• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس نے بھی یہ حدیث سنی پھر بھی رفع الیدین کیا تو وہ شریر گھوڑا ہے

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
سارے شافعیہ اور حنابل ، انکے علاوہ جو بهی رفع الیدین کرتے ہوں ان سبکے مقابل رفع الیدین نہ کرنے والے اتباع کے سچے دعویدار ہیں ۔
کم از کم لکہنے کے بعد سہی ، خود کے لکہے پر اعادہ نظر کی جائے ۔

" ﺻﺤﯿﺢ ﻣﺴﻠﻢ ﮐﯽ ﺻﺤﯿﺢ ﺻﺮﯾﺢ ﻣﺮﻓﻮﻉ ﻏﯿﺮ ﻣﺠﺮﻭﺡ ﺣﺪﯾﺚ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﻧﻤﺎﺯ ﻣﯿﮟ ”ﺭﻓﻊ ﺍﻟﯿﺪﯾﻦ“ ﺳﮯ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺳﺨﺘﯽ ﺳﮯ ﻣﻨﻊ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ- ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﯽ ﺍﺗﺒﺎﻉ ﮐﺎ ﺳﭽﺎ ﺩﻋﻮﯼٰ ﺩﺍﺭ ﮨﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺳﺮ ﺗﺴﻠﯿﻢ ﺧﻢﮐﺮﮮ ﮔﺎ-"
ساری اتباع صرف رفع الیدین تک محدود کر لی ۔ یہ اعظمی سوچ اور طریقہ ہے ۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ان الفاظ میں کہیں صراحت نہیں کہ فلاں رفع الیدین ہوا تو شریر کا ہوگا جبکہ دوسرا شریف کا ، یا فلاں نماز ہوئی تو شریفوں والی ، اور اگر فلاں ہوئی تو شریروں والی ۔ یا اگر ہاتھ ہلاتے ہوئے ساتھ زبان ہلائی تو شریف ہے ، نہ ہلائی تو شریر ہے ۔
محترم! آپ نے فرمایا کہ ”ان الفاظ میں کہیں صراحت نہیں کہ فلاں رفع الیدین ہؤا تو شریر کا ہوگا جبکہ دوسرا شریف کا“۔ محترم! مؤدبانہ گذارش ہے کہ نماز میں جو رفع الیدین ہے وہ شریروں والی ہے کہ نہیں خواہ وہ رکوع سے پہلے ہو یا بعد کی یا دو رکعت کے بعد والی؟ اگر آپ کے خیال میں اس صحیح اور مرفوع حدیث میں ان کے علاوہ کسی رفع الیدین کو شریر گھوڑوں والی کہا ہے جو نماز میں ہو اس کی نشاندہی فرمادیں۔

آئندہ جب آپ کے خیال میں ’’ شریر گھوڑے ‘‘ شمار کرنے کی فکر آئے گی ، تو امید ہے تگ و دو اپنے گھر سے شروع کریں گے ۔ ویسے یہ بھی آپ کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں کہ عربی زبان کی سوج بوجھ نہیں ، ورنہ آپ کو اپنی کتابوں میں شریروں کی ایک لمبی لائن پریشان کرتی رہتی ۔
محترم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صریح حکم سے انکار کی یہ ایک عجیب دلیل ایک عالم سے مل رہی ہے کہ اگر دوسرے شریر ہوں تو شریر بننے کا جواز مہیا ہو جاتا ہے!!!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
بات حدیث کی ہو رہی ہے کسی زید بکر کی نہیں لہٰذا اس حدیث سے متعلق ہی گفتگو کریں۔ شکریہ
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
بات فہم حدیث پر ہو رہی ہے نا کہ حدیث پر ۔
کتنی بار ایک ہی بات اور کتنے طریقوں سے کہی جائے ؟
کوئی تو تعلق بتا دیں !
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
دعوی تھا آپ کا نسخ کا لیکن یہ الگ بات ھیکہ آپ رفع الیدین کے منسوخ ھونے پر کوئ دلیل نہ دے سکے.
محترم! صحیح مسلم کی مذکورہ حدیث پر ہی بحث ہورہی ہے جس سے انکار کے لئے اہلحدیث کہلانے والےجتن کر رہے ہیں۔ اس سے نسخ نہیں ثابت ہو تا تو کیا ترغیب ثابت ہوتی ہے؟

آپکے دعوے اور دلیل میں کوئی مطابقت نہیں‘ آپ نے دعویٰ تو یہ کیا ہے کہ قبل الرکوع اور بعد الرکوع والی رفع الیدین منسوخ ھے حالانکہ صحیح مسلم والی حدیث میں نہ رکوع کا ذکر ہے اور نہ رکوع والی رفع الیدین کا.
محترم! میرا مذکورہ دعویٰ ثابت کریں۔ میں نے صحیح مسلم کی حدیث پیش کی اور کہا ہے کہ نماز میں کی جانے والی ہر رفع الیدین جو ذکر کے بغیر تھی وہ منسوخ ہوگئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے بعد۔

اس حدیث سے قبل الرکوع اور بعد الرکوع والے رفع الیدین کے نسخ پر کس محدث نے استدلال کیا ھے؟
محترم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے بعد کسی محدث کے استدلال کا کیا مطلب؟ دعویٰ آپ کا ”اطیعوا اللہ و اطیعوا الرسول“ کا ہے اور یہاں ”تقلید “ کی اتھاہ گہرائیوں میں بصد شوق نہ صرف جانا چاہتے ہو بلکہ دوسروں کو بھی دعوت دے رہے ہو۔ فوا اسفا

حضرت جابر بن سمرہؓ جو اس حدیث کے راوی ہیں وہ خود بیان کرتے ہیں کہ یہ تشبیہ آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم نے سلام والی رفع یدین کے لیے دی تھی۔
مھترم! یہ ان کا بیان بمع سند تحریر فرمادیں۔ یاد رکھیں کہ دھوکہ دہی فری اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہیں۔

کسی صحیح حدیث سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع والی رفع الیدین سے صراحتاً منع فرمایا ہو۔
محترم! اگر کنایۃ ثابت ہو تو پھر نہین مانو گے؟؟؟

اس حدیث کے بارے میں امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
الاستدلال به على النهى عن الرفع عند الركوع وعندالرفع منه جهل قبيح.
محترم! کیا امام نووی رحمۃ اللہ کیا فقیہ تھے اور آپ ان کے مقلد ہیں؟

حدیث منسوخ ھوگئ لیکن صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو خبر تک نہ ھوئ اور وہ رفع الیدین کرتے رھے؟؟؟
محترم! ثبوت؟ کسی صحابی سے ثابت کر دیں کہ اس نے فرمایا ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں رفع الیدین کرتے رہے ”حتیٰ لقی اللہ“ اور وہ حدیث صحیح مرفوع اور غیر معارض ہو۔ یہ آپ کا اپنا معیار ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق اپنے مسلم بھائی کے لئے وہی پسد کریں جو اپنے لئے پسند کرتے ہو۔

یہ تو منافقین کا شیوہ ھے کہ وہ اپنی مطلب کی بات سنتے ھیں تو دوڑے چلے آتے ھیں:
وَإِذَا دُعُوٓا۟ إِلَى ٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ إِذَا فَرِيقٌ مِّنْهُم مُّعْرِضُونَ
وَإِن يَكُن لَّهُمُ ٱلْحَقُّ يَأْتُوٓا۟ إِلَيْهِ مُذْعِنِينَ
ترجمہ: جب یہ اس بات کی طرف بلائے جاتے ہیں کہ اللہ اور اس کا رسول ان کے جھگڑے چکا دے تو بھی ان کی ایک جماعت منھ موڑنے والی بن جاتی ہے
اسکے برعکس مومنین کا شیوہ کیا ھے وہ بھی سن لیں:
إِنَّمَا كَانَ قَوْلَ ٱلْمُؤْمِنِينَ إِذَا دُعُوٓا۟ إِلَى ٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ أَن يَقُولُوا۟ سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ۚ وَأُو۟لَٰٓئِكَ هُمُ ٱلْمُفْلِحُونَ
ترجمہ: ایمان والوں کا قول تو یہ ہے کہ جب انہیں اس لئے بلایا جاتا ہے کہ اللہ اور اس کا رسول ان میں فیصلہ کردے تو وه کہتے ہیں کہ ہم نے سنا اور مان لیا۔ یہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں.
محترم! اب دیکھنا یہ ہے کہ آپ خود کو ان میں سے کس طبقہ میں شامل کرتے ہیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
بات فہم حدیث پر ہو رہی ہے نا کہ حدیث پر ۔
محترم! آپ سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ آپ اس تھریڈ کو بار بار پڑھیں پھر اس کے بعد جو اشکال ہو وہ صاف ستھرے طریقہ سے پیش کریں انشاء اللہ اگر آپ کی نیت صاف ہے تو ضرور حق پالو گے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
سب سے اول اپنی فہم کی خود وضاحت فرمائیں ۔
اولا یہ ترجمہ آپ نے کہاں سے لیا ۔ آخر حوالہ دینے میں حرج اور مانع کیا ہے ؟
ثانیا : ایکبار ان تمام جوابات کو دیکہیں غور سے کہ آپ کو کیا جوابات دئیے گئے ۔
ثالثا : اپنی فہم پر علمی دلائل لائیں کہ یہ حدیث رفع الیدین کے خلاف ہے۔ یہاں اعظم یہ ہوگا کہ علماء کے اقوال دیں ۔ آپکی فہم ، آپکا من مانا ترجمہ ، آپکا شد و مد سے اصرار کہ حدیث کے اسی ترجمہ کو مانا جائے اس طرح آپکی بات اعظم آپ کے لئیے ہو سکتی ہے اسکا اطلاق شافعیہ حنبلیہ اور وہ سب جو رفع الیدین کرتے ہیں ان پرکیسے ہو سکتا ہے بهلا !؟
ہم اب بهی اسے آپ کی غلط فہمی سمجہتے ہیں
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اولا یہ ترجمہ آپ نے کہاں سے لیا ۔ آخر حوالہ دینے میں حرج اور مانع کیا ہے ؟
محترم! تعصب سے آنکھیں بند کرکے لکھنے سے کیا فائدہ؟آپ نے پوسٹ نمبر 159 ملاحظہ کی؟ ”اطیعوا اللہ و اطیعوا الرسول“ کی صرف رٹ نہ لگاؤ کبھی اس پر عمل بھی کرلیا کرو۔ الفاظ کی شدت کے لئے معذرت۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ثالثا : اپنی فہم پر علمی دلائل لائیں کہ یہ حدیث رفع الیدین کے خلاف ہے۔ یہاں اعظم یہ ہوگا کہ علماء کے اقوال دیں ۔
محترم! تعجب کی بات ہے کہ قرآن و حدیث کو چھوڑ کر امتی کی طرف آ اور لا رہے ہو!!!!!!!!!!!!!!!! کہاں گیا وہ قرآن اور حدیث والا دعویٰ؟
یہ مضموم ہے کہ انسان کسی بات کو اپنی عزت کا مسئلہ بنالے۔
وَإِذَا قِيلَ لَهُ اتَّقِ اللَّهَ أَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ ۔۔۔۔۔ الآیۃ
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
محترم! تعجب کی بات ہے کہ قرآن و حدیث کو چھوڑ کر امتی کی طرف آ اور لا رہے ہو!!!!!!!!!!!!!!!! کہاں گیا وہ قرآن اور حدیث والا دعویٰ؟
یہ مضموم ہے کہ انسان کسی بات کو اپنی عزت کا مسئلہ بنالے۔
وَإِذَا قِيلَ لَهُ اتَّقِ اللَّهَ أَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ ۔۔۔۔۔ الآیۃ
محترم
آپکی فہم سے دلیل کسطرح بن جائیگی !
آپکو گذشتہ یہی تو بتایا جاتا رہا ۔ آپکے کیلئے جو اعظم ہے وہ شافعیہ اور حنابلہ و غیر کے یہاں نہیں ۔ پس آپ کو حدیث مبارک کے ترجمہ اور آپکی فہم پر دلیل دینا ہے ۔
جہاں تک بات ہے کہ آپکے فہم اعظم کو پائے ثبوت تک لیجانے کی تو آپ کو اقوال کی ضرورت ہوگی اور یہاں آپکو کہیں نہیں لیجایا جارہا ہے بلکہ آپکو ترجمہ کہاں سے لیا پوچہا جارہا ہے ۔ آخر کیا مانع ہے اس ترجمہ کا حوالہ دینے سے!
نقطہ اصل ترجمہ اور فہم غلط ہے ۔ اس پر آپ دلائل لا نا سکے اور جوابات میں سے کار آمد اقتباسات لیکر لکہے جارہے ہیں ۔
آپ کا دعوی ثابت کریں پہلے اور ترجمہ و فہم ثابت کریں ۔
باقی باتوں کا جواب اہم نہیں لیکن ترجمہ اور فہم پر جواب ضروری اور لازمی ہے ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top