• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اقوال سلف

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
شیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
جو اس بات کو جائز سمجھتا ہے کہ انسان عقیدے میں آزاد ہے، جو چاہے عقیدہ رکھے، تو وہ کافر ہے۔
[فتاوى العثيمين ٩٩/٣]
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
ہرایرے غیرے شخص کے ساتھ علمی گفتگو یا بحث و مناظرہ ، علم کو ذلیل کرنا ہے۔

امام مالک ؒ (المتوفى:١٧٩) نے کہا:
”من إهانة العلم أن تحدث كل من سألك“
”یہ علم کو ذلیل کرنا ہے کہ ہر شخص كے مطالبہ پر اس کے ساتھ علمی گفتگو شروع کردو“
[الجامع لأخلاق الراوي ١/ ٢٠٥ وإسناده صحيح]

امام مالک ؒ (المتوفى:١٧٩) نے مزید کہا:
”إن من إذالة العالم أن يجيب كل من كلمه , أو يجيب كل من سأل“
”یہ عالم کی توہین ہے کہ وہ ہر اس شخص کا جواب دے جو اس کے ساتھ بحث کرنا چاہے ، یا ہر اس شخص کو جواب دے جو اس سے کچھ بھی سوال کر بیٹھے“
[الفقيه والمتفقه ٢/ ٤١٨ وإسناده حسن ]

امام مالک ؒ کے شاگرد امام شافعي ؒ (المتوفى ٢٠٤)سے اسی سے ملتا جلتا قول منقول ہے:
”من إذالة العلم أن تناظر كل من ناظرك وتقاول كل من قاولك“
”یہ علم کو ذلیل کرنا ہے کہ ہروہ شخص جو آپ سے مناظرہ کرنا چاہئے اس سے مناظرہ کرنے بیٹھ جائیں، یا ہر وہ شخص جو آپ سے بحث کرنا چاہے اس کے ساتھ بحث شروع کردیں“
[مناقب الشافعي للبيهقي ٢/ ١٥١ وفي إسناده بعض من لم أجد لهم توثيقا]

امام شعبہ بن الحجاج ؒ (المتوفى ١٦٠) فرماتے ہیں:
”رآني الأعمش يوما وأنا أحدث قال: «ويحك أو ويلك يا شعبة، لا تعلق الدر في أعناق الخنازير“
”مجھے امام اعمش ؒ نے دیکھا میں کچھ لوگوں کو حدیث سنا رہا تھا تو امام اعمش نے کہا: شعبہ یہ کیا کررہے ہو ! سور کی گردن میں موتیاں نہ پہناؤ“
[مسند ابن الجعد ص: ١٢٩وإسناده صحيح]
امام احمد ؒ نے امام اعمش کے اس قول کی یہ تشریح کی ہے کہ: ”نا اہلوں کے ساتھ علمی گفتگو نہ مت کرو“
[الآداب الشرعية لابن مفلح ٢/ ١٠٨]

علامہ البانی ؒ فرماتے ہیں:
”فما ينبغي لطلاب العلم أن يهتموا بنعيق كل ناعق؛ لأن هذا باب لا يكاد ينتهي، كلما خطر في بال أحدهم خاطرة وهو أجهل من أبي جهل فنحن نعتد به، ونرفع كلامه من أرضه، ونقيم له وزنا ومناقشة ومحاضرة وإلى آخره“
”طلاب علم کے لئے یہ مناسب نہیں کہ وہ ہر ایرے غیرے شخص کی چیخ وپکار پرکان دھریں، کیونکہ یہ سلسلہ کبھی ختم نہیں ہوسکتا، جاہلوں میں سے کسی کے دماغ میں جب بھی کوئی بات آئے اور وہ اسے بک دے جبکہ وہ خود ابو جہل سے بھی بڑا جاہل ہو، اور ہم اس کی بات پردھیان دیں، اسے نشر کریں، اسے اہمیت دیں، اس کا رد کریں اور اس پر بحث کریں، یہ بالکل مناسب نہیں“
[سلسلة الهدى والنور ٨٦٠]

دکتور الشريف حاتم بن عارف العوني حفظہ اللہ فرماتے ہیں:
”كثيرا ما يجادلني شباب قليلو العلم ، وهم يظنون أن لديهم معارف كافية ليخالفوا ويناقشوا . فأحتمل ذلك منهم ، بل أفرح بهذه الروح التي لا تقبل العبودية الفكرية وترفض فرض الكهنوت على العقول .لكن هذا القبول والفرح ينتهي إذا تعالى الجاهلُ بجهله ، حتى ظنك دونه في العلم ، واستكثر على نفسه أن يستفيد منك“
”اکثر مجھ سے کم علم نوجوان بحث کرنا شروع کردیتے ہیں، اور یہ سمجھ بیٹھتے ہیں کہ ان کے پاس اتنا علم ہوگیا ہے کہ وہ اختلاف کرسکیں اور مناقشہ کرسکیں، میں ان کے اس طرزعمل کو برداشت کرلیتا ہوں، بلکہ اس جذبہ پر خوشی ہوتی ہے کہ وہ فکری غلامی کوقبول نہیں کرتے اور ذہنوں پر احبار ورھبان کے تسلط کے قائل نہیں، لیکن یہ برداشت اور خوشی اس وقت کافور ہوجاتی ہے جب جاہل اپنی جہالت کو لیکر تعلی پر اتارو ہوجاتا ہے حتی کہ آپ کو کم علم باورکرنے لگتا ہے اور خود کو اس سے کہیں بالاتر سمجھتاہے کہ آپ سے استفادہ کریں
[ فیس بک پوسٹ]

شیخ ثناء اللہ ساگر تیمی حفظہ اللہ فرماتے ہیں:
”جواب انہیں باتوں کا دیجیے جن کا جواب نہ دینا فتنے کا باعث ہو جائے ورنہ اکثر خاموشی اور تجاہل عارفانہ سے کام لیجیے،کچھ بد قماش اسی ادھیڑ بن میں لگے رہتے ہیں کہ وہ آپ کو جادہ مستقیم سے منحرف کر سکیں اور بے فائدہ قسم کے مباحثوں میں الجھا کر آپ کو انسانیت کے مقام رفعت سے حیوانیت کی پستی میں دھکیل دیں، یہ وہ لوگ ہیں جن کا کوئی کام نہیں، نٹھلے ہیں، اپنا ضمیر اور قلم بیچ کر اپنے شیطان پیٹ کی بھوک مٹاتے ہیں"
[ فیس بک پوسٹ]

(شیخ کفایت اللہ حفظ اللہ کی وال سے)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
اھل بدعت سے بحث مباحثوں میں مشغول رہنے کی مذمت

إمام أحمد بن حنبل رحمه الله نے فرمایا

رَحِمَ اللهُ عبداً قال بالحق واتَّبعَ الأثر وتَمسَّكَ بالسُّنَّة واقتدى بالصالحين وجانبَ أهل البدع وتَرَكَ مجالستهم ، احتساباً وطلباً للقربة من الله

الله اس شخص پر رحم فرمائے جو حق بات کہے _ حدیث کی پیروی کرے _ سنت کو مضبوطی سے تھام لے اور صالحین کی اقتدی کرے _ اھل بدعت اور انکی مجالس سے بچے اور یہ سب الله کی قربت حاصل کرنے کی امید سے کرتا رہے

طبقات الحنابلة 1/36
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
”حقیقی طالب علم دنیا اور دنیاوی مناصب سے دور بھاگتا ہے۔ اسی لیے ائمہ سلف نے زھد پر کتابیں لکھی ہیں۔“

|[ د. ریاض بن سعید حفظه الله ]|
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
عشق کرنا آخرت میں ہلاکت ہے

شیخ الاسلام ابن القیم رحمه الله فرماتے ہیں:

فإن إفساد عشق الصور للقلب فوق كل إفساد، بل هو خمر الروح الذي يسكرها، ويصدها عن ذكر الله وحبه، والتلذذ بمناجاته، والأنس به، ويوجب عبودية القلب لغيره، فإن قلب العاشق متعبد لمعشوقه

خوبصورت شکلوں (یا کسی بھی طرح) کا عشق ہر فساد سے بڑا فساد ہے _ بلکہ یہ روح کی شراب ہے جو اسے مدہوش اور پاگل کر دیتی ہے _ اور روح کو اللہ کے ذکر اور محبت ، اس سے دعائیں مانگنے کی لذت ، اللہ سے لگاؤ اور تعلق سے روک دیتا ہے ۔ (پھر یہی نہیں بلکہ) یہ عشق غیر الله کی عبادت کروانے لگتا ہے کیونکہ عاشق کا دل اپنے معشوق کی عبادت میں لگا رہتا ہے ( والعیاذ بالله )

زاد المعاد فی ھدي خیر العباد 4/254
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
حافظ ابن القیم رح فرماتے ہیں
"جب بھی تم کسی سے ڈرتے ہو تو اس سے بھاگتے ہو سوائے اللہ کے، کہ اس سے ڈرتے ہو تو اسی کی طرف بھاگتے ہو!"

(مدارج السالكين ٢٨)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
"جو اللہ تعالیٰ سے ڈر جاتا ہے وہ اسے ہر چیز سے امن دیتا ہے اور جو اللہ تعالی سے نہیں ڈرتا وہ اسے ہر چیز سے ڈراتا ہے۔"
علامہ ابن القیم رحمہ اللہ
[الداء والدواء صـ120]
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
"جب بھی تم کسی سے ڈرتے ہو تو اس سے بھاگتے ہو سوائے اللہ کے، کہ اس سے ڈرتے ہو تو اسی کی طرف بھاگتے ہو!"
حافظ ابن قیم رحمہ اللہ

(مدارج السالكين ٢٨)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
متقی ہونے کے لئے ایسی کوئی شرط نہیں ہے کہ ان سے کبھی کوئی گناہ ہی سرزد نہ ہو، یا وہ خطا و معصیت سے معصوم پیدا کئے گیے ہوں، اگر ایسی کوئی شرط ہوتی تو پوری امت میں کوئی بھی متقی نہ ہوتا۔
متقی تو وہ ہے۔ جو اپنے گناہوں سے توبہ کر لیتا ہے اور جو گناہوں کو مٹا دینے والی نیکیاں کرتا رہتا ہے۔

(منهاج السنة 82/7)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
"لوگوں کا محاسبہ نہ کرتے پھرو، یہ کام ان کے رب پر چھوڑ دو، تم بس اپنی طرف توجہ دو۔"
سیدنا ابوالدرداء رضی اللہ عنہ


قال ابو الدرداء رضي الله عنه:
لا تحاسبوا الناس دون ربهم، ابن آدم عليك نفسك.
(حلية الأولياء: ٢١٢/١)
 
Top