• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الیاس گھمن صاحب کے "رفع یدین نہ کرنے" کا جواب

شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
اور آپ جیسے حضرات کے کہنے سے وہ ’’ امام اعظم ‘‘ بھی نہیں بن جاتے ۔اس لئے اس غلو کی ضرورت نہیں ۔
وہ میرے کہنے سے کب بنے ہیں! وہ تو میرے کہنے سے پہلے بھی امام اعظم تھے اور قیامت تک رہیں گے اور اہل حق (مقلدین و غیر مقلدین) کی نظر میں اسی احترام کے مستحق ہوں گے، ان شاء اللہ۔ و لو كره المفسدون من غير المقلدين المنتحلو الحديث اورآپ جیسے لوگوں کی دشمنی اور نفرت سے امام اعظم اور ان کے نام لیواوں کا، ان شاء اللہ، کچھ نہیں بگڑے گا اور حضرت امام کے نام اور کام سے لوگوں کی دلچسپی اور بڑھے گی۔ ان شاء اللہ۔ کہ اس فولادی دروازے سے سر ٹکرانے والے خود پاش پاش ہوں گے!
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
یہ بھی سراسر غلط بیانی ہے ۔سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کو کس اہل حدیث نے معاذ اللہ ۔۔ظالم ۔۔کہا ۔؟؟؟
اب مجھے جواب دینے کی زحمت کی ضرورت نہیں۔ فقد اغناني الأخ ابن قدامة عن الجواب في جوابه المغني والحمد لله!
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
شیخ کریم جناب اسحق اور جناب خضر جو بهی علمی جواب دیں ...

قال اللہ اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ثابت احادیث هی میزان هیں أهل السنة والجماعة کا .

"ﺁﭖ ﺟﯿﺴﮯ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﯽ ﺩﺷﻤﻨﯽ ﺍﻭﺭ ﻧﻔﺮﺕ ﺳﮯ ﺍﻣﺎﻡ ﺍﻋﻈﻢ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﻟﯿﻮﺍﻭﮞ ﮐﺎ، ﺍﻥ ﺷﺎﺀ ﺍﻟﻠﮧ، ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﮕﮍﮮ ﮔﺎ"

اپنے قول کو خود پڑهیں . کسی کو جواب دہ هوں نہ هوں اللہ کے یهاں جواب دهی سے کس نے بچنا هے؟

هم مسلمان صرف اللہ کے نام لیوا هیں . کیونکہ هم مسلم هیں : الذي استسلم . همارا حساب بهی اللہ هی لینے والا هے . همارے درجات بهی اللہ هی جانتا هے ، وہ هی همارے قول و عمل کو پرکهے گا اور هم صرف اسکی هی عبادت کرتے هیں.

ﻗﺎﻝ ﺍﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ " ﻛُﻞُّ ﻣَﻦْ ﻋَﻠَﻴْﻬَﺎ ﻓَﺎﻥٍ * ﻭَﻳَﺒْﻘَﻰ ﻭَﺟْﻪُ ﺭَﺑِّﻚَ ﺫُﻭ ﺍﻟْﺠَﻼ‌ﻝِ ﻭَﺍﻹ‌ِﻛْﺮَﺍﻡِ ".

ابو حنیفہ یا کسی کے بهی اقوال و اعمال جبتک کتاب اللہ اور احادیث ثابتہ سے مخالف نہ هوں انکے اقوال اور اعمال قابل قبول هیں . کسی عالم نے ابو حنیفہ کے ان تمام اقوال پر اعتراض کیا هی نهیں جو کتاب اللہ اور ثابت حدیث سے موافق هیں .
آپ سے محبت هے اللہ کے لئے ، آپ سے سختی بهی اللہ کے لئے اور اللہ کی پکڑ سے بچانے اور ڈرانے کے لئے . آپ کو دعوت هے الله کی کتاب اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیطرف . اهلا وسهلا ومرحبا بک الی طریق الاسلام .
والسلام
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
نہ تم صدمے ہمیں دیتے نہ ہم فریاد یوں کرتے نہ کھلتا راز سر بستہ نہ یوں رسوائیاں ہوتیں۔۔۔امام ابو حنیفہ تو یہ کہکر چلے گئے کہ اگر میرا قول رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول سے ٹکرا جا ے تو میرے قول کو دیوار پہ ماردینا ۔وہ تو اپنے قول سے بری ہوگئے۔ لیکن آج انکی وکالت کرنے والے اور انکے قول کیوجہ سے قول رسول کو ٹھکرانے والے ۔اور ۔اتخذوا احبارھم و رھبانھم۔کے لبادہ سے اپنے آپ کو مزین کرنے والے سن لیں کہ وہ وقت جلد آنیوالا ہے جس وقت یہ کہیں گے ۔ یلیتنا اطعنا اللہ و اطعنا الرسولا،ربنا آتھم ضعفین من العذاب والعنھم لعنا کبیرا،، اور اے حدیث پر عمل کرنے والو اور قول رسول پر عمل کرنےکی وجہ سے قوم کے طعن و تشنیع کو برداشت کرنے والو دنیا میں بھی تمہارے لئے بھلائی ہے اور آخرت میں رب کریم کی رضا ہے ان شاءاللہ ۔اسلئے اے اہل حدیثو انکی گالیوں سے پریشان مت ہو وانتم الاعلون ان کنتم مومنین۔
عمدہ جواب
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
محمد ابراہیم خان نعمانی صاحب !
جتنے موضوع آپ نے شروع کیے ہیں ، کسی ایک پر جم کر گفتگو کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں ؟
جھوٹ در جھوٹ بولتے جارہے ہیں ، پھر کہتے ہیں یا نہ سہی تو وہ سہی ، فلاں نے جواب دے دیا ، علاں نے جواب دے دیا ،
لکھنے سے پہلے سوچ لیا کریں ۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
محترم خضر صاحب آپ خواہ مخواہ مسٹر نعمانی کیلئے ایسی باتیں لکھ رہے ہیں آپ انہیں مکمل چھوٹ دیدیں تاکہ یہ حدیث اور اہلحدیث اور محدثین کرام پر طعن و تشنیع کرکے اپنے دل کی بھڑاس تو نکالتا جاے اور اپنے خبث باطن کو خوب آشکارا کرتا جاے ۔ کیونکہ ھم جس قدر حدیث اور اہلحدیث اور محدثین کرام کی دفاع میں کام کریں گے تو اللہ کے یہاں ھمارے اعمال میں اضافہ ہی ہوگا ۔ان شاءاللہ ۔اور قیامت کے دن اللہ سے عرض کریں گے کہ اے اللہ !تو بھتر جانتا کہ سر سے پیر تک گناہوں میں ملوث ہوں اسکے باوجود نہ میں نے تیری ذات میں کسی کو شریک کیا نہ تیرے نبی کی رسالت میں کسی کو شریک کیا بلکہ ساری عمر حدیث رسول اور محدثین کرام کی دفاع میں کام کرتا رہا ۔ ان شاء اللہ انکی گالیاں ،انکی طعن و تشنیع ھمارے لئے باعث نجات ہو نگی ۔۔ کسی نے سچ کہا تھا کہ۔۔۔۔ تمہاری گالیوں کو اپنے حق میں میں دعا سمجھوں۔۔۔نعمانی صاحب !آپ کسی کے چکر میں مت پڑئے گا بلکہ آپ خوب اپنے دل کی بھڑاس نکالتے رہیں کیونکہ آپکی فطرت میں یہی ہے اسی لئے آپ اپنے آپکو ۔نعمانی ۔ لکھتے ہیں ۔ اور ہماری فطرت میں دفاع ہے کس کی؟ رسول اور حدیث رسول کی۔ اسی لئے ھم اہنے آپ کو ۔ محمدی ۔ کہتے اور لکھتے ہیں اور یہی ہمارے لئے باعث نجات ہے ۔ اور وہ آپ کے لئے باعث وبال ۔۔۔ اچھا نعمانی صاحب آپ ان علماء کرام کے بارے میں کیا کہیں گے جنہوں نے مذہب حنفی سے توبہ کرکے مسلک حق کو قبول کرلیا ہے جیسے مولانا عتیق الرحمن کشمیریََ ۔مولانا فضل حق ،مولانا ناصر مدنی ۔مفتی کلیم وغیرہ وغیرہ، میرا خیال ہے کہ آپ کو ان حضرات کے پاس جا کر منت سماجت کرنا چاہئے کہ حضرت آپ کیوں ھم سے روٹھ گئے ہیں آپ کے روٹھنے سے ہماری بڑی بدنامی ہورہی ہے ۔آپ دوبارہ پرانے راستے پر آجائئں۔ مجھے یقین ہے کہ وہ اب پرانے راستے پر نہیں آیئیں گے لیکن انکی نصیحت شاید آپ پر اثر کر جاے اور آپ بھی حنفیت کو چھوڑ کر مسلک حق کو قبول کرلیں یعنی اہلحدیث ہوجائیں ۔حالانکہ اس سے ھماری نیکی میں تھوڑی سی کمی آجائیگی کیونکہ آپکی طعن و تشنیع ختم ہوجائیگی اور میرا دفاع بھی بند ہوجائیگا لیکن یہ مجھے گوارا ہے۔
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
محترم خضر صاحب آپ خواہ مخواہ مسٹر نعمانی کیلئے ایسی باتیں لکھ رہے ہیں آپ انہیں مکمل چھوٹ دیدیں تاکہ یہ حدیث اور اہلحدیث اور محدثین کرام پر طعن و تشنیع کرکے اپنے دل کی بھڑاس تو نکالتا جاے اور اپنے خبث باطن کو خوب آشکارا کرتا جاے ۔ کیونکہ ھم جس قدر حدیث اور اہلحدیث اور محدثین کرام کی دفاع میں کام کریں گے تو اللہ کے یہاں ھمارے اعمال میں اضافہ ہی ہوگا ۔ان شاءاللہ ۔اور قیامت کے دن اللہ سے عرض کریں گے کہ اے اللہ !تو بھتر جانتا کہ سر سے پیر تک گناہوں میں ملوث ہوں اسکے باوجود نہ میں نے تیری ذات میں کسی کو شریک کیا نہ تیرے نبی کی رسالت میں کسی کو شریک کیا بلکہ ساری عمر حدیث رسول اور محدثین کرام کی دفاع میں کام کرتا رہا ۔ ان شاء اللہ انکی گالیاں ،انکی طعن و تشنیع ھمارے لئے باعث نجات ہو نگی ۔۔ کسی نے سچ کہا تھا کہ۔۔۔۔ تمہاری گالیوں کو اپنے حق میں میں دعا سمجھوں۔۔۔نعمانی صاحب !آپ کسی کے چکر میں مت پڑئے گا بلکہ آپ خوب اپنے دل کی بھڑاس نکالتے رہیں کیونکہ آپکی فطرت میں یہی ہے اسی لئے آپ اپنے آپکو ۔نعمانی ۔ لکھتے ہیں ۔ اور ہماری فطرت میں دفاع ہے کس کی؟ رسول اور حدیث رسول کی۔ اسی لئے ھم اہنے آپ کو ۔ محمدی ۔ کہتے اور لکھتے ہیں اور یہی ہمارے لئے باعث نجات ہے ۔ اور وہ آپ کے لئے باعث وبال ۔۔۔ اچھا نعمانی صاحب آپ ان علماء کرام کے بارے میں کیا کہیں گے جنہوں نے مذہب حنفی سے توبہ کرکے مسلک حق کو قبول کرلیا ہے جیسے مولانا عتیق الرحمن کشمیریََ ۔مولانا فضل حق ،مولانا ناصر مدنی ۔مفتی کلیم وغیرہ وغیرہ، میرا خیال ہے کہ آپ کو ان حضرات کے پاس جا کر منت سماجت کرنا چاہئے کہ حضرت آپ کیوں ھم سے روٹھ گئے ہیں آپ کے روٹھنے سے ہماری بڑی بدنامی ہورہی ہے ۔آپ دوبارہ پرانے راستے پر آجائئں۔ مجھے یقین ہے کہ وہ اب پرانے راستے پر نہیں آیئیں گے لیکن انکی نصیحت شاید آپ پر اثر کر جاے اور آپ بھی حنفیت کو چھوڑ کر مسلک حق کو قبول کرلیں یعنی اہلحدیث ہوجائیں ۔حالانکہ اس سے ھماری نیکی میں تھوڑی سی کمی آجائیگی کیونکہ آپکی طعن و تشنیع ختم ہوجائیگی اور میرا دفاع بھی بند ہوجائیگا لیکن یہ مجھے گوارا ہے۔
سبحان اللہ، جوش صاحب!کافی پرجوش دکھائی دے رہے ہیں،،، نمک ذرا کم ڈال لیا کریں! جوش ملیح آبادی سے نمک ادھار لی ہے کیا۔ ؛-) مولانا امین صفدر اوکاڑوی صاحب نے بھی آپ کے "حق مسلک" کو خیر سے خوب سوچ سمجھ کر خیرباد کہہ دیا تھا۔
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
محمد ابراہیم خان نعمانی صاحب !
جتنے موضوع آپ نے شروع کیے ہیں ، کسی ایک پر جم کر گفتگو کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں ؟
جھوٹ در جھوٹ بولتے جارہے ہیں ، پھر کہتے ہیں یا نہ سہی تو وہ سہی ، فلاں نے جواب دے دیا ، علاں نے جواب دے دیا ،
لکھنے سے پہلے سوچ لیا کریں ۔
موضوع تو آپ لوگ خود بدلتے رہتےہیں۔ میں تو ایک ہی موضوع پر بات کررہا ہوں، اگر کسی بات کی طرف اشارہ ہی کردوں تو آپ لوگ پائنچے آستین چڑھا کر اس کی طرف دوڑنے لگتے ہیں۔ میرے خیال میں آپ کیلئے بھی اشارے ہی سے جواب کافی ہوتا۔ میں نے شعر میں اشارہ کردیا، ایک صاحب نے اس کا انکار کردیا کہ ہم پر الزام ہے، دوسرے نے "یزید رحمۃ اللہ" کہہ کر میرے دعوی کی تصدیق کردی اور پھر ایک اثر ذکر کردی، اس کیلئے رجال کی کتابیں کھنگال کر راویوں کی توثیق و تجریح پر وقت صرف کردیا اور اس طرح اپنے" علم "کی دھاک بٹھادی اور بعد میں فتح کے جھنڈے گھاڑ کر احناف پر "یزید" کی معصومیت بزبان حضرت ابن عم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (رضی اللہ عنہ) ثابت کردی اور سبط رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شہادت کو گویا بے وقعت ثابت کردیا۔ حالانکہ اس اثر پر ابھی میں نے اعتراض کیا ہی نہ تھا، راویوں کی جرح و تعدیل تو دور کی بات ۔ اب اگر میں نےکہہ دیاکہ فلاں نے مجھے جواب سے مستغنی کردیا تو کیا گناہ کیا! ایک انکار کررہا ہے دوسرا اس پر ٹھوس گواہیاں قائم کررہا ہے تو مجھے کیا پڑی ہے گواہی قائم کرنے کی کیونکہ غیرمقلد توحنفی کی گواہی بھی نہیں مانتا۔ اصحاب انصاف کو تو اس بازیگری سے آپ کیا مطمئن کرتے، محدثین تو اس بات میں تين گروہ ہیں (جائز، ناجائز اور توقف) کہ آیا یزید پر لعنت کرنا جائز ہے یا نہیں اور آپ اس پر رحمت کی برسات کررہے ہیں!! حالانکہ اس اثر سے تو بڑی بخاری کی مرفوع حدیث بروایت ام حرام رضی اللہ تعالی عنہا ہے اول جيش من امتي يغزوا البحر قد اوجبوا۔۔۔اول جيش من امتي يغزون مدينة قيصر مغفور لهم جس میں یزید بھی تھا۔ آپ سے بڑے محدثین کے سامنے یہ حدیث بھی تھی لیکن انہوں نے اس سے ظالموں کی فضیلت پر استدلال کی طرح نہیں ڈالی تھی۔ کیا امام ابوحنیفہ کا ہاتھ ایسے جرائم سے رنگین تھا کہ ایک طرف ان کا رتبہ اس طرح گرایا جارہا ہے، دوسری طرف ایک ظالم کی مدح ، توصیف میں ایسی روایتیں بیان ہورہی ہیں جو یا تو ضعیف ہیں یا پھراس کی سیاہ کاریاں ظاہر ہونے سے قبل کی ہیں (جیسے مذکورہ روایت صاف بتارہی ہے کہ یہ بالکل اس وقت کی بات ہے جب ابھی اس کی بیعت ہورہی تھی)۔ اس روایت پر آپ جتنا چاہے صحیح ثابت کرنے کیلئے زور لگائیں، اس سے فقط یہی بات ثابت ہوگی کہ یزید اس وقت تک حضرت ابن عباس کے ہاں صالح تھے جیسا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہما کے ہاں تھے۔ اور اہل سنت کی طرف سے حضرت معاویہ کے اعتذار کیلئے یہ بات کافی ہے کہ انہوں نے اپنی دانست میں ایک ظالم کو ولی عہد نہیں بنایا تھا اور وما كنا للغيب حافظين کی رو سے ان پریزید کے بعد کے ثابت شدہ ظلموں کی چارج شیٹ نہیں لگے گی اور نہ ابن عباس پر یزید کی خلافت کے ہر ظلم کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا الزام عائد ہوگا کیونکہ ان اکابر کا دامن اس سے پاک تھا۔ اور آخری بات یہ کہ "من ترا حاجی بگویم تو مرا حاجی بگو" کی سنت پر عمل چھوڑدیں اور اقلي اللوم عاذل والعتابن وقولي ان اصبت لقد اصابن کی سنت پر بھی کبھار عمل کرلیا کریں کیونکہ یہ فورم تو صرف غیرمقلدین کی اجارہ داری کیلئے نہیں بنا کہ بس وہی ایک دوسرے کو عش عش کہہ کر داد دیا کریں اور دوسروں کو حنفی کہہ کر دھتکار لیا کریں۔ جو بھی اللہ و رسول کی بات کرے گا اور سلف کا دفاع کرے گا، وہی لوگ اس کے صحیح اور معتبر شرکاء کہنے کے حقدار ہیں۔جو زبان سے سلفی ہو اور دل سے یزیدی ہو، بھلے وہ بھی سلفی ہوسکتا ہے۔ ربنا لا تزغ قلوبنا بعد اذ هديتنا، و هب لنا من لدنك رحمة۔ انك انت الوهاب!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
ممکن ہے وہ موضوع ہو :کوئی موضوع نہیں ۔
شیخ جی، یہ آپ کے پہنے ہوئے چشمے کا قصور ہے کہ آپ کو دو بالکل متضاد چیزیں دکھا رہا ہے! کہ موضوع ہے بھی اور نہیں بھی۔ :-)))
 
Top