عامر یونس صاحب : یہ پھندہ جناب کے گلے سے نہیں نکلے گا ، مجھے علماء دیوبند کی کتابیں پڑھنے کا سبق نہ دیں ،ہمت کر کے اس کا جواب دیں ۔
عامر یونس کے جھوٹے پھندے پر اہل حق کا پھندہ!
عامر یونس صاحب نے اس تصویر میں لکھا ہے کہ
"علماء دیوبند کے کفریہ شرکیہ عقائد"پھر بطور دلیل کلیات امدایہ سے ایک حوالہ لکھا کہ"ظاہر میں بندہ اور باطن میں خدا ہو جاتا ہوں"
عامر یونس صاحب میں جناب کو چیلنج دیتا ہوں کہ جناب "حاجی امداد اللہ مہاجر مکی رحمہ اللہ " کا "دیوبندی " ہونا ثابت کریں؟اور علماء دیو بند نے اس بات ("ظاہر میں بندہ اور باطن میں خدا ہو جاتا ہوں") کو اپنے عقائد کی کسی کتاب میں بطور عقیدہ لکھا ہو؟ قیامت تک کی مہلت ہے جناب کو! جناب کے کہنے سے یہ علماء دیوبند کا عقیدہ نہیں بن جائے گا
یہ وہ پھندہ ہے جسے جناب کے گلے میں اہل حق کے نمائندہ نے ڈال دیا ہے اسے جناب قیامت تک اپنے گلے سے اُتار نہیں سکیں گے ؟ہمت ہے تو آؤ میدان میں
خند ق نہیں زبان کے آگے جو گر پڑو!
کہنا تو سہل بات ہے کرنا محال ہے
دیوبندیوں کے امامِ ربانی رشید احمد گنگوہی اپنے پیر و مرشد حاجی امداد اللہ مہاجر مکی کے متعلق فرماتے ہیں:
'' فخر مشائخ عظام مرجعِ خواص و عوام، منبعِ برکات قدسیہ مظہرِ فیوض مرضیہ معدن معارف الٰہیہ،مخزن حقائق، مجمع وقائق سراج ہمسراں،سرتاج اہل زماں، سلطان العارفین تارکین دنیا کے بادشاہ،غوث کاملین غیاث الطالبین جن کی کامل ستائش سے قلموں کی زبانیں قاصر ہیں ۔۔۔۔ پیر و مرشد اور میرے دین کے راہنمااور دنیا کے مقتداء ،میرے آقا، میرے مولا اور میرے مستند اور معتمد یعنی حضرت شیخ الحاج امداد اللہ صاحب تھانوی فاروقی ۔''
[امداد السلوک: ص ۴۴]
۳)دیوبندیوں کے امام الکبیرقاسم نانوتوی اپنے پیر و مرشد حاجی امداد اﷲ صاحب کے بارے میں فرماتے ہیں:
''مطلع انوار سبحانی،منبع اسرار صمدانی ،مورد افضال ذی الجلال والاکرام،مخدوم و مطاع خاص و عام، سر حلقہ مخلصان، سراپا اخلاص، سر لشکر صدیقان باختاص، رونق شریعت، زیب طریقت ، ذریعہ نجات، وسیلہ سعادات، دستاویز مغفرت نیاز مندان،بہانہ واگذاشت مستمدان، ہادی گمراہان، مقتدائے دین پناہان،زبدہ زمان،عمدہ دوران سیدنا و مرشدنامولٰنا الحاج امداد اللہ۔۔۔۔۔''
[سوانح قاسمی،حصہ سوم:ص ۱۱۔۱۲]
۴)دیوبندیوں کے حکیم الامت اشرف علی تھانوی صاحب ان کے بارے میں لکھتے ہیں:
''شیخ العلماء سید العرفاء حجۃ اللہ فی زمانہ و آیۃ اللہ فی اوانہ اعلیٰ حضرت مرشدنا و ہادینا الحاج الحافظ اللہ محمد امداد اللہ قدس اللہ
[امداد المشتاق:ص۴]
۵)تھانوی صاحب ایک اور جگہ فرماتے ہیں:
''حضرت حاجی صاحب کو وہ کمالات حق تعالیٰ نے دیے تھے کہ نظیر ملنا مشکل ہے۔''
[ قصص الاکابر:ص ۱۵۸]
۶)حاجی امداد اللہ مہاجر مکی کے متعلق مشہور تبلیغی دیوبندی شیخ الحدیث محمد زکریا کاندھلوی لکھتے ہیں:
''عرب و عجم کو منور کرنے والا آفتاب دنیائے اسلام کونور معرفت سے سیراب کرنے والا سمندر۔۔۔''
[امداد السلوک(مقدمہ): ص۴۱]
۷)عاشق الٰہی میرٹھی دیوبندی اپنے اعلیٰ حضرت حاجی امداد اللہ
مہاجر مکی کے متعلق لکھتے ہیں:
''اعلٰحضرت کی راست گو زبان جو حقیقت میں فرمان رحمان کی ترجمان تھی۔''
[ تزکرۃ الرشید:ج۱ص۵۳]
یہ چند حوالہ جات صرف نمونے کے طور پر پیش کیئے گئے ہیں ورنہ علماء و اکابرین دیوبند کی کتابیں حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی کی مبالغہ آمیز تعریف ومدح سے بھری پڑی ہیں۔۔
اﷲ باطل سے بیزاری اورحق بات کو سمجھ کر قبول کرنے کی توفیق دے،آمین۔