• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث کا وجود کب سے ہے؟

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
لیکن اب ایسا بھی نہیں کہ اس طریقہ تحقیق کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سفید جھوٹ بولے چلے جاؤ۔ ہمیں بھی کوئی شوق نہیں‌ ہے کسی سے اسکین کا مطالبہ کریں۔ لیکن آپ لوگ تو بے شرمی کی تمام حدود پھلانگ گئے ہو کہ اہل حدیث پر اتنے سنگین بہتان بھی لگا رہے ہو اور دلیل بھی کوئی نہیں۔
جھوٹ کی ایک قسم سفید جھوٹ کی بھی ہوتی ہے تواس کے بالمقابل کوئی کالاقسم کا جھوٹ بھی ہوتاہوگا ۔ شاہد نذیر صاحب اپنی تحریر میں کذب،کذاب اورسفید وکالے جھوٹ کا استعمال بہت کرتے ہیں۔
حضرت رابعہ بصریہ سے یہ واقعہ منقول ہے کہ کچھ لوگ ان کی خدمت میں بیٹھ کر دنیاکی برائی کررہے تھے توٹوکااورفرمایاکہ تمہارادنیا کی برائی کرنا بھی یہ بتاناہے کہ تمہیں دنیاسے کسی نہ کسی حد تک تعلق ہے۔

اب شاہد نذیر صاحب کو جھوٹ سے کس قدر تعلق ہے وہ ان کی تحریروں میں جھوٹ کے استعمال سے واضح ہے

!خیران کا معاملہ ان کے ساتھ ہے؟ وہ کذب بیانی کی داستان رقم کریں یاغلط گوئی کے انبار لگائیں ۔ جھوٹ کے محل تعمیر کریں یاپھر کچھ اور ۔

ہمیں مطلب صرف اس تھریڈ کے اس حصہ سے ہے کہ برصغیر میں اہل حدیث کب سے موجود ہیں اوردلائل کے ساتھ ! دلائل وہ جواہل علم کے درمیان دلائل مانے جاتے ہیں۔ مستند ہے میرافرمایاہوانہیں!

آپ کاکیاخیال ہے جوتحریرنواب صدیق حسن کے حوالہ سے بیان کی گئی ہے کہ ’’اس زمانہ میں ایک ریاکار فرقہ نے جنم لیاہے جوعمل بالحدیث کا داعی ہے لیکن اس سے کوسوں دور ہے‘‘ وہ ان کانہیں ہے۔ کیایہی ہے۔ آپ اسی کااسکین مانگ رہے ہیں ۔

اگر جھوٹ بولنے پر کوئی بیمار پڑتا تو دیوبندی فرقے کے علماء اور طلبا ہمیشہ بیمار ہی رہتے۔ آپ لوگوں کا انداز تو یہ ہے کہ خاموشی سے اپنی کتابوں میں تحریف کردیتے ہو کہ نہ رہے بانس اور نہ بجے بانسری۔ اور پھر جمشید صاحب جیسے بیانات دے کر بغلیں بجاتے ہو۔
اسی طرحی مصرعہ میں یہ غزل بھی سماعت فرمالیں

اگرجھوٹ بول کر پھلنے پھولنے والی کسی جماعت کو دیکھنی ہوتو غیرمقلدوں کو دیکھ لیں!

غیرمقلدوں کا عجیب انداز ہے کہ اگر حیدرآباد کے مرتبین کتاب المجرومین سے امام ابوحنیفہ کا نام نکالیں تو تحریف کی عمدہ مثال
لیکن سعودی عرب کے مشائخ اگر کتاب السنہ سے امام ابوحنیفہ کاتذکرہ نکال دیں توشرعی حکمت والا فعل
اوراس شرعی حکمت کے فعل پر تمام غیرمقلدین انگشت بدنداں اور سعودی حکومت کے مشائخ کے شرعی فعل کی حکمت کے سامنے سرافگنداں اوربہ زبان حال ہیچمداں
اہل حدیث حضرات دلیل کو مانتے ہیں لہذا اس تفریق اوردوئی میں بھی ضرور کتاب وسنت سے کوئی دلیل ان کو ملی ہوگی۔

شاید آپکو یاد ہو
تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
ہمیں یاد ہے زرا زرا
غلام احمد قادیانی دیوبندی علماء کا چہیتا جس کو دعویٰ نبوت کے لئے پلیٹ فارم بھی قاسم ناناتوی نے فراہم کیا اور اس کے دعویٰ نبوت کے بعد بھی رشید احمد گنگوہی اسے صالح مرد اور مومن قرار دیتے رہے۔ وجہ بھی ظاہر تھی آخر کو انہیں کا حنفی بھائی تھا اور آج بھی غلام احمد قادیانی کے ماننے والے ابوحنیفہ کی سچی تقلید کا دم بھرتے ہیں۔ لیکن پھر بھی آپ لوگوں نے قادیانیوں کو اپنی جماعت سے باہر کردیا۔ کیا انصاف نام کی کوئی چیز آپکے ہاں پائی جاتی ہے؟
پھر کیا خیال ہے کہ عرصہ دراز تک دیوبندی ایک تھے لیکن پھر آپ لوگوں نے دیوبندیوں کی پوری ایک جماعت کو مماتی قرار دے کر دیوبندیت سے خارج کردیا۔ آپ لوگ ہم سے زیادہ ناقابل بھروسہ ہو ہم نے تو گنتی کے چند افراد سے براءت کی ہے لیکن آپ نے تو پوری ایک دیوبندی کھیپ کو گمراہ قرار دے کر جان چھڑا لی۔ امید ہے اس اعتراض کے جواب میں حسب سابق کی طرح آپکو سانپ سونگھ جائے گا۔
اگرٹائپنگ کی دشواریاں نہ ہوتی تو آپ کو جو کچھ ذراذرا یاد ہے ہم پورایاد دلانے کی کوشش کرتے اورانشاء اللہ آنجناب کے چودہ طبق روشن ہوجاتے لیکن فی الحال کچھ طبق ہی روشن فرمالیجئے

کسی جماعت کو نظریات کی بناء پر مردود قراردیناتوالگ چیز ہے آپ کے یہاں جماعت غرباء اہل حدیث اورامرائے اہل حدیث کی چپقلش اوراس سلسلے میں خونخوارقسم کے فتاوے ہماری نگاہوں سے اوجھل نہیں ہیں۔

کسی زمانے میں ثناء اللہ امرتسری کا اپناگروہ ہواکرتاتھااورروپڑی صاحب کا اپناگروپ اوردونوں کے درمیان جو جوتم پیزار تھی وہ بھی کتابوں میں مدفون ہیں کہئے تویاددلادیں۔

اگرچہ اسی نہج پر ہم پوچھ سکتے ہیں کہ مماتیت کے نام پر طعنہ دینے والے کوجماعت المسلین کے نام پر سانپ سونگھ جائے گا اور یہ کہنابھول جائے گاکہ ہم صرف افراد کو خارج کرتے ہیں کسی جماعت کونہیں۔ اگر وہ کہیں کہ ہم نے افراد کو ہی خراج کیاتھاان میں سے کسی نے اپنی جماعت تیار کرلی تو بعینہ یہی جواب ہماری جانب سے بھی اپنے ذہن میں رکھئے گا۔

لیکن ظاہرسی بات ہے کہ ہماری بات اس تعلق سے نہیں ہورہی ہے ہماری بات تویہ ہے کہ ایک شخص جب تقلید کے خلاف آواز اٹھاتاہے توبہت بڑاعلامہ شمار ہوتاہےاورالقاب وآداب سے گرانبار کیاجاتاہے اورجون ہی وہ اپنے اجتہادات کوتیغ بے نیام کرتاہے اوراہل حدیث حضرات کے معروف مسائل سے ہٹ کر اپنی الگ راہ نکالتاہے تواس کو جماعت سے خارج قراردیاجاتاہے۔ یہاں سوال یہ نہیں ہے کہ شخص مذکور کو اجتہاد کاحق کیوں نہیں اورمخطی ہونے کی صورت میں بھی ایک اجر کا حقدار کیوں نہیں!

جس طرح ذاکر نائک صاحب ایک زمانہ میں اہل حدیث حضرات کے چہیتے تھے جب انہوں نے اپنے اجتہاد کی چھڑی تیز کرنی شروع کردی ہے تواب اہل حدیث علماء ان سے بدظن ہورہے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ بیس تیس سال بعد اگرکسی مزید کریلااورنیم چڑھاسلفی نے کہاکہ شاہد نذیرکوفلاں اورفلاں وجہ سے ہم جماعت سے خارج کرتے ہیں توہماری ان بحثوں کاکیاہوگا؟

اس پر ایک لطیفہ یاد آیا کسی سلفی سائٹ پر ہی پڑھاتھاکہ شیخ البانی عمر کے آخری پڑائو میں ایک مرتبہ مغموم تھے کہ حدیثوں کی صحت کی جانب بلادعربیہ میں توجہ میں نے دلائی اورآج سعودی عرب وغیرہ کے شیوخ مجھ پر ہی نرمی اورتساہل برتنے کا الزام لگارہے ہیں۔ مفہوم

توکل کسی مزید متشدد سلفی صاحب کہہ دیں کہ شاہد نذیر اپنی تحریروں میں سلام علی من اتبع الھدی لکھاکرتے تھ انکو تولکھناچاہئے کہ مشرکین جنہم کا ایندھن ہیں پتہ چلتاہے کہ توحید کے تعلق سے ان کے رویہ میں مداہنت اورنرمی موجود تھی؟

انہی خطروں اوراندیشوں کو نظرمیں رکھ کرمذکورہ تحریر لکھی گئی تھی لیکن آنجناب نے اس پر دوسرے اورتیسرے زاویے سے نظرڈالناشروع کردیا اورجو پہلا درست زاویہ تھااسے نظرانداز کردیا آئن اسٹائن نے کہاہے کہ ہوسکتاہے کہ کائنات کے بارے میں کوئی پرپیچ نظریہ تلاش کررہے ہیں جب کہ اس کا کوئی سادہ ساحل موجود ہو۔
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
انسان کے احمق ہونے کیلئے اتناکافی ہے کہ وہ کسی حدیث کا صحیح محمل طئے کئے بغیر اسے کوٹ کرناشروع کردے

اولاتواس حدیث میں سننے کے تعلق سے بات ہے جب کہ علمی معاملات میں حوالہ جات کاتعلق پڑھنے پڑھانے سے ہوتاہے؟
تحقیق ضروری ہے لیکن دونوں میں بہت فرق ہے۔ آپ کسی کے منہ سے ایک بات سنیں اورکسی عالم کی لکھی کتاب میں کوئی بات پڑھیں دونوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
معافی چاہتا ہوں حضور کہ میں تو آپکی نظر میں احمق ہوں کیونکہ اس حدیث کا صحیح محمل نہیں جانتا لیکن کیا آپ ہماری معلومات میں اضافہ فرمائیں گے کہ آپکے امام اس حدیث کا صحیح محمل جانتے تھے یا نہیں؟؟؟؟ زرا اپنی مبارک انگلیوں سے اس کا ثبوت تو پیش کریں۔

اور یہ جو آپ فرمارہے ہیں کہ بات سننے اور کتاب میں بات پڑھنے میں فرق زمین آسمان کا فرق ہے اس لئے حوالہ جات کا اطلاق اس حدیث پر نہیں ہوتا تو برائے مہربانی یہی فرق آپ اپنے امام سے ثابت کریں کیونکہ آپ تو تقلید ہی اس لئے کرتے ہیں کہ نہ تو حدیث کے معنوں کو سمجھ سکتے ہیں اور نہ ہی قرآن کو۔ تاکہ ہم بھی امام صاحب کی حدیث دانی اور قرآن فہمی کے قائل ہوسکیں۔

امید کی جاتی ہے کہ آپ ہمیشہ کی طرح اب اس مطالبے سے فرار اختیار نہیں کرینگے۔

دوسرافرق یہ ہے کہ حضورپاک نے اپنے ارشاد میں ہرسنی باتکی تاکید کی ہے ۔ شاہذ نذیر صاحب کو یہ تحقیق کہاں سے ہواکہ ہندوستان صاحب کی ہربات ہی ایسی ہوتی ہے کیاانہوں نے ان کی پوری زندگی کواپنی آنکھوں سے عیانادیکھ لیاہے کہ یہ ان کی پوری زندگی کا طرز عمل ہے؟
جس طرح مسلسل ہندوستان صاحب پے درپے اپنے علماء کے جھوٹ دہرائے چلے جارہے ہیں اور اس پر مزید جھوٹ کے انہیں اپنے جھوٹے علماء کے سچے ہونے کا پورا یقین ہے اس سے تو انکا اور تمام دیوبندیوں کا یہی معمول اور طرز عمل معلوم ہوتا ہے۔

پھر اہم مسئلہ یہ ہے کہ علمی تحقیق کی دنیا میں حوالہ جات کوسکنڈ ذ ریعہ یاثانوی مرجع کی حیثیت حاصل ہے۔
چلیں مان لیا! لیکن جب قوی شک بلکہ یقین ہو کہ سامنے والا حوالہ دیتے ہوئے پوری طرح کذب بیانی کررہا ہے تو پھر حوالہ جات کی تصدیق اور ثبوت کو اہم ترین حیثیت حاصل ہوجاتی ہے۔

آپکے ہاں چونکہ حوالہ جات کو ثانوی حیثیت حاصل ہوتی ہے اور حوالے کا ثبوت بھی درکار نہیں ہوتا اس لئے اگر بالفرض بطور الزام میں یہ کہہ دوں کہ امام ابوحنیفہ نے اپنی تصنیف کتاب الحیل میں اقرار کیا ہے کہ وہ مسلمان نہیں تھے بلکہ صرف اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہچانے کی غرض سے انہوں نے اسلام کا لبادہ اوڑھ فقہ حنفی کو تخلیق کیا تھا۔ تو امید ہے آپ اس حوالے کو قبول فرما کر شکریہ کا موقع دینگے۔

کیاابن تیمیہ نے اپنی کتاب میں متقدمین علماء کی جوآراء نقل کی ہے اورآج ان کی کتاب موجود نہیں ہے تو کیاان کے مخالفین کیلئے اس بناء پر انکار کرنا صحیح ہوگاکہ اصل کتاب سے دکھائو؟
کیاابن حزم کی کتب میں جن علماء کی آراء کاذکر ہواہے وہ کتابیں ناپید ہیں تو ہم ان اقوال سے دست برداری اختیار کرلیں؟
اسکا یہ مطلب نہیں کہ ہم ہر وہ جھوٹا حوالہ قبول کرلیں جس میں ہم پر بہتان عائد کیا گیا ہو۔ لہذا آپ خلط مبحث سے کام نہ لیں۔

ہاں اگر شاہد نذیر صاحب اسی کو معیار حق اورسچ اورجھوٹ مداربنالیں اوراس پر اقرار کرلیں توپھر ہماری کوشش ہوسکتی ہے۔
آپ کوشش شروع کیجئے اور ہمیں ایک متعین وقت کے اندر اندر ثبوت لا کر دکھا دیں۔

ویسے زیر بحث موضوع کچھ اور ہے یہ باتیں توثانوی ہیں
اصل موضوع یہ ہوناچاہئے کہ
برصغیر ہندوپاک میں اہل حدیث حضرات کاوجود کب سے ہے؟
اہل حدیث اورمحدثین کرام میں کیافرق ہے؟ وہ تو بعد کی بات ہے؟
ایک دیگر تھریڈ میں ابن دائود نے قلابازیاں کھائیں لیکن یہ ثابت نہ کرسکے کہ حضرت مجدد الف ثانی کے دور میں کوئی اہل حدیث یاغیرمقلد موجود تھا؟
اگرکوئی ہوگا تب تواس کا ثبوت ہوگانا!
موضوع کا جواب تو اول مضمون ہی میں موجود ہے جس میں قدامت اہل حدیث کو ثابت کردیا گیا ہے۔ لیکن میں اصل موضوع پر گفتگو نہیں کررہا بلکہ ان باتوں پر بحث ہورہی ہے جو دیوبندیوں نے موضوع سے ہٹ کر پیش کی ہیں۔ اس لئے مجھ سے تو فی الحال اسی موضوع پر گفتگو کیجئے جس پر میں بات کررہا ہوں۔
 

ہندوستان

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2012
پیغامات
18
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
0
اصل مضمون ارسال کردہ شاہد نذیر
کیا صحابہ جیسی مقدس ہستی کو آپکے امام کا شیطان کہہ دینا مناسب ہے؟؟؟ کیا امام صاحب نے اس پر توبہ کی تھی؟؟؟
ارے ہمارے امام پر اتنا بڑا بہتان ہمیں دوبارہ لکھتے ہوئی بھی ڈر محسوس ہو رہا ہے کم از کم گول مٹول باتیں مت کرو کم از کم اسکین تو پیش کردو وہ بھی تازہ تصانیف میں سے قدیم تصانیف میں سےنہیں، اور سنوآپ لوگ تو یہ فرماتے ہیں کہ ہمارے امام صاحب نے کوئی کتاب ہی نہیں لکھی ،یقیناً تو پھر ہمارے امام نے کہاں کو لکھ دیا یا کہدیا کی نعوذباللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔کسی انگریز نسل کے شیطان نے لکھ دی ہوگی ،کیونکہ شیطان کا کام تو ملونی کا ہوتا ہی ہے اور شیطان کی اس ملونی کا قرآن اور احادیث میں کافی ذکر ہے ،آپ کا بس چلے تو اللہ میاں سے بھی یہ سوال کربیٹھیں کہ اس کا اسکین بھیجو، قرآن شریف کا مطالعہ فرمالیں ،لیکن امپورٹ شدہ چشمہ اتارکر،کہ کس طرح شیطان آسمان میں جاکر باتوں کو اچک لیتا تھا،اور پھر اپنے چیلوں کو بتاتاتھا،اوریہ سلسلہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر آکر رکا، حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک یہ سلسلہ چلا،اسی زمانے کہ یہ انگریز ہیں اپنی شیطانی چالوں سے لوگوں کو گراہ کررہے ہیں ،دیوبند کے علماء نے ان انگریزوں سے ٹکر لی ہے اور ان کو چھٹی کا دودھ یاد دلیا ہے،اس وقت یہ سارے غیر مقلد علماء روپوش تھے اس وقت تو کسی غیر مقلد کو مسلمانوں کی فکر نہ ہوئی اس وقت بہت سے انسان نما لوگ مخبری فرمارہے تھے،ذرا کچھ نام توگنوادو کسی موحد نے گردن کٹائی ہو، یہ سارے دیوبندی علماء تھے جنہوں نے آپ کے علماء کو قال اللہ وقال الرسول کہنا سکھایا،آج جتنے حفاظ کرام ہیں یہ سب علماء دیوبند کی مرحون منت ہیں ،اس وقت کو یاد کرو اور آج بھی جب دیوبندی حفاظ کے پیچھے بڑے بڑے عرب شیوخ نماز ادا کرتے تھے اور ہم لوگ آپ لوگوں کو حفاظ دیا کرتے تھے،ہمارےاحسان کو مت بھولو،نہیں معلوم ہے تو اپنے داداوں سے معلوم کرلو،تمہارے مدارس کب سے وجود میں آئے جمعہ جمعہ آٹھ دن سے جن غیر مقلدوں کو آپ پنا مقتدا بتاتے ہو ان سب کو دولت امپورٹ ہوئی اور انہوں نے دین میں ملونی شروع کردی یہ میں اس لئے کہہ رہا ہوں اس طرف دیار ہند میں اور میرے شہر اس طرح کے عالم ہیں جو اپنے آپ کو غیر مقلد کہلاتے ہیں اور دین میں ملونی کر رہے ہیں جس کی ان کو بڑی بڑی رقمیں ملتی ہیں، نواب صدیق حسن خان ان کا تعلق غریب گھرانے سے تھا نواب بھوپال کی لڑکی سے شادی ہوگئی تو یہ بھی نواب ہوگئے،عبد الوہاب نجدی نے انگریزوں کا ساتھ دیا اور مسلمانوں کو برباد کرادیا یہ بھی تو اپنے آپ کو اہل حدیث ہی کہلاتا ہے، میں یقین سے کہتا ہوں کہ اگر قیامت میں بخشش کا نمبر آیا تو امام ابوحنیفہؒ سے سفارش کرانی پڑیگی۔
شکریہ آپ نے وضاحت کردی اسکے ساتھ یہ بھی وضاحت کردیا کریں کہ میں مسلمان دیوبندی ہوں ورنہ لوگ بلاوجہ ہندو دیوبندی سمجھیں گے۔
ماشاء اللہ آپ کو اپنے مومن اور مسلمان ہونے پر بہت اعتماد ہے لیکن آپکے مسلمان اور مومن ہونے اور اس شخص کے مومن اور مسلمان ہونے میں فرق ہے جس کا مذہب قرآن و حدیث ہے۔ کیونکہ حدیث میں مومن کی ایک صفت یہ ہے کہ وہ جھوٹا نہیں ہوتا لیکن دیوبندی مذہب میں کثرت سے جھوٹ بولا جاتا ہے اور جھوٹ بول کر کہا جاتا ہے کہ ہم سچ بول رہے ہیں یہ جھوٹ پر جھوٹ ہے
اور مومن کی دوسری صفت شاید آپ کی آنکھوں سے اوجھل ہوگئی’’ کہ مسلمان وہ کہ ہاتھ اور زبان سے مسلمان محفوظ رہے‘‘ اور کسی کلمہ گو کو کافر کہنا یا کفار سے تشبیہ دینا ،کیا اس سے متعلق احادیث نگاہ سے نہیں گزری، اور ماشاء اللہ آپ کے ہاتھ اور قلم دونوں اور ہوسکتا ہے قدمین بھی ایذا رسانی میں چلتے ہوں ۔
فقط والسلام
ہندوستان
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
لگتا ہے کہ دیوبندی حضرات فرار کے بہانے تلاش کررہے ہیں کیونکہ ان کی پوسٹس میں سب کچھ ہے لیکن ثبوت نہیں۔ ہندوستان صاحب آپ بے فکر رہیں ہم نے آپکے امام پر جو الزام لگایا ہے اس کا تسلی بخش ثبوت پیش کرینگے۔ الحمداللہ ہم اہل حدیث ہیں دیوبندی نہیں جنکا دین و ایمان ہی جھوٹ ہے۔

آپ اور جمشید صاحب اسکین فراہم کرنے کی تیاریاں کیجئے اور کچھ عرصہ کے لئے باقی سب کچھ بھول جائیے۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
غلام احمد قادیانی دیوبندی علماء کا چہیتا جس کو دعویٰ نبوت کے لئے پلیٹ فارم بھی قاسم ناناتوی نے فراہم کیا اور اس کے دعویٰ نبوت کے بعد بھی رشید احمد گنگوہی اسے صالح مرد اور مومن قرار دیتے رہے۔ وجہ بھی ظاہر تھی آخر کو انہیں کا حنفی بھائی تھا اور آج بھی غلام احمد قادیانی کے ماننے والے ابوحنیفہ کی سچی تقلید کا دم بھرتے ہیں۔ لیکن پھر بھی آپ لوگوں نے قادیانیوں کو اپنی جماعت سے باہر کردیا۔ کیا انصاف نام کی کوئی چیز آپکے ہاں پائی جاتی ہے؟
مشکل مسئلہ یہ ہے کہ جس موضوع پر ایک جگہ بحث مکمل ہوچکی ہوتی ہے شاہد نذیر صاحب اس خیال سے دوبارہ اس کو پھر پیش کردیتے ہیں کہ چلو بار بار کے دوہرانے سے کسی پر اثر ہوجائے گا۔لیکن یہ قول تو ہٹلر کے پروپیگنڈہ کے مشیر کاتھا۔شاہد نذیر نے اسے کیوں اپنالیا۔
مولانا رشید احمد گنگوہی کے مرزاغلاما حمد قادیانی کو نیک اورصالح کہنے پر اردومجلس پر ابن دائود سے بحث ہوچکی ہے اور پھر وہ تھریڈ ہی مقفل کردیاگیا۔ اس موضوع پر تفصیل سے بتایاگیاتھاکہ انہوں نے ابتداء میں ایساکہاتھالیکن بعد میں جب اس کے کفریہ اقوال وافعال مبرہن ہوگئے تواس کوکافرقراردیا۔
فی الحال اس تعلق سے یہ تحریر پڑھیں
مرزا غلام احمد قادیانی کے خلاف حضرت مولانا رشید احمد کا فتویٰ کفر
اب جہاں تک یہ سوال ہے کہ مرزاغلام احمد قادیانی کو اگرچہ اس کے دعوت نبوت سے پہلے ہو نیک مرد رجل صالح کہاہی کیوں گیا
توہماراجواب ہوگاکہ
آ
پ کے شیخ الکل فی الکل نے پانچ روپے کا نذرانہ لے کر مرزاغلام احمد قادیانی کا نکاح پڑھایاہی کیوں تھا؟
آپ کے شیخ الاسلام ثنائ اللہ امرتسری قادیانیوں کو نہ صرف مسلمان بلکہ متقی بھی کیوں سمجھتے تھے؟
آپ کے شیخ الاسلام قادیانیوں سے نکاح کے جواز کے بھی قائل کیوں تھے۔
جب آپ ان سب کیوں کا جواب دیں گے توپھر ہمارے لئے بھی اس ایک کیوں کا جواب دیناآسان ہوجائے گا۔

آج بھی غلام احمد قادیانی کے ماننے والے ابوحنیفہ کی سچی تقلید کا دم بھرتے ہیں
ایسے جاہلانہ اعتراضات کو دیکھ کربے اختیار ہنسی آجاتی ہے لیکن پھررونابھی آتاہے کہ اعتراض کابھی سلیقہ نہیں
اگراسی منطق میں اوراسی بنیاد پر اعتراض کیاجائے توامام ابوحنیفہ کیانعوذباللہ خاکم بدہن حضورپاک پربھی اعتراض ہوسکتاہے کہ قادیانی ان کی بھی اطاعت کا دم بھرتے ہیں۔
قرآن وحدیث پربھی اعتراض ہوسکتاہے کہ وہ اس کی بھی اطاعت کا دم بھرتے ہیں۔ کوشش کیجئے کہ اعتراض ایساہو جس میں کچھ زور ہو ۔ محض بھرتی کے اشعار لکھ دیناہی توکافی نہیں ہوتانا!
میرے بھائی اہل حدیثوں کی طرف سے بلاتفاق مردود دی گئی کتاب عرف الجادی کو آج تک دیوبندی اشاعتی ادارے ہی چھاپ رہے ہیں اسکے علاوہ کرامات اہل حدیث بھی اہل حدیث ویب سائٹ پر نظر آنے کے بجائے دیوبندی ویب سائٹ پر نظر آرہی ہے آخر اسکی کیا وجہ ہے؟؟؟ دال میں کچھ کالا نظر نہیں آرہا؟؟؟
کس کس ادارے نے چھاپاہے۔ ذرابتایئے گا میں نے توسبھی سائٹ پر صرف اسکین کردہ کتاب ہی دیکھی ہے؟براہ کرم یہ بتاکرہماری معلومات میں اضافہ کیجئے کہ کس کس دیوبندی ادارہ نے مذکورہ کتاب چھاپی ہے؟ جہاں تک کرامات اہل حدیث کا تعلق ہے تواسی فورم پر شاید قریشی بھائی نے یہ اعتراض کیاتھاکہ کرامات اہل حدیث پہلے کتاب وسنت لائبریری میں لگائی گئی پھرہٹالی گئی؟وہاں آپ کا بھی کچھ مراسلہ موجود ہے لیکن ان سب کے باوجود تجاہل عارفانہ سے کام لے کر کہناکہ صرف دیوبندیوں کاکام ہے؟ آپ کاہی حصہ ہے۔
اگرآپ کی زبان میں ہم بات کریں تواسے کذب اورقائل کو کاذب اورکذاب کہیں گے لیکن ظاہر سی بات ہے کہ آپ کے اعلی مقام کو پاناہرکہہ ومہہ کیلئے آسان تونہیں!
ویسے آپ بتاسکتے ہیں کہ مذکورہ کتابوں کے نہ چھاپنے کے پیچھے کیامنشاء ہوسکتی ہے
جب یہ کتابیں نایاب ہوجائیں گی اوران کے حوالے احناف کی کتب میں ہوں گے تو تیس پچاس سال بعد پھر کوئی شاہد نذیر للکارتاہواکہے گاکہ ہماری کتابوں کے اسکین سے دکھائو ورنہ جھوٹاہوناتسلیم کرو ۔ تمہارے علماء کی کتابوں کا کوئی اعتبار نہیں!

لہذا ایسی نوبت مت آنے دیجئے کہ یہ کتابیں جو آج دیوبندیوں کی سائٹ پر اسکین شدہ حالت میں دستیاب ہیں وہ بھی نایاب ہوجائیں اورایک آدمی جھوٹ بول کر سچ کہنے والوں کو جھوٹابتارہاہوگاکہ تمہارے علماء نے کرامات اہل حدیث کا جوحوالہ دیاہے وہ نامعبتر عرف الجادی کا جوحوالہ دیاہے وہ نہایت غلط ۔ جیساکہ آج شاہد نذیر صاحب پرانی کتابوں کے تعلق سے فرمارہے ہیں۔

آپ صدیق حسن خان رحمہ اللہ کی عبارت کا اسکین اور عبدالحق بنارسی کی کتاب سے ہمیں مطلوبہ عبارت بمعہ اسکین دکھا دیں میں اپنا جھوٹا ہونا تسلیم کرلونگا اور اس کے لئے ایک معین وقت مقرر کیجئے اسکے بعد آپ اپنا اور اپنے علماء کا کذاب ہونا تسلیم کرینگے۔
عبدالحق بنارسی کے تعلق سے کہنامشکل ہے لیکن اس کی شخصیت کے بارے میں جواقوال میاں نذیر حسین صاحب کے استاد اورخسر اورقاری پانی پتی سے منقول ہیں کہ حضرت سید شہید علیہ الرحمہ نے اپنی جماعت سے نکال دیاتھا اوریہ وہ توایسی شخصیت سے ایسی بات تعجب خیز بھی نہیں

دور کیوں جایئے ایک زمانے میں اہل حدیث کی آنکھوں کے تارے حکیم فیض عالم کی کتابیں پڑھ لیجئے ناصبیت قدم قدم پر بلائیں لیتی نظرآئے گی؟
ہاں نواب صدیق حسن خان کی کتابیں چونکہ کم ازکم بھوپال وغیرہ میں محفوظ ہیں اس لئے اس بارے میں اسکین پیش کرناکوئی مشکل کام نہیں ہے؟ میں عابدالرحمن صاحب سے گزارش کروں گاکہ وہ اس سلسلے میں وقت لگائیں اوراسکین مہیاکرکے شاہد نذیر کی تسلی اورتشفی کردیں۔
ویسے جس قسم کے جملے نواب صدیق حسن خان سے منقول ہیں بعینہ ایسے ہی جملے امام اہل حدیث عبدالجبار غزنوی صاحب سے بھی منقول ہیں۔
اپنے علماء کی کن کن باتوں کوجھٹلائوگے
ویسے نواب صدیق حسن خان کے تعلق سے یہ تحریر بھی کافی معلوماتی ہے ان کے علمی سرقہ کی شہرت ہندوستان سے گزر کر مصر وغیرہ تک پہنچ چکی تھی؟یہ تحریر دیکھیں
نواب صدیق حسن خان اورجعلی تصانیف کا الزام
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
ہ تو بہت آسان سا مسئلہ ہے جس کا حل یہ ہے کہ صحابہ کرام سے لے کر آج تک جتنے بھی اہل علم ہوئے ہیں جنھوں نے قرآن و حدیث کو اپنا مذہب بنایا ہے اور اسی پر عمل کیا اور اسی کی طرف دعوت دی وہ سب اہل حدیث کے علماء و اکابرین ہیں۔ ان میں‌ وہ لوگ مستثنیٰ ہیں جن کا اہل حدیث ہونا ثابت نہیں یا پھر ان سے اہل حدیث عوام اور علماء نے براءت کا اظہار کیا ہے۔

اسکے علاوہ آپ کو اہل حدیث کے اس اصول کے بارے میں تو بتانے کی ضرورت نہیں ہوگی کہ ہمارے ہاں آخری فیصلہ قرآن و حدیث کا ہوتا ہے جس کے خلاف کسی بھی عالم یا اکابر کا کوئی فتویٰ کوئی رائے قابل قبول نہیں ہوتی۔

گتا ہے کہ دیوبندی حضرات فرار کے بہانے تلاش کررہے ہیں کیونکہ ان کی پوسٹس میں سب کچھ ہے لیکن ثبوت نہیں۔ ہندوستان صاحب آپ بے فکر رہیں ہم نے آپکے امام پر جو الزام لگایا ہے اس کا تسلی بخش ثبوت پیش کرینگے۔ الحمداللہ ہم اہل حدیث ہیں دیوبندی نہیں جنکا دین و ایمان ہی جھوٹ ہے۔
آپ اور جمشید صاحب اسکین فراہم کرنے کی تیاریاں کیجئے اور کچھ عرصہ کے لئے باقی سب کچھ بھول جائیے۔
ظاہر سی بات ہے کہ ہم فرار کے بہانے تلاش کررہے ہیں اسلئے نصیحت بھی ہم کررہے ہیں کہ جب تک اسکین والامعاملہ حل نہ ہو تب تک سب بھول جائیے۔ تاکہ بعد میں لوگ یہی بھول جائیں کہ شاہد نذیر کے دعوے کیاتھے اورحقائق کیاتھے۔
محترم!
یہ توابتدائے عشق ہے؟ ابھی تو بہت کچھ لکھاجاناکافی ہے؟
آپ کیوں چاہتے ہیں کہ ہم سب کچھ بھول جائیں۔
آخر ہمیں بھی توپتہ چلے کہ پورے دنیا کے اہل حدیث اوربرصغیر کے اہل حدیث کتنے قدیم ہیں۔ ان کی قدامت کی تاریخ کتنی پرانی ہے اوران کے دعووں اورحقائق میں کوئی ربط وغیرہ بھی ہے یانہیں!

امید ہے تسلی ہوگئی ہوگی۔
بہت آسان اورمختصر حوالہ دیاہے کہ آپ کے نزدیک مستند کون ہے؟
جولوگ غیرمستند ہیں انہوں نے کبھی کہاہے کہ ہم قرآن وحدیث کو نہیں مانتے صحابہ کونہیں مانتے
اس تعلق سے ایک تھریڈ میں محترم حسن صاحب کے ساتھ بات ہوچکی ہے کہ ہمارامذہب وہی جوصحابہ کامذہب اورقرآن وحدیث کا مذہب جیسے مبہم اورپردہ ڈالنے والے الفاظ نہ بولیں۔
خوارج ان الحکم الااللہ کا نعرہ لگاتے تھے لیکن مجموعی طورپر گمراہ سمجھاگیاہے
اس طغث ن
لہذا اپنے مستند علماء کی ایک لسٹ توفراہم کردیں ویسے جن کو غیرمستند سمجھاہے توکیوں سمجھاہے کیاصرف زبیر علی زئی کے فتویٰ سے یاکچھ خود بھی مزید تحقیق کی ہے؟
 
شمولیت
اکتوبر 08، 2012
پیغامات
74
ری ایکشن اسکور
136
پوائنٹ
32
اہل حدیث کا وجود کب سے ہے ؟
نہ اختلاف ہے اور نہ ہی یہ سوال کہ " اہل حدیث کا وجود کب سے ہے؟"
سوال یہ ہے کہ فرقہ جدیدہ اہل حدیث جسے " غیر مقلدین " سے پہچانا جاتا ہےِ ، اس کا وجود کب سے ہے؟
اگر یہ سوال کیا جائے کہ اہل حدیث کب سے ہے؟ تو پھر سوال یہ بھی ہوگاکہ ، اہل قرآن کب سے ہے؟مسلمین کا وجود کب سے ہے؟ کلمہ پڑھنے والے کا وجود کب سے ہے؟ چاہے اس کا کسی فرقہ سے تعلق ہو، یا مسلک سے، یا نظریات سے،
اگر سوال فرقہ پرستی کی بنیاد پر کیا جائے گا تو پھر موجودہ فرقہ جدیدہ اہل حدیث کے وجود کا سوال ہوگا۔یہ فرقہ جدیدہ اہل حدیث کا وجود کب سے ہے؟
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
لگتا ہے کہ دیوبندی حضرات فرار کے بہانے تلاش کررہے ہیں کیونکہ ان کی پوسٹس میں سب کچھ ہے لیکن ثبوت نہیں۔ ہندوستان صاحب آپ بے فکر رہیں ہم نے آپکے امام پر جو الزام لگایا ہے اس کا تسلی بخش ثبوت پیش کرینگے۔ الحمداللہ ہم اہل حدیث ہیں دیوبندی نہیں جنکا دین و ایمان ہی جھوٹ ہے۔

آپ اور جمشید صاحب اسکین فراہم کرنے کی تیاریاں کیجئے اور کچھ عرصہ کے لئے باقی سب کچھ بھول جائیے۔
ہندوستان بھائی نے ایک عبارت پیش کی تھی
زمانہ میں ایک ریا کار اور شہرت یافتہ فرقہ نے جنم لیا ہے جو ہر قسم کی خامیوں اور نقائص کےبا وجود اپنے لئے قرآن و حدیث کے علم اور ان ہر عامل ہونے کے دعوے دار ہیں حالانکہ علم وعرفان ان کو دور تک کا واسطہ نہیں ،یہ لوگ علومآلیہ اورعالیہ دونوں سے جاہل ہیں
جس پر شاہد نذیر صاحب نے اسکین پیج کا مطالبہ کیا
پیج حاضر ہیں


[/URL]



[/URL]
تحریر کچھ یوں ہے
فقد نبتت في هذا الزمان فرقة ذات سمعة ورياء تدعي لأنفسها علم الحديث والقرآن والعمل بهما على العلات في كل شأن مع أنها ليست في شيء من أهل العلم والعمل والعرفان لجهلها عن العلوم الآلية التي لا بد منها لطالب الحديث في تكميل هذا الشأن وبعدها من الفنون العالية التي لا مندوحة لسالك طريق السنة عنها
کتاب الحطہ فى ذکر الصحاح الستہ (مختصرا اس کو الحطہ کہا گیا ہے )
اس کا وہی ترجمہ ہے جو ہندوستان بھائی نے عبارت پیش کی
 

ہندوستان

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2012
پیغامات
18
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
0
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بھائی تلمیذ صاحب آپ تلمیذ نہیں ہیں ایک بڑے عالم ہیں اگر مجھے آپ کے بارےمیں تفصیلات معلومات ہوتیں تو میں یقینآ آپ کو استاذ تسلیم کرلیتا بہر حال میری خوشی کا اندازہ آپ کو ہوہی گیا ہوگا یہ پہلا موقعہ ہے کہ کسی نے مجھےچیلنج کیا اور مجھے کچھ پریشانی محسوس ہوئی لیکن زیادہ مایوس بھی نہیں تھا کیونکہ میں ہندوستان میں رہتا ہوں کتابیں دیر سویر مل ہی جاتیں،اور مجھے یہ بھی یقین تھا کہ ہمارے علماء غیر ذمہ دار نہیں ہیں جتنی بات کہتے ہیں اس کا سر پیر ہوتا ہے اور حوالے جات میں کتر بیونت نہیں کرتے، شاہدنذیر صاحب اب آپ کو اپنا مسلک چھوڑدینا چاہئے اور توبہ کرنی چاہئے کیونکہ بغیر امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے معاف کئے آپ جنت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس لئے ابھی وقت ہے اور جس طرح کی زبان ہم لوگوں کے لئے استعمال کرتے ہیں ا س سے گریز کیجیے، اور کسی خانقاہ میں جاکر کسی بزرگ کی خدمت کیجئے تاکہ معلوم ہوجائےکسی کو قلبی تکلیف پہو نچانا اسلام میں کتنا سنگین جرم ہے، نیز اس اسکین سے آپ کو اندازہ ہو گیا ہوگا کہ ہمارے باقی حوالے مثلآ جو الفاظ آپ کے امام صاحب نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں کہے ہیں دوبارہ نقل نہیں کروں گا وہ اس کا حوالہ بھی صحیح ہے، چلئے آپ کی دلی مراد پوری ہوگئی ،مگر شاہد نذیر صاحب آپ نے ہمارے سوالوں کا جوب نہیں دیا جو آپ کے قدیم ہونے کے بارے میں اٹھائے ہیں اور کچھ مزید تراویح وغیرہ کے بارے میں لکھے ہیں ، دیگر آپ بار بار یہ فرماتے ہیں کہ میں بھت مشغول ہوں تو بھائی خالی تو ہم بھی نہیں ہیں کہ آپ کی بے تکی منطق میں الجھے رہیں اگر آپ کے پاس وقت نہیں ہے تو اس فورم سے کیوں چپکے بیٹھے ہو اس سیٹ کو کسی اور کے لئے فارغ کرو ، آپ سے دوبارہ عرض کررہا ہوں امام ابوحنیفہ کے لئے ایصال ثواب کیجئے اور ان کے بارے میں آپ کا جو موقف ہے اس سے توبہ کیجئے تا کہ قیامت کے دن آپ کو شرمندہ نہ ہونا پڑے ، اب آپ کو معلوم ہوگیا ہوگا کہ میں ہندو ہوں یا مسلم ہندوستانی اور دیوبندی ،میں عرض کر چکا کہ دیوبند کوئی مسلک نہیں ہے اور نہ ہی کوئی مذہب وہ خالص اسلامی درسگاہ ہے۔اور اس کا برصغیر کے مسلما نوں پربڑا احسان ہے کہ مسلمانوں کو ظالم انگریزوں کے پنجوں سے چھٹکارہ دلایا ، اور اس وقت کے غیر مقلدوں کےکردار کے بارے میں تاریخ کا مطالعہ فرمائیں کہ کس طرح انگریز نے ان کی تجوریاں بھریں اس کے لیئے آپ پھر یہ فرمائیں گے کہ اس وقت بھی علمائے دیوبند نے تاریخ میں تبدیلی کر دی ہوگی ، میں نے عرض کیا تھا ملونی (ملاوٹ) کرنا یہ شیطان کا کام ہے وہی آسمانوں کی خبر لایا کرتا تھا اور جب سے اس دنیا میں اہل سنت والجماعت ( اس میں رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم سے لیکر تمام صحابہ کرام اور تمام علمائے حق شامل ہیں)تشریف لئے شیطان کی ملونی ختم ہوئی البتہ اس کی ذریات انگریز امریکہ و یہود اوران کے حواریین اب بھی شیطانی مشن کو جاری رکھے ہوئے ہیں اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کی حفاظت فرمائے اور سب کو ایک لڑی میں پرودے اور آپسی تفریق اور نفرت بازیوں کو ختم فرمائے اور امریکہ و یوروپ جواسلام اور مسلمانوں کے حقیقی دشمن ہیں ان کی چالوں اور ان کی اسکیموں سے امت مسلہ میں جو خلفشار اور انتشار پیداہوگیا ہے اللہ اس کو ختم فرمائے میری دلی تمنا ہے کہ تمام جہان کے مسلمان ان کی چالوں سے محفوظ رہیں ، میں نے ابھی ایک کتاب ڈاون لوڈ کی ہے جو انگریزی میں ہے جس میں عبد الوہاب نجدی کے بارے میں بڑی وضاحت سے لکھا ہے اس کے رائٹر حنبلی المسلک ہیں حنفی نہیں ہیں بس یہ اطمینان کی بات ہے، کہیں تو اس کو اپ لوڈ کردوں،معاف کرنا میں اس طرح کی زبان استعمال نیں کرتا مگر مجھے مجبور کیا گیا میرا علمی خانوادے سے تعلق ہے جہاں تہذیب سکھائی جاتی ہے، کسی کو میرے ان کلمات سے تکلیف پہونچی ہو تو معاف فرمائیں کیونکہ دینا کی زندگی چند روزہ ہے حق کیا ہے اور کون حق پر ہے اس کو اللہ ہی بہتر جانتا ہے اور یوں سب اپنے برحق ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں غیر مسلم بھی خود کو حق پر بتاتے ہیں ، ان کے خلاف تو کوئی نہیں بولتا مسلمان آپس میں خوب لڑ رہے ہیں ایک دوسرے کو کافر اور نہ جانے کن کن القاب سے پکار رہے یں اور جو اصل دشمن ہےاس کے خلاف بولتے ہوئے زبانیں گنگ ہوجاتی ہیں یا ان سے کچہ مفاد وابستہ ہیں اسی وجہ سے یہ سب کچھ ہو رہا ہے ۔ امام ابوحنیفہ وغیرہ سب اپنی قبروں میں آرام فرما رہے ہیں ان کو خبر بھی نہیں کہ دنیا میں کیا ہورہا ہے اگر یہ حضرات اس وقت ہوتے تو نہایت افسردہ ہوتے اللہ سب کو عقل سلیم عطا فرمائے اور خاتمہ ایمان پر فرمائے،
فقط والسلام
ہندوستان
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ہندوستان بھائی نے ایک عبارت پیش کی تھی

جس پر شاہد نذیر صاحب نے اسکین پیج کا مطالبہ کیا
پیج حاضر ہیں


تحریر کچھ یوں ہے
فقد نبتت في هذا الزمان فرقة ذات سمعة ورياء تدعي لأنفسها علم الحديث والقرآن والعمل بهما على العلات في كل شأن مع أنها ليست في شيء من أهل العلم والعمل والعرفان لجهلها عن العلوم الآلية التي لا بد منها لطالب الحديث في تكميل هذا الشأن وبعدها من الفنون العالية التي لا مندوحة لسالك طريق السنة عنها
کتاب الحطہ فى ذکر الصحاح الستہ (مختصرا اس کو الحطہ کہا گیا ہے )
اس کا وہی ترجمہ ہے جو ہندوستان بھائی نے عبارت پیش کی
آل دیوبند کی خدمت میں عرض ہے کہ ابھی بغلیں بجانا مت شروع کیجئے گا۔ کیونکہ ابھی ہمارا مطالبے کا مکمل ثبوت نہیں آیا۔

پہلی عرض تو یہ ہے کہ عبدالحق بنارسی رحمہ اللہ پر عظیم بہتان کا بھی ثبوت چاہیے۔ اسکے علاوہ ہم نے اس اسکین کا مطالبہ صرف اس لئے کیا تھا تاکہ ہم جان لیں کہ علمائے دیوبند جو کہتے ہیں کہ اہل حدیثوں کے اکابر صدیق حسن خان بھی اپنے فرقے کے لوگوں سے بے زار تھے اور انکی مذمت کرتے تھے جس کے ثبوت میں پھر دیوبندی مذکورہ عبارت پیش کرتے ہیں۔ ہمیں اصل میں اس بات کا ثبوت چاہیے کہ واقعی صدیق حسن خان اس عبارت سے اپنی ہی جماعت یعنی اہل حدیث جماعت مراد لیتے ہیں۔ ہماری عرض سمجھ گئے ہونگے۔

یہ اعتراض مت کیجئے گا کہ شاہد نذیر کو عربی بھی نہیں آتی کیونکہ یہ کوئی عیب کی بات نہیں کم ازکم میرے لئے کیونکہ میں‌ کوئی عالم دین نہیں۔ اگر یہ عیب کی بات ہے تو آپکے امام ابوحنفیہ کے لئے کیونکہ وہ ایسے مجتہد تھے جنھیں عربی نہیں آتی تھی۔ لیکن پھر بھی مجتہد تھے۔ کمال ہے!

اور اپنے روایتی دجل کا مظاہرہ بھی مت کیجئے گا کہ پہلے شاہد صاحب صرف اسکین مانگ رہے تھے اب انھوں نے دوسری ڈیمانڈ کردی ہے اس کے لئے آپ یہیں میری پہلی پوسٹ پڑھ لیں کہ میں نے صرف اس لئے اسکین کا مطالبہ کیا تھا کہ ہمیں یہ معلوم ہو کہ صدیق حسن خان رحمہ اللہ کی عبارت سے لی گئی خاص مراد آل دیوبند کی ہے یا خود صدیق حسن خان رحمہ اللہ کی۔
 
Top