عبدالرحمن بھٹی
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2015
- پیغامات
- 2,435
- ری ایکشن اسکور
- 293
- پوائنٹ
- 165
جو سلام والی حدیث ہے اس میں ہاتھ سے اشارہ کی بات ہے ”رفع الیدین“ کی نہیں۔ ملاحظہ فرمائیں؛
كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِنَّمَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ مَنْ عَلَى يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ (صحیح مسلم کتاب الصلاۃ)
اس حدیث میں ”وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبَيْنِ“ کا معنیٰ ”اور ہاتھ سے اطراف کی جانب اشاری کیا“ یہ رفع الیدین نہیں جو اوپر حدیث میں مذکور ہوئی۔ اس بات کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے۔ ملاحظہ فرمائیں؛
صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا شَأْنُكُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُكُمْ فَلْيَلْتَفِتْ إِلَى صَاحِبِهِ وَلَا يُومِئْ بِيَدِهِ (صحیح مسلم کتاب الصلاۃ)
اس حدیث میں ”قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ“ کا معنیٰ ”ہم ہاتھوں سے السلام علیکم کہتے“ یہ ہاتھ کا اشارہ ہے ”رفع الیدین“ نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ”تُشِيرُونَ بِأَيْدِيكُمْ“ کہا جس کا معنیٰ ” تم اپنے ہاتھوں سے اشارہ کرتے ہو“ یہ ہاتھ کا اشارہ ہے رفع الیدین نہیں۔ یہ ایک الگ موقعہ محل کی حدیث ہے ۔
جو میں نے صحیح مسلم کی حدیث ذکر کی وہ ’’نماز میں‘‘ کی جانے والی ’’رفع الیدین‘‘ کی ممانعت والی ہے۔
كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِنَّمَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ مَنْ عَلَى يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ (صحیح مسلم کتاب الصلاۃ)
اس حدیث میں ”وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبَيْنِ“ کا معنیٰ ”اور ہاتھ سے اطراف کی جانب اشاری کیا“ یہ رفع الیدین نہیں جو اوپر حدیث میں مذکور ہوئی۔ اس بات کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے۔ ملاحظہ فرمائیں؛
صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا شَأْنُكُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُكُمْ فَلْيَلْتَفِتْ إِلَى صَاحِبِهِ وَلَا يُومِئْ بِيَدِهِ (صحیح مسلم کتاب الصلاۃ)
اس حدیث میں ”قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ“ کا معنیٰ ”ہم ہاتھوں سے السلام علیکم کہتے“ یہ ہاتھ کا اشارہ ہے ”رفع الیدین“ نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ”تُشِيرُونَ بِأَيْدِيكُمْ“ کہا جس کا معنیٰ ” تم اپنے ہاتھوں سے اشارہ کرتے ہو“ یہ ہاتھ کا اشارہ ہے رفع الیدین نہیں۔ یہ ایک الگ موقعہ محل کی حدیث ہے ۔
جو میں نے صحیح مسلم کی حدیث ذکر کی وہ ’’نماز میں‘‘ کی جانے والی ’’رفع الیدین‘‘ کی ممانعت والی ہے۔