• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بنی امیہ اہل بیت کو گالیاں دینے پر کافر کیوں نہ ہوئے؟

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
اب آتے ہیں عمر بن عبدالعزیز کی سیرت پر لکھی گئی اس کتاب کی عبارت کی طرف ۔۔۔جس میں جناب سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں
اس کتاب کا مصنف (
عبد العزیز سید الاہل )۔ایک کلین شیو مصری ادیب اور شاعر ہے ۔۔کوئی دینی عالم نہیں ،کہ اس کی بات کو عقیدہ کے باب میں اہمیت دی جائے ۔۔
یہ بھی آپ کا ہی خاصہ ہے کہ ناقابل تردید تاریخی حقائق کو آپ عقیدہ کے باب میں شمار کرتے ہیں
یہی سب باتیں تو دبے الفاظ میں امام بخاری نے اپنی صحیح میں بیان کی ہیں ہے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عیدالفطر اور عید الاضحی کے دن (مدینہ کے باہر) عیدگاہ تشریف لے جاتے تو سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھاتے، نماز سے فارغ ہو کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے سامنے کھڑے ہوتے۔ تمام لوگ اپنی صفوں میں بیٹھے رہتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں وعظ و نصیحت فرماتے، اچھی باتوں کا حکم دیتے۔ اگر جہاد کے لیے کہیں لشکر بھیجنے کا ارادہ ہوتا تو اس کو الگ کرتے۔ کسی اور بات کا حکم دینا ہوتا تو وہ حکم دیتے۔ اس کے بعد شہر کو واپس تشریف لاتے۔ ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ لوگ برابر اسی سنت پر قائم رہے لیکن معاویہ کے زمانہ میں مروان جو مدینہ کا حاکم تھا پھر میں اس کے ساتھ عیدالفطر یا عید الاضحی کی نماز کے لیے نکلا ہم جب عیدگاہ پہنچے تو وہاں میں نے کثیر بن صلت کا بنا ہوا ایک منبر دیکھا۔ جاتے ہی مروان نے چاہا کہ اس پر نماز سے پہلے (خطبہ دینے کے لیے) چڑھے اس لیے میں نے ان کا دامن پکڑ کر کھینچا اور لیکن وہ جھٹک کر اوپر چڑھ گیا اور نماز سے پہلے خطبہ دیا۔ میں نے اس سے کہا کہ واللہ تم نے (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو)بدل دیا۔ مروان نے کہا کہ اے ابوسعید! اب وہ زمانہ گزر گیا جس کو تم جانتے ہو۔ ابوسعید نے کہا کہ بخدا میں جس زمانہ کو جانتا ہوں اس زمانہ سے بہتر ہے جو میں نہیں جانتا۔ مروان نے کہا کہ ہمارے دور میں لوگ نماز کے بعد نہیں بیٹھتے، اس لیے میں نے نماز سے پہلے خطبہ کو کر دیا۔

صحیح بخاری : حدیث نمبر :956
کیا اب بھی بنو امیہ کی اس بدعت کو بدعت نہیں کہا جائے گا اور کیا صحیح بخاری کی اس روایت کو عقیدے کے باب میں قبول کیا جائے گا یا نہیں
اور ایسی کیا آفت آگئی تھی کہ اہل مدینہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کو ترک کرنے لگے تھے سواء اس کے جو تاریخ میں بیان ہوا کہ بنو امیہ کے لوگ منبر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر چڑھ کر اہل بیت اطہار پر سب کیا کرتے اور یہ بات اہل مدینہ پسند نہیں کیا کرتے اس لئے وہ عیدین کی نماز پڑھ کر خطبہ سنے بغیر چلے جایا کرتے
کم از کم آپ کو تو صحابہ پر سب کرنے والوں کا دفاع نہیں کرنا چاہئے کیوں کہ صحابہ پر صرف تنقید کرنے والوں کوبھی آپ برا کہتے ہیں
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
اور محمد علی کرد نے اس ’‘ گالیوں والی کہانی ’‘ کےلئے ۔۔شیعہ کے ایک بڑے ادیب ۔۔ابن ابی الحدید ۔۔رافضی کا حوالہ دیا ہے ۔۔
دیکھا آپ نے اس بد بودار فسانے کا اصل ’‘ مصنف ’‘ کون ہے ؟
’‘ نہج البلاغہ ’‘ کا مشہور شارح ۔۔ابن ابی الحدید ۔۔۔۔۔اور اس کی من گھڑت افسانے کو نقل کرنے والا ۔۔ایک ادیب ۔۔اور اس سےنقل کرنے والا ۔۔ایک مصری شاعر

صحابہ کرام کے گریبانوں پر ہاتھ ڈالنے والےاسی قسم کے لوگ ہو سکتے ہیں
یہی سب باتیں مودودی نے اپنی کتاب میں تاریخ ابن کثیر کے حوالے سے درج کی ہیں

اب آپ کا یہ اعتراض بھی رافع ہو جانا چاہئے کہ "کلین شیو مصری ادیب اور شاعر ہے "

کیونکہ مودودی تو داڑھی والے اور آپ لوگ انہیں عالم دین بھی مانتے ہو
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,592
پوائنٹ
791
نہ مصری ادیب ،اور نہ مودودی صاحب میرے لئے سند کا درجہ رکھتے ہیں
مودودی صاحب نے تو اسمبلی کی سیٹ کےلئے بدنام زمانہ۔۔خلافت و ملوکیت ۔۔ لکھ ماری تھی ،انکی کیا بات ہو
عــــــــــ
ان کی کیا بات کریں ،وہ تو ہیں ناداں جاناں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,592
پوائنٹ
791
کتاب و سنت ڈاٹ کام پر دستیاب تمام الیکٹرنک کتب ۔۔۔۔
عام قاری کے مطالعے کے لئے ہیں۔۔۔۔۔
لائبریری اسی کو کہتے ہیں ،جسمیں ہر طرح کی کتب موجود ہوں ۔۔۔
اور ’‘ محدث لائبریری ’‘کے منتظمین کا قارئین پر یقیناً بڑا احسان ہے کہ وہ جان و مال سے بے شمار کتب اپلوڈ کرتے ہیں ۔۔۔
اور مادہ پرستی کے اس دور میں خالصتاً فروغ علم اور دینی شعور کےلئے اتنا عظیم کا سرانجام دے رہے ہیں۔۔اس کا اجر انہیں اللہ تعالی ہی دے سکتا ہے ،
اور ہماری دلی دعاء ہے کہ رب ذوالجلال انہیں عظیم اجر سے نوازے ،آمین
تاہم؛؛ ان کا یہ دعوی کبھی نہیں دیکھا کہ :کہ موجود کتب کے تمام مندرجات اور آراء و افکار بالکل صحیح ہیں ،
اور نہ ہی ایسا دعوی کیا جاسکتا ہے ،،

ہر کتاب عمومی فائدہ کو سامنے رکھ کر پیش کی جاتی ہے ،،،اور عمومی فائدہ کیلئے مخالف نقطہ نظر بھی سامنے ہونا چاہیئے ،
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
نہ مصری ادیب ،اور نہ مودودی صاحب میرے لئے سند کا درجہ رکھتے ہیں
مودودی صاحب نے تو اسمبلی کی سیٹ کےلئے بدنام زمانہ۔۔خلافت و ملوکیت ۔۔ لکھ ماری تھی ،انکی کیا بات ہو
عــــــــــ
ان کی کیا بات کریں ،وہ تو ہیں ناداں جاناں
متفق
 

محمدجان

مبتدی
شمولیت
مارچ 11، 2015
پیغامات
26
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
11
سلام علیکم المرء مخبوء علی تحت لسانہ انسان اپنی زبان میں چھپا ہوا ہے جب بولتا ہے تو شخصیت کا پتہ چلتا ہے آپ کو ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے انسانی کرامت کو سامنے رکھتے ہوے بات کرنے کی ضرورت ہے آپ نے کہا کہ امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ سے حضرت حسن رضی اللہ عنہ نےمصالحت کی کیونکہ وہ نبی کریم اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرزند تھے اور آپ ص کے زیر سایہ تربیت ہوئی تھی امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ صحابی ضرور تھے لیکن ایک ملوک اور بادشاہ تھے اسے اپنی حکومت سے غرض تھی اس کی دلیل مصالحت کی شرط توڑ کر اپنے بدترین بیٹے یزید کو خلیفہ بنا نا ہے اس کام کے ذریعے اسلام سیاست کے الھی معیار کو توڑ کر امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے خلافت کو آمریت میں تبدیل کیا دوسری بات امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا حضرت علی رضی اللہ عنہ پر لعن کرنا کسی ایک کتاب میں نہیں اہل سنت وحدیث کی دسیوں کتابوں میں پوری ڈیل کیساتھ بیان ہوئی ہیں
 
شمولیت
جولائی 17، 2011
پیغامات
39
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
53
سند کا درجہ نامعاویہ ہے نہ مودودی سند کا درجہ صرف اور صرف بغض علی ہے
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
لائبریری اسی کو کہتے ہیں ،جسمیں ہر طرح کی کتب موجود ہوں ۔۔۔
اور ’‘ محدث لائبریری ’‘کے منتظمین کا قارئین پر یقیناً بڑا احسان ہے کہ وہ جان و مال سے بے شمار کتب اپلوڈ کرتے ہیں ۔۔۔
اور مادہ پرستی کے اس دور میں خالصتاً فروغ علم اور دینی شعور کےلئے اتنا عظیم کا سرانجام دے رہے ہیں۔۔اس کا اجر انہیں اللہ تعالی ہی دے سکتا ہے ،
اور ہماری دلی دعاء ہے کہ رب ذوالجلال انہیں عظیم اجر سے نوازے ،آمین
تاہم؛؛ ان کا یہ دعوی کبھی نہیں دیکھا کہ :کہ موجود کتب کے تمام مندرجات اور آراء و افکار بالکل صحیح ہیں ،
اور نہ ہی ایسا دعوی کیا جاسکتا ہے ،،

ہر کتاب عمومی فائدہ کو سامنے رکھ کر پیش کی جاتی ہے ،،،اور عمومی فائدہ کیلئے مخالف نقطہ نظر بھی سامنے ہونا چاہیئے ،
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
نہ مصری ادیب ،اور نہ مودودی صاحب میرے لئے سند کا درجہ رکھتے ہیں
مودودی صاحب نے تو اسمبلی کی سیٹ کےلئے بدنام زمانہ۔۔خلافت و ملوکیت ۔۔ لکھ ماری تھی ،انکی کیا بات ہو
عــــــــــ
ان کی کیا بات کریں ،وہ تو ہیں ناداں جاناں
مودودی صاحب نہیں یہ سب فرمارہے بلکہ وہ ابن کثیر کی تاریخ کے حوالے سے یہ سب لکھے چکے ہیں اب میری سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ ابن کثیر نے کون سی اسمبلی کی سیٹ کے لئے یہ سب لکھا ہوگا ؟؟؟؟
پہلے آپ نے ایک مصنف کو کلین شیو ہونے کا طعنہ دے کر اس کی بات کو رد کیا اب ابن کثیر کے حوالے پر بھی کیا کلین شیو والی بات پر اصرار کیا جائے گا کیونکہ مجھے نہیں معلوم کہ ابن کثیر کلین شیو تھے یا داڑھی والے
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
ان سب باتوں کے علاوہ امام بخاری کی کتاب سے بھی ایک حوالہ پیش کیا ہے اس پر بھی کچھ ارشاد فرمائیں کہ مروان نے یہ بدعت خود نکا لی یا اس کا حکم معاویہ بن ابی سفیان نے دیا تھا ؟؟؟؟
 
Top