اب اتنی سادہ بھی نہیں جس طرح آپ بیان فرمارہیں ہیں کہ دعا کی یہاں صرف دعا ہی نہیں کی بلکہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے عمل سے بتادیا کہ یہ میرے اہل بیت ہیں اللہ تعالیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فرمایا کہنبی پاک نے آیت مباھلہ میں اللہ سے دُعا فرمائی یہ میرے اہل بیت ہیں
فَمَنْ حَآجَّكَ فِيهِ مِن بَعْدِ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْاْ نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ وَنِسَاءَنَا وَنِسَاءَكُمْ وَأَنفُسَنَا وأَنفُسَكُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَل لَّعْنَتَ اللّهِ عَلَى الْكَاذِبِينَO
ترجمہ :
پس آپ کے پاس علم آجانے کے بعد جو شخص عیسٰی (علیہ السلام) کے معاملے میں آپ سے جھگڑا کرے تو آپ فرما دیں کہ آجاؤ ہم (مل کر) اپنے بیٹوں کو اور تمہارے بیٹوں کو اور اپنی عورتوں کو اور تمہاری عورتوں کو اور اپنے آپ کو بھی اور تمہیں بھی (ایک جگہ پر) بلا لیتے ہیں، پھر ہم مباہلہ (یعنی گڑگڑا کر دعا) کرتے ہیں اور جھوٹوں پر اﷲ کی لعنت بھیجتے ہیںo
اللہ تعالیٰ کے اس حکم پر عمل کرتے ہوئے عیسائیوں سے مباھلہ کرنے کے لیے صرف یہ پنج تن پاک ہی گئے تھے