اشماریہ
سینئر رکن
- شمولیت
- دسمبر 15، 2013
- پیغامات
- 2,682
- ری ایکشن اسکور
- 752
- پوائنٹ
- 290
واقعی..... ہنسی بھی آئی اور حیرت بھی ہوئی اس ترجمے پر.ابن عبدالحکم نے کہا:میں نے (محمد بن ادریس،امام)شافعی کو فرماتے سنا،محمد بن الحسن نے کہا:میں(امام)مالک کے دروازے پر تین سال کھڑا رہاہوں، اوران کے اپنے الفاظ سے ،سات سو سے زیادہ حدیثیں سنی ہیں۔
ابن المنذر نے کہا:میں نے(امام)المزنی سے سنا،وہ کہتے ہیں کہ میں نے (امام)شافعی سے سناکہ:میں نے محمد بن الحسن سے زیادہ ہلکی چال چلنے والا کوئی موٹا نہیں دیکھااورنہ ہی اس سے زیادہ کوئی فصیح دیکھاہے۔
امام مالک کے دروازے پر تین سال "کھڑا رہا ہوں"
یہ ترجمہ تو میرا خیال ہے عام عقل سے سوچنے پر بھی عجیب لگتا ہے. کوئی شخص تین سال کیسے کھڑا ہو سکتا ہے؟ اس کا مطلب تو قیام کیا اور حاضر ہوا یا رہا کرنا ہی صحیح لگتا ہے.