عکرمہ
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 27، 2012
- پیغامات
- 658
- ری ایکشن اسکور
- 1,870
- پوائنٹ
- 157
مشرکین مکہ کی نمایاں خصوصیات
س:
مشرکین مکہ اللہ کی کن صفات کو مانتے تھے ۔
ج:
مشرکین مکہ اللہ تعالیٰ کو اس کائنات کا خالق 'مالک اور رازق مانتے تھے ۔
وَلَئِنْ سَأَلْتَہُم مَّنْ خَلَقَہُمْ لَیَقُولُنَّ اللَّہُ فَأَنَّی یُؤْفَکُونَ(الزخرف:۸۷)
''اگر آپ ان سے دریافت کریں کہ انہیں کس نے پیدا کیا ہے ؟ تو یقینا یہ جواب دیں گے کہ اللہ نے ۔ پھر یہ کہاں الٹے جاتے ہیں؟''
وَلَئِنْ سَأَلْتَہُم مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ لَیَقُولُنَّ اللَّہُ قُلِ الْحَمْدُ لِلَّہِ (لقمان:۲۵)
''اگر آپ ان سے دریافت کریں کہ آسمان و زمین کا خالق کون ہے ؟تو یہ ضرور جواب دیں گے کہ اللہ ۔تو کہہ دیجئے کہ سب تعریفوں کے لائق اللہ ہی ہے ۔''
{قُل لِّمَنِ الْأَرْضُ وَمَن فِیْہَآ إِن کُنتُمْ تَعْلَمُونَ۔۔سَیَقُولُونَ لِلَّہِ قُلْ اَفَلَا تَذَکَّرُوْنَ ۔۔قُلْ مَن رَّبُّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۔۔سَیَقُولُونَ لِلَّہِ قُلْ أَفَلَا تَتَّقُونَ ۔۔ قُلْ مَنْۢ بِیَدِہِ مَلَکُوتُ کُلِّ شَیْء ٍ وَّ هُوَ يُجِيْرُ وَ لَا يُجَارُ عَلَيْهِ اِنْ کُنتُمْ تَعْلَمُونَ۔۔ سَیَقُولُونَ لِلَّہِ قُلْ فَاَنّٰى تُسْحَرُونَ}(المومنون :۸۴ تا ۸۹)
''پوچھیے تو سہی کہ زمین اور اس کی کل چیزیں کس کی ہیں ؟بتلائو اگر جانتے ہو؟ فوراً جواب دیں گے اللہ کی۔ کہہ دیجئے کہ پھر تم نصیحت کیوں نہیں حاصل کرتے؟ ۔دریافت کیجئے کہ سات آسمانوں اور عرش عظیم کا رب کون ہے ؟وہ ضرور جواب دیں گے اللہ ہی ہے ۔آپ فرمائیے پھر تم کیوں نہیں ڈرتے ؟ پوچھئے کہ تمام چیزوں کا اختیار کس کے ہاتھ میں ہے ؟جو پناہ دیتا ہے اور جس کے مقابلے میں کوئی پناہ نہیں دیا جاتا ' اگر تم جانتے ہو تو بتلائو ؟ یہی جواب دیں گے کہ اللہ ہی ہے ۔کہہ دیجئے پھر تم کدھر سے جادو کر دیئے جاتے ہو ؟''
قُلْ مَن یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَاء ِ وَالأَرْضِ اَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ والأَبْصَارَ وَمَن یُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَمَن یُّدَبِّرُ الأَمْرَ فَسَیَقُولُونَ اللّٰہُ فَقُلْ اَفَلاَ تَتَّقُون(یونس :۳۱)
''آپ کہیے کہ وہ کون ہے جو تم کو آسمان اور زمین سے رزق پہنچاتا ہے یا وہ کون ہے جو کانوں اور آنکھوں پر پورا اختیار رکھتا ہے اور وہ کون ہے جو زندہ کو مردہ سے اور مردہ کو زندہ سے نکالتاہے اور وہ کون ہے جو کاموں کی تدبیر کرتا ہے ؟ ضرور وہ یہی کہیں گے کہ ''اللہ '' تو ان سے کہئے کہ پھر کیوں نہیں ڈرتے ؟''
گویا مشرکین اللہ کو خالق' رازق 'مالک ' غالب اور علم والا تسلیم کرتے تھے ' ان کا شرک و کفر یہ تھا کہ وہ اللہ تعالیٰ کو معبود واحد نہیں مانتے تھے ۔ غیر اللہ کی عبادت کی نفی پر وہ مشتعل ہو جاتے تھے ' ان کے لیے یہ بات نا قابل قبول تھی کہ ان کے بنائے ہوئے معبودوں کی نفی کر کے اللہ تعالیٰ کی عبادت کی دعوت دی جائے ۔وَلَئِنْ سَاَلْتَہُمْ مَّنْ نَّزَّلَ مِنَ السَّمَاء ِ مَاءًفَأَحْیَا بِہِ الْأَرْضَ مِنْۢ بَعْدِمَوْتِہَا لَیَقُولُنَّ اللَّہُ قُلِ الْحَمْدُ لِلَّہِ بَلْ اَکْثَرُھُمْ لَا یَعْقِلُونَ (العنکبوت:۶۳)
''اور اگر آپ ان سے سوال کریں کہ آسمان سے پانی اتار کر زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کس نے کیا ؟تو یقینا ان کا جواب یہی ہو گا اللہ تعالیٰ نے ۔آپ کہہ دیں کہ ہر تعریف اللہ ہی کے لیے سزا وار ہے 'لیکن ان میں سے اکثر بے عقل ہیں ۔''
اِنَّهُمْ كَانُوْۤا إِذَا قِیْلَ لَہُمْ لَا إِلَہَ إِلَّا اللَّہُ یَسْتَکْبِرُونَ۔۔۔۔ وَ يَقُوْلُوْنَ اَىِٕنَّا لَتَارِكُوْۤا اٰلِهَتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجْنُونٍ (الصافات:۳۵،۳۶)
''یہ وہ (لوگ ) ہیں کہ جب انہیں کہا جاتا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں تو یہ سر کشی کرتے ۔اور کہتے کیا اپنے معبودوں کو ایک دیوانے شاعر کی بات پر چھوڑ دیں ۔''