كان راعياً للغنم حتى بلغ ٤٠ عاماً وفى يوم من الأيام وهو يسير رأى أمّا تحث ابنها على الذهاب إلى الحلقة لحفظ القرآن
والولد لا يريد الذهاب
فقالت لابنها : يا بني اذهب إلى الحلقة لتتعلم حتى إذا كبرت لا تكون مثل هذا الراعي !!
فقال الكسائى :
أنا يضرب بى المثل في الجهل
فذهب فباع غنماته وانطلق إلى التعلم وتحصيله فأصبح:
إماماً فى اللغة
إماما فى القراءات
ويضرب به المثل في العلم وكبر الهمة
( الجواهر و الدرر - لابن حجر)
امام کسائی 40 سال تک ایک چرواہا تھا ۔ ایک دن اپنی بھیڑ بکریوں کو ایک چراہگاہ میں چراہا رہا تھا کہ ایک خاتون وہاں سے گزری جو اپنے بچے کو حفظ قرآن کے حلقہ درس میں لے جارہی تھی ۔ اسکا بیٹا منع کرنے کی ضد کر رہا تھا ۔ جب وہ وہاں سے گزری اپنے بیٹے سے مخاطب ہوکر کہا : دیکھ میرے بیٹے میں تجھے بڑا ہوکے بڑا دیکھنا چاہتی ہوں اس چرواہے جیسا نہیں !
امام کسائی فرماتے ہین اپنے علاقے میں جہالت کی دنیا میں میں ضرب المثل بن چکا تھا ۔۔اسکے بعد ہم نے اپنی ساری بھیڑ بکریوں کو بیچ دیا اور علم حاصل کرنے کے لیے نکل پڑا ۔
یہی شخص جو 40 سال تک ایک جاہل چرواہا تھا بعد مین لغت، نحو اور قرآت کے ایک بہت بڑے امام کے طور عالم اسلام میں مشہور ہوئے ۔ علم و عظمت اور عالی ہمت میں بطور ضرب المثل تاریخ انکو یاد کرتی ہے !!
(#الجواھر و #الدرر #لابن #حجر )
ترجمہ عبد اللہ یونس