں ان کے راوی کون ہیں بسند صحیح
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
چلئے راجا صاحب جب آپ ہی رفیق ظاہر صاحب کی ذمہ داری نباہ رہے ہیں تو آپ ہی فرما دیجئے ان اصول کے جو امام صاحب کی طرف منسوب ہیں ان کے راوی کون ہیں بسند صحیح
راویان اور سند کا حال تو آپ کو شیخ رفیق طاھر ہی سنا دیں گے۔ فی الحال تو ہمارے الزامی سوال کا جواب آپ دیجئے۔ کہ سند کی تصحیح و تضعیف میں جائے بغیر، اگر کوئی بات امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے فضائل میں ہو تو قابل قبول اور ان پر جرح میں ہو تو ناقابل قبول۔ یہ دہرا معیار کیوں؟
مثال دیکھئے:
عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
من نظر فی کتاب الحیل لابی حنیفۃ احل ما حرم اللہ و حرم ما احل اللہ
"جو شخص امام ابو حنیفہ کی کتاب الحیل کا مطالعہ کرے گا، وہ اللہ کے حرام کردہ امور کو حلال اور اس کے حلال کردہ کو حرام قرار دینے لگے گا۔
(تاریخ بغداد الخطیب البغدادی: 426 جلد 13)

اگر تانیب الخطیب میں ذکر کردہ اصول آپ کو قابل قبول ہے اور آپ سند کی پرواہ نہیں کرتے، تو کیا درج بالا قول بھی سند کی پرواہ کئے بغیر قبول کر لیں گے؟ اگر نہیں تو وجہ تفریق بتائیں؟
ویسے، برسبیل تذکرہ عرض ہے کہ درج بالا قول کی سند صحیح ہے۔ لیکن یہاں ہمارا محل بحث ، آپ کا دہرا معیار ہے نہ کہ ان اقوال کی صحت و ضعف۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
راویان اور سند کا حال تو آپ کو شیخ رفیق طاھر ہی سنا دیں گے۔ فی الحال تو ہمارے الزامی سوال کا جواب آپ دیجئے۔ کہ سند کی تصحیح و تضعیف میں جائے بغیر، اگر کوئی بات امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے فضائل میں ہو تو قابل قبول اور ان پر جرح میں ہو تو ناقابل قبول۔ یہ دہرا معیار کیوں؟
مثال دیکھئے:
عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
من نظر فی کتاب الحیل لابی حنیفۃ احل ما حرم اللہ و حرم ما احل اللہ
"جو شخص امام ابو حنیفہ کی کتاب الحیل کا مطالعہ کرے گا، وہ اللہ کے حرام کردہ امور کو حلال اور اس کے حلال کردہ کو حرام قرار دینے لگے گا۔
(تاریخ بغداد الخطیب البغدادی: 426 جلد 13)

اگر تانیب الخطیب میں ذکر کردہ اصول آپ کو قابل قبول ہے اور آپ سند کی پرواہ نہیں کرتے، تو کیا درج بالا قول بھی سند کی پرواہ کئے بغیر قبول کر لیں گے؟ اگر نہیں تو وجہ تفریق بتائیں؟
ویسے، برسبیل تذکرہ عرض ہے کہ درج بالا قول کی سند صحیح ہے۔ لیکن یہاں ہمارا محل بحث ، آپ کا دہرا معیار ہے نہ کہ ان اقوال کی صحت و ضعف۔
محترم آپ رفیق ظاہر صاحب کےپاٹ کو خوب نبھا رہے ہیں ہم سے سند صحیح کا مطالبہ کرڈالا اور آپنے بغیر سند صحیح کے اس کتاب کی نسبت ہی امام اعظمؒ کی طرف کردی ،جب کہ خطیب بغدادی متعصب الذہن آدمی ہیں ۔اس روایت کی سند مرکب ہے ابن حاتم نے ’’محمد بن اسماعیل السلمی کے بارے میں فرمایا ہے کہ محدثین ان کے بارے میں کلام کیا ہے اور محمد بن الشافعی انتہائی متعب الذہن آدمی تھا،اور امام ذہبیؒ نے امام محمد بن الحسن اشیبانیؒ کے ترجمہ میں نقل کیا ہے کہ وہ’’ کتاب الحیل ‘‘سے برَی ہیں۔ الغرض اگر زیادہ تفصیل معلوم کرنی ہو تو تانیب الخطیب کا مطالعہ فرمائیں۔
اور راجا صاحب ایک طرف تو آپ رفیق طاہر صاحب کا سہارا لے رہے ہیں کہ سند کے بارے میں وہی بتائیں گے اور دوسری طرف آپ اس راویت کی تصدیق بھی کر رہے ہیں ،چہ معنیٰ دارد؟
میں نے مستند علماء سے اصول بیان کئے تو اسکو دعویٰ کہدیا اور مطالبہ کردیا کہ صحیح سند سے حوالہ دوں ،تو حضرت میرا بھی یہی سوال آپ سے بھی اور ان تمام حضرات سے بھی ہے جو پسند کا بٹن بھی بہت جلدی میں دباتے ہیں اور جزاک اللہ والابھی کہ’’ کتاب الحیل‘‘ کو امام صاحب کی طرف منسوب کرنا یہ دعویٰ ہی تو ہے ثبوت تو نہیں، بسند صحیح یہ ثابت کردیں کہ یہ کتاب امام ابوحنیفہؒ کی ہے یا امام ابوحنیفہؒ کا کوئی قول نقل فرمادیں کہ یہ کتب ان کی ہی ہے اور محترم آپ حضرات تو(مراد آپ کے ہم خیال) یہ کہتے ہیں کہ امام ابوحنیفہؒ نے کوئی کتاب لکھی ہی نہیں ،اب یہ جھوٹی کتاب کہاں سے نازل فرمادی، اور آپ کو معلوم ہے کہ سنی سنائی بات کو آگےبڑھا دینا بغیر تصدیق کے شرعاً کیسا ہے یہ آپ سب کو معلوم ہے اور آپ حضرات اس کا استعمال خوب فرماتے ہیں۔
اگر آپ ان راویوں کوصحیح مانتے ہیں تو پھر میں حق بجانب ہوں کیوں کہ میں ثابت کرچکا ہوں امام صاحب پہلے وہ آدمی ہیں جنہوں نے ’’اصول حدیث مدون کئے‘‘ اور پھر میں کہوں گا آپ حضرات حنفی اہل حدیث ہیں جیسا کہ میں نے دعویٰ کیا تھا۔ فقط والسلام
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
مفتى صاحب ! اگر آنجناب کے پاس صرف دعوے ہی ہیں اور وہ بھی بلا دلیل تو صاف کہیے کہ ہمارے پاس دلیل موجود نہیں ۔ ہمارے من میں جو آتا ہے اسے ہی ابو حنیفہ صاحب کی طرف منسوب کر دیتے ہیں ۔ لہذا ہم دسے دلیل کا مطالبہ نہ کیا جائے ۔ اور ویسے بھی وہ مقلد ہی کیا جو دلیل دے ‘ مقلد اور دلیل کا کیا جوڑ ؟؟؟

ارے بھولے مفتی صاحب !
آپ دلیل مانگنے کو چالیں چلنا کہہ رہے ہیں ۔ اللہ المستعان !
دلیل کا مطالبہ تو اللہ نے بھی کیا ہے :
ھاتوا برھانکم ان کنتم صادقین
اب بتلائیے اس حکم ربانی پر کیا تبصرہ فرمائیں گے ؟؟؟؟
لہذا از راہ کرم ابو حنیفہ صاحب سے اس قول کو بسند صحیح ثابت کر دیں یا پھر کوئی اور قول پیش کریں جو صحیح سند کی دلیل سے مزین ہو ۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
مفتى صاحب ! اگر آنجناب کے پاس صرف دعوے ہی ہیں اور وہ بھی بلا دلیل تو صاف کہیے کہ ہمارے پاس دلیل موجود نہیں ۔ ہمارے من میں جو آتا ہے اسے ہی ابو حنیفہ صاحب کی طرف منسوب کر دیتے ہیں ۔ لہذا ہم دسے دلیل کا مطالبہ نہ کیا جائے ۔ اور ویسے بھی وہ مقلد ہی کیا جو دلیل دے ‘ مقلد اور دلیل کا کیا جوڑ ؟؟؟

ارے بھولے مفتی صاحب !
آپ دلیل مانگنے کو چالیں چلنا کہہ رہے ہیں ۔ اللہ المستعان !
دلیل کا مطالبہ تو اللہ نے بھی کیا ہے :
ھاتوا برھانکم ان کنتم صادقین
اب بتلائیے اس حکم ربانی پر کیا تبصرہ فرمائیں گے ؟؟؟؟
لہذا از راہ کرم ابو حنیفہ صاحب سے اس قول کو بسند صحیح ثابت کر دیں یا پھر کوئی اور قول پیش کریں جو صحیح سند کی دلیل سے مزین ہو ۔
السلام علیکم میرے پاس آپ کی باتوں کا توڑ نہیں ہے ؟ آپ جیتے میں ہارا ۔ابھی کچھ اور دن اس فورم پر رہ کر جوڑ توڑ کرنا سیکھوں گا ۔جب تک جوڑ توڑ کرنا آئے اس وقت تک کے لئے السلام علیکم (جتنی بات میں نےکہی تھی کہ امام صاھب ہی اصول حدیث کے مدون اول تھے آج بھی قائم ہوں اور میں نے کتاب سے ہی ثابت کیا ہے اپنے گھر سے نہیں بنایا ۔بس دعاء کردیں کہ جوڑ توڑ آجائے ادھار اتاردوں گا ان شاءاللہ۔
 
Top