السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ طریقہ تھا کہ آپ دینی مسائل کے ساتھ ساتھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے عمومی احوال کے بارے میں بھی دریافت فرمایا کرتے تھے ، کبھی کسی کو اپنے پاس بھلا لیتے ، کبھی کسی آدمی کو بھیج کر صورت حال معلوم کرتے تو کبھی بذات خود چل کر اپنے ساتھیوں کی خبر گیری کرتے ۔
فورم پر عموما دینی ، دعوتی ، علمی قسم کے مسائل پر تبادلہ خیال رہتا ہے کیونکہ فورم کی تأسیس کا اصل مقصد ہی یہ ہے ۔
اس لیے ایک دوسرے کے احوال جاننا ، خبر گیری کرنے کا موقعہ نہیں ملتا ۔ اور اگر اس سلسلے میں کبھی کوئی بات ذہن میں آئے بھی تو کوئی مناسب جگہ کا انتخاب کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ کہاں اور کس انداز سے یہ بات شروع کی جائے ۔
اس بات کے پیش نظر کافی دنوں سے ذہن میں آرہا تھا کہ اس حوالے سے کسی ایک لڑی کا افتتاح کیا جائے جس سے یہ ضرورت پوری ہوتی رہے ۔
اس لڑی کے مختلف عناوین رکھے جاسکتے تھے مثلا ’’ روز مرہ گفتگو ‘‘ یا ’’ آپس کی باتیں ‘‘ یا ’’ کچھ اِدھر اُدھر کی ‘‘ یا ’’ غبار خاطر ‘‘ لیکن فی الوقت ’’ بیٹھک ‘‘ پر آکر ہی تان ٹوٹی ہے ۔
بس یہ بات ذہن میں رکھیں کہ چونکہ باقاعدہ موضوعات کے لیے فورم کے مختلف زمرہ جات کھلے ہیں اس لیے کسی تفصیلی بات کو یہاں ذکر نہ کیا جائے ہاں اگر بات سے بات نکل کر ایک الگ موضوع بن جائے تو یہ ایک الگ امر ہے ۔
یہاں بحث و مباحثہ کرنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں ۔
یہاں تو سب اراکین فورم نے مل کر ’’ المؤمن للمؤمن کالبنیان یشد بعضہ بعضا ‘‘ کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہنے کی کوشش کرنی ہے ۔ اور ایک دوسرے کے بارے میں پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری رکھنا ہے ۔
مثلا مفتی
عابدالرحمٰن صاحب کافی عرصہ سے فورم سے غائب ہیں ۔
اسی طرح
حسن شبیر صاحب بھی کم ہی نظر آتے ہیں ۔
کلیم حیدر بھائی بھی لگتا ہے آنے سے پہلے جانے کی تیاری میں ہوتے ہیں ۔
یا مثلا
سرفراز فیضی صاحب چند دن پہلے نیپال جارہے تھے خیر خیریت سے پہنچ گئے ہیں ؟
شاکر بھائی چین کے سفر پر تھے ۔ اہل فورم کے لیے کوئی خوش آئند خبر ؟
ڈاکٹر مکی پاکستانی (
makki pakistani) صاحب سے ایک ہفتہ قبل مدینہ میں ملاقات ہوئی اس کے بعد سے اب تک فورم پر بھی کہیں نظر نہیں آئے ۔
باذوق صاحب سے گزارش کی جاسکتی ہے کہ مانا ہم بے ذوق ہی سہی لیکن اتنا عرصہ تک غائب ہونے کی اجازت پھر بھی نہیں دیں گے ۔
( مزید کچھ لکھنا ہے لیکن ابھی ایک ضروری کام سے جارہا ہوں اس لیے بعد میں ان شاء اللہ )