مسئلہ نور و بشیر کی وضاحت
مولانا شاہ احمد رضا بریلوی نے فرمایا: اس وقت دو وصیتیں آپ سے کرنا چاہتا ہوں ، ایک تو اللہ عز وجل و رسول اللہ ﷺ کی اور دوسر ی خود میری ...... حضور اکرم ﷺ رب العزت کے نور ہیں ،حضور ﷺ سے صحابہ کرام روشن ہوئے ان سے تابعین روشن ہوئے ، تابعین سے بتع تابعین روشن ہوئے ، ان سے ائمہ مجتہدین روشن ہوئے ، ان سے ہم روشن ہوئے ، اب ہم تم سے کہتےہیں ، یہ نور ہم سے لو، تمہیں اس کی ضرورت ہے کہ تم روشن ہو وہ نور یہ ہے کہ اللہ ورسول ﷺ کی سچی محبت ، ان کی تعلیم اور ان کے دوستوں کی خدمت اور ان کی تکریم اور ان کے دشمنوں سے سچی عداوت (وصایا شریف ، مولانا احمد رضا بریلوی ص 2 مطبوعہ کواپریٹو پرنٹنگ پریس لاہور )
کنز الایمان میں اور مفتی محمدیار خان نے پ 24سورہ حم سجدہ کی آیت
قل انما بشرمثلکم میں حضور ﷺ کو بشر ہی مانا ہے ۔
ترجمتہ القرآن کنزالایمان میں ہے ...... توایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسول اللہﷺ اور اس نور پر جو ہم نے اتارا (سورہ تغابن ، از مولانا احمدرضاخان بنام کنزالایمان )
نور سے مراد قرآن مجید ہے کیونکہ اس کی بدولت گمراہی کی تاریکیاں دور ہوتی ہیں اورہرشے کی حقیقت واضح ہوتی ہے ۔ ( تفسیر و حاشیہ بنام خزائن العرفان از مولانا نعیم الدین مراد آبادی )
رسول ﷺ نور ہدایت ہیں
ترجمہ: بے شک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے ایک نورآیا ،روشن کتاب (پارہ 6، رکوع 3 ، ترجمہ : از مولانا احمدر ضا)
سیدعالم ﷺ کونور فرمایا کیونکہ آپ سے تاریکی کفر دور ہوئی اور راہ حق واضح ہوئی ۔ ۔ (خزائن العرفان از مولانا نعیم الدین برحاشیہ و مختصرتفسیر کنزالایمان )
ترجمہ آیت .... اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلاتا ہے اور چمکا دینے ووالا آفتاب ہے۔ ( ترجمہ :از مولانا احمد رضا)
تفسیر ....... در حقیقت ہزاروں آفتابوں سے زیادہ روشنی آپ ﷺ کے نور نبوت نے پہنچائی اور کفر و شرک کےظلمات شدیدہ کو اپنے نور حقیقت افروز سے دور کر دیا اور خلق کے لئے معرفت الہٰی تک پہنچنے کی راہیں روشن اور واضح کردیں اور ضلالت کی تاریک وادیون میں راہ گم کرنے والون کو اپنے نور ہدایت سے راہ یاب فرمایا اور اپنے نور نبوت سے صحائر والبصار اور قلوب و ارواح کو منور کیا ۔ ( حاشیہ و تفسیر از : مولانا نعیم الدین مراد آبادی ، بنام خزائن العرفان )
مفتی احمدیار خان صاحب کا فیصلہ
حضور: اسلام ، قرآن (تینوں ) نور ہیں ....... حضور ﷺ کےنور ہونے کے نہ تو یہ معنی ہیں کہ
(الف) حضورﷺ خدا کے نور کا ٹکڑا ہیں
(ب) نہ یہ کہ حضورﷺ خدا کی طرح ازلی ، ابدی ، ذاتی نور ہیں ۔
( ج) نہ یہ کہ رب کا نور حضور ﷺ کا نور کا مادہ ہے ۔
(د) نہ یہ کہ رب تعالیٰ حضورﷺ میں سرایت کر گیا ہے تاکہ شرک وکفر لازم آئے ، آپ ﷺ ایسے نور ہیں جیسا کہ اسلام اور قرآن نورہیں ۔ ( رسالہ ''نور'' مصنف مفتی احمد یار خان گجراتی المتوفی 1971ء ص 7مطبوعہ مشہور آفسٹ لیتھوپریس کراچی )