• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اقوال سلف

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
محترم
میں نے مذکورہ کتاب میں ہی پڑھا ہے۔ اور اس میں حوالہ نہیں ہے۔
بھائی میں نے کہا کہ اصل مصدر کا حوالہ دینا چاہیے۔ میں نے یہ نہیں پوچھا کہ اس میں حوالہ ہے یا نہیں۔ آپ سے مصنف کے بارے میں پوچھنے سے قبل ہی میں جانتا تھا بلکہ آپ کی احالہ کردہ کتاب کی طرف رجوع بھی کیا تھا۔ حوالہ نہ پا کر آپ سے استفسار کیا۔ سلف کے اقوال کا حوالہ بیسویں صدی کی کتاب سے دیا جائے گا؟؟؟
شیخ @اسحاق سلفی حفظہ اللہ
کیا آپ اس قول کا حوالہ دے سکتے ہیں؟؟؟
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
فانظروا أعمالكم فإن كان اجتهاد واقتصاد فليكن على منهاج الأنبياء عليهم السلام وسنتهم
تم اپنے اعمال کا جائزہ لو، اگرچہ تھوڑے ہوں یا زیادہ مگر وہ انبیاء علیہم السلام کے منہج پر ہونے چاہئیں۔
كتاب الزهد لأحمد بن حنبل ۱۶۱

اقتصاد في سنة خير من اجتهاد في بدعة وكل بدعة ضلالة
"سُنت" کے مطابق تھوڑا عمل کرنا "بدعت" پر چلتے ہوئے زیادہ عمل کرنے سے بہتر ہے۔
السنة للمروزي ۳۰
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
كيف يهلك العوام
عوام ہلاک کیسے ہوتی ہے ؟
امام ابن الجوزي ؒ يقول:‏ ومن تلبيس إبليس على عوام الناس ؛ أنهم يفعلون المعاصي فإذا أنكرت عليهم قالوا: الرب كريم، والعفو واسع وهذا هو الذي يهلك العوام!

امام ابن جوزی ؒ وجہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
شیطان عوام الناس کو ایسے دھوکہ دیتا ہے کہ جب عوام کو گناہوں سے روکا جاتا ہے تو آگے سے کہتے ہیں: رب کریم ہے، اور اسکی مغفرت بہت زیادہ ہے اور یہی ہلاکت کا سبب ہے
(‏تلبيس إبليس ص ٨٨٩)

نماز کی اہمیت محدثین کی نظر میں

حافظ ذہبی ؒ دو اسانید ذکر کرنے کے بعد لکھتے ہیں :
في الإسنادين ضعف من جهة زاهر وعمر، لإخلالهما بالصلاة
ان دو اسانید میں زاھر اور عمر ہیں جو ضعیف ہیں ان میں وجہ ضعف یہ ہے کہ یہ نماز نہیں پڑھتے تھے
(سیر اعلام النبلاء ٣١٧/١٠)
ان میں سے عمر بن محمد یعنی دوسرا راوی امام ذہبی ؒ کا اُستاد ہے

حضرت ابو حازمؒ فرماتے ہیں:
كل نعمة لا تقرب من الله فهي بلية
جو نعمت قرب الہی کا باعث نہیں وہ بڑی مصیبت ہے
(جامع العلوم والحكم - ابن رجب الحنبلي ۲۳۵/۱)
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
امام ابن قیم ؒ فرماتے ہیں:

حق کی روشنی سورج کی چمک سے بھی زیادہ روشن ہے، اس سے صرف چمگادڑ کی آنکھ والے ہی اعراض کرتے ہیں

[الفوائد ٥٥]
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
لا مذھب کون ہے؟

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے فرمایا:

لَیْسَ عِنْدِی قَوْمَ خَیْراً مِنْ أَھْلُ الْحَدِیْث، لیس یعرفون إلا الحدیث

میرے نزدیک اھل حدیث سے بہتر اور کوئی جماعت نہیں ہے

کسی نے کہا کہ یہ برے لوگ ہیں تو امام صاحب نے فرمایا: "انت لا مذھب" تو لا مذھب ہے

[شرف أصحاب الحديث، ويليه نصيحة أهل الحديث للالخطيب البغدادي باب: كونھم خیار الناس، روایة ٩٠]
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
علامہ طرطوشی فرماتے ہیں:
جب تم کسی کو دیکھو کہ وہ اختلاف کرنا ہی اسکی فطرت ہے، تم ہاں کہو تو وہ نا کہے، اور اگر تم نا کہو تو وہ ہاں کہے، تو ایسے شخص کو گدھوں کی دنیا کا ایک فرد مان لو، کیونکہ گدھے کی یہ خاصیت ہے کہ اگر اسے قریب کرو گے تو دور بھاگے گا اور اگر دور کرو گے تو قریب آئے گا، ایسے گدھے سے نہ تو کوئی فائدہ اٹھا سکتے اور نہ ہی اس سے اپنا پیچھا چھڑا سکتے، اگر کوشش کرکے اسے آگے بھی بڑھانا چاہو گے تو وہ تمہارا ہی پیر کچل دے گا۔
[الطرطوشي، في كتاب سراج الملوك ص: ٢٥٩]
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
‏الوليد الكرابيسي اشتغل بعلم الكلام وحينما حضرته الوفاة قال لأبنائه:قال: أوصيكم بواحدة إن لزمتموها كنتم بخير هل تعلمون أحدا أعلم بالكلام مني؟ قالوا: لا، قال: عليكم بأصحاب الحديث فإني رأيت الحق يدور معهم.

ولید الکرابیسی علمِ کلام کے بڑے ماہرین میں سے تھے جو ساری زندگی اسی میں مشغول رہے، جب انکی وفات کا وقت قریب آیا تو اپنے بیٹوں کو بلا کر کہا: میں تمہیں بس ایک ہی بات کی نصیحت کرتا ہوں اگر تم نے اسے لازم پکڑا تو (عقیدہ و عمل کی) خیر میں رہو گے، کہا: تم میں سے کوئی مجھ سے زیادہ علم الکلام جانتا ہے؟ سب نے کہا: کہ نہیں کرابیسی نے کہا: بس پھر تم اصحاب الحدیث کو لازم پکڑ لو انہی کے ساتھ رہو پس بے شک میں نے حق کو انہی کے ساتھ دیکھا ہے
[الحجة في بيان المحجة للأصبهاني١٢٢/١]
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
علامہ عبدالحی لکھنوی حنفی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
ان الحنفية عبارة عن فرقة تقلد الامام ابا حنيفة في المسائل الفرعية وتسلك مسلكه في الاعمال الشرعية سواء وافقته في اصول العقائد ام خالفته فان وافقته يقال له الحنفية الكاملة وان لو توافقه يقال لها الحنفية مع قيد يوضح مسلكه في العقائد الكلامية فكم من حنفي حنفي في الفروع معتزلي عقيدة كالزمخشري جار الله مؤلف الكشاف وغيره وكمؤلف القنية والحاوي والمجتبي شرح مختصر القدوري نجم الدجين الزاهدي وقد ترجمتهما في الفوائد البهية في تراجم الحنفية وكعبد الجبار وابي هاشم والجبائي وغيرهم وكم من حنفي حنفي فرعا مرجئ او زيدي اصلا - وبالجملة فالحنفية لها فروع باعتبار اختلاف العقيدة فمنهم الشيعة ومنهم المعتزلة ومنهم المرجئة

بے شک حنفیہ عبارت ہے ہر اس گروہ سے جو مقلد ہے امام ابوحنیفہ کا فروعی مسائل میں، اور اعمال شرعیہ میں انکے مسلک پر چلتا ہے، چاہے وہ عقیدے میں امام ابوحنیفہ کی مخالفت کرے یا موافقت اگر وہ عقائد میں بھی امام کے موافق ہو تو اسے حنفیہ کاملہ کہا جاتا ہے، اور بعض دفعہ حنفی ہونے کے ساتھ اسکے عقیدے کو بھی ساتھ لکھا جاتا ہے، کتنے ہی حنفی ہیں جو فروعا حنفی ہیں مگر عقیدے میں معتزلی جہمی ہیں، جیسے جاراللہ زمخشری صاحب کشاف، اور جیسے کہ فقہ کی کتب والے مثلا القنیة، الحاوی، اور شرح مختصر قدوری والا نجم الدین الزاھدی، یہ جہمی تھا، اور جیسے عبدالجبار معتزلی اور ابوھاشم اور جبائی وغیرہ یہ سب معتزلہ تھے مگر حنفی تھے، اور کتنے ہی حنفی تھے کہ فروع میں حنفی اور عقیدے میں زیدی شیعہ یا مرجئی تھے، حاصل یہ کہ حنفیہ میں شیعہ معتزلہ مرجئہ جہمیہ سب گمراہ فرقے ہوتے ہیں
[الرفع و التکمیل ٣٨٦]
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
امام ابن الجنید رحمہ اللہ اپنے سوالات میں لکھتے ہیں کہ:
میں نے امام ابن معین رحمہ اللہ کو بتایا کہ محمد بن معاویہ النیسابوری کے مرنے کی خبر پہنچی ہے، آپ نے یہ سن کر فرمایا:
اللہ کا شکر ہے جس نے اُسے موت دی ، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولا کرتا تھا
[سؤالاتِ جنید ، ص :۱۷۴]
 
Top