آپکی یہ بات نا انصافی پر مبنی ہے چاہے علماء کے درمیان مناظرہ ہو رہا ہو یا تحریری رد ہر دو صورتوں میں بدکلامی اور بدتمیزی پر وہی اترتا ہے جو فطرتاً کمینہ ہوتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منافق کی ایک نشانی یہ بھی بتائی ہے کہ جب جھگڑا ہوتا ہے تو گالیاں دیتا ہے۔ یہ نشانیاں امین اوکاڑوی بدرجہ اتم موجود تھیں مناظرے میں گالیاں بھی دیتا تھا اور اسکی تحریریں بھی شرمناک اور نازیبا گفتگو سے بھری پڑی ہیں۔ لیکن اس درجہ کی بداخلاقی جو امین اوکاڑی کا خاصہ تھا ایسی بدتمیزی اور بے ہودگی کی کوئی مثال علمائے اہل حدیث سے پیش نہیں کی جاسکتی۔شاہد نذیر بھائی باقی معاملات پر بھی میں ثبوت مانگوں گا سوائے آخری یعنی تیسرے کے کیوں کہ علماء کے درمیان رد میں سختیاں چلتی رہتی ہیں۔ جس طرح آپ مجھے امین اوکاڑوی رح کا کہہ رہے ہیں اسی طرح میں بھی حوالے دے سکتا ہوں لیکن علماء میں جب مناظرے ہو رہے ہوں تو اس طرح کی بہت سی باتیں ہوتی ہیں۔
لیکن امین اوکاڑوی کے معاملے میں آپ اپنے اس بیان سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ چلیں چھوڑیں ہم یہ بات نہیں کرتے کہ علمائے اہل حدیث کے بارے میں امین اوکاڑوی کیسی گندگی اگلتا تھا بلکہ یہ تو اتنا بدبخت تھا کہ مسلمانوں کے ’’امام اعظم‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بھی غلیظ الفاظ ادا کرنے میں کوئی باک محسوس نہیں کرتا ہے۔ امین اوکاڑوی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر الزام لگایا کہ آپ نماز کے دوران مادہ جانوروں کی شرمگاہ کو دیکھتے تھے۔ نعوذ باللہ من ذالکہاں ان سے ضرور بیزار ہوں جو کسی بھی مسئلہ پر تحقیق کو برا سمجھتے ہیں۔ اور ان سے بھی جو کسی بھی مسلک کے علماء کے بارے میں غلیظ الفاظ ذکر کرتے ہیں۔
آپکی یہ بات نا انصافی پر مبنی ہے چاہے علماء کے درمیان مناظرہ ہو رہا ہو یا تحریری رد ہر دو صورتوں میں بدکلامی اور بدتمیزی پر وہی اترتا ہے جو فطرتاً کمینہ ہوتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منافق کی ایک نشانی یہ بھی بتائی ہے کہ جب جھگڑا ہوتا ہے تو گالیاں دیتا ہے۔ یہ نشانیاں امین اوکاڑوی بدرجہ اتم موجود تھیں مناظرے میں گالیاں بھی دیتا تھا اور اسکی تحریریں بھی شرمناک اور نازیبا گفتگو سے بھری پڑی ہیں۔ لیکن اس درجہ کی بداخلاقی جو امین اوکاڑی کا خاصہ تھا ایسی بدتمیزی اور بے ہودگی کی کوئی مثال علمائے اہل حدیث سے پیش نہیں کی جاسکتی۔
آپ نے فرمایا تھا:
لیکن امین اوکاڑوی کے معاملے میں آپ اپنے اس بیان سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ چلیں چھوڑیں ہم یہ بات نہیں کرتے کہ علمائے اہل حدیث کے بارے میں امین اوکاڑوی کیسی گندگی اگلتا تھا بلکہ یہ تو اتنا بدبخت تھا کہ مسلمانوں کے ’’امام اعظم‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بھی غلیظ الفاظ ادا کرنے میں کوئی باک محسوس نہیں کرتا ہے۔ امین اوکاڑوی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر الزام لگایا کہ آپ نماز کے دوران مادہ جانوروں کی شرمگاہ کو دیکھتے تھے۔ نعوذ باللہ من ذالک
گستاخ رسول امین اوکاڑوی دیوبندی لکھتا ہے: لیکن آپ ﷺ نماز پڑھاتے رہے اور کتیا سامنے کھیلتی رہی ، اور ساتھ گدھی بھی تھی، دونوں کی شرم گاہوں پر بھی نظر پڑتی رہی۔ (غیر مقلدین کی غیر مستند نماز: صفحہ 38)
اشماریہ صاحب آپ ایسے غلیظ اور گستاخ رسول کا دفاع کررہے ہیں لگتا ہے کہ آپ سے بھی ہمیں کھل کر بے زاری کا اظہار کرنا ہوگا کیونکہ گستاخ رسول کا دفاع ایک گستاخ رسول ہی کرتا ہے۔
انااللہ وانا الیہ راجعون! بدبخت اوکاڑوی کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر گندا اور بیہودہ الزام ثابت ہونے کے باوجود آپ اوکاڑی کو رحمہ اللہ لکھ رہے ہیں۔ استغفراللہ! اب ہمیں یہ سچ کہنے دیجئے کہ اشماریہ جیسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جھوٹے امتی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں سے بدتر ہیں۔ٹھیک ہے امین اوکاڑوی رح کے بارے میں بعد میں بات کرتے ہیں۔ پہلے ابو حنیفہ رح والا مسئلہ تو حل ہو جائے۔
گستاخی تو اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نہیں ہوتی۔ کیا شرم گاہ پر نظر پڑنے سے گستاخی ہوتی ہے۔ دلیل؟ لیکن چلیں اسے بھی بعد میں ہی دیکھیں گے۔
'
مجھ سے بیزاری کا اظہار کر دیں۔ میں نے منع کیا ہے کیا؟؟؟
مسلمانوں سنو! عبرت حاصل کرو اور دیوبندیوں کی غیرت کا ماتم کرو کہ دیوبندیوں کے نزدیک یہ گستاخی نہیں ہے۔گستاخی تو اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نہیں ہوتی۔ کیا شرم گاہ پر نظر پڑنے سے گستاخی ہوتی ہے۔ دلیل؟ لیکن چلیں اسے بھی بعد میں ہی دیکھیں گے۔
یہ میرے تعارف کا تھریڈ ہے۔انااللہ وانا الیہ راجعون! بدبخت اوکاڑوی کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر گندا اور بیہودہ الزام ثابت ہونے کے باوجود آپ اوکاڑی کو رحمہ اللہ لکھ رہے ہیں۔ استغفراللہ! اب ہمیں یہ سچ کہنے دیجئے کہ اشماریہ جیسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جھوٹے امتی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں سے بدتر ہیں۔
حدیث میں آتا ہے کہ جو خشوع وخضوع کے بغیر نماز کو سر سے اتارتا ہے اسکی نماز اسکے منہ پر ماردی جاتی ہے۔ اوکاڑوی دجال نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا جو نقشہ کھینچا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ دیوبندیوں کے نزدیک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز خشوع خضوع سے خالی تھی اور وہ اپنی نماز کی جانب متوجہ نہیں تھے بلکہ بار بار کتیا اور گدھی کی شرمگاہوں پر نظریں ڈال رہے تھے۔ نعوذباللہ من ذالک
دیوبندیوں نے اپنے ایک بزرگ رشید احمد گنگوہی کی کیفیت نماز کے بارے میں لکھا ہے: ایک نہایت زہریلے اور بہت بڑے سانپ کے ڈسنے سے جس نے تہجد کی نماز میں قدم بوسی کی تمنا میں پائے مبارک کو ڈسا اور حضرت قدس سرہ کو نماز کے استغراق میں پتہ بھی نہیں چلا جب صبح کی نماز کے لئے غایت اسفار میں مسجد میں تشریف لائے تو خدام نے دیکھا کہ پائے مبارک اور پائچہ سب خون آلود تھے۔(امدادالسلوک،صفحہ21)
دیوبندیوں کے نزدیک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز رشید احمد گنگوہی کی نماز سے بھی گئی گزری تھی کہ ان کے بزرگ کو تو نماز کی ادئیگی کے دوران سانپ کے ڈسنے کا بھی علم نہ ہوسکا کہ خشوع خضوع میں غرق تھے لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز میں مادہ جانوروں کی شرمگاہ دیکھنے جیسی بری حرکتیں کرواتے ہوئے بالکل بھی نہیں شرما رہے۔ نعوذباللہ من ذالک
مسلمانوں سنو! عبرت حاصل کرو اور دیوبندیوں کی غیرت کا ماتم کرو کہ دیوبندیوں کے نزدیک یہ گستاخی نہیں ہے۔
اگر میری وضاحت کے بعد ابھی بھی آپ کو اوکاڑوی مردود کی عبارت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی نظر نہیں آرہی تو ہم آپ کو مشورہ دیں گے کہ زرا بازار کا ایک چکر لگائیں اور دیکھیں کہ کہیں غیرت اور شرم بک رہی ہے تو تھوڑی سی اپنے اور اپنے فرقے کے لئے خرید لیں۔ پیسے ہمارے ذمہ۔
شاید دوران نماز شرمگاہ کو دیکھنا آپ کو اس لئے غلط نہیں لگ رہا کہ آپکے مذہب میں اسکی ترغیب موجود ہے۔ فقہ حنفی میں دوران نماز اپنی شرمگاہ دیکھنے اور عورت کی شرمگاہ دیکھنے جیسے مسائل موجود ہیں۔ شاید حنفی فقہاء نے نماز میں حنفی کا دل لگانے کو یہ صورت نکالی ہے کہ نماز بھی پڑھو اور چاہے تو اپنی شرمگاہ دیکھو یا عورت کی شرمگاہ دیکھ کر لطف کو دوبالا کرو۔ صحیح بات ہے کہ اب ایسے گھٹیا مذہب کے پیروکار کو یہ حرکت کیسے بری لگے گی؟؟؟
بہت جلدی خیال آگیا۔بحث آٹھ صفحات تک پہنچ چکی ہے۔یہ میرے تعارف کا تھریڈ ہے۔
آپ اسی بات کو الگ تھریڈ میں لا سکتے ہیں۔ شکریہ
پورے فورم پر میری ان چیزوں کا تعارف ہوتا رہے گا۔ آپ بے فکر رہیں۔ بس پہلے ایک مسئلہ حل کریں اور پھر دوسرا تھریڈ کھول لیں۔بہت جلدی خیال آگیا۔بحث آٹھ صفحات تک پہنچ چکی ہے۔
ویسے یہ آپ کا تعارف ہی ہے۔ ظاہر ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں آپ کے خیالات اور اپنے اکابرین کے بارے میں آپکا نقطہ نظر آپکے کردار اور ذات کا صحیح تعارف ہی تو ہے۔
ویسے سب سے پہلے بحث یہیں شروع ہوئی تھی اس لئے بہتر ہے کہ ایک مسئلہ جو یہاں چھڑا ہے اور پھر انتہاء تک بھی پہنچ چکا ہے اسے حل کرلیا جائے۔ آپ نے کہا تھا کہ میں ان علماء سے اظہار براءت کرتا ہوں جو دوسروں کے علماء پر زبان درازی کرتے ہیں اس کے جواب میں ہم نے آپ کے نزدیک ’’قابل عزت‘‘ عالم اور ہمارے نزدیک ’’ذلالت کےمستحق‘‘ امین اوکاڑی کی زبان درازی کسی عام عالم کے خلاف نہیں بلکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف پیش کردی ہے۔ یہ بھی اللہ کا شکر ہے کہ یہ گستاخی عربی زبان میں نہیں تھی ورنہ آپکو مردود تاؤیل اور غلط ترجمے کے بہانے ہاتھ آجاتے۔بہرحال آپ کو بس اب اتنا سا کام کرنا ہے کہ شاتم رسول امین اوکاڑوی سے براءت کا اظہار کردیں۔ بات ختم پھر نیا تھریڈ شروع کر لینگے۔پورے فورم پر میری ان چیزوں کا تعارف ہوتا رہے گا۔ آپ بے فکر رہیں۔ بس پہلے ایک مسئلہ حل کریں اور پھر دوسرا تھریڈ کھول لیں۔