• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اے تحریک طالبان پاکستان کے حامیو! کیا جواب ہوگا آپ کے پاس اس کا؟؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
یعنی کہ آپ یہ تسلیم کر رھے ھیں کی آپ کی افواج کے ذم داران گھاس اور گوبر کھاتے ھیں؟؟ کیوں کہ جنرل مشرف، جنرل شاھد عزیز اور جنرل عثمانی تو خود تسلیم کرتے ھیں کہ کیسے انھوں نے مسلمانوں کو امریکہ کے ہاتھوں بیچا۔ اور کیسے انھوں نے امریکہ کے کہنے پر مسلمانوں کے خون سے حولی کھیلی۔
پرویز مشرف جو بھی قبول کرتا ہے بلکل درست کرتا ہے۔ اگر گھاس و گوبر کھاتا تو وہ بھی خوارجیوں کی طرح ٹی ٹی پی میں ہوتا۔ پرویز مشرف نے جو کیا ہر دور کی حکومت نے یہی کیا۔ حضور صل اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو بھی مشرکین کے حوالے کیا تھا تو اگر پرویز مشرف بھی حضور صل اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم پر چل رہا تھا اس میں کون سی غلط بات تھی۔ ایسا کوڑا کرکٹ جس سے کسی کو فائدہ بھی نہ ہو صرف نقصان ہی نقصان ہو اُس کو کباڑی کو دینے میں کیا حرج ہے۔ میں اس بات کا حمایتی تو نہیں ہوں کیونکہ یہ ان لوگوں کے کرتوتوں کی بہت معمولی سزا ہے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
لیکن امریکہ کے ایجنٹ کون ہیں ؟
پاکستان تو ٹاپ پر ہے ۔
محترم بھائی امریکہ کے ایجنٹ سے میری مراد ریمنڈ ڈیوس جیسے لوگ ہیں اور بلیک واٹر کے لوگ ہیں اب انکو یہاں پاکستان میں اختیارات کیسے ملے تو میں نے اس پر اعتراض نہیں کیا
پس محترم بھائی اگر آپ کے نزدیک یہ سب پاکستان خود کر رہا ہے یا اسکی فوج کر رہی ہے تو میری بات کا تعلق تو اس سے پھر بھی نہیں بنتا کیونکہ میں تو یہ کہا ہے کہ اگر آپ ان پاکستانی حکمرانوں کو محارب بھی سمجھتے ہیں تو پھر بھی مصلحت کے تحت ان سے قتال نہیں بنتا جیسے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مصلحت کے تحت محاربین سے بھی قتال نہیں کیا تھا واللہ اعلم
 

ابو ساریہ

مبتدی
شمولیت
مارچ 24، 2014
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
4
پہلی بات یہ ہے کہ مجاہدین کے دشمنوں (حکمران یا افواج) کے تین درجہ میں لکھنا چاہوں گا

1-ظالم ہونا جیسے اوپر آپ نے یزید کا حوالہ دیا
2-کافر (غیر محارب) ہونا
3-کافر (محارب) ہونا

یہ اوپر درجے ترتیب وار ہیں یعنی پہلا کم دشمن اور قتال بہت کڑی شرائط کے ساتھ ہوتا ہے
دوسرا اس سے زیادہ دشمن مگر قتال کے لئے پھر بھی شرائط ہیں
تیسرے کو بھی دیکھیں تو شریعت میں اسکے ساتھ بھی کبھی مصلحتا قتال سے فساد سمجھا گیا ہے اسکی دلیل بھی پوچھنے پر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ سے دی جا سکتی ہے
پس میرے رائے میں جو پاک افواج کو محارب بھی سمجھتے ہوں تو مصلحت اس میں ہے کہ انکے ساتھ قتال نہ کیا جائے تو باقی درجوں کا کیا معاملہ ہو گا واللہ اعلم
جہاں تک دوسری بات کا تعلق ہے تو وہ آپکی بات ٹھیک ہے کہ امریکہ کے ایجنٹ یہاں عوام کو مار رہے ہیں اور بازاروں میں دھماکے کر رہے ہیں طالبان نہیں کر رہے واللہ اعلم
یعنی کہ طالبان بھی احتجاج کریں بس۔۔ مصر کے اخوانیوں کی طرح۔۔ اچھی آپشن ھے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
دخل در معقولات کے لیے معذرت ۔
بعض بھائیوں کے لہجے میں آہستہ آہستہ درشتی آرہی ہے ۔ قبل اس کے لیے مراسلہ جات کے حذف یا لڑی کے مقفل ہونے کی نوبت آئے اراکین سے احتیاط کی گزارش ہے کہ صرف طنزیہ لہجہ و اسلوب اپنانے کی بجائے تفہیمانہ انداز اور مفاہمتی طرز پر گفتگو کو آگے بڑھائیں ۔ بہت شکریہ ۔
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,869
پوائنٹ
157
جی ایک گروہ’’ابطال امت‘‘کے کشتے کے پشتے لگا دے اور دوسرا فریق’’صبر‘‘پر ہی اکتفا کرے۔۔
یہ مصلحت پسندی نہیں بلکہ دھوکہ ہے،جو پاک فوج کی تقدیس میں مگن رہنے والی زبانوں پر صبح وشام جاری رہتا ہے۔۔۔اس کا’’چہرہ‘‘تاریخ میں کئی بار’’عیاں‘‘ہوچکا ہے۔
 

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
تحریک طالبان پاکستان - انسانیت کے قاتل

معزز ممبران
السلام عليکم

یہ واقعی حیران کن بات ہے کہ فورم پر کچھ ارکان پاکستانی معصوم عوام کے خلاف تحریک طالبان پاکستان کےجاری مظالم پر اپنی آنکھيں بند کرکے اسکی طرف توجہ دينے کی کوشش ہی نہیں کرتے۔ ميں ان حضرات کی اس منطق کو سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ٹی ٹی پی پاکستانی عوام کے دانستہ قتل عام میں ملوث نہيں ہے ۔ ٹی ٹی پی نے اپنے قول اور جاری ظالمانہ کارروائيوں سے پاکستانی قوم کے خلاف اپنےحقیقی ارادوں اور عزائم کو ظاہر کرديا ہے۔ مذہب کی آڑ میں قتل و غارت کے ذریعے سیاسی اقتدار کو حاصل کرنا تحریک طالبان پاکستان کی حکمت عملی کا بنيادی جزو ہے۔ سياسی طاقت کی ہوس ميں ان درندوں نے عورتوں، بچوں، ہسپتالوں اور اسکولوں پر جاری بھيانک حملوں سے ثابت کرديا ہے کہ يہ انتہاپسند اپنے سياسی عزائم کے حصول کيلۓ انسانيت کی تمام حدیں پار کرسکتے ہیں۔ ٹی ٹی پی کے ان حامیوں کو يہ بھولنا نہيں چاہيۓ کہ ان نام نہاد جہادیوں نے پاکستانی عوام کے خلاف بہت سے وحشیانہ حملوں کی کھلے الفاظ میں ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس ميں کوئی ابہام نہیں ہے کہ ٹی ٹی پی مذہب کی آڑ میں سياسی عزائم کے حصول کيلۓ ایک منظم پروپیگنڈہ مہم کے ذریعے سماجی اور ثقافتی اقدار کا استحصال کررہی ہے۔

http://postimg.org/image/y8i9kcy33

کچھ مبصرین ان درندوں کو مبينہ طور پر امريکہ کے ساتھ وابستہ کرنےکی کوشش کر رہے ہیں جو اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کيلۓ خواتین، بچوں،صحت کے کارکنوں، اور فوجیوں کو جان بوجھ کر قتل کررہے ہیں۔ کس طرح اتنی آساںی سے يہ حضرات تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے ان بیانات اور اس پروپیگنڈہ مواد کو نظرانداز کرديتے ہیں جس کے ذريعے طالبان کھلم کھلا سرحد پار افغانستان میں امریکی اہلکاروں پر دہشتگرد حملوں کے بارے میں گھمنڈ کرنے کے ساتھ اس کی تشہير کرتے ہیں؟ حال ہی ميں ٹی ٹی پی دسمبر 2009 میں افغانستان میں ايک امريکی بيس پر کيۓ گۓ حملے کی تمام سوشل ميڈيا پر تشہير کررہی ہے۔
تحریک طالبان پاکستان اس حملے میں ہلاک ہونے والے تمام امریکی اہلکاروں کے نام اور مختصر پروفائلز دے کر اس دہشتگرد حملے کے بارے میں شیخی بھگاررہے ہيں۔ يہاں ايک سوال پيدا ہوتا ہے کہ امريکہ کسی ايسی تنظيم کی کسطرح حمايت اور فنڈنگ کرسکتا ہے جو افغانستان میں موجود امریکی افراد اور اڈوں پر کئی حملوں میں براہ راست ملوث ہے؟ ہم ٹی ٹی پی کو ايک دہشتگرد تنظيم سمجھتے ہيں۔ معلومات کيلۓ عرض ہے کہ امريکہ نے ٹی ٹی پی کو 2010 میں ہی ایک دہشتگرد تنظيم قراردے دیا تھا۔

http://www.state.gov/j/ct/rls/other/des/123085.htm

ہم پاکستانی عوام اور سيکورٹی فورسز کے ساتھ ملکر تحریک طالبان پاکستان کی اس جاری تشدد آميز لعنت کو مٹانےکے لئے کام کر رہے ہیں۔

http://jihadepakistan.blogspot.com/2013/03/blog-post_540.html

تحریک طالبان پاکستان کی منظم پروپیگنڈہ مہم کی پيداکردہ ان مضحکہ خیز کہانیوں پر یقین کرنے کے بجاۓ ہمیں معصوم لوگوں کے خلاف جاری سفاکانہ مظالم کی بھر پور مذمت کرنی چاہيۓ۔ يہ انتہاپسند ملک میں جاری دہشتگردی کے متعلق لوگوں کے ذہنوں میں ابہام پيدا کرکے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہيں۔ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ دہشتگردی کی لعنت کو شکست دينے اور اسکی بيخ کنی کيلۓ ہميں حکومت اور سيکورٹی فورسزز کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہيۓ کيونکہ ملک بھر میں کئی معصوم زندگیاں اس دہشتگردی کا نشانہ بن چکی ہيں۔

تاشفين ۔ ڈيجٹل آؤٹ ريچ ٹيم، يو اس اسٹيٹ ڈیپارٹمنٹ

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
DOTUrdu2@state.gov
tashfin28@gmail.com
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
یعنی کہ طالبان بھی احتجاج کریں بس۔۔ مصر کے اخوانیوں کی طرح۔۔ اچھی آپشن ھے۔
محترم بھائی جنگ خندق میں جب باہر سے دشمن گھیر چکے تھے تو اندر سے یہودی بھی اسوقت باہر کے دشمنوں سے مل گئے اور محارب بن گئے تھے اسکا پتا بہت سی روایات سے چلتا ہے مثلا حضرت صفیہ رضی اللہ عنہ کا یہودی محارب کو قتل کرنا، غالبا نعیم رضی اللہ عنہ کا یہودیوں اور مشرکین کو لڑانے کے لیے ڈبل کردار ادا کرنا وغیرہ
لیکن اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب تک باہر والوں سے نمٹ نہیں لیا اندر والوں سے لڑائی شروع نہیں کی بعد میں طاقت آنے پر چاہے سب کو تہ تیغ کر دیا
اور صبر کا اعتراض عمر رضی اللہ عنہ نے بھی صلح حدیبیہ پر کیا تھا مگر جس مصلحت کو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جانتے تھے اسکو عمر رضی اللہ عنہ نہیں جانتے تھے
محترم بھائی اللہ آپکے اسلام کے بارے جذبات پر آپکو جزائے خیر دے مگر ایک بات بتاتا چلوں کہ جذبات ابھارنا بھی اگرچہ شریعت کا ایک فریضہ ہے جس پر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی مامور کیا گیا کہ حرض المومنین علی القتال (مومنوں کو قتال پر ابھاریئے) مگر یہ تب ہے جب جنگ مسلط کر دی گئی ہو یا پھر سوچ بیچار اور مصلحت کو دیکھ کر علماء حق نے لڑائی کا فیصلہ کر لیا ہو جیسے جنگ بدر یا احد میں کر لیا تھا تو ابھارا گیا تھا مگر حدیبیہ میں ایک موقع پر ایسا کیا بھی گیا (بیت رضوان) مگر بعد میں صورتحال واضح ہونے اور مصلحت کو دیکھتے ہوئے دوسرا معاملہ کیا گیا
پس محترم بھائی آپ کو کم از کم دوسرا منہج رکھنے والوں سے جائز مصلحت کے استعمال کا حق نہیں چھیننا چاہیے


جی ایک گروہ’’ابطال امت‘‘کے کشتے کے پشتے لگا دے اور دوسرا فریق’’صبر‘‘پر ہی اکتفا کرے۔۔
یہ مصلحت پسندی نہیں بلکہ دھوکہ ہے،جو پاک فوج کی تقدیس میں مگن رہنے والی زبانوں پر صبح وشام جاری رہتا ہے۔۔۔اس کا’’چہرہ‘‘تاریخ میں کئی بار’’عیاں‘‘ہوچکا ہے۔
محترم بھائی اگر تقدیس سے آپکی مراد شرعی طور پر درست اور پاک صاف ہونا ہے تو کوئی بھی اہل حدیث میرے خیال میں فوج کو ایسا نہیں سمجھتا ہو گا کیونکہ لا طاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الخالق کی خلاف ورزی تو ہوتی ہے کیونکہ انکو یہ تعلیم دی جاتی ہے کہ تمھیں افسر جامعہ حفصہ پر حملہ کا حکم دے یا کسی مسلمان کو بلا وجہ مارنے کا حکم دے تو تم نے انکار نہیں کرنا ورنہ کورٹ مارشل ہو گا چاہے وہ افسر غلط ہی کیوں نہ نکلے جبکہ شریعت اسکے خلاف ہے جسکی مثال اس امیر کی ہے جس نے لکڑیاں جلوائی تھیں اور اس میں کودنے کا کہا تھا

لیکن محترم بھائی کیا کسی کی تقدیس کی گواہی نہ دینے کا صرف یہی مطلب ہوتا ہے کہ اس سے قتال شروع کر دیا جائے یا دوسرے لفظوں میں اگر آپ کسی سے قتال نہیں کر رہے تو یہ سمجھا جائے گا کہ آپ اسکی تقدیس کی گواہی دے رہے ہیں
میرے خیال میں یہ بات بنتی نہیں واللہ اعلم
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
تاشفین صاحب اوپر کی گئی درج ذیل گزارش تمام اراکین کے لیے تھی ۔
دخل در معقولات کے لیے معذرت ۔
بعض بھائیوں کے لہجے میں آہستہ آہستہ درشتی آرہی ہے ۔ قبل اس کے لیے مراسلہ جات کے حذف یا لڑی کے مقفل ہونے کی نوبت آئے اراکین سے احتیاط کی گزارش ہے کہ صرف طنزیہ لہجہ و اسلوب اپنانے کی بجائے تفہیمانہ انداز اور مفاہمتی طرز پر گفتگو کو آگے بڑھائیں ۔ بہت شکریہ ۔
یہ غالبا آپ کی پہلی شراکت ہے اس موضوع میں اس لیے باقی ہے ۔ ورنہ جو اسلوب آپ نے استعمال کیا اس میں موجودہمز و غمز اس لائق نہیں کہ اس کو فورم پر باقی رکھاجائے ۔
 

ضدی

رکن
شمولیت
اگست 23، 2013
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
275
پوائنٹ
76
یہ امریکہ کا ایجنٹ نہیں ہیں، بلکہ یہ وہ گروہ ہے جو جنگ صفین اور جنگ جمل میں دونوں طرف سے متحرک تھا ۔ اور جس کا خمیازہ اُمت مسلمہ نےبکھتا
 

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
انتہاپسند عناصر – انسانيت کے قاتل

محترم ضدی
السلام عليکم

ميں يہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری ٹيم کا مقصد بہت واضح ہے۔ ہماری ٹيم یواس اسٹيٹ ڈیپارٹمنٹ کا حصہ ہے جو دنيا بھر ميں انٹرنیٹ پر سامعين سے کھلم کھلا رابطے میں رہتی ہے تاکہ انتہاپسند پيغامات کو چيلنج کرے اور مختلف مسائل پر امریکی سرکاری مؤقف کی وضاحت کرسکے۔ ڈیجیٹل آؤٹ ریچ ٹیم انٹرنیٹ پر سامعین سے رابطے ميں کبھی بھی اپنی شناخت نہیں چھپاتی ۔ ہم صرف حقائق کو اجاگر کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ہماری ٹیم کسی بھی مبينہ پروپيگنڈہ میں ملو ث نہيں ہے۔

آپ اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتے کہ يہ انتہاپسند تنظيمین پاکستانی معصوم عوام کے خلاف اپنی جاری انتہائی تشدد آميز کارروائیوں کا مذہب کے نام پر جواز پیش کرنے کے لئے ایک منظم پروپیگنڈہ مہم چلا رہی ہے۔ اس کے علاوہ يہ دہشتگرد عناصر پاکستانی قوم کے خلاف جاری سفاکانہ اور تشدد آميز کارروائیوں کا الزام کچھ پراسرار غیر ملکی ہاتھوں پر لگاتے رہے ہیں۔ يہ انتہا پسند عناصر اور ان کے حامی جان چکے ہيں کہ اب پاکستانی عوام ان کے حقیقی سیاہ چہرے اور برے ارادوں کو بھانپ چکی ہے۔ پاکستانی عوام يہ جانتی ہے کہ دہشتگرد عناصر اپنے سياسی عزائم کے حصول کيلۓ مذہب کی آڑ ميں معصوم زندگيوں سے کھيلتے ہیں۔

لہذا ان انتہاپسندوں نے پاکستانی لوگوں کےخلاف اپنی مسلسل ظالمانہ کارروائیوں سے علیحدگی کا اعلان شروع کر دیا ہے اور اب وہ کھل کر ان وحشیانہ حملوں کا الزام پراسرار غیر ملکی عناصر پرلگاتے ہیں ۔ تاہم يہ دہشتگرد بڑی غلط فہمی کا شکار ہیں کہ پاکستانی عوام ان کے نئے پروپیگنڈے کا شکار ہو جائينگۓ۔ کيونکہ يہ انتہاپسند ماضی ميں خواتين، بچوں، ہسپتالوں اور سکولوں پر ہونے والے حملوں کيلۓ ذمہ داری قبول کرتے رہے ہیں۔


http://postimg.org/image/pr0cexqt5/

اس ميں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہيۓ کہ يہ نام نہاد جہادی سياسی اقتدار کے حصول کیلۓ پاکستانی عوام کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ يہ نہايت دکھ کی بات ہے کہ يہ مذہب کے نام نہاد رکھوالے جہاد کے نام پر معصوم عوام کے قتل عام ميں ملوث رہے ہیں۔ يہ عناصر اپنی درندگی اور دھمکيوں کے ذريعے اپنے شيطانی سياسی ايجنڈے کے حصول کيلۓ مذہبی، سماجی، اور ثقافتی اقدار کا استحصال کرتے رہے ہيں۔ میڈيا رپورٹس کے مطابق حال ہی میں ٹی ٹی پی کے مختلف گروہ سياسی اختلافات پر آپس میں لڑ رہے ہیں جس میں دونوں دھڑوں کيطرف سے کئی جنگجو مارے گۓ ہيں۔ طالبان کی آپس کی اس لڑائی سے صاف ظاہر ہے کہ مذہب کے نام پر معصوموں کے خون سے کھيلنے والے يہ درندے سياسی برتری کے حصول کيلۓ ايک دوسرے کے خون کے پیاسے ہيں۔


http://postimg.org/image/cd4mnpbdd/

پاکستانی عوام اس حقيقت سے بخوبی واقف ہيں کہ يہ نام نہاد جہادی اپنے سياسی ‏عزائم کے حصول کیلۓ انسانيت کے خلاف ہر قسم کی کارروائی کا ارتکاب کرسکتے ہیں۔ ہميں عوام کے خلاف اس دہشتگردی کی بھرپور مذمت کرنی چاہيۓ اور ملک سے اس انتہاپسندی کا قلع قمع کرنے کيلۓ حکومت اور سيورٹی فورسزز کی جاری کوششوں میں بھرپور حمايت کرنی چاہيۓ۔ ہميں ان انتہاپسندوں کی منظم پروپیگنڈہ مہم کو مسترد کر نا چاہیۓ جو حقائق کو توڑمروڑ کرکے اور مضحکہ خيز کہانيوں کی تشہير سے پاکستانی عوام کے ذہنوں میں الجھن پيدا کرنا چاہتے ہیں۔ ہميں يہ واضح ہونا چاہيے کہ يہ انتہاپسند عناصر دہشت گرد ہیں جو انسانیت کی کوئی قدرنہيں کرتے اور اپنے سياسی عزائم کے حصول کيلۓ پاکستان میں موجودہ افراتفری اور پرتشدد کارروائيوں کے ليۓ ذمہ دار ہیں۔

تاشفين – ڈيجٹل آؤٹ ريج ٹيم، يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
tashfin28@gmail.com
http://www.state.gov/r/cscc/214422.htm
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top