اس فورم کا سلوگن ہے آزادانہ بحث و تحقیق کا حامی علمی و دعوتی فورم۔ تو آزادانہ چیز تو تب ہی ہوتی ہے جب اپنے ذہنوں کو کھول کر معتدل انداز سے سب کو دیکھا جائے۔
لیکن۔۔۔۔۔ اگر آپ لوگ کل حزب بما لدیہم فرحون کی عملی تفسیر ہی بنے رہنا چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے۔ میں اب کسی اعتراض کا خود سے رد نہیں کروں گا جب تک کہ مجھے ٹیگ نہ کیا جائے یا مجھ سے پوچھا نہ جائے۔
کیا آپ لوگ اس سے متفق ہیں؟
عبدہ بھائی
حافظ عمران الٰہی بھائی
میں کچھ مصروف تھا جواب نہ دینے پر معذرت
محترم بھائی انتہائی معذرت کے ساتھ کہوں گا کہ آپ نے کچھ لاشعوری غلطیاں کی ہیں
1-محترم بھائی فورم کا سلوگن ہے کہ آزادانہ بحث و تحقیق کا حامی مگر آپ نے اسکا مطلب غلط سمجھ لیا ہے- اس سے مراد تو یہ ہے کہ یہاں ہر کسی کو بات کہنے کی آزادی ہے ناجائز رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی اور دوسرا ہر کسی کو اپنا نظریہ رکھنے کا حق حاصل ہے کوئی زبردستی کسی پر کوئی نظریہ منوا نہیں سکتا ہاں آزادانہ دلائل دے سکتا ہے
آپ اس سلوگن کی وجہ سے چاہ رہے ہیں کہ یہاں آنے والا ہر ممبر کھلے ذہنوں سے آئے اور معتدل انداز سے سب کو دیکھے مگر محترم بھائی انصاف سے بتائیں کہ اس سلوگن سے یہ بات مراد لی جا سکتی ہے اسکے لئے تو کچھ اس طرح سلوگن بنانا چاہئے کہ صرف کھلے ذہن اور معتدل سوچ رکھنے والے ممبروں کا فورم مگر بھائی اس طرح کا سلوگن رکھا نہیں جا سکتا کیوں کہ وہ قابل عمل نہیں ہو گا کیوں کہ ہر کوئی کہے گا کہ وہ کھلے ذہن والا ہے بھلا اپنے آپ کو تنگ ذہن والا بھی کوئی کہتا ہے جیسے پاگل کھبی اپنے آپ کو پاگل نہیں کہتا-تو میرے خیال میں تو انتظامیہ نے قابل عمل سلوگن رکھا ہے کہ ہر نظریہ والا یہاں آزادانہ لکھ سکتا ہے چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ اہل تشیع بھی یہاں لکھ رہے ہیں
2-دوسری غلطی یہ ہے
لا حول ولا قوۃ الا باللہ
مجھے آپ لوگوں سے یہ امید نہیں تھی۔
میں جہاں کوئی کسی بات کوغلط سمجھے وہاں یہ بتاتا ہوں کہ اس بات کو غلط سمجھا گیا ہے۔ یہ بات درست ہے یا اس کے معنی درست ہیں۔
کیا میں نے کہیں یہ کہا ہے کہ جو مسئلہ لکھا ہے اس کو آپ لوگ بھی مانیں یا اس پر عمل کریں؟؟؟
محترم بھائی ذرا سوچیں کہ آپ نے کیا امید باندھی تھی میرے خیال میں اسکے علاوہ کوئی نہیں ہو سکتی کہ سارے بھائی آپ کے نظریے کے بارے حسن ظن رکھیں اگر میرا خیال غلط ہے تو دلیل سے اصلاح کر دیں اور اگر ٹھیک ہے تو ذرا اپنے اگلے الفاظ کو دیکھ لیں کہ آپ یہ دعوی کر رہے ہیں کہ آپ ہمارے بھائیوں سے زبردستی کچھ نہیں منواتے تو ہمارے بھائیو کو بھی آپ سے زبردستی کچھ نہیں منوانا چاہئے مگر شاہد لاشعوری طور پر آپ کا عمل اپنے اصول پر بھی نہیں رہا کیونکہ آپ زبردستی چاہتے ہیں کہ ہمارے سارے بھائی آپ کے بارے حسن ظن رکھیں اسی وجہ سے لا حول ولا قوۃ لکھا تھا اور تو کوئی وجہ بھی نہیں بن سکتی اور اسی وجہ سے مزید لکھنے سے مایوس ہو گئے یہ تو ویسے ہی بات ہو گئی کہ کچھ خارجی ذہن کے لوگ تحکیم بغیر ما انزل اللہ کے مرتکب اور بے نمازی کی تکفیر سب مسلمانوں سے کروانا چاہتے ہیں حالانکہ یہ علماء میں متفق مسئلہ نہیں مگر ان کی اصلاح کے لئے ہمارے کچھ بھائیوں سے یہ غلطی ہو جاتی ہے کہ وہ اسکی تردید بھی سب سے کروانا چاہتے ہیں ورہ اسکو خارجی کہتے ہیں حالانکہ تردید بھی علماء میں متفق مسئلہ نہیں یہ سب شیطان لا شعوری طور پر کرواتا ہے
3-تیسری غلطی یہ ہوئی کہ آپ مایوس ہو کر دعوت کو ہی چھوڑنے پر تیار ہو گئے حالانکہ اللہ کے نبی کو اللہ نے فرمایا کہ
انک لا تھدی من احببت (یعنی آپ اپنی مرضی سے کسی کو ہداہت نہیں دے سکتے بلکہ
انما علیک البلاغ و علینا الحساب (کہ آپ پر پینچا دینا ہے اور نافرمانی کی صورت میں حساب تو ہم نے لینا ہے) محترم بھائی میرے کچھ بھائی شاہد میرے بارے میں بھی حسن ظن نہ رکھتے ہوں لیکن میں تو انکو کو دعوت دینا نہیں چھوڑتا وہ مجھے جو مرضی کہتے رہیں میں اپنی کوشش کرتا رہتا ہوں کیوں کہ ہماری دعوت اپنی ذات کے لئے نہیں بلکہ اللہ کے لئے ہے اور آپ تو انزل الناس منازلھم سے بھی اچھی طرح واقف ہوں گے پھر بھی ----
اللہ ہم سب کو حق پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے امین
کنعان
اشماریہ