• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل بیت کو پوری کائنات پر فضیلت حاصل ہے

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
چلو پٹری پر تو آئے رضی اللہ عنھم تو کہا۔۔۔
حدثني يزيد بن حيان قال انطلقت أنا وحصين بن سبرة وعمر بن مسلم إلی زيد بن أرقم فلما جلسنا إليه قال له حصين لقد لقيت يا زيد خيرا کثيرا رأيت رسول الله صلی الله عليه وسلم وسمعت حديثه وغزوت معه وصليت خلفه لقد لقيت يا زيد خيرا کثيرا حدثنا يا زيد ما سمعت من رسول الله صلی الله عليه وسلم قال يا ابن أخي والله لقد کبرت سني وقدم عهدي ونسيت بعض الذي کنت أعي من رسول الله صلی الله عليه وسلم فما حدثتکم فاقبلوا وما لا فلا تکلفونيه ثم قال قام رسول الله صلی الله عليه وسلم يوما فينا خطيبا بما يدعی خما بين مکة والمدينة فحمد الله وأثنی عليه ووعظ وذکر ثم قال أما بعد ألا أيها الناس فإنما أنا بشر يوشک أن يأتي رسول ربي فأجيب وأنا تارک فيکم ثقلين أولهما کتاب الله فيه الهدی والنور فخذوا بکتاب الله واستمسکوا به فحث علی کتاب الله ورغب فيه ثم قال وأهل بيتي أذکرکم الله في أهل بيتي أذکرکم الله في أهل بيتي أذکرکم الله في أهل بيتي فقال له حصين ومن أهل بيته يا زيد أليس نساؤه من أهل بيته قال نساؤه من أهل بيته ولکن أهل بيته من حرم الصدقة بعده قال ومن هم قال هم آل علي وآل عقيل وآل جعفر وآل عباس قال کل هؤلا حرم الصدقة قال نعم
حضرت یزید بن حیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت حصین بن سبرة رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عمر بن مسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف چلے تو جب ہم ان کے پاس جا کر بیٹھ گئے تو حضرت حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا اے زید! تو نے بہت بڑی نیکی حاصل کی ہے کہ تو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے اور آپ سے یہ حدیث سنی ہے اور تو نے آپ کے ساتھ مل کر جہاد کیا ہے اور تو نے آپ کے پیچھے نماز پڑھی ہے، اے زید! آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث سنی ہیں، وہ ہم سے بیان کرو، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے میرے بھتیجے! اللہ کی قسم میری عمر بڑھاپے کو پہنچ گئی ہے اور ایک زمانہ گزر گیا (جس کی وجہ سے) میں بعض وہ باتیں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کو یاد رکھی تھیں، بھول گیا ہوں، اس وجہ سے میں تم سے بیان کروں تو تم اسے قبول کرو اور جو میں تم سے بیان نہ کروں تو تم اس کے بارے میں مجھے مجبور نہ کرنا، حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن ایک پانی کے جسے خم کہہ کر پکارا جاتا ہے جو کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ہے پر ہمیں خطبہ ارشا فرمانے کے لئے کھڑے ہوئے تو آپ نے فرمایا بعد حمد و صلوٰة! آگاہ رہو اے لوگو! میں ایک آدمی ہوں، قریب ہے کہ میرے رب کا بھیجا ہوا میرے پاس آئے تو میں اسے قبول کروں اور میں تم میں دو بھاری چیزیں چھوڑے جا رہے ہوں، ان میں سے پہلی اللہ کی کتاب ہے، جس میں ہدایت اور نور ہے تو تم اللہ کی اس کتاب کو پکڑے رکھو اور اس کے ساتھ مضبوطی سے قائم رہو اور آپ نے اللہ کی کتاب (قرآن مجید) کی خوب رغبت دلائی، پھر آپ نے فرمایا (دوسری چیز) میرے اہل بیت ہیں، میں تم لوگوں کو اپنے اہل بیت کے بارے میں اللہ یاد دلاتا ہوں، میں اپنے اہل بیت کے بارے میں تم لوگوں کو اللہ یاد دلاتا ہوں، حضرت حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا اے زید! آپ کے اہل بیت کون ہیں؟ کیا آپ کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنھن اہل بیت میں سے نہیں ہیں؟ حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا آپ کی ازواج مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ کے اہل بیت میں سے ہیں، اور وہ سب اہل بیت میں سے ہیں کہ جن پر آپ کے بعد صدقہ (زکوٰة، صدقہ و خیرات وغیرہ) حرام ہے، حضرت حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا وہ کون ہیں؟ حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا خاندان، حضرت عقیل کا خاندان، آل جعفر، آل عباس، حضرت عباس نے عرض کیا ان سب پر صدقہ وغیرہ حرام ہے؟ حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا ہاں! ان سب پر صدقہ، زکوة وغیرہ حرام ہے۔
حوالہ بیان کردیں شکریہ
اس ملتی جلتی ایک حدیث صحیح مسلم میں ہے کہ جب حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ پوچھا گیا کہ کیا اہل بیت میں ازواج رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی شامل ہیں اس پرحضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اللہ کی قسم ایک عورت ایک زمانے تک مرد کے ساتھ رہتی ہے پھر وہ اسے طلاق دے دیتا تو وہ عورت اپنے باپ اور قوم کی طرف لوت جاتی ہے اہل بیت سے مراد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ےھی اور آپ کے وہ عصبات کے جن پر صدقہ وغیرہ حرام کردیا گیا
صحیح مسلم، جلد سوم، باب فضائل کا بیان ، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل کے بیان میں حدیث نمبر ١٧٣١

اب اگر کوئی اس حدیث پر عمل کرے تو کیسا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
چلو پٹری پر تو آئے رضی اللہ عنھم تو کہا۔۔۔
حدثني يزيد بن حيان قال انطلقت أنا وحصين بن سبرة وعمر بن مسلم إلی زيد بن أرقم فلما جلسنا إليه قال له حصين لقد لقيت يا زيد خيرا کثيرا رأيت رسول الله صلی الله عليه وسلم وسمعت حديثه وغزوت معه وصليت خلفه لقد لقيت يا زيد خيرا کثيرا حدثنا يا زيد ما سمعت من رسول الله صلی الله عليه وسلم قال يا ابن أخي والله لقد کبرت سني وقدم عهدي ونسيت بعض الذي کنت أعي من رسول الله صلی الله عليه وسلم فما حدثتکم فاقبلوا وما لا فلا تکلفونيه ثم قال قام رسول الله صلی الله عليه وسلم يوما فينا خطيبا بما يدعی خما بين مکة والمدينة فحمد الله وأثنی عليه ووعظ وذکر ثم قال أما بعد ألا أيها الناس فإنما أنا بشر يوشک أن يأتي رسول ربي فأجيب وأنا تارک فيکم ثقلين أولهما کتاب الله فيه الهدی والنور فخذوا بکتاب الله واستمسکوا به فحث علی کتاب الله ورغب فيه ثم قال وأهل بيتي أذکرکم الله في أهل بيتي أذکرکم الله في أهل بيتي أذکرکم الله في أهل بيتي فقال له حصين ومن أهل بيته يا زيد أليس نساؤه من أهل بيته قال نساؤه من أهل بيته ولکن أهل بيته من حرم الصدقة بعده قال ومن هم قال هم آل علي وآل عقيل وآل جعفر وآل عباس قال کل هؤلا حرم الصدقة قال نعم
حضرت یزید بن حیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت حصین بن سبرة رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عمر بن مسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف چلے تو جب ہم ان کے پاس جا کر بیٹھ گئے تو حضرت حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا اے زید! تو نے بہت بڑی نیکی حاصل کی ہے کہ تو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے اور آپ سے یہ حدیث سنی ہے اور تو نے آپ کے ساتھ مل کر جہاد کیا ہے اور تو نے آپ کے پیچھے نماز پڑھی ہے، اے زید! آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث سنی ہیں، وہ ہم سے بیان کرو، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے میرے بھتیجے! اللہ کی قسم میری عمر بڑھاپے کو پہنچ گئی ہے اور ایک زمانہ گزر گیا (جس کی وجہ سے) میں بعض وہ باتیں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کو یاد رکھی تھیں، بھول گیا ہوں، اس وجہ سے میں تم سے بیان کروں تو تم اسے قبول کرو اور جو میں تم سے بیان نہ کروں تو تم اس کے بارے میں مجھے مجبور نہ کرنا، حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن ایک پانی کے جسے خم کہہ کر پکارا جاتا ہے جو کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ہے پر ہمیں خطبہ ارشا فرمانے کے لئے کھڑے ہوئے تو آپ نے فرمایا بعد حمد و صلوٰة! آگاہ رہو اے لوگو! میں ایک آدمی ہوں، قریب ہے کہ میرے رب کا بھیجا ہوا میرے پاس آئے تو میں اسے قبول کروں اور میں تم میں دو بھاری چیزیں چھوڑے جا رہے ہوں، ان میں سے پہلی اللہ کی کتاب ہے، جس میں ہدایت اور نور ہے تو تم اللہ کی اس کتاب کو پکڑے رکھو اور اس کے ساتھ مضبوطی سے قائم رہو اور آپ نے اللہ کی کتاب (قرآن مجید) کی خوب رغبت دلائی، پھر آپ نے فرمایا (دوسری چیز) میرے اہل بیت ہیں، میں تم لوگوں کو اپنے اہل بیت کے بارے میں اللہ یاد دلاتا ہوں، میں اپنے اہل بیت کے بارے میں تم لوگوں کو اللہ یاد دلاتا ہوں، حضرت حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا اے زید! آپ کے اہل بیت کون ہیں؟ کیا آپ کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنھن اہل بیت میں سے نہیں ہیں؟ حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا آپ کی ازواج مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ کے اہل بیت میں سے ہیں، اور وہ سب اہل بیت میں سے ہیں کہ جن پر آپ کے بعد صدقہ (زکوٰة، صدقہ و خیرات وغیرہ) حرام ہے، حضرت حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا وہ کون ہیں؟ حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا خاندان، حضرت عقیل کا خاندان، آل جعفر، آل عباس، حضرت عباس نے عرض کیا ان سب پر صدقہ وغیرہ حرام ہے؟ حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا ہاں! ان سب پر صدقہ، زکوة وغیرہ حرام ہے۔
حوالہ درکارہے شکریہ
صحیح مسلم جلد سوم کی حدیث نمبر ١٧٣١ بھی شیئر کردیں شکریہ
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
صحیح بخاری
کتاب فضائل اصحاب النبی
باب: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے رشتہ داروں کے فضائل اور فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل کا بیان
وقال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فاطمة سيدة نساء أهل الجنة ‏"‏‏.‏
اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا جنت کی عورتوں کی سردار ہیں۔
حدیث نمبر: 3714
حدثنا أبو الوليد،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا ابن عيينة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن عمرو بن دينار،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن ابن أبي مليكة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن المسور بن مخرمة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ فاطمة بضعة مني،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فمن أغضبها أغضبني ‏"‏‏.‏
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن عیینہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن دینار نے ان سے ابن ابی ملیکہ نے ان سے مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فاطمہ میرے جسم کا ٹکرا ہے، اس لیے جس نے اسے ناراض کیا، اس نے مجھے ناراض کیا۔​
صحیح بخاری
کتاب فضائل اصحاب النبی
باب: حضرت ابوالحسن علی بن ابی طالب القرشی الہاشمی کے فضائل کا بیان
وقال النبي صلى الله عليه وسلم لعلي ‏"‏ أنت مني وأنا منك ‏"‏‏.‏ وقال عمر توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو عنه راض‏.
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہ تم مجھ سے ہو اور میں تم سے ہوں اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے (حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں) کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی وصال تک ان سے راضی تھے۔
حدیث نمبر: 3706
حدثني محمد بن بشار،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا غندر،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا شعبة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن سعد،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال سمعت إبراهيم بن سعد،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبيه،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال النبي صلى الله عليه وسلم لعلي ‏"‏ أما ترضى أن تكون مني بمنزلة هارون من موسى ‏"‏‏.
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے سعد نے، انہوں نے ابراہیم بن سعد سے سنا، ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ کیا تم اس پر خوش نہیں ہو کہ تم میرے لیے ایسے ہو جیسے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لیے حضرت ہارون علیہ السلام تھے۔​
صحیح بخاری
کتاب فضائل اصحاب النبی
باب: حضرت حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کے فضائل کا بیان
قال نافع بن جبير عن أبي هريرة عانق النبي صلى الله عليه وسلم الحسن‏.‏
اور نافع بن جبیر نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کو گلے سے لگایا۔

حدیث نمبر: 3749
حدثنا حجاج بن المنهال،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا شعبة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال أخبرني عدي،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال سمعت البراء ـ رضى الله عنه ـ قال رأيت النبي صلى الله عليه وسلم والحسن على عاتقه يقول ‏"‏ اللهم إني أحبه فأحبه ‏"‏‏.
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھے عدی نے خبر دی، کہا کہ میں نے براء رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ آپ کے کاندھے مبارک پر تھے اور آپ یہ فرما رہے تھے کہ اے اللہ! مجھے اس سے محبت ہے تو بھی اس سے محبت رکھ۔



جناب ان سب حدیثوں پر ہمارا ایمان ہے اور ان فضائل کو کوئی بھی انکار نہیں کرتا مگر آپ کہنا کیا چہ رہے ہیں مسلہ کیا ہے آپ کا؟
جتنے بھی فضائل صحیح احادیث سے ثابت ہیں ان پر ہم یقین کرتے ہیں چاہے وہ کسی بھی صحابی کے لئے ہوں الحمد للہ

لیکن آپ کیوں دوسرے صحابہ کے فضائل نہیں مانتے؟
صحیح بخاری میں اور بھی صحابہ کے فضائل ہیں کیا آپکا ایمان ہے ان سب پر؟
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
جناب ان سب حدیثوں پر ہمارا ایمان ہے اور ان فضائل کو کوئی بھی انکار نہیں کرتا مگر آپ کہنا کیا چہ رہے ہیں مسلہ کیا ہے آپ کا؟
جتنے بھی فضائل صحیح احادیث سے ثابت ہیں ان پر ہم یقین کرتے ہیں چاہے وہ کسی بھی صحابی کے لئے ہوں الحمد للہ
مسئلہ میرا تو کچھ نہیں میں نے تو یہ تھریڈ مناقب اہل بیت اطہار بیان کرنے کے لئے شروع کیا تھا اس موضوع پر ہی صحیح احادیث پیش کرنے کی سعادت حاصل کررہا ہوں مسئلہ تو دیگر حضرات کے ساتھہ ہے کہ مناقب اہل بیت اطہارکے مقابلے پر ایسی دھاگہ میں دیگر صحابہ کے مناقب بھی بیان کرنا شروع ہوگئے ان حضرات سے میں عرض کرچکا کہ اگر آپ نے دیگر صحابہ کے مناقب بیان کرنے ہیں تو آپ اپنا الگ تھریڈ بنا لیں اور اس میں مناقب بیان کریں آپ کو کس نے روکا ہے شاید کہ میرا یہاں پر اہل بیت اطہار کے مناقب بیان کرنا انھیں اچھا نہیں لگ رہا
واللہ ورسول اعلم
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
یار لوگ کا یہ کہنا کے اہل بیت کے مناقب بیان کئے جارہے ہیں تو پھر اس حدیث کے اس حصے کو پیش کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟؟؟۔۔۔
حوالہ بیان کردیں شکریہ
اس ملتی جلتی ایک حدیث صحیح مسلم میں ہے کہ جب حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ پوچھا گیا کہ کیا اہل بیت میں ازواج رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی شامل ہیں اس پرحضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اللہ کی قسم ایک عورت ایک زمانے تک مرد کے ساتھ رہتی ہے پھر وہ اسے طلاق دے دیتا تو وہ عورت اپنے باپ اور قوم کی طرف لوت جاتی ہے اہل بیت سے مراد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ےھی اور آپ کے وہ عصبات کے جن پر صدقہ وغیرہ حرام کردیا گیا
صحیح مسلم، جلد سوم، باب فضائل کا بیان ، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل کے بیان میں حدیث نمبر ١٧٣١

اب اگر کوئی اس حدیث پر عمل کرے تو کیسا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
اب یہ بتائیں کے کتنی ازواج کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے طلاق دی؟؟؟۔۔۔ تاکہ اس حدیث کا اطلاق ہوسکے۔۔۔ کے ایک عورت ایک زمانے تک مرد کے ساتھ رہتی ہے پھر وہ اسے طلاق دے دیتا تو وہ عورت اپنے باپ اور قوم کی طرف لوٹ جاتی ہے۔۔۔ اگر اہل بیت سے مراد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ہے تو پھر جو یہاں بہت سے سوالات جنم لیتے ہیں۔۔۔ لیکن ہمارا مقصد اعتراض کرنا نہیں ہے۔۔۔ بلکہ ہمارا مقصد صرف اتنا ہے کے مناقب یا فضائل بیان کئے جائے کسی کے ساتھ ناانصافی یا ذاتی بغض وعناد کی روش کو روا نہ رکھا جائے۔۔۔ جوکہ روافض کی ہمیشہ سے خاصہ رہی ہے۔۔۔ اُمہات المومنین کو اُمت کی ماں کہا گیا ہے۔۔۔ تو اُمتی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ بھی تھیں حضرت حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ بھی تھے حضرت حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ بھی تھے اور حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ بھی اب بتائیں کے فضال اہل بیت میں افضل واعلٰی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کس کا مقام ہے؟؟؟۔۔۔ نبی پاک نے آیت مباھلہ میں اللہ سے دُعا فرمائی یہ میرے اہل بیت ہیں مگر جن کی گواہی خود اللہ نے نازل فرمائی ہو اُن کے فضائل کا معیار کیا ہوگا؟؟؟۔۔۔ سوچئے۔۔۔ ہم حق کو حق کے ساتھ تسلیم کرنے کے قائل ہیں۔۔۔ اور یہ ہی اہلسنت والجماعت کا منہج ہے اور یہ ہی ہمارے سلف وصالحین کا طریقہ۔۔۔ الحمداللہ۔۔۔

لہذٰا ہم پر اس الزام کا جواز پیش کردیں۔۔۔
مسئلہ میرا تو کچھ نہیں میں نے تو یہ تھریڈ مناقب اہل بیت اطہار بیان کرنے کے لئے شروع کیا تھا اس موضوع پر ہی صحیح احادیث پیش کرنے کی سعادت حاصل کررہا ہوں مسئلہ تو دیگر حضرات کے ساتھہ ہے کہ مناقب اہل بیت اطہارکے مقابلے پر ایسی دھاگہ میں دیگر صحابہ کے مناقب بھی بیان کرنا شروع ہوگئے ان حضرات سے میں عرض کرچکا کہ اگر آپ نے دیگر صحابہ کے مناقب بیان کرنے ہیں تو آپ اپنا الگ تھریڈ بنا لیں اور اس میں مناقب بیان کریں آپ کو کس نے روکا ہے شاید کہ میرا یہاں پر اہل بیت اطہار کے مناقب بیان کرنا انھیں اچھا نہیں لگ رہا
واللہ ورسول اعلم
دیگرصحابہ سے مراد آپ امہات المومنین کو اس فہرست میں شامل کرنا چاہتے ہیں... جواز پیش کیجئے... جس آیات کو آپ نے پیش کیا وہ آیت ازواج مطہرات پر نازل ہوئی تھی... جب تک سوچ کے اس زاویئے کو تعصب کو ختم نہیں کریں گے یہ محاذ ہر فورم پر کھلے رہیں گے... لہذا فریق کو الزام دینے کی بجائے صرف دلوں میں کدورت کو ختم کردیا جائے تو نہ تعصب کی فضاء قائم ہوگی اور نہ ہی ایک دوسرے کے خلاف محاذ آرائی... باقی عقل اللہ نے سب کو دی ہے... جیسے شیطان اور آدم کو دی تھی... فرق اس کے بروقت استعمال پر منحصر کرتا ہے... کے کون شیطان کا دوست ہے کون آدم کا بیٹا...
 

عمران علی

مبتدی
شمولیت
اگست 25، 2012
پیغامات
71
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
21
محترم بہرام صاحب،

اگر اہل بیت کو خدا نے پوری کائنات پر فضیلت بخشی ہے تو اس آیت کا کیا مطلب ہے کہ "وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ سورۃ نمبر سترہ، آیت نمبر ستر
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
محترم بہرام صاحب،
اس آیت کا کیا مطلب ہے کہ "وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ سورۃ نمبر سترہ، آیت نمبر ستر
یہ شرف اور فعل، بحیثیت انسان کے، ہر انسان کو حاصل ہے چاہے مومن ہو یا کافر۔ کیونکہ یہ شرف دوسری مخلوقات، حیوانات، جمادات و نباتات وغیرہ کے مقابلے میں ہے۔ اور یہ شرف متعدد اعتبار سے ہے جس طرح کی شکل و صورت، قدو قامت اور ہیئت اللہ تعالیٰ نے انسان کو عطا کی ہے، وہ کسی دوسری مخلوق کو حاصل نہیں، جو عقل انسان کو دی گئی ہے، جس کے ذریعے سے اس نے اپنے آرام و راحت کے لئے بیشمار چیزیں ایجاد کیں۔ حیوانات وغیرہ اس سے محروم ہیں۔ علاوہ ازیں اسی عقل سے صحیح، مفید و مضر اور حسین قبیح کے درمیان تمیز کرنے پر قادر ہے۔ علاوہ ازیں کائنات کی تمام چیزوں کو اللہ تعالیٰ نے انسان کی خدمت پر لگا رکھا ہے۔ چاند سورج، ہوا، پانی اور دیگر بیشمار چیزیں ہیں جن سے انسان فیض یاب ہو رہا ہے۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
بہت اچھا، پھر اہل بیت کیسے سب سے افضل ہوگئے، چہ جائیکہ تمام بنی آدم آپس میں برابر ہیں۔
اہل بیت محمد بن عبدالواھاب نجدی کی نظر میں پوری کائنات سے افضل ہیں



لگتا ہے اب ہر شخص کو الگ الگ بتانا پڑے گا کیونکہ جو بھی نیا آتا ہے وہ سب سے پہلا اعتراض ہی یہی کرتا ہے جب جواب دیا جاتا ہے تو پھر لمبی خاموشی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
یار لوگ کا یہ کہنا کے اہل بیت کے مناقب بیان کئے جارہے ہیں تو پھر اس حدیث کے اس حصے کو پیش کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟؟؟۔۔۔

اب یہ بتائیں کے کتنی ازواج کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے طلاق دی؟؟؟۔۔۔ تاکہ اس حدیث کا اطلاق ہوسکے۔۔۔ کے ایک عورت ایک زمانے تک مرد کے ساتھ رہتی ہے پھر وہ اسے طلاق دے دیتا تو وہ عورت اپنے باپ اور قوم کی طرف لوٹ جاتی ہے۔۔



۔۔۔ اور یہ ہی اہلسنت والجماعت کا منہج ہے اور یہ ہی ہمارے سلف وصالحین کا طریقہ۔۔۔ الحمداللہ۔۔
نشان زدہ قول حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ہے اور یہ ہم سب کے سلف وصالحین ہیں ان کا یہ قول اس سوال کے جواب میں ہے کہ کیا ازواج بھی اہل بیت میں ہیں ؟؟؟؟
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top