مَنْ تَفَقَّہَ وَ لَمْ یَتَصَوَّفَ فَقَدْ تَفَسَّقَ
وَ مَنْ تَصَوَّفَ وَ لَمْ یَتَفَقَّہَ فَقَدْ تَذَنْدَقَ
وَ مَنْ تَصَوّؤفَ وَ تَفَقَّہَ فَقَد تَحَقْقَقَ
امامِ مالک بن انس رحمہ اللہ
جس شخص نے علمِ قفہ حاصل کیا مگر تصوف کی راہ پر گامزن نہ ہوا اس نے وہ فسق و فجور میں مبتلاء ہوگیا،اور جس نے تصوف کو تو اختیار کیا مگر علمِ فقہ کو ترک کردیا وہ زندیق ہوگیا۔
اور جس نے تصوف اور علم فقہ دونوں حاصل کیا اس نے اپنی راہِ یقین و تحقیق کو پالیا۔
زندیق کی تعریف:جو شخص اپنے عقیدہٴ کفریہ کو دجل وتلبیس نیز ملمع سازی کرتے ہوئے اس خباثتِ باطنیہ کو اسلامی صورت میں ظاہر کرتا ہے، وہ زندیق ہے، شرح مقاصد للتفتازانی رحمہ اللہ:۲/۲۶۸