• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تبلیغی جماعت

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
کیافضائل اعمال میں قرآن کی آیت نہیں ہے۔حدیث پاک نہیں ہے۔کیافضائل اعمال میں کہیں قرآن وحدیث کے ترک کی بات کہی گئی ہے؟
یہ عجیب بات ہے کہ قصوں کہانیوں کی کتاب ہے۔کیاکبھی خود جائزہ لینے کی توفیق ہوئی ہے کہ اس میں احادیث کتنی ہیں اورواقعات کتنے ہیں۔یاصرف سنی سنائی باتوں کی تقلید کررہے ہیں۔آئندہ اس قسم کی بات کرنے سے پہلے کم ازکم سرسری طورپرجائزہ لے لیں کہ واقعات کاتناسب کیاہے
میرے پاس ’’فضائل اعمال‘‘ موجود ہے اور میں ’’تبلیغی نصاب کے دروس‘‘ میں عملی شرکت کا تجربہ بھی رکھتا ہوں۔ ’’فضائل اعمال‘‘ کو عملا" قرآن و حدیث کا "متبادل" بنادیا گیا ہے،تبلیغی جماعت والوں نے۔ آپ ذرا ان سے یہ کہہ کر تو دیکھیں کہ بھائ آپ قرآن اور حدیث کا درس قرآن اور حدیث سے دیا کریں، فضائل اعمال سے نہیں، پھر نتیجہ دیکھ لیجئے۔ قصے کہانیوں کی کتا ب میں کہیں کہیں قرآن و حدیث کا ذکر کرکے اس "اسلامی" بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ آپ کتاب خود حاصل کرکے یہ جائز لے لیں کہ:
١۔ اس کتاب کے کل صفحات کتنے ہیں ٢۔ اس پوری کتاب میں قرآنی آیات پر مبنی صفحات کتنے فیصد ہیں۔ ٣۔ پوری کتاب میں کتنے فیصد صفحات احا دیث پر مبنی ہیں۔ ٤۔ اس کتاب میں کل قرآنی آیات میں سے کتنے فیصد آیات کا تذکرہ ہے اور کتنے فیصد کا عدم تذکرہ ٥۔ احادیث کا تناسب کتاب میں کتنے فیصد ہے اور یہ کہ احادیث کی جتنی بھی روایتی کتب (کتاب الصلوٰۃ، کتاب زکوٰۃ وغیرہ وغیرہ) احادیث کے مجموعوں میں پائی جاتی ہیں، ان میں سے کتنے فیصد کتب کی کوریج فضائل اعمال میں موجودہے۔ آپ یہ دیکھ کر حیران رہ جائیں گے اس طرح آپ کو ٢٠ تا ٢٥ فیصد سے زیادہ مواد قرآن و حدیث کا نہیں ملے گا اس کتاب میں۔ پھر بقیہ ٧٥ فیصد قصے کہانیوں کو بقیہ قرآن و حدیث کا متبادل بنا دیا گیا ہے کہ تبلیغی جماعت میں شامل کارکنوں کو فضائل اعمال کے قصوں یا لچھے دار تقاریر سے ہٹ کر مکمل قرآن و احادیث کو سمجھ کر پڑھنے کا موقع ہی نہیں دیا جاتا۔

اس وقت زیر بحث تبلیغی جماعت ہے، میں نہیں۔ لہٰذا بحث کا رخ تبدیل نہ کریں۔ اگر آپ کو قرآن و حدیث کے مقابلے میں ’’فضائل اعمال‘‘ زیادہ پسند اور مرغوب ہے تو اپنا شوق جاری رکھئے۔ تبلیغی جماعت میں برسوں وقت کھپانے والے لاکھوں لوگوں کی اکثریت نے فضائل اعمال کو تو شاید کئی بار پڑھ یا سن کر مکمل کرلیا ہوگا۔ لیکن ان میں سے بہت قلیل لوگ ایسے ہوں گے جنہوں نے صرف قرآن کو بھی ایک بار سمجھ کر پورا مکمل کیا ہوگا۔ حدیث کی کتب کا کیا ذکر۔ اس قسم کے ’’مولوی‘‘ حضرات کی روٹی روزی ہی اس بات پر ہے کہ لوگ قرآن و حدیث کو پڑھنے کی بجائے ’’ان کی تحریر کردہ کتب‘‘ کو زیادہ سے زیادہ خریدیں اور پڑھیں۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم و رحمۃاللہ وبرکاتہ!
میری پوسٹ کا جواب آپ نے بہت تفصیل سے دیا لیکن میرا مرکزی سوال گول کرگئے ۔
تلمیذ صاحب! آپ کی پوسٹ کا مفصل اور مکمل جواب دیا گیا ہے!! اور آپ کے مرکزی سوال کے علاوہ جو آپ کی بدعقیدگی تھی اس کا بیان بھی کیا گیا!!!
اگر صرف تبلیغی جماعت کے کتب سے اپنے من پسند نتائج اخذ کرنے ہیں ۔
جناب من ! آپ کو جو فضائل اعمال سے ایک اقتباس پیش کیا ہے، اگر اس قتباس میں شرک کی دعوت دی گئی ہے!! اگر یہ میرا من پسند نتیجہ ہے، تو مجھے لغت اور شرع کے اعتبار سے ثابت کر دیں کہ یہ شرک نہیں!!
جیسا کہ اس شیعہ نے اپنی کتاب میں اہل سنت کے متعلق نتائج اخذ کیے تو بات آگے نہیں بڑھ سکتی ۔
شعیہ کی کتاب کا بے سروپا ہونا ہم نے ثابت کیا ہے!! ہم احادیث صحیحہ پر ایمان لاتے ہیں اور وہ حدیث کے مقابل میں اٹکل پچھو پر، اور جو دو عقائد آپ نے بیان کئے تھے ان میں خیر سے آپ بھی اٹکل پچھو کو پر ہی ایمان لانے والوں میں سے ہیں!!! فتدبر!!!
میرا سوال یہ ہے کہ وہ کون سے شرکیہ و بدعت والے اعمال ہیں جن میں تبلیغی جماعت ملوث ہے ؟
اس سوال کا جواب آپ کو دیا گیا!! شاید آپ کو سمجھ ہی نہیں آیا!!! ایک بار پھر لکھ دیتا ہوں
آپ کو یہ حوالہ تبلیغی جماعت کے تبلیغی نصاب ، فضائل اعمال سے دیا ہے!! اور اس کتاب ، بشمول اس کفریہ شرکیہ عقائد کی تبلیغ ، یہ تبلیغی جماعت عملا کرتی ہے!!
بریلوی حضرات کی کتب سے پتا چلتا ہے وہ اللہ کے علاوہ دوسروں سے مدد بھی مانگتے ہیں ۔ اس کا کوئی عملا ثبوت مانگے تو کہ ہم کہ سکتے ہیں کہ وہ یا رسول اللہ المدد کہتے ہیں ۔
اسی طرح بریلوی حضرات کے متعلق کوئی پوچھے کہ وہ کون سی بدعات و شرکیہ اعمال ہیں جن میں بریلوی ملوث ہیں تو آپ فورا جواب دیتے ہیں عرس منانا ، غیر اللہ کی نیاز دینا ، گیارھویں منانا ، اہل قبور سے مرر مانگنا وغیرہ
لیکن جب میں پوچھ رہا ہوں کے وہ کون سے بدعات و شرکیہ اعمال ہیں جن میں تبلیغی جماعت والے ملوث ہیں تو جواب گھماؤ پھراؤ کی صورت میں آرہا ہے کوئی عمل نہیں بتایا جاتا ۔
تلمیذ صاحب!! قبر پرستی اور اہل قبور سے مانگنا دیوبندی تبلیغی جماعت کا خاصہ بھی ہے۔ لیکن ابھی اس بحث سے قطع نظر، آپ کو ایک اقتباس پیش کیا ہے!! اور اسی بات کو پہلے آپ سمجھ لیں تو وہ ہی کافی ہوگا!! ان شاء اللہ!!!
صرف اس سوال کا واضح جواب دیں
وہ کون سے بدعات و شرکیہ اعمال ہیں جن میں تبلیغی جماعت والے ملوث ہیں
اب اس سے واضح اور کیا جواب دوں کہ تبلیغی جماعت اس کفر اور شرک کی دعوت عملا دیتی ہے!! تبلیغی جماعت اسی کتاب کی تعلیم دیتی ہے!! تبلیغی جماعت کا تبلغی نصاب کی تعلیم دینا عمل نہیں تو کیا تخیل ہے!!!!!
تلمیذ صاحب! چلیں آپ کے لئے کام اور بھی آسان کئے دیتے ہیں!! اسی تھریڈ میں ایک جمشید میاں عرف طحاوی دوراں بھی ہیں!! یہ ایک دیوبندی عالم ہیں! ان کے قلم سے اس تھریڈ میں مذکورہ اقتباس کا کفر و شرک ہونا اور کفر و شرک کی تعلیم ہونا رقم کروا دیں!! پھر ہم بھی مان جائیں گے کہ مولانا محمد زکریا صاحب ، جو تعلیم دے کر دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں، وہ بس کتاب میں مذکور ہے اور دیوبندی تبلیغی کا یہ عقیدہ نہیں!!! اب آپ خود ہی جمشید میاں سے التماس کریں کہ وہ اس اقتباس پر کفر و شرک اور کفر و شرک کی تعلیم کا حکم لگائیں!!
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
بات گھوم پھر کے تبلیغی جماعت کے نصاب پر آرہی ہے
میرا واضح سوال ہے کہ
وہ کون سے بدعات و شرکیہ اعمال ہیں جن میں تبلیغی جماعت والے ملوث ہیں
یہ علمی محافل کا طریقہ کبھی نہیں ہوتا بات گھمایا پھرایا جائے ۔ اس سے وہ چیٹنگ کا فورم تو بن سکتا ہے لیکن علمی فورم نہیں

گڈمسلم صاحب نے کہا تھا کہ

’’کتنے مسلمان ہیں کہ جو شریعت کے مطابق زندگی نہیں گزارتے۔ کئی اعمال وہ بجا لاتے ہیں جن کا شریعت میں حکم نہیں ہوتا اور کئی اعمال وہ بجا نہیں لاتے لیکن شریعت میں ان کا حکم ہوتا ہے۔یہاں تک سمجھ آئی ؟
بھائی اس میں کوئی شک نہیں قرآن اچھی باتوں کی تبلیغ کرتا ہے لیکن بعض مسلماں کوشیطان گمراہ کرتا ہے اور وہ ان اچھی باتوں پر عمل نہیں کرتے ۔ لیکن آپ حضرات کی باتوں سے تاّر ملتا ہے کہ فضائل اعمال ایک شیطانی کتاب ہے اور شرک اور بدعت کی تبلیغ کرتی ہے تو وہ کون ہے جو اس جماعت کو شرکیہ و بدعت والے اعمال سے روکے ہوئے ہے۔
ا
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم و رحمۃاللہ وبرکاتہ!!
کیا گھماؤ پھراؤ والی باتیں ہیں ۔
یعنی یہ ایسی جماعت ہے جو باتیں تو اپنے افراد کو شرکیہ اور بدعات کرنے کی بتاتی ہے لیکن عمل نہیں کرتی۔ (کیوں کہ بھی تک کسی صاحب نے ان کے شرکیہ اور بدعت والے عمل کی کوئی بات نہیں بتائی )۔
ان کی کتابوں سے کیا نتیجہ نکلتا ہے ، یہ الگ بحث ہے ۔البتہ اتنی بات تو ثابت ہوگئی کہ عملا یہ جماعت نہ کوئی شرکیہ عمل کرتی ہے نہ کوئی بدعت والا عمل۔
آپ ابھی دیکھتے جائیں!! جمشید میاں ابھی بہت کچھ ثابت کریں گے، اور آپ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ جائیں گے کہ یہ کتابی باتیں ہیں عمل نہیں، ابھی عملی نمونہ دکھئے گا،ان شاء اللہ!! ہاں اگر جمشید میاں چپ سادھ لین تو اور بات ہے!!! آپ خود بھی یہ التماس جمشیدمیاں سے کر دیجئے!!
تلمیذ صاحب! چلیں آپ کے لئے کام اور بھی آسان کئے دیتے ہیں!! اسی تھریڈ میں ایک جمشید میاں عرف طحاوی دوراں بھی ہیں!! یہ ایک دیوبندی عالم ہیں! ان کے قلم سے اس تھریڈ میں مذکورہ اقتباس کا کفر و شرک ہونا اور کفر و شرک کی تعلیم ہونا رقم کروا دیں!! پھر ہم بھی مان جائیں گے کہ مولانا محمد زکریا صاحب ، جو تعلیم دے کر دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں، وہ بس کتاب میں مذکور ہے اور دیوبندی تبلیغی کا یہ عقیدہ نہیں!!! اب آپ خود ہی جمشید میاں سے التماس کریں کہ وہ اس اقتباس پر کفر و شرک اور کفر و شرک کی تعلیم کا حکم لگائیں!!
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
تلمیذ صاحب! آپ کی پوسٹ کا مفصل اور مکمل جواب دیا گیا ہے!! اور آپ کے مرکزی سوال کے علاوہ جو آپ کی بدعقیدگی تھی اس کا بیان بھی کیا گیا!!!
ماشاء اللہ کیا علمی فورم ہے ۔ جب جواب نہ ملے تو اگلے کو بد عقیدہ قرار دے دو ۔ بھائی اس فورم سے بھگانا ہے تو ایسے ہی کہ دو۔ اس کا معاملا میں روزقیامت پر چھوڑتا ہوں ۔
میں نے کہا تھا کہ
میرا سوال یہ ہے کہ وہ کون سے شرکیہ و بدعت والے اعمال ہیں جن میں تبلیغی جماعت ملوث ہے ؟
جواب آیا
آپ کو یہ حوالہ تبلیغی جماعت کے تبلیغی نصاب ، فضائل اعمال سے دیا ہے!! اور اس کتاب ، بشمول اس کفریہ شرکیہ عقائد کی تبلیغ ، یہ تبلیغی جماعت عملا کرتی ہے!!
یہ تو ویسا ہی ہے جیسے "اتباع کسے کہتے ہیں " کے فورم پر جواب ملا "اتباع اتباع ہے "
بھائی میرے سوال کا واضح جواب دینےمیں کیا برائی ہے
کیا یہ جماعت عرس مناتی ہے یا ١٢ ربیع الاول پر جلوس نکالتی ہے ۔ آخر کون سی بدعت و شرک میں یہ ملوث ہے ؟
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
السلام علیکم و رحمۃاللہ وبرکاتہ!!

آپ ابھی دیکھتے جائیں!! جمشید میاں ابھی بہت کچھ ثابت کریں گے، اور آپ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ جائیں گے کہ یہ کتابی باتیں ہیں عمل نہیں، ابھی عملی نمونہ دکھئے گا،ان شاء اللہ!! ہاں اگر جمشید میاں چپ سادھ لین تو اور بات ہے!!! آپ خود بھی یہ التماس جمشیدمیاں سے کر دیجئے!!
کیا نئی ٹکنیک ہے بات کو موڑنے کی ۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم و رحمۃاللہ وبرکاتہ!
ماشاء اللہ کیا علمی فورم ہے ۔ جب جواب نہ ملے تو اگلے کو بد عقیدہ قرار دے دو ۔ بھائی اس فورم سے بھگانا ہے تو ایسے ہی کہ دو۔ اس کا معاملا میں روزقیامت پر چھوڑتا ہوں۔
تلیذ صاحب! جواب تو آپ کو دیا گیا، مگر اب تک آپ کی سمجھ میں نہیں آیا!! اور آپ نے اپنے بد عقیدہ ہونے کا اقرار تو خود کیا ہے!!!
آپ نے صحیح البخاری کی ان دو احادیث پر عقیدہ رکھنے سے انکا کیا ہے!! وہ احادیث اور آپ کا ان سے انکار میں آپ کی تحریر سے نقل کئے دیتا ہوں!!!
حدثنا عبد الله بن أبي الأسود، حدثنا حرمي، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن أنس ـ رضى الله عنه ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ يلقى في النار وتقول هل من مزيد‏.‏ حتى يضع قدمه فتقول قط قط ‏"‏‏.‏
ہم سے عبداللہ بن ابی الاسود نے بیان کیا ، کہا ہم سے حرمی نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جہنم میں دوزخیوں کو ڈالا جائے گا اور وہ کہے گی کہ کچھ اور بھی ہے ؟ یہاں تک کہ اللہ رب العزت اپنا قدم اس پر رکھے گااور وہ کہے گی کہ بس بس

كان النبي صلى الله عليه وسلم يستمع قراءة رجل في المسجد فقال رحمه الله لقد أذكرني آية كنت أنسيتها.

لیکن اگر عملی طور پر دیکھا جائے تو ہ اہلسنت و جماعت (دیوبندی بریلوی اور اہل حدیث ) کوئی بھی ان عقائد کا حامل نہیں ۔
اہل الحدیث تو ان احادیث پر ایمان لاتے ہیں، جبکہ آپ ان احادیث پر ایمان لانے سے انکاری ہیں!!!
کیا یہ جماعت عرس مناتی ہے یا ١٢ ربیع الاول پر جلوس نکالتی ہے ۔ آخر کون سی بدعت و شرک میں یہ ملوث ہے ؟
یہ عرس منانا اور ربیع الاول پر جلوس نکالانا تو پیش تبلیغی جماعت کے تبلیغی نصاب سے پیش کردہ اقتباس میں موجود کفر و شرک کی تعلیم کے مقابلے میں بہت چھوٹا مسئلہ ہے!! ابھی آپ اسی اقتباس پر ذر رک جائیں!! اور دیکھیں ہمارے جمشید میاں عرف طحاوی دوراں کیا بتلاتے ہیں!! آیا وہ اس عبارت کو کفر و شرک کی تعلیم قرار دیتے ہیں کہ نہیں!!

وہ اقتباس ایک بار پھر نقل کر دیتا ہوں:
شیخ ابو یزید قرطبی فرماتے ہیں میں نے یہ سنا کہ جو شخص ستر ہزار مرتبہ لا اله الا الله پڑھے اس کو دوزخ کی آگ سے نجات ملے۔ میں نے یہ خبر سنکر ایک نصاب یعنی ستر ہزار کی تعداد اپنی بیوی کے لئے بھی پڑھا اور کئی نصاب خود اپنے لئے پڑھ کر ذخیرہ آخرت بنایا۔ ہمارے پاس ایک نوجوان رہتا تھا جس کے متعلق مشہور تھا کہ یہ صاحب کشف ہے، جنت دوزخ کا بھی اس کو کشف ہوتا ہے۔ مجھے اس کی صحت میں کچھ تردد تھا۔ ایک مرتبہ وہ نوجوان ہمارے ساتھ کھانے میں شریک تھا کہ دفعۃ اس نے ایک چیخ ماری اور سانس پھولنے لگا اور کہا کہ میری ماں دوزخ میں جل رہی ہے اس کی حالت مجھے نظر آئی۔ قرطبی کہتے ہیں کہ میں اس کی گھبراہٹ دیکھ رہا تھا۔ مجھے خیال آیا کہ ایک نصاب اس کی ماں کو بخش دوں جس سے اس کی سچائی کا بھی مجھے تجربہ ہو جائے گا۔ چنانچہ میں نے ایک نصاب ستر ہزار کا ان نصابوں میں سے جو اپنے لئے پڑھے تھے اس کی ماں کو بخش دیا۔ میں نے اپنے دل میں چپکے ہی سے بخشا تھا اور میرے اس پڑھنے کی خبر بھی اللہ کے سوا کسی کو نہ تھی مگر وہ نوجوان فورا کہنے لگا کہ چچا میری ماں دوزخ کے عذاب سے ہٹادی گئی۔ قرطبی کہتے ہیں کہ مجھے اس قصہ سے دو فائدے ہوئے۔ ایک تو اس برکت کا جو ستر ہزار کی مقدار پر میں نے سنی تھی اس کا تجربہ ہوا دوسرا اس نوجوان کی سچائی کا یقین ہوگیا۔
یہ ایک وقعہ ہے اس قسم کے نامعلوم کتنے وقعات اس امت کے افراد میں پائے جاتے ہیں ۔۔۔۔
تبلیغی نصاب۔ فضائل اعمال۔ فضائل ذکر ۔ باب دوم ۔ فصل سوم ۔ حدیث 17 صفحہ 484
کتب خانہ فیضی لاھور
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
ماشاء اللہ ، ابن داود صاحب ۔
میری ابتدائی پوسٹ دوبارہ دیکھیں ۔ شیعہ عالم نے حدیث نقل کرنے بعد اہلسنت سے متعلق یہ جھوٹ باندھا تھا کہ ان کا عقیدہ ہے کہ (معاذاللہ ) خدا جہنمی ہے ۔ میں نے اس شیعہ کی اس اٹکل پجو سے انکار کیا تھا اور آپ نے میرے اس انکار کو حدیث سے جوڑ دیا اور فتوی بھی دے دیا ۔ پتا نہیں آپ کو غلط فہمی ہوئی یا تحریف ہے ۔ بہر جال میں حسن ظن سے کام لیتے ہوئے اس کو آپ کی غلط فہمی سمجھا ہوں ۔
میں بار بار کہ رہا ہوں کہ آپ تبلیغی جماعت کی بدعت و شرکیہ اعمال بتائیں ۔ آپ نے پھر ان کی کتب سے حوالہ دے دیا ۔
یہ کیسی جماعت ہے ان کی کتاب تو شرک کی دعوت دیتی ہے لیکن یہ جماعت خود شرک سے بچی ہوئی ہے ۔
میرے سیدھے سوال کے جواب میں گھماؤ پھراؤ پتا نہیں کیوں ہے ؟؟؟؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
ماشاء اللہ ، ابن داود صاحب ۔
میری ابتدائی پوسٹ دوبارہ دیکھیں ۔ شیعہ عالم نے حدیث نقل کرنے بعد اہلسنت سے متعلق یہ جھوٹ باندھا تھا کہ ان کا عقیدہ ہے کہ (معاذاللہ ) خدا جہنمی ہے ۔ میں نے اس شیعہ کی اس اٹکل پجو سے انکار کیا تھا اور آپ نے میرے اس انکار کو حدیث سے جوڑ دیا اور فتوی بھی دے دیا ۔ پتا نہیں آپ کو غلط فہمی ہوئی یا تحریف ہے ۔ بہر جال میں حسن ظن سے کام لیتے ہوئے اس کو آپ کی غلط فہمی سمجھا ہوں ۔
تلمیذ صاحب! آپ اعلان کر دیجئے کے آپ ان احادیث میں جو بتلایا گیا ہے کہ اللہ کا قدم ہے اور اللہ اپنا قدم جہنم میں داخل کرے گا!! اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی نسیان ہو اہے!!! یہ اعلان کر کے غلط فہمی کو رفع کر دیں!! جزاک اللہ!!!
میں بار بار کہ رہا ہوں کہ آپ تبلیغی جماعت کی بدعت و شرکیہ اعمال بتائیں ۔ آپ نے پھر ان کی کتب سے حوالہ دے دیا ۔
جناب من!! یہ حوالہ اس لئے دیئے جا رہا ہوں کہ تبلیغی جماعت اس عبارت میں موجود کفر و شرک کے عقیدہ کی حامل ہے!! اور ان کے کفر یہ شرکیہ عقائد بیان کرنا ہی مقصود ہے۔ اور ان کے چلنے پھرنے کی بدعت اس کفر وشرک کے مقابلے میں بہت چھوٹی ہے۔ پہلے اس اقتباس میں موجود کفر و شرک سے تو تبلیغی جماعت اپنا دامن بچا کر دکھلائے!! ان کی چلت پھرت کی بدعت کا تذکرہ بعد میں ہوتا رہے گا!!
یہ کیسی جماعت ہے ان کی کتاب تو شرک کی دعوت دیتی ہے لیکن یہ جماعت خود شرک سے بچی ہوئی ہے ۔
میرے سیدھے سوال کے جواب میں گھماؤ پھراؤ پتا نہیں کیوں ہے ؟؟؟؟
یہ آپ کو کس حکیم نے کہہ دیا ہے کہ تبلیغی جماعت شرک سے بچی ہوئی ہے!! تبلیغی جماعت کفر و شرک میں مبتلا ہے اور اسی کفر و شرک کی تعلیم و تبلیغ بھی کرتی ہے!! جیسا کہ پیش کردہ اقتباس میں موجود کفر و شرک کا قائل اور داعی ہونا تبلیغی جماعت سے ثابت ہے!!! اگر آپ اب بھی یہی گمان کئے بیٹھے ہیں کہ تبلیغی جماعت پیش کردہ اقتباس میں موجود کفر و شرک کی قائل و داعی نہیں تو کسی دیوبندی تبلیغی مفتی سے اس اقتباس میں موجود عقائد پر کفر و شرک کا حکم لگوا کر دکھلا دیں!!!! یا کم سے کم طحاوی دوراں ہی رقم کر دیں کہ اس اقتباس میں کفریہ اور شرکیہ عقیدے کی دعوت و تبلیغ ہے!!
 
Top