• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدث اصغر کی صورت میں مصحف قرآنی کو ہاتھ لگانے کا حکم

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
کیا آپ فقہی مسائل میں جمہور کی پیروی کے اصول کو درست سمجھتے ہیں؟؟
یا صرف اسی مسئلہ کی حد تک جمہور کا فہم آپ کو پسند ہے؟؟؟
میری نظر میں دلیل کی قوت کو دیکھا جائے گا نہ کہ جمہور کو؛اہل حدیث مسلک کی بنیاد اسی پر ہے۔
بات دلیل کی قوت یا کمزوری کی نہیں بلکہ دلیل کے فہم کی ہے۔ میں نے جو اب تک دین کا علم حاصل کیا ہے اس محدود علم کے مطابق میں کسی شخص کے اپنی ذاتی عقل اور فہم سے قرآن و حدیث سمجھنے کو گمراہی تصور کرتا ہوں خصوصاً جب وہ فہم سلف کے فہم سے ٹکرا جائے۔ دینی مسئلہ میں قلیل کے مقابلے میں جمہور کا فہم ہی راجح ہے کیونکہ زیادہ لوگوں کے غلطی پر ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ اور میں نوری پوری رحمہ اللہ اور حافظ زبیرعلی زئی رحمہ اللہ کے اس نعرہ سے سوفیصد متفق ہوں کہ ’’ہم تو بس ایک ہی بات جانتے ہیں کہ سلف کا خلاف جائز نہیں‘‘
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
عن الحسن البصري ، رحمه الله ، أنه كان لا يرى بأسا أن يمس المصحف على غير وضوء ، ويحمله إن شاء(
(4) أثر صحيح . أخرجه أبو عبيد في ( الفضائل ) ( ص : 401 ) قال : حدثنا يزيد ، عن هشام ، عن الحسن ، به .
منقوووووووول
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
بات دلیل کی قوت یا کمزوری کی نہیں بلکہ دلیل کے فہم کی ہے۔ میں نے جو اب تک دین کا علم حاصل کیا ہے اس محدود علم کے مطابق میں کسی شخص کے اپنی ذاتی عقل اور فہم سے قرآن و حدیث سمجھنے کو گمراہی تصور کرتا ہوں خصوصاً جب وہ فہم سلف کے فہم سے ٹکرا جائے۔ دینی مسئلہ میں قلیل کے مقابلے میں جمہور کا فہم ہی راجح ہے کیونکہ زیادہ لوگوں کے غلطی پر ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ اور میں نوری پوری رحمہ اللہ اور حافظ زبیرعلی زئی رحمہ اللہ کے اس نعرہ سے سوفیصد متفق ہوں کہ ’’ہم تو بس ایک ہی بات جانتے ہیں کہ سلف کا خلاف جائز نہیں‘‘
ائمہ اربعہ سمیت جمہور علما طلاق ثلاثہ بہ یک مجلس کو تین ہی قرار دیتے ہیں ؛کیا آپ ان سے متفق ہیں؟؟
فہم سلف کا میں نے کب انکار کیا ہے؟؟؟کیا امام حسن بصریؒ سلف میں شامل نہیں؟؟؟
یہ اصول کہ دینی فہم میں جمہور کا فہم ہی راجح ہے،کیا کتاب و سنت اور سلف کی تصریحات سے ثابت ہے؟؟
اگر ہاں تو اس کی کوئی سند پیش فرمادیں ؛جزاکم اللہ خیراً
میرا خیال ہے آپ فرط جذبات میں اصل نکتے کو شاید سمجھے ہی نہیں؛محل نزاع چیز سلف کا فہم نہیں بل کہ یہ ہے کیا جمہور کی پیروی لازم ہے یا نہیں؟؟فافھم و تدبر ولا تکن من العاجلین۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
عن الحسن البصري ، رحمه الله ، أنه كان لا يرى بأسا أن يمس المصحف على غير وضوء ، ويحمله إن شاء(
(4) أثر صحيح . أخرجه أبو عبيد في ( الفضائل ) ( ص : 401 ) قال : حدثنا يزيد ، عن هشام ، عن الحسن ، به .
منقوووووووول
جزاکم اللہ خیراً،میں نے اسی کی طرف اشارہ کیا ہے اوپر اپنی کسی پوسٹ میں۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
حضرت محدث نورپوری صاحب مرحوم کی بھی عجیب ہی کہی شاہد نذیر صاحب نے کہ ان کی طرف بعض لوگوں نے یہ منسوب کیا ہے کہ وہ اجماع تک کو سرے سے حجت نہیں سمجھتے!!!
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
آپ نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تحریر کا حوالہ نہیں دیا؟
یہ بات میں نے براہ راست پیس ٹی وی پر ان ہی کی زبانی ایک سے زائد مرتبہ سنی ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
و ایاک
جی بھائی ابو الحسن بھائی نے حوالہ مانگا تھا کہ ان کے خیال میں حسن بصری رحمہ اللہ کا ایسا قول نہیں ہے اس لیئے دیا یہ شیخ رفیق طاھر فک اللہ اسرہ کی طرف بھی منسوب ہے اور غالبا پایہ ثبوت کو پہنچتا ہے کہ ان کے نزدیک اجماع کس پر کب ہوا ہے پہلے دکھا تو دیں
اگر میرا حافظہ ساتھ دے رہا ہے تو
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
ترجمان القرآن حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے بھی منسوب ہے کہ حدث اصغر کی صورت میں قرآن کو چھونا جائز ہے ،وضو واجب نہیں؛سند کی حالت و کیفیت ابھی مجھے معلوم نہیں؛تحقیق جاری ہے؛واللہ اعلم
مرجیوں اور خارجیوں پر قہر مسلط کرنے والے بھائی اگر توجہ فرمائیں تو۔۔۔ابتسامہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ائمہ اربعہ سمیت جمہور علما طلاق ثلاثہ بہ یک مجلس کو تین ہی قرار دیتے ہیں ؛کیا آپ ان سے متفق ہیں؟؟
فہم سلف کا میں نے کب انکار کیا ہے؟؟؟کیا امام حسن بصریؒ سلف میں شامل نہیں؟؟؟
یہ اصول کہ دینی فہم میں جمہور کا فہم ہی راجح ہے،کیا کتاب و سنت اور سلف کی تصریحات سے ثابت ہے؟؟
اگر ہاں تو اس کی کوئی سند پیش فرمادیں ؛جزاکم اللہ خیراً
میرا خیال ہے آپ فرط جذبات میں اصل نکتے کو شاید سمجھے ہی نہیں؛محل نزاع چیز سلف کا فہم نہیں بل کہ یہ ہے کیا جمہور کی پیروی لازم ہے یا نہیں؟؟فافھم و تدبر ولا تکن من العاجلین۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میں تو محض طالب علم ہوں میں آپ جیسے اہل علم کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ جتنا علم تھا اتنی بحث کرلی لیکن آپ نے بحث کو جو اب رخ دیا ہے اس کے متعلق مجھے فی الحال کچھ علم نہیں اس لئے میں معذرت چاہتا ہوں کہ اس کے جواب کے لئے مجھے تحقیق کرنی پڑے گی اور فی الوقت میرے پاس اتنا وقت نہیں۔ قرآن و حدیث اور فہم سلف کی روشنی میں آپ ہی بتادیں کہ کسی دینی مسئلہ میں جمہور کے فہم کی پیروی کی شریعت میں کیا حیثیت ہے؟
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
جی طاھر بھائی عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما کا اثر ہے کہ وہ جنبی کیلئے بھی تلاوت قرآن جائز سمجھتے تھے صحیح بخاری میں یہ دیکھیں http://library.islamweb.net/newlibrary/display_book.php?flag=1&bk_no=52&ID=593
اور ابن حجر نے جو باب کی مطابقت بیان کی ہے حدیث سے وہ بھی دیکھیں
اوپر شاھد بھائی نے ھرقل والی روایت بارے کہا تھا کہ پھر تو یہ بھی کہیں کہ قرآن نجس کیلئے چھونا بھی جائز ہے تو پہلی بات یہ ہے کہ انما المشرکون نجس بعد میں نازل ہوئی تھی اور دوسری یہ کہ اسلام کی دعوت دینا کفار کو واجب ہے تو کیسے ان کو بغیر قرآن کے دعوت دے دیجائے؟؟؟ یعنی بقدر ضرورت آیت لکھ دینی یا مقصود صفحہ یا جزء دے دینا دعوت کی بنیاد پر واللہ اعلم بظاھر اس میں حرج نہیں
اور فھم سلف تو حجت ہے لیکن کیا فھم جمھور کا حجت ہے یا کہ جس کا فھم دلیل کے موافق ہے ؟؟؟ قاعدہ یہ نہیں کہ جمھور کا فھم حجت ہے کبھی کبھی حق جمھور کے فھم کے خلاف بھی ہو سکتا ہے جیسا کہ اذا وافقت الحق فانت الجماعۃ و لو کنت وحدک
اس موضوع پر کئی کتب لکھی گئی ہیں الشیخ عمر الحدوشی حفظہ اللہ کی یہ کتاب بھی ایک اھم کتاب ہے اسی موضوع پر http://elibrary.mediu.edu.my/books/MAL05724.pdf
اعلام الخائض بجواز مس المصحف للجنب و الحائض
عرصہ قبل ایک کتاب دیکھی تھی جس کا موضوع اس حدیث کا ضعف بیان کرنا تھا لا احل المسجد لحائض
لا یمسہ الا المطھرون تفسیر طبری میں دیکھیئے سند صحیح کے ساتھ اقوال میں مراد کون ہیں صرف ملائکہ اور دوسرے قول پر ان کی مثل اور انبیاء اور ان کی مثل بلکہ رد بھی ہے اقوال میں ان پر جنہوں نے اس سے مراد عام مسلمانوں کو لیا
ان تجد عیبا فسد الخللا جل من لا عین فیہ و علا
 
Top