عکرمہ
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 27، 2012
- پیغامات
- 658
- ری ایکشن اسکور
- 1,870
- پوائنٹ
- 157
توحید الوہیت
س:
توحید الوہیت کسے کہتے ہیں؟
ج :
توحید الوہیت سے مراد یہ ہے کہ اللہ ہی الٰہ واحد ہے،
{وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ}(الانبیاء ۲۵)توحید الوہیت بندوں کے افعال ہیں کہ وہ اعتقاداً اور عملاً عبادت کے تمام افعال صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے لیئے خاص کر دیں۔حلال و حرام اور جائز وناجائز کے پیمانے صرف اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ دین اسلام سے لیں۔انبیاء کرام نے ایمان کے اس پہلو پر سب سے زیادہ زور ددیا :
’اور جو پیغمبر ہم نے تم سے پہلے بھیجے ان کی طرف یہی وحی بھیجی کہ میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں تو میری ہی عبادت کرو۔‘‘
{وَ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِيْمُ}۔
’’اور (اے لوگو) تمہارا معبود تو بس ایک ہی ہے، اس رحمن و رحیم کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں‘‘ [البقرۃ: 163]۔
الٰہ ایک جامع لفظ ہے، الٰہ میں جو صفات اور خصوصیات پائی جاتی ہیں کوئی ایک لفظ ان صفات کا احاطہ نہیں کر سکتا، الٰہ اس ہستی کو کہتے ہیں جوتمام تر محبت ،خشیت ،جلال اور تعظیم کے ساتھ معبود ہو اور جو ہر قسم کی عبادت (محبت ،خوف ،امید،توکل،نماز، روزہ، حج، قربانی، دعا، نذر و نیاز وغیرہ) کا مستحق ہو جس کو مشکل کشا اور حاجت روا سمجھا جائے جس سے فریاد کی جائے اور مدد طلب کی جائے جو لاثانی اور لازوال ہو جو بے نظیر اور بے مثال ہو کائنات کی کوئی چیز جس سے پوشیدہ نہ ہو جو ہر وقت ہر جگہ سے ہر شخص کی پکار سنتا ہو‘ جو دلوں کے حالات جانتا ہو جو ہر چیز پر قادر ہو مجبور اور عاجز نہ ہو‘ غنی ہو، سب اس کے محتاج ہوں وہ کسی کا محتاج نہ ہو مخلوق پر جس کا قانون چلے اوراس کے قانون کے مقابلے میں کسی کو قانون سازی کا حق نہ ہو، لفظ الٰہ میں توحید کے تمام پہلو اس طرح سمو دیئے گئے ہیں کہ لاَ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کہنے کے بعد مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں رہتی، توحید کی تمام تفصیلات الٰہ کی تشریحات ہیں، یہی وہ توحید ہے جس کو مشرکین مکہ سمیت ہر دور کے مشرک ماننے سے انکار کرتے رہے۔