يُدَبِّرُ الْأَمْرَ مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ أَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّونَ السجدہ آیت نمبر 5
تَعْرُجُ الْمَلائِکَةُ وَ الرُّوحُ إِلَیْهِ فی یَوْمٍ کانَ مِقْدارُهُ خَمْسینَ أَلْفَ سَنَةٍ المعارج آیت نمبر 4
ان دونوں آیات کا تعارض دور فرمادیں
ترجمہ اس لیے نہیں کر رہا کہ کہیں غلط ترجمہ نہیں کر دوں اور پتا نہیں ترجمہ کرنا درست بھی ہے یا نہیں
السلام علیکم !
آپ دونوں حضرات کے جواب میں ۔۔ایک آیت پیش کرتا ہوں جو آپ کے ان سوالات کا جواب اور زیادہ تفصیل کے ساتھ واضح کرتی ہے اگر آپ تھوڑی سے بھی عقل رکھتے ہوئے تو۔۔۔۔
سورۃ الکھف۔18۔۔۔۔۔آیت نمبر 22 اور 26 ہی کافی ہے اگر کچھ عقل رکھتے ہوں تو۔۔۔۔شکریہ۔۔۔۔اور ترجمہ یہ ہے۔
٭کچھ لوگ کہیں گے کہ وہ تین تھے اور چوتھا ان کا کتا تھا اور کچھ دوسرے کہہ دیں گے کہ پانچ تھے اور چھٹا ان کا کتا تھا۔ یہ سب بے تکی ہانکتے ہیں ۔ کچھ اور لوگ کہتے ہیں کہ سات تھے اور آٹھواں ان کا کتا تھا۔
کہو ، میرا رب ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ کتنے تھے۔
کم ہی لوگ ان کی صحیح تعداد جانتے ہیں۔
پس سرسری بات سے بڑھ کر ان کی تعداد کے معاملے میں لوگوں سے بحث نہ کرو !
اور نہ ان کے متعلق کسی سے کچھ پوچھو۔(22)
٭جس دن آپ سب علمائ کو یہ دو آیات 22 اور 26 سمجھ آجائیں گی آپ خود ہی درست ہو جائیں گے ۔۔۔۔ان پر غور کریں شکریہ۔
اللہ کی بات پر غور کرو ۔۔۔۔اللہ تعالیٰ نے تعداد بتانے کے بعد کیا فرمایا ہے ۔۔۔۔
کہ اے نبی کریم ﷺ ان سے کہو۔۔۔۔۔میرا رب ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ کتنے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ہے آپ کے سوالوں کا جواب اگر آپ بھی غور وفکر کرنے والے ہیں تو۔
سورۃ الکھف آیت نمبر 25 میں اللہ تعالیٰ نے ان کی تعداد بتائی۔
وَلَبِثُوْا فِيْ كَهْفِهِمْ ثَلٰثَ مِائَةٍ سِنِيْنَ وَازْدَادُوْا تِسْعًا 25
٭نوٹ۔اس کے بعد کیا فرمایا یہ توجہ طلب بات ہے جو آپ کو سمجھ نہیں آتی بلکہ اکثر علمائ کو سمجھ نہیں آتی اپنے علم کے غرور میں ایسی باتیں کرجاتے ہیں جن کا ان کو معلوم نہیں اور کوئی دلیل ان کے پاس نہیں ۔۔۔صرف قیاس اور گمان کے ۔۔۔۔
پھر سورۃ الکھف 18۔ آیت نمبر 26۔
تم کہو : اللہ ان کے قیام کی مدت زیادہ جانتا ہے، آسمانوں اور زمین کے سب پوشیدہ احوال اسی کو معلوم ہیں ، کیا خوب ہے وہ دیکھنے والا اور سننے والا ! (زمین و آسمان کی مخلوقات کا )کوئی خبر گیر (ولی) اس کے سوا نہیں ، اور وہ اپنی حکومت میں کسی کو شریک نہیں کرتا۔(26)