• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس نے بھی یہ حدیث سنی پھر بھی رفع الیدین کیا تو وہ شریر گھوڑا ہے

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
کہاں کا ترجمہ؟اور غور سے دیکھیں وہاں میں لگایا ہے آپ کے گھر کا ترجمہ۔اور برائے مہربانی ایک تھریڈ کی بات دوسرے سے نہ کریں۔اور کس پر کیا کیا قرض ہے وہ تو فورم کے تھریڈز گواہ ہیں۔
@ اسحاق سلفی
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
کہاں کا ترجمہ؟اور غور سے دیکھیں وہاں میں لگایا ہے آپ کے گھر کا ترجمہ۔اور برائے مہربانی ایک تھریڈ کی بات دوسرے سے نہ کریں۔اور کس پر کیا کیا قرض ہے وہ تو فورم کے تھریڈز گواہ ہیں۔
جی رانا صاحب
مجہے اپنی غلطی پر ندامت ہے اور معذرت چاہتا ہوں ۔ اللہ معاف کرے
وہ خلیل رانا صاحب ہیں ،
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم بھٹی صاحب!!!
آپ یہ غیر متفق اور غیر متعلق کا چکر کب چھوڑیں گے......... ابتسامہ
براہ کرم وضاحت کر دیا کیجۓ.
بلا وجہ اس طرح کا رد عمل درست نہیں.
اس سے آپکے تعصب کا پتہ چلتا ھے.
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
جناب یقین جانۓ مجھے بے حد خوشی ھوئ.
مجھے خود بہت اچھا لگا۔ایسا ہی ہونا چاہیے یہاں پر سب انسان ہے موقف سمجھنے میں غلطی ہو سکتی ہے۔وسعت قلبی کا مظاہرہ کرنا چاہیے کسی ایک چیز پر اڑنے کی بجائے اس سے رجوع کریں اگر آپ اس کو ثابت نہیں کرسکتے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
غلطی کا احساس ، غلطی کا اعتراف ، غلطی پر ندامت اور اسکے بعد معافی اور توبہ ۔
یہ اساس ہے
در گذر اور کشادہ دلی
عمدہ اخلاق ہیں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
لیجئے جناب!
صحيح بخاری کتاب الآذان باب وُجُوبِ الْقِرَاءَةِ لِلإِمَامِ وَالْمَأْمُومِ فِي الصَّلَوَاتِ كُلِّهَا
ابو ہریرۃ رضى الله تعالیٰ عنہ سے روايت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تھے کہ ایک شخص مسجد میں داخل ہؤا اور نماز پڑھنے کے بعد آکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام کا جواب دیا اور فرمایا کہ نماز پڑھ تو نے نماز نہیں پڑھی۔ وہ شخص گیا اور اس نے نماز پڑھی اور آکر سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز پڑھ تو نے نماز نہیں پڑھی اس طرح تین دفعہ ہؤا۔ اس کے بعد اس شخص نے کہا کہ یا رسول اللہ مجھے سکھلائیے میں اس سے بہتر نہیں پڑھ سکتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب نماز کے لئے کھڑے ہو تو تکبیر کہہ پھر پڑھ قرآن سے جو تمہیں یاد ہو پھر رکوع کر اطمینان کے ساتھ پھر رکوع سے کھڑا ہو اطمینان کے ساتھ پھر سجدہ کر اطمینان کے ساتھ پھر سجدہ سے سر اٹھا اور اطمینان سے بیٹھ جا پھر پوری نماز میں ایسا کر۔
مقلد چونکہ عقل و بصیرت سے عاری ہوتا ہے ،اسلئے کوئی علمی بات اس کے آئے بھی تو اس رھنمائی لینے کی بجائے
اس کا الٹا مطلب اخذ کرتا ہے،
اسی پوسٹ کو دیکھ لیجئے جس میں صحیح بخاری کی ایک حدیث شریف نقل کی ہے جس میں نبی کریم ﷺ نے عجلت کے ساتھ نماز ادا کرنے والے ایک صحابی رضی اللہ عنہ کو " اطمینان " سے اورسنوار کر نماز ادا کرنے کا حکم دیا ہے ،اور تمام ارکان نماز کو تعدیل سے ادا کرنے کو ضروری قرار دیا حالانکہ حنفی فقہ نماز کے ارکان کی تعدیل کے سخت خلاف ہے، چند افراد کر چھوڑ کر تمام حنفی صدیوں سے "تیز گام اٹھ بیٹھک " کو نماز کہتے ہیں ،دو تین منٹ میں چار رکعت گزار کر "ہاتھ سر پر رکھ لیتے ہیں "پوری سورہ فاتحہ ایک سانس میں پڑھتے ہیں ،
بلکہ ان کے امام محمد کے بقول چار رکعتی فرض کی آخری دو رکعتوں میں اگر کچھ نہ پڑھے تو بھی نماز ہوجائے گی ،
بس منہ بند کرکے کھڑا رہے ،
قال محمد: السنة أن تقرأ في الفريضة في الركعتين الأوليين بفاتحة الكتاب وسورة، وفي الأخريين بفاتحة الكتاب، وإن لم تقرأ فيهما أجزأك، وإن سبحت فيهما أجزأك، وهو قول أبي حنيفة رحمه الله (مؤطا محمد )
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور اس حدیث میں تعدیل ارکان کی فرضیت و وجوب ظاہر ہے ، لیکن امام ابوحنیفہ اور امام محمد کہنا ہے کہ :
تعدیل ارکان بالکل ضروری نہیں ،
صاحب ھدایہ لکھتے ہیں :
وأما الاستواء قائما فليس بفرض، وكذا الجلسة بين السجدتين والطمأنينة في الركوع والسجود، وهذا عند أبي حنيفة ومحمد رحمهما الله
(یعنی امام ابوحنیفہ اور امام محمد کے نزدیک رکوع کے بعد سیدھا کھڑا ہونا فرض نہیں ، اسی طرح دو سجدوں کے درمیان جلسہ ،اور رکوع ،سجدہ طمانینت بھی ضروری نہیں ،
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اور اس حدیث میں نماز میں قراءت کا حکم بھی دیا ہے ،جس سے امام الفقہاء امام بخاری ؒ نے نماز میں وجوب قراءت پر دلیل اخذ کی ہے
فرماتے ہیں :
باب وجوب القراءة للإمام والمأموم في الصلوات كلها، في الحضر والسفر، وما يجهر فيها وما يخافت
تمام نمازوں میں امام ،مقتدی ، کیلئے قراءت کا واجب ہونا ،سفر و حضر ،اور جہری و مخفی قراءۃ والی ہر نماز میں ۔۔
اب مقلد صاحب نے تقلید کے نشے میں امام بخاری کے ترجمہ باب کا ترجمہ ہی نہیں کیا،
ع ــــــــــــــــــــــــ
دیتے ہیں دھوکہ یہ بازیگر کھلا
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
غلطی کا احساس ، غلطی کا اعتراف ، غلطی پر ندامت اور اسکے بعد معافی اور توبہ ۔
یہ اساس ہے
در گذر اور کشادہ دلی
عمدہ اخلاق ہیں

کسی چیز کا پسند آنا اور بات ہے اور عملی طور پر اسی چیز کو کردار کا حصہ بنانا اور بات ہے ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top