کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
سوال29:
اہل علم کے نزدیک معروف یہی ہے کہ عورت تین ماہ کا جنین ساقط کردے تو وہ نماز نہیں پڑھے گی, کیونکہ اگر وہ ایسا جنین ساقط کرتی ہے جس کے اندر انسانی شکل و صورت ظاہر ہوچکی ہو تو اس حالت میں آنے والا خون نفاس کا خون ہے جسکے ہوتے ہوئے عورت نماز نہیں پڑھے گی –
جواب :ایک خاتون سوال کرتی ہیں کہ تقریبا سال بھر پہلے تیسرے مہینے مین میرا حمل ساقط ہوگیا , پاک ہونے تک میں نے نماز نہیں پڑھی ’ مجھے بتایا گیا کہ مجھ پر نماز پڑھنی واجب ہے , اب میں کیا کروں جبکہ میں متعین طور پردنوں کی تعداد نہیں جانتی ؟
اہل علم کے نزدیک معروف یہی ہے کہ عورت تین ماہ کا جنین ساقط کردے تو وہ نماز نہیں پڑھے گی, کیونکہ اگر وہ ایسا جنین ساقط کرتی ہے جس کے اندر انسانی شکل و صورت ظاہر ہوچکی ہو تو اس حالت میں آنے والا خون نفاس کا خون ہے جسکے ہوتے ہوئے عورت نماز نہیں پڑھے گی –
اگر اسکا جنین80 دن پورے ہونے سے پہلے ساقط ہوا ہے تو وہ نمازوں کی قضا کرے , اگر اسے چھوڑی ہوئی نمازوں کی تعداد معلوم نہیں تو حتی الإمکان اندازہ لگا کر جو غالب گمان ہو اس کے مطابق نمازوں کی قضا کرے-علماء کا کہنا ہے کہ جنین کی شکل وصورت (81) اکیاسی دن پورے ہونے پر ظاہر ہو سکتی ہے ,اوریہ مدت تین ماہ سے کم ہے , لہذا اگر عورت کو یقین ہو کہ ساقط ہونے والا جنین تین ماہ کا ہو چکا ہے تو آنے والا خون نفاس کا خون ہٍے,لیکن اگرجنین (80)اسّی دن سے پہلے ساقط ہوا ہے تو اس صورت میں آنے والا خون فا سد خون ہے جس کی وجہ سے وہ نماز ترک نہیں کرے گی اب مذکورہ عورت اپنے متعلق یاد داشت پر زور دے ,