- شمولیت
- نومبر 01، 2013
- پیغامات
- 2,035
- ری ایکشن اسکور
- 1,227
- پوائنٹ
- 425
لگتا ہے میری اوپر باتوں کا جواب نہ پا کر دوسری طرف لے جانا چاہتے ہیں اگر ایسا نہیں تو میرے اوپر دو تین اشکالات کا جواب دیں اور ادھر ادھر بات نہ کریں آپ کے ان اشکالات کا جواب میں دیتا ہوںرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کو میں اب تک ایمان سمجھتا رہا تھا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کی روشنی جس کا مفہوم یہ کہ "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ
تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اس کے والد، اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں۔
آپ ہیں کہ محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عمل بتارہے ہیں
ہمارے ہاں ایمان میں دل کی تصدیق کے ساتھ ہمارا قول اور عمل بھی شامل ہوتا ہے جیسا کہ امام مسلم وہ حدیث لائے ہیں کہ اتدرون ما الایمان باللہ وحدہ اور اسکے جواب میں ہمارے اعمال یعنی نماز روزہ وغیرہ کو بھی ایمان میں شامل کیا ہے اور پھر امام بخاری تو اس حدیث کو کتاب الایمان میں جس عنوان کے تحت لائے ہیں اس سے پتا چلتا ہے کہ خمس بھی ایمان کا حصہ ہے
عقیدہ طحاویہ کے مشہور شارح امام ابن ابی العز حنفی راقم ہیں:
ولا خلاف بین أهل السنة والجماعة أن الله تعالىٰ أراد من العباد القول والعمل وأعني بالقول: التصدیق بالقلب والإقرار باللسان وهٰذا الذي یعنی به عند اطلاق قولهم: الإیمان قول و عمل ۔
’’اہل سنت کے ہاں اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ اللہ تعالیٰ بندوں سے قول و عمل کو چاہتے ہیں او رقول سے میری مراد ہے: دل سے تصدیق اور زبان سے اِقرار، اور ایمان قول و عمل پرمشتمل ہے۔‘
اسی لئے شیخ الاسلام ابن تیمیہ، امام ابوعبید قاسم بن سلام کے حوالہ سے اہل مکہ، اہل کوفہ، اہل بصرہ، اہل واسط او راہل مشرق کی ایک بہت بڑی جماعت کو ذکر کرنے کے بعدفرماتے ہیں:
قال أبوعبید هٰؤلاء جمیعًا یقولون: الإیمان قول و عمل یزید و ینقص وهو قول أهل السنة والجماعة المعمول به عندنا
پس اصل میں وقول اور عمل ہی ہے پس اس لحاظ سے دل کی تصدیق قول القلب یعنی دل کا قول ہے اور زبان کی تصدیق قول اللسان یعنی زبان کا قول ہے
دوسرے طریقے سے بتاؤں کہ ہمارے ایمان کے تینوں جز (یعنی دل سے تصدیق، قول اور علم) دراصل ہمارے اعمال ہی تو ہیں آپ کی دل سے تصدیق بھی آپ کا ایک عمل ہی ہے اور آپ جو کلمہ پڑھتے ہیں وہ قول بھی آپ کا عمل ہے
غرض حقیقت میں تو یہ سب آپکے اعمال ہیں ان اعمال میں کچھ کو ہم دل سے منسوب کرتے ہیں انکو قول القلب یا دل سے تصدیق کہ سکتے ہیں جو زبان سے اعمال ادا کرتے ہیں انکو قول اللسان یا اقوال کہ سکتے ہیں اور جو اعمال ہم اعضاء سے کرتے ہیں انکو عمل بالجوارح کہتے ہیں واللہ اعلم