• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الیاس گھمن صاحب کے "رفع یدین نہ کرنے" کا جواب

شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
حضرت میں نے آپ پر تین الزام لگائے تھے ، اور تینوں کو الگ الگ رنگ سے لکھا تھا ، اور ان الزامات کی بنیاد بننے والی آپ کی عبارت کو میں نے اوپر وہی رنگ دیا تھا ۔
آپ نے یہ جھوٹ بولا تھا کہ بخاری کو عقیلی نے ضعفاء میں شمار کیا ہے ، اور یہ آپ کا جھوٹ ہی رہے گا ، تآنکہ آپ اس کا ثبوت عقیلی سے پیش کردیں ۔
اليس منكم رجل رشيد!
آپ خود کہتے ہیں کہ آپ نے "حضرت" پر الزام لگائے تھے، تو جب یہ آپ کے نرے الزام ہی ہیں تو اس میں جھوٹ کا کیا سوال!! چلو بخاری پر عقیلی کی نہ سہی، علی ابن المدینی اور عبد الرزاق پر تو ثابت کرچکا ہوں نیز ابو حاتم، ابوزعہ اور ذہلی کی جرح بھی امام بخاری پر ثابت کرچکا ہوں، کیا اندھے ہوگئے آپ اس سے۔ اورمیں ہر پوسٹ میں ساتھ ساتھ یہ بھی واضح کرتا جاتا ہوں کہ بخاری ہر قسم کی جرح و تعدیل سے بالاتر ہے، یہ جرحیں میں نے صرف بطور مثال لکھی تھیں کہ ثقات پر بھی ہوجاتی ہیں، اس لئے ابوحنیفہ پر بھی ایسی جرحیں قابل التفات نہیں۔ ہر مرتبہ یہ وضاجت اس لئے کہ پچھلے پوسٹس سے ناواقف لوگ غلط فہمی میں نہ پڑیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
میں پوچھ سکتا ہوں، کہاں پر "بدتمیزی" ہے؟ اگر آپ کی بات درست ہوں تو پھر کیا مجھے پوچھنے کا حق ہے کہ مسئلہ رفع یدین پر بحث کے ضمن میں امام صاحب کی بدتمیزی بلکہ گستاخی ضروری ہے؟ سفیان ثوری کی حدیث کیا امام ابوحنیفہ نے روایت کی تھی کہ پوسٹ میں عبداللہ بن حنبل اور تاریخ بخاری کے حوالے سے ان کی سبکی کی کوشش کی گئی؟ کیا "علمی نگرانوں" کا فرض نہیں بنتا تھا کہ ان کو اس خلاف ورزی پر تنبیہ کرلیتے؟
حضرت آپ بلاوجہ زیادہ جوش میں آگئے ہیں ، رفع یدین میں ثوری کی روایت پیش کی گئی ، اسی مناسبت سے ثوری کی تدلیس زیر بحث بنی ،اور اسی مناسبت سے ثوری کی ایک ضعیف راوی ابو حنیفہ سے روایت کا تذکرہ آیا ۔
امام صاحب کو روایت حدیث میں ضعیف ائمہ محدثین نے ہی کہا ہے ، ہم نے تو نہیں کہا ، ہمارے نزدیک امام صاحب کی فقاہت و امامت الگ بات ہے ، لیکن روایت حدیث میں وہ اور ان کے ارد گرد کے لوگ عموما ضعیف ہیں ، ابن عدی نے اسماعیل بن حماد بن ابی حنیفہ کے ترجمہ میں ثلاثتہم ضعفاء کہا ہے ، دیگر اصحاب ابی حنیفہ رحمہ اللہ کو دیکھ لیں ، اس سلسلے میں وہ متکلم فیہ ہیں ، لیکن یہ بات ان کے اپنے میدان مین جلالت و عظمت کے منافی نہیں ۔
اگر آپ میرا موقف جاننا چاہتے ہیں تو مجھے ان علماء کی بات مناسب لگتی ہے جو امام صاحب کو ایک محترم شخصیت سمجھتے ہیں ، فقہ کا مشہور امام سمجھتے ہیں ، لیکن ساتھ یہ بھی موقف رکھتے ہیں کہ حدیث میں وہ قابل احتجاج نہیں ۔ اگر آپ کو آخری بات سے اختلاف ہے تو آپ اس موضوع بر بحث و مباحثہ کرسکتے ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اليس منكم رجل رشيد!
آپ خود کہتے ہیں کہ آپ نے "حضرت" پر الزام لگائے تھے، تو جب یہ آپ کے نرے الزام ہی ہیں تو اس میں جھوٹ کا کیا سوال!!
حضرت ’ الزام ‘ کے بارے میں ’’ ثبوت ‘‘ دیکھ کر فیصلہ کیا جاتا ہے کہ وہ ’’ نرا ‘‘ ہے یا ’’ کھرا ‘‘ ثبوت میں نے ساتھ پیش کردیے تھے ،
بخاری کو عقیلی نے ضعیف کہا تھا
اس دعوی میں میں نے آپ کو جھوٹا قرار دیا تھا
آپ ثبوت کے ذریعے خود کو سچا ثابت کریں ، اور خوشی سے کہیں کہ آپ پر ’’ نرا الزام ‘‘ الزام لگایا گیا ہے ۔
چلو بخاری پر عقیلی کی نہ سہی،
تو پھر دوسروں پر ’’ نرے الزام ‘‘ کا الزام کس منہ سے لگا رہے ہیں ؟
علی ابن المدینی اور عبد الرزاق پر تو ثابت کرچکا ہوں نیز ابو حاتم، ابوزعہ اور ذہلی کی جرح بھی امام بخاری پر ثابت کرچکا ہوں، کیا اندھے ہوگئے آپ اس سے۔
آپ کا حافظہ کمزور ہے ، اس حوالے سے تو میں نے کوئی بات کہی ہی نہیں ۔
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
حضرت آپ بلاوجہ زیادہ جوش میں آگئے ہیں ، رفع یدین میں ثوری کی روایت پیش کی گئی ، اسی مناسبت سے ثوری کی تدلیس زیر بحث بنی ،اور اسی مناسبت سے ثوری کی ایک ضعیف راوی ابو حنیفہ سے روایت کا تذکرہ آیا ۔
امام صاحب کو روایت حدیث میں ضعیف ائمہ محدثین نے ہی کہا ہے ، ہم نے تو نہیں کہا ، ہمارے نزدیک امام صاحب کی فقاہت و امامت الگ بات ہے ، لیکن روایت حدیث میں وہ اور ان کے ارد گرد کے لوگ عموما ضعیف ہیں ، ابن عدی نے اسماعیل بن حماد بن ابی حنیفہ کے ترجمہ میں ثلاثتہم ضعفاء کہا ہے ، دیگر اصحاب ابی حنیفہ رحمہ اللہ کو دیکھ لیں ، اس سلسلے میں وہ متکلم فیہ ہیں ، لیکن یہ بات ان کے اپنے میدان مین جلالت و عظمت کے منافی نہیں ۔
اگر آپ میرا موقف جاننا چاہتے ہیں تو مجھے ان علماء کی بات مناسب لگتی ہے جو امام صاحب کو ایک محترم شخصیت سمجھتے ہیں ، فقہ کا مشہور امام سمجھتے ہیں ، لیکن ساتھ یہ بھی موقف رکھتے ہیں کہ حدیث میں وہ قابل احتجاج نہیں ۔ اگر آپ کو آخری بات سے اختلاف ہے تو آپ اس موضوع بر بحث و مباحثہ کرسکتے ہیں ۔
پہلے تو میں اس سے بڑا حیران ہوں کہ آپ علمی نگران ہیں اور میرے ساتھ بحث میں لگے ہوئے ہیں، پھر بات کی سمجھ کیلئے دماغ بھی چاہئے اور حافظہ تو شاید میرا اتنا گیا گزرا نہیں کیونکہ اس پوسٹ کا جواب ایک مرتبہ متعلقہ شخص دے چکے ہیں تو آپ نے دوبارہ زحمت کیوں کی اور ہاں آپ کے معاونین تو ہر ایک میری پوسٹ کی تاک میں رہتا ہے تو آپ پیچھے جاکر دیکھ لیں، اس میں ان حضرات کا ذکر موجود ہے۔ یہ نرالی منطقیں اور عقل و شعور سے عاری باتیں کون کرے سوائے آپ کے کہ حدیث کے بغیر بھی کوئی فقیہ بن سکتا ہے اور تفقہ کے بغیر بھی کوئی حدیث کی بو پا سکتا ہے۔ اسی طرح امیرالمومنین فی الحدیث اور تدلیس تسویہ کا اجتماع، کوئی احمق ہی دعوی کرسکتا ہے۔ آپ کو بحث کا سلیقہ ہی نہیں کہ باحث ثابت کرنا کیا چاہ رہا ہے اور آپ اس سے مطالبے کیا کررہے ہیں۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
امام ابو حنیفہ کا اعلی مقام یہ ہے کہ اگر وہ حدیث کی کسی سند میں پڑ جاتے ہیں تو وہ حدیث ضعیف ہوجاتی ہے اور انکا اعلی مقام تو یہ ہے کہ محدثین کے نزدیک وہ ضعیف فی الحدیث ہیں اور انکا اعلی مقام تو یہ ہے کہ خود انکے شاگردوں نے انکی زبردست مخالفت کی ہے ۔۔۔ البتہ ان تمام کے باوجود جن کے دلوں میں اللہ اور اس کے رسول پر سچا ایمان ہے جیسے اہل حدیث وہ انہیں انکا جائز مقام دیتے ہیں اور عبادات و معاملات میں اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے قول پر عمل کرتے ہیں ۔
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
امام ابو حنیفہ کا اعلی مقام یہ ہے کہ اگر وہ حدیث کی کسی سند میں پڑ جاتے ہیں تو وہ حدیث ضعیف ہوجاتی ہے اور انکا اعلی مقام تو یہ ہے کہ محدثین کے نزدیک وہ ضعیف فی الحدیث ہیں اور انکا اعلی مقام تو یہ ہے کہ خود انکے شاگردوں نے انکی زبردست مخالفت کی ہے ۔۔۔ البتہ ان تمام کے باوجود جن کے دلوں میں اللہ اور اس کے رسول پر سچا ایمان ہے جیسے اہل حدیث وہ انہیں انکا جائز مقام دیتے ہیں اور عبادات و معاملات میں اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے قول پر عمل کرتے ہیں ۔
جی ہاں ابوحنیفہ غیرمقلدین (بزعم خویش "محدثین"، "اہل حدیث") کے ہاں ضعیف بلکہ کافر و مشرک ہے، اس کا کس نے انکار کیا ہے!! میں کہتا ہوں:
حضرت امام اعظم ابوحنیفہ اعلی اللہ درجاتہ کو آپ جیسے "محدثین" کی توثیق کی ضرورت نہیں جن کے دن رات کا وظیفہ ہی ائمہ ہدی کی غیبت و بدگو‏ئی کرنا ہے! آپ پہلے اپنے مذہب کی توثیق ثابت کریں کہ اس فسادی گروہ کی امت کے سامنے حیثیت کیا ہے۔ ع
جس مذہب میں ظالم حسین مظلوم یزید ہو کیا ہوا گر اس میں ابوحنیفہ ضعیف ہو
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
اور آج کل تو ما شاء اللہ آپ کے ہاتھ تو بخاری کی احادیث تک دراز ہوگئے ہیں کہ ان پر بھی اپنی عادت شریف کے مطابق ضعف کے فتوے لگانے سے نہیں چوکتے۔ اگر یقین نہ ہو تو انٹرنیٹ پر
تضعيف احاديث البخاري ٹائپ کریں اور پھر دیکھیں کہ کیا آتا ہے، خصوصا عربی جاننے وانے دیکھ سکتے ہیں کہ اس موضوع غیرمقلدین کی دلچسپی جنون کے حد تک بڑھ رہی ہے۔ میں بطور مثال صرف البانی صاحب کی ویڈیو کا پتہ بتا رہا ہوں، کسی عربی دان سے سمجھنے کی کوشش کریں۔ اس میں البانی صاحب نے دس (10) احادیث بخاری پر مختلف وجوہ سے ضعف کا حکم لگانے کا اقرار کیا ہے۔ بے چارے ابوحنیفہ تو بخاری کی نظر میں مرجئی تھے اس لئے ان کی احادیث ان کے ہاں پرلے درجے کے ضعیف تھے لیکن اب بخاری کے مقبول راوی بھی ان کے ہاں مطعون ٹھہر رہے ہیں۔ ویڈیو کا لنک یہ ہے:
پاکستان کے لوگ اس کو کسی پراکسی (مثلا: www.proxfree.com/) میں ملاحظہ فرماسکتے ہیں، کیونکہ یہاں پر یوٹیوب قانونی طور پر مسدود ہے:
شکریہ۔
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2015
پیغامات
81
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
58
تصحیح اغلاط
اور آج کل تو ما شاء اللہ آپ کے ہاتھ بخاری کی احادیث تک دراز ہوگئے ہیں کہ ان پر بھی اپنی عادت شریف کے مطابق ضعف کے فتوے لگانے سے نہیں چوکتے۔ اگر یقین نہ ہو تو انٹرنیٹ پر تضعيف احاديث البخاري ٹائپ کریں اور پھر دیکھیں کہ کیا آتا ہے، خصوصا عربی جاننے والے دوست دیکھ سکتے ہیں کہ اس موضوع پرغیرمقلدین کی دلچسپی جنون کے حد تک بڑھ رہی ہے۔ میں بطور مثال صرف البانی صاحب کی ویڈیو کا پتہ بتا رہا ہوں، کسی عربی دان سے سمجھنے کی کوشش کریں۔ اس میں البانی صاحب نے دس (10) احادیث بخاری پر مختلف وجوہ سے ضعف کا حکم لگانے کا اقرار کیا ہے۔ بے چارے ابوحنیفہ تو بخاری کی نظر میں مرجئی تھے اس لئے ان کی احادیث تو ان کے ہاں پرلے درجے کے ضعیف تھے لیکن اب بخاری کے مقبول راوی بھی ان کے ہاں مطعون ٹھہر رہے ہیں۔ ویڈیو کا لنک یہ ہے:
پاکستان کے لوگ اس کو کسی پراکسی (مثلا: www.proxfree.com/) میں ملاحظہ فرماسکتے ہیں، کیونکہ یہاں پر یوٹیوب قانونی طور پر مسدود ہے:

شکریہ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
جس مذہب میں ظالم حسین مظلوم یزید ہو کیا ہوا گر اس میں ابوحنیفہ ضعیف ہو
یہ بھی سراسر غلط بیانی ہے ۔سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کو کس اہل حدیث نے معاذ اللہ ۔۔ظالم ۔۔کہا ۔؟؟؟
اور
حضرت امام اعظم ابوحنیفہ اعلی اللہ درجاتہ کو آپ جیسے "محدثین" کی توثیق کی ضرورت نہیں
اور آپ جیسے حضرات کے کہنے سے وہ ’’ امام اعظم ‘‘ بھی نہیں بن جاتے ۔اس لئے اس غلو کی ضرورت نہیں ۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
مظلوم یزید ہو
اب صحابی پر کیا حکم لگائیں گے۔
امام أحمد بن يحيى، البَلَاذُري (المتوفى 279)اپنے استاذ امام مدائنی سے نقل کرتے ہیں:
الْمَدَائِنِيّ عَنْ عبد الرحمن بْن مُعَاوِيَة قَالَ، قَالَ عامر بْن مسعود الجمحي: إنا لبمكة إذ مر بنا بريد ينعى مُعَاوِيَة، فنهضنا إلى ابن عباس وهو بمكة وعنده جماعة وقد وضعت المائدة ولم يؤت بالطعام فقلنا له: يا أبا العباس، جاء البريد بموت معاوية فوجم طويلًا ثم قَالَ: اللَّهم أوسع لِمُعَاوِيَةَ، أما واللَّه ما كان مثل من قبله ولا يأتي بعده مثله وإن ابنه يزيد لمن صالحي أهله فالزموا مجالسكم وأعطوا طاعتكم وبيعتكم، هات طعامك يا غلام، قَالَ: فبينا نحن كذلك إذ جاء رسول خالد بْن العاص وهو على مَكَّة يدعوه للبيعة فَقَالَ: قل له اقض حاجتك فيما بينك وبين من حضرك فإذا أمسينا جئتك، فرجع الرسول فَقَالَ: لا بدّ من حضورك فمضى فبايع.[أنساب الأشراف للبلاذري: 5/ 290 واسنادہ حسن لذاتہ]۔
عامربن مسعودرضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم مکہ میں تھے کہ امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کی وفات کی خبردیتے والا ہمارے پاس سے گذرا تو ہم عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس پہونچے وہ بھی مکہ ہی میں تھے ، وہ کچھ لوگوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے اوردسترخوان لگایا جاچکاتھا لیکن ابھی کھانا نہیں آیاتھا ، تو ہم نے ان سے کہا: اے ابوالعباس ! ایک قاصد امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کی وفات کی خبرلایا ہے ، یہ سن کر عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کچھ دیرتک خاموش رہے پھرفرمایا: اے اللہ! معاویہ رضی اللہ عنہ پراپنی رحمت وسیع فرما، یقینا آپ ان لوگوں کے مثل تو نہ تھے جو آپ سے پہلے گذرچکے لیکن آپ کے بعدبھی آپ جیساکوئی نہ دیکھنے کوملے گا اورآپ کے صاحبزادے یزیدبن معاویہ رحمہ اللہ آپ کے خاندان کے نیک وصالح ترین شخص ہیں،اس لئے اے لوگو! اپنی اپنی جگہوں پر رہو اوران کی مکمل اطاعت کرکے ان کی بیعت کرلو ، (اس کے بعد غلام سے کہا) اے غلام کھانا لیکرآؤ ، عامربن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم اسی حالت میں تھے کہ خالد بن العاص المخزومی رضی اللہ عنہ کا قاصد آیا وہ اس وقت مکہ کے عامل تھے ، اس نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کو بیعت کے لئے بلایا ، عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا : اس سے کہہ دو کہ پہلے دوسرے لوگوں کے ساتھ اپنا کام ختم کرلے اورشام ہوگی توہم اس کے پاس آجائیں گے ، (یہ سن کرقاصد چلاگیا ) اور پھرواپس آیا اورکہا ، آپ کا حاضرہونا ضروی ہے ، پھر آپ گئے اور(یزیدکی) بیعت کرلی۔
http://forum.mohaddis.com/threads/یزید-کی-مدح-وثناء-اور-بیعت-من-جانب-ابن-عباس-رضی-اللہ-عنہ،-بسندحسن۔.9307/
 
Top