- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ کی کتاب ۔
ڈاکٹر حمید اللہ صاحب لکھتے ہیں '' حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ بھی حدیثیں لکھاکرتے تھے اور ایسا نظر آتا ہے کہ وہ خط وکتابت کے ذریعہ سے بھی درس دیاکرتے تھے ،جیسا کہ صحیح بخاری کے متعدد ابواب میں نظر آتا ہے (پیش لفظ ص ۳۹)
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کی حدیث کی کتاب :۔
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ نے بھی ایک کتاب تحریر فرمائی تھی حضرت امام حسن بصری کے پاس وہ کتاب تھی ۔
انمایحدث عن صحیفۃ سمرۃ رضی اللہ عنہ (ترمذی ۔ابواب البیوع)
اور وہ حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ کی کتاب سے حدیث سنایاکرتے تھے
ڈاکٹر حمید اللہ صاحب لکھتے ہیں ''حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے بھی حدیثیں جمع کیں جو ان کے بیٹے سلیمان بن سمرہ کووراثت میں ملیں ابن حجر نے لکھا ہے کہ سلیمان نے اپنے باپ کے حوالہ سے ایک بڑارسالہ (نسخہ کبیرۃ)روایت کیاہے نیز ابن سیرین کہتے ہیں کہ سمرۃ رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹوں کے لے جو رسالہ لکھا تھاا س میں بہت علم (علم کثیر)پایاجاتا ہے (پیش لفظ صحیفہ ہمام ص ۳۹)
حضرت سعد بن عبادہ کی حدیث کی کتاب:
حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے بھی ایک کتاب لکھی تھی۔ حضرت سعد کے بیٹے فرماتے ہیں:
وجدنا فی کتاب سعد ان النبی ﷺ قضی بالیمین مع الشاھد (ترمذی ابواب الاحکام)
یعنی ہم نے سعد کی کتاب میں دیکھا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک گواہ اور قسم پر فیصلہ کیا ہے۔
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی حدیث کی کتابیں:
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے کئی کتابیں لکھی تھیں، یہ کتابیں ان کی زندگی ہی میں شائع و ذائع تھیں، عکرمہ فرماتے ہیں:
ان نفراا قدموا علی ابن عباس رضی اللہ عنہما من اھل الطائف بکتاب من کتبہ فجعل یقرأ علیہم (ترمذی کتاب العلل)
یعنی طائف کے چند آدمی حضرت ابن عباس کے پاس ان کی کتابوں میں سے ایک کتاب لائے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما یہ کتاب انکو پڑھ کر سنانے لگے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے:
قیدوا العلم بلکتاب (جامع بیان العلم جلد۱ صفحہ ۷۲)
اس علم کو لکھ کر محفوظ کر لو۔
ڈاکٹر حمید اللہ صاحب لکھتے ہیں '' حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ بھی حدیثیں لکھاکرتے تھے اور ایسا نظر آتا ہے کہ وہ خط وکتابت کے ذریعہ سے بھی درس دیاکرتے تھے ،جیسا کہ صحیح بخاری کے متعدد ابواب میں نظر آتا ہے (پیش لفظ ص ۳۹)
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کی حدیث کی کتاب :۔
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ نے بھی ایک کتاب تحریر فرمائی تھی حضرت امام حسن بصری کے پاس وہ کتاب تھی ۔
انمایحدث عن صحیفۃ سمرۃ رضی اللہ عنہ (ترمذی ۔ابواب البیوع)
اور وہ حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ کی کتاب سے حدیث سنایاکرتے تھے
ڈاکٹر حمید اللہ صاحب لکھتے ہیں ''حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے بھی حدیثیں جمع کیں جو ان کے بیٹے سلیمان بن سمرہ کووراثت میں ملیں ابن حجر نے لکھا ہے کہ سلیمان نے اپنے باپ کے حوالہ سے ایک بڑارسالہ (نسخہ کبیرۃ)روایت کیاہے نیز ابن سیرین کہتے ہیں کہ سمرۃ رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹوں کے لے جو رسالہ لکھا تھاا س میں بہت علم (علم کثیر)پایاجاتا ہے (پیش لفظ صحیفہ ہمام ص ۳۹)
حضرت سعد بن عبادہ کی حدیث کی کتاب:
حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے بھی ایک کتاب لکھی تھی۔ حضرت سعد کے بیٹے فرماتے ہیں:
وجدنا فی کتاب سعد ان النبی ﷺ قضی بالیمین مع الشاھد (ترمذی ابواب الاحکام)
یعنی ہم نے سعد کی کتاب میں دیکھا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک گواہ اور قسم پر فیصلہ کیا ہے۔
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی حدیث کی کتابیں:
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے کئی کتابیں لکھی تھیں، یہ کتابیں ان کی زندگی ہی میں شائع و ذائع تھیں، عکرمہ فرماتے ہیں:
ان نفراا قدموا علی ابن عباس رضی اللہ عنہما من اھل الطائف بکتاب من کتبہ فجعل یقرأ علیہم (ترمذی کتاب العلل)
یعنی طائف کے چند آدمی حضرت ابن عباس کے پاس ان کی کتابوں میں سے ایک کتاب لائے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما یہ کتاب انکو پڑھ کر سنانے لگے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے:
قیدوا العلم بلکتاب (جامع بیان العلم جلد۱ صفحہ ۷۲)
اس علم کو لکھ کر محفوظ کر لو۔