• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اقیمو االصلوٰۃ و اٰتو االزکوٰۃ

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نماز آخرت پر ایمان کی علامت ہے
وَهَـٰذَا كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ مُبَارَ‌كٌ مُّصَدِّقُ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَلِتُنذِرَ‌ أُمَّ الْقُرَ‌ىٰ وَمَنْ حَوْلَهَا ۚ وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَ‌ةِ يُؤْمِنُونَ بِهِ ۖ وَهُمْ عَلَىٰ صَلَاتِهِمْ يُحَافِظُونَ ﴿٩٢الانعام
ترجمہ :اور یہ بھی ایسی ہی کتاب ہے جس کو ہم نے نازل کیا ہے جو بڑی برکت والی ہے ، اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اور تاکہ آپ مکہ والوں کو اور آس پاس والوں کو ڈرائیں اور جو لوگ آخرت کا یقین رکھتے ہیں ایسے لوگ اس پر ایمان لے آتے ہیں اور وہ اپنی نماز پر ہمیشگی برتتے ہیں ۔
توضیح : اللہ تعالیٰ نزول قرآن کریم کا مقصد بیان فرما رہا ہے کہ یہ کتاب بڑی برکتوں والی سابقہ کتب کی تصدیق کرنے والی ہے اس پر عمل کرنے والے ہمیشہ اللہ کی رحمتوں کے مستحق ہوتے ہیں اور یہ کتاب سارے عالم کے لوگوں کے لئے نصیحت نامہ ہے کہ لوگ اسے اپنا دستور العمل بنائیں یہ کتاب مردوں پر اور نئی دکانوں ، نئے گھروں میں قرآن خوانی کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ زندہ لوگوں کے لئے ڈراوا ہے (یٰسٓ:۷۰) آخرت پر ایمان رکھنے والے اس پر ایمان لا کر اس پرعمل پیرا ہو جاتے ہیں اور یہ لوگ ہمیشہ نمازوں کی پابندی کرتے ہیں۔
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نماز مسلمان کی پہچان ہے
قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّـهِ رَ‌بِّ الْعَالَمِينَ ﴿١٦٢﴾ لَا شَرِ‌يكَ لَهُ ۖ وَبِذَٰلِكَ أُمِرْ‌تُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ ﴿١٦٣الانعام
ترجمہ :آپ فرما دیجئے کہ بالقین میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا یہ سب خالص اللہ ہی کے لیے ہے جوسارے جہان کا مالک ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھ کو اسی کا حکم ہوا ہے اور میں سب ماننے والوں میں سے پہلا ہوں۔
توضیح : اللہ تعالیٰ نے سارے انبیاء اکرام علیہم الصلوٰۃ والسلام کو یہی حکم دیا تھا اور انھوں نے اس پر پورا پورا عمل کیا اور اپنی قوم کو بھی یہ پیغام سنایا خود رحمۃ اللعلمین ﷺ کو حکم دیا جا رہا ہے کہ آپ بھی یہ اعلان فرما دیں کہ ساری عبادت الوہیت و ربوبیت و جملہ اسماء و صفات قیام و رکوع وسجود و دعا و التجا سب کچھ اللہ ہی کے لئے خاص ہیں نماز اور ساری عبادتیں یہی تو اصل وسیلہ ہیں وسیلہ کہتے ہیں اللہ سے قرب کا ذریعہ نیک اعمال ہی اللہ تعالیٰ سے قرب کا ذریعہ ہیں آج وسیلہ کی غلط تعبیر کی جاتی ہے کفار و مشرکین بھی ایسے غلط تعبیر کے شکار ہیں بت کا ذریعہ قبر والے کا ذریعہ (وغیرہ وغیرہ) اللہ کی پناہ۔
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نماز قرآن کریم پر ایمان کی علامت ہے
وَالَّذِينَ يُمَسِّكُونَ بِالْكِتَابِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ إِنَّا لَا نُضِيعُ أَجْرَ‌ الْمُصْلِحِينَ ﴿١٧٠الاعراف
ترجمہ :اور جو لوگ کتاب کے پابند ہیں اور نماز کی پابندی کرتے ہیں ، ہم ایسے لوگوں کا جو اپنی اصلاح کریں ثواب ضائع نہ کریں گے
توضیح : اللہ تعالیٰ نے آیت مذکورہ میں کتاب اللہ کے پابند لوگوں کی تعریف فرمائی ہے کہ وہ نمازوں کو قائم کرتے ہیں جو اپنی اصلاح کرتے ہیں وہ ایسے لوگ ہیں جو اجر و ثواب کے لئے کو شاں ہیں نمازوں کو قائم کئے ہوئے ہیں اللہ تعالیٰ ایسے نیکو کاروں کے اجر کو ضائع نہیں کرے گا سبحان اللہ کیا وعدہ ہے اللہ کا۔
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
اقامت نماز کعبۃ اللہ سے محبت کی علامت ہے
وَمَا لَهُمْ أَلَّا يُعَذِّبَهُمُ اللَّـهُ وَهُمْ يَصُدُّونَ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَ‌امِ وَمَا كَانُوا أَوْلِيَاءَهُ ۚ إِنْ أَوْلِيَاؤُهُ إِلَّا الْمُتَّقُونَ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ‌هُمْ لَا يَعْلَمُونَ ﴿٣٤﴾ وَمَا كَانَ صَلَاتُهُمْ عِندَ الْبَيْتِ إِلَّا مُكَاءً وَتَصْدِيَةً ۚ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُ‌ونَ ﴿٣٥الانفال
ترجمہ :اور ان میں کیا بات ہے کہ ان کو اللہ تعالیٰ سزانہ دے حالانکہ وہ لوگ مسجد حرام سے روکتے ہیں ، جب کہ وہ لوگ اس مسجد کے متولی نہیں اس کے متولی توسوا متقیوں کے اور اشخاص نہیں ، لیکن ان میں اکثر لوگ علم نہیں رکھتے اور ان کی نماز کعبہ کے پاس صرف یہ تھی سیٹیاں بجانا اور تالیاں بجانا سواپنے کفر کے سبب اس عذاب کا مزہ چکھو۔
توضیح : مکہ کے کفار اور مشرکین اپنے آپ کو مسجد حرام (خانہ کعبہ) کا متولی سمجھتے تھے اور اس اعتبار سے جس کو چاہتے طواف کی اجازت دیتے اور جس کو چاہتے نہ دیتے چنانچہ مسلمانوں کو بھی وہ مسجد حرام میں آنے سے روکتے تھے دراں حالیکہ وہ اس کے متولی ہی نہیں تھے ، اس پر حکمراں (زبردستی) بنے ہوئے تھے اللہ تعالیٰ نے فرمایا، اس کے متولی تو متقی افراد ہی بن سکتے ہیں وہاں صرف توحیدپرستوں کی حکمرانی ہو گی الحمد للہ آج موجودہ سعودی حکومت بھی متقی پرہیزگار ہیں توحید کے متوالے ہیں شرک و بدعت کو ملیامیٹ کرنے والے ہیں ہندوستان کے بریلوی مسلمان جو قبرپرست اور بدعتی ہیں وہ سعودی عرب کے دشمن ہیں وہاں جانے سے ان کے پیچھے نماز پڑھنے سے روکتے ہیں اس قرآنی آیات کی روسے وہ خود ہی مشرک ہیں انہیں توبہ کرنا چاہئے اور اپنے آپ کو توحید پرست بنانا چاہئے مشرکین مکہ کی عبادت کعبہ کے پاس صرف سیٹیاں بجانا اور تالیاں بجانا تھیں اسی طرح آج کے بریلوی صوفی، خانقاہوں ، آستانوں میں رقص کرتے ہیں محفل شمع بالکل اسی کی نقل ہیں ۔
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نماز کی بشارت عظمیٰ
وَأَوْحَيْنَا إِلَىٰ مُوسَىٰ وَأَخِيهِ أَن تَبَوَّآ لِقَوْمِكُمَا بِمِصْرَ‌ بُيُوتًا وَاجْعَلُوا بُيُوتَكُمْ قِبْلَةً وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ ۗ وَبَشِّرِ‌ الْمُؤْمِنِينَ ﴿٨٧یونس
ترجمہ :اور ہم نے موسیٰ(علیہ السلام) اور ان کے بھائی کے پاس وحی بھیجی کہ تم دونوں اپنے ان لوگوں کے لیے مصر میں گھر برقرار رکھو اور تم سب اپنے انہی گھروں کو نماز پڑھنے کی جگہ قرار دے لو اور نماز کے پابند رہو اور آپ مسلمانوں کو بشارت دے دیں ۔
توضیح : اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ و ہارون علیہم السلام کی طرف وحی بھیجی کہ بنی اسرائیل کو مصر میں ٹھہرائے رکھو اور ان کے لئے انہیں کے گھروں میں نماز کا اہتمام کرواؤ اور تم سب مل کر نمازیں قائم کرو نمازوں سے غفلت بالکل نہ کرنا چونکہ نمازیں اللہ تعالیٰ کے قرب کا سب سے بڑا وسیلہ ہیں اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں ہر پیغامبروں کی امتوں کے لئے نماز کی اقامت کا حکم دیا گیا تھا جنھوں نے اس پر عمل کیا اس نے اللہ کی بندگی کا حق ادا کیا اور جنھوں نے اس سے غفلت برتی وہ اللہ کا سب سے بڑا نافرمان ہے ۔
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نماز برائیوں کو مٹانے والی ہے
وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَ‌فَيِ النَّهَارِ‌ وَزُلَفًا مِّنَ اللَّيْلِ ۚ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ۚ ذَٰلِكَ ذِكْرَ‌ىٰ لِلذَّاكِرِ‌ينَ ﴿١١٤﴾ وَاصْبِرْ‌ فَإِنَّ اللَّـهَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ‌ الْمُحْسِنِينَ ﴿١١٥ھود
ترجمہ :دن کے دونون سروں میں نمازبرپارکھ اور رات کی کئی ساعتوں میں بھی، یقیناً نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں یہ نصیحت پکڑنے والوں کے لئے آپ صبر کرتے رہیے یقیناً اللہ تعالیٰ نیکی کرنے والوں کا اجرضائع نہیں کرتا
توضیح :اللہ تعالیٰ یہاں دن کے دونوں کناروں یعنی فجر کی نماز جوطلوع آفتاب کے قریب ہے اور مغرب کی نماز جو غروب آفتاب کے قریب ہے اسی طرح بنی اسرائیل آیت :۷۸ میں آفتاب ڈھلنے کے بعدکی نماز یعنی ظہر اور عصر کی پھر رات کی تاریکی تک یعنی مغرب اور عشاء کی پھر نماز فجرکا ذکر ہے جو بعدمیں ذکر آ رہا ہے خصوصیت کے ساتھ پانچوں نمازوں کی اقامت کا حکم دیا ہے اگرکوئی چاروقت کی نمازیں ، پڑھے اور ایک وقت کی نماز ترک کرے اس کی چاروں نمازیں عبث و بے کار ہوں گی اس لئے پانچوں وقت کی نمازوں کا قائم کرنا ہے
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
دعائے ابراہیمی میں اقامت نماز کا ذکر
وَإِذْ قَالَ إِبْرَ‌اهِيمُ رَ‌بِّ اجْعَلْ هَـٰذَا الْبَلَدَ آمِنًا وَاجْنُبْنِي وَبَنِيَّ أَن نَّعْبُدَ الْأَصْنَامَ ﴿٣٥﴾ رَ‌بِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ كَثِيرً‌ا مِّنَ النَّاسِ ۖ فَمَن تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي ۖ وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ‌ رَّ‌حِيمٌ ﴿٣٦﴾ رَّ‌بَّنَا إِنِّي أَسْكَنتُ مِن ذُرِّ‌يَّتِي بِوَادٍ غَيْرِ‌ ذِي زَرْ‌عٍ عِندَ بَيْتِكَ الْمُحَرَّ‌مِ رَ‌بَّنَا لِيُقِيمُوا الصَّلَاةَ فَاجْعَلْ أَفْئِدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِي إِلَيْهِمْ وَارْ‌زُقْهُم مِّنَ الثَّمَرَ‌اتِ لَعَلَّهُمْ يَشْكُرُ‌ونَ ﴿٣٧﴾ رَ‌بَّنَا إِنَّكَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِي وَمَا نُعْلِنُ ۗ وَمَا يَخْفَىٰ عَلَى اللَّـهِ مِن شَيْءٍ فِي الْأَرْ‌ضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ ﴿٣٨﴾ الْحَمْدُ لِلَّـهِ الَّذِي وَهَبَ لِي عَلَى الْكِبَرِ‌ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ ۚ إِنَّ رَ‌بِّي لَسَمِيعُ الدُّعَاءِ ﴿٣٩﴾ رَ‌بِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِن ذُرِّ‌يَّتِي ۚ رَ‌بَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ ﴿٤٠﴾ رَ‌بَّنَا اغْفِرْ‌ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ ﴿٤١ابراہیم
ترجمہ :(ابراہیم کی یہ دعا بھی یاد کرو) جب انھوں نے کہا کہ اے میرے پروردگار! اس شہر کو امن والا بنا دے اور مجھے اور میری اولاد کو بت پرستی سے پناہ دے اے میرے پالنے والے معبود!انھوں نے بہت سے لوگوں کو راہ سے بھٹکا دیا ہے پس میری تابعداری کرنے والا میرا ہے اور جو میری نافرمانی کرے تو تو بہت ہی معاف اور کرم کرنے والا ہے اے ہمارے پروردگار!میں نے اپنی کچھ اولاد اس بے کھیتی کی وادی میں تیرے حرمت والے گھرکے پاس بسائی ہے اے ہمارے پروردگار! یہ اس لئے کہ وہ نماز قائم رکھیں ، پس تو کچھ لوگوں کے دلوں کو ان کی طرف مائل کر دے اور انہیں پھلوں کی روزیاں عنایت فرماتا کہ یہ شکر گزاری کریں اے ہمارے پروردگار!تو خوب جانتا ہے جو ہم چھپائیں اور جو ظاہر کریں زمین و آسمان کی کوئی چیز اللہ پر پوشیدہ نہیں اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے اس بڑھاپے میں اسماعیل و اسحاق(علیہما السلام) عطا فرمائے کچھ شک نہیں کہ میرا پالنہار اللہ دعاؤں کا سننے والا ہے اے میرے پالنے والے ! مجھے نمازکا پابند رکھ اور میری اولاد سے بھی اے ہمارے رب میری دعا قبول فرما اے ہمارے پروردگار! مجھے بخش دے اور میرے ماں باپ کو بھی بخش اور دیگر مومنوں کو بھی بخش جس دن حساب ہونے لگے ۔
توضیح : حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے اہل و عیال کو کعبۃ اللہ کے پاس آباد اس لئے کیا تھا کہ وہ اس کے گھرکو آباد کریں اور اللہ تعالیٰ کے گھروں کو آباد کرنا، نمازوں کو قائم کرنا ہے ناکہ اس کی زیب و زینت سے اور آپ علیہ السلام نے اپنے لئے اور اپنے ذر یات کے لئے نماز کو قائم کرنے کی دعا مانگی تھی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ملت ابراہیمی کا اصل حق توحید باری تعالیٰ کے بعد اقامت نماز ہے ۔
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نماز چھوڑنے والے نا خلف ہیں
فَخَلَفَ مِن بَعْدِهِمْ خَلْفٌ أَضَاعُوا الصَّلَاةَ وَاتَّبَعُوا الشَّهَوَاتِ ۖ فَسَوْفَ يَلْقَوْنَ غَيًّا ﴿٥٩مریم
ترجمہ :پھر ان کے بعد ایسے نا خلف پیدا ہوئے کہ انھوں نے نماز ضائع کر دی اور نفسانی خواہشوں کے پیچھے پڑ گئے سو ان کا نقصان ان کے آگے آئے گا۔
توضیح :اللہ تعالیٰ نے ان آیات سے پہلے کچھ پیغمبروں کے تذکرہ کے ساتھ ان کی امتوں کا تذکرہ فرمایا کہ کچھ لوگوں نے اپنے نبیوں پر ایمان لا کر عمل صالح کیا اور اتباع کا حق ادا کیا مگر اس کے بعد ایسے نا خلف بد کردار لوگوں نے جنم لیا جنھوں نے اپنے پیغمبروں کے ناک میں دم کر دیا اتباع سے منہ موڑا پیغام الٰہی کو جھٹلایا خصوصاً نمازوں کی پابندی نہیں کی اس کو ضائع کیا یعنی ایک تو نماز پڑھا نہیں اور کبھی پڑھے بھی تو نماز کی صحت خشوع و خضوع کا خیال نہیں کیا کو ے کی طرح ٹھونگیں ماریں یا کاہلی سستی کے ساتھ ادا کیا یا سرے سے نمازوں کو ترک کیا اس کی وجہ بتائی گئی کہ وہ خواہشات نفسانی میں پڑے رہے جس کے سبب وہ جہنم کے (غي جہنم میں ایک مقام) گڑھے میں جا گرے نمازوں سے غفلت برتنے والے ذرا ہوش میں آ جائیں ۔
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نماز روح کی تسکین ہے
فَاصْبِرْ‌ عَلَىٰ مَا يَقُولُونَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَ‌بِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُ‌وبِهَا ۖ وَمِنْ آنَاءِ اللَّيْلِ فَسَبِّحْ وَأَطْرَ‌افَ النَّهَارِ‌ لَعَلَّكَ تَرْ‌ضَىٰ ﴿١٣٠طہٰ
ترجمہ :پس ان کی باتوں پر صبر کر اور اپنے پروردگار کی تسبیح اور تعریف بیان کرتا رہ، سورج نکلنے سے پہلے اور اس کے ڈوبنے سے پہلے ، رات کے مختلف وقتوں میں بھی اور دن کے حصوں میں بھی تسبیح کرتا رہ بہت ممکن ہے کہ تو راضی ہو جائے اور اپنی نگاہیں ہرگز ان چیزوں کی طرف نہ دوڑانا جو ہم نے ان میں سے مختلف لوگوں کو آرائش دنیا کی دے رکھی ہیں تاکہ انہیں اس میں آزما لیں تیرے رب کا دیا ہوا ہی(بہت)بہتر اور بہت باقی رہنے والا ہے اپنے گھرانے کے لوگوں پر نماز کی تاکید رکھئے اور خود بھی اس پر جمے رہے ہم تجھ سے روزی نہیں مانگتے ، بلکہ ہم خود تجھے روزی دیتے ہی، آخر میں بول بالا پرہیز گاری ہی کا ہے انھوں نے کہا کہ یہ نبی ہمارے پاس اپنے پروردگار کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہیں لایا؟ کیا ان کے پاس اگلی کتابوں کی واضح دلیل نہیں پہنچی؟
توضیح : رحمۃ اللعلمین رسول اللہ ﷺ کے گھر کچھ مہمان آئے ، مگر مہمان نوازی کے لئے دربار رسالت میں کچھ نہ تھا آپﷺ نے ایک یہودی کے گھر سے ادھار کچھ سامان طلب فرمائے مگر یہودی نے کوئی چیز رہن رکھے بغیر دینے سے انکار کر دیا، جس سے آپﷺ کو روحانی تکلیف پہنچی پھر آپﷺ نے اپنی زرہ مبارک رہن میں رکھ کر مہمان نوازی فرمائی۔ سبحان اللہ مہمانوں کا کتنا خیال آپ کی تسلی اور حوصلہ افزائی کے لیے آیات مذکورہ نازل ہوئیں نمازوں سے دلوں کو تسکین حاصل ہوتا ہے اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کی دلی تسکین کے لئے فرمایا کہ آپ خود نماز پڑھئے اور اپنے گھر والوں کو بھی اس کی تاکید فرمائیے۔
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
سب چیزیں اپنی نماز سے واقف ہیں
أَلَمْ تَرَ‌ أَنَّ اللَّـهَ يُسَبِّحُ لَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْ‌ضِ وَالطَّيْرُ‌ صَافَّاتٍ ۖ كُلٌّ قَدْ عَلِمَ صَلَاتَهُ وَتَسْبِيحَهُ ۗ وَاللَّـهُ عَلِيمٌ بِمَا يَفْعَلُونَ ﴿٤١النور
ترجمہ :کیا تم نے نہیں دیکھا کہ آسمانوں اور زمین میں جو بھی ہے سب اللہ کی تسبیح بیان کرتی ہے پر پھیلائے ہوئے پرندے بھی اور ہر ایک اپنی نماز اور تسبیح سے واقف ہے اور جو کچھ وہ لوگ کر رہے ہیں اس کا اللہ کو علم ہے۔
توضیح : ساری چیزیں رب کے سامنے سربسجود ہیں تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْ‌ضُ وَمَن فِيهِنَّ ۚ وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَـٰكِن لَّا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ۔۔﴿٤٤الاسرا
ساتوں آسمان کی چیزیں اور زمین کی ساری چیزیں اس کی حمد و ثنا میں مصروف ہیں لیکن تم ان کی تسبیحات سمجھنے سے قاصر ہو ۔انسان اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لئے پیدا کیا گیا ہے اور ساری نعمتیں اللہ نے اس کے لئے بنائیں ہیں مگر واہ رے انسان تو کتنا سرکش ہے کہ اس کے سامنے جھکنے سے بے زار ہے مگر یاد رکھ تو اپنا ہی نقصان کر رہا ہے ۔
 
Last edited:
Top