عکرمہ
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 27، 2012
- پیغامات
- 658
- ری ایکشن اسکور
- 1,870
- پوائنٹ
- 157
س :
کیا مومن اللہ تعالیٰ کی رحمت سے نا امید ہو سکتاہے؟
ج:
مومن اللہ تعالیٰ کی رحمت سے نا امید نہیں ہو سکتا، فرمایا:
{وَمَنْ یَّقْنَطُ مِنْ رَّحْمَۃِ رَبِّہٖٓ إِلَّا الضَّآلُّوْنَ} ۔
''اللہ کی رحمت سے مایوس ہونا گمراہوں کا کام ہے'' [الحجر: 56]۔
سیدناابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
س:
سب سے زیادہ خوف کس کا ہونا چاہیے؟
ج:
مومن کے دل میں سب سے زیادہ خوف اللہ کا ہونا چاہئے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
{إِنَّمَا ذٰلِکُمُ الشَّیْطٰنُ یُخَوِّفُ أَوْلِیَآءَہ ٗفَلا تَخَافُوْھُمْ وَخَافُوْنِ إِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ} ۔[آل عمران: 175]۔
''بلاشبہ یہ شیطان ہے جو تمہیں اپنے دوستوں سے ڈراتا ہے لہذا تم ان سے نہ ڈرنا اور مجھ ہی سے ڈرتے رہنا اگر تم مومن ہو''
{إِنَّمَایَعْمُرُ مَسٰجِدَاللّٰہِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَأَقَامَ الصَّلٰوۃَ وَاٰتَی الزَّکٰوۃَ وَلَمْ یَخْشَ اِلَّا اللّٰہَ فَعَسٰی اُوْلٰٓئِکَ اَنْ یَّکُوْنُوْامِنَ الْمُھْتَدِیْنَ} ۔ [التوبۃ: 18]۔
''بلاشبہ اللہ کی مسجدیں وہی آباد کرتے ہیں جواللہ پر اور آخرت پر ایمان لاتے ' نماز قائم کرتے اور زکاۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے ۔ امید ہے کہ یہی لوگ ہدایت یافتہ لوگوں میں داخل ہیں''
اس لیے مومن لوگوں کی طرف سے آنے والی تکالیف پر صبر کرتے ہوئے حق پر ثابت قدمی کے ساتھ قائم رہتے ہیں
{وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰہِ فَإِذَٓا اُوْذِیَ فِی اللّٰہِ جَعَلَ فِتْنَۃَ النَّاسِ کَعَذَابِ اللّٰہِ} [العنکبوت: 10]۔۔
''اور بعض لوگ ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ پر ایمان لائے لیکن جب انہیں اللہ کی راہ میں کوئی ایذا پہنچائی جاتی ہے تو وہ لوگوں کی ایذا کو یوں سمجھتے ہیں گویا اللہ کا عذاب''
عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
کیا مومن اللہ تعالیٰ کی رحمت سے نا امید ہو سکتاہے؟
ج:
مومن اللہ تعالیٰ کی رحمت سے نا امید نہیں ہو سکتا، فرمایا:
{وَمَنْ یَّقْنَطُ مِنْ رَّحْمَۃِ رَبِّہٖٓ إِلَّا الضَّآلُّوْنَ} ۔
''اللہ کی رحمت سے مایوس ہونا گمراہوں کا کام ہے'' [الحجر: 56]۔
سیدناابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
گویا امیدیں وابستہ کرنا بھی اللہ تعالیٰ کے لیئے خاص ہے ۔جن امور پر اللہ تعالیٰ ہی قادر ہے ان میں کسی کو اس امید سے پکارنا کہ اس کا مطلوب حاصل ہو جائے گا شرک اکبر ہے ۔''اللہ تعالیٰ نے اس کتاب میں جو اس کے پاس عرش پر ہے لکھ دیا ہے کہ بیشک میری رحمت میرے غصہ پر غالب ہے''۔[بخاری: 3194، مسلم: 2715]۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
س:
سب سے زیادہ خوف کس کا ہونا چاہیے؟
ج:
مومن کے دل میں سب سے زیادہ خوف اللہ کا ہونا چاہئے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
{إِنَّمَا ذٰلِکُمُ الشَّیْطٰنُ یُخَوِّفُ أَوْلِیَآءَہ ٗفَلا تَخَافُوْھُمْ وَخَافُوْنِ إِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ} ۔[آل عمران: 175]۔
''بلاشبہ یہ شیطان ہے جو تمہیں اپنے دوستوں سے ڈراتا ہے لہذا تم ان سے نہ ڈرنا اور مجھ ہی سے ڈرتے رہنا اگر تم مومن ہو''
{إِنَّمَایَعْمُرُ مَسٰجِدَاللّٰہِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَأَقَامَ الصَّلٰوۃَ وَاٰتَی الزَّکٰوۃَ وَلَمْ یَخْشَ اِلَّا اللّٰہَ فَعَسٰی اُوْلٰٓئِکَ اَنْ یَّکُوْنُوْامِنَ الْمُھْتَدِیْنَ} ۔ [التوبۃ: 18]۔
''بلاشبہ اللہ کی مسجدیں وہی آباد کرتے ہیں جواللہ پر اور آخرت پر ایمان لاتے ' نماز قائم کرتے اور زکاۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے ۔ امید ہے کہ یہی لوگ ہدایت یافتہ لوگوں میں داخل ہیں''
اس لیے مومن لوگوں کی طرف سے آنے والی تکالیف پر صبر کرتے ہوئے حق پر ثابت قدمی کے ساتھ قائم رہتے ہیں
{وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰہِ فَإِذَٓا اُوْذِیَ فِی اللّٰہِ جَعَلَ فِتْنَۃَ النَّاسِ کَعَذَابِ اللّٰہِ} [العنکبوت: 10]۔۔
''اور بعض لوگ ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ پر ایمان لائے لیکن جب انہیں اللہ کی راہ میں کوئی ایذا پہنچائی جاتی ہے تو وہ لوگوں کی ایذا کو یوں سمجھتے ہیں گویا اللہ کا عذاب''
عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
''جو اللہ کو خوش کرنا چاہے، چاہے لوگ ناراض ہوں تو اللہ تعالیٰ اسے لوگوں سے بے پروا کر دے گا، اور جو لوگوں کی خوشنودی کی خاطر اللہ تعالیٰ کو ناراض کرے اللہ اسے لوگوں کے سپرد کر دے گا'' [ترمذی: 2414]۔