• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضرت ابن مسعود سے رفع الیدین کی حدیث بسند صحیح

شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
جو خود کو اہلحدیث کہلاتا ہے اس پر لازم ہے کہ وہ اقوال سے گریز کرے اور اپنی تحقیق پیش کرے دلائل کے ساتھ۔
کسی حدیث کو کسی کے کہہ دینے سے ضعیف مت کہو بلکہ اس کے ضعیف ہونے پر دلائل لائے جائیں۔
یاد رہے کہ اہلحدیث کے ہاں دلیل صرف قرآن و حدیث ہے۔
 
شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
@محمد طلحہ اہل حدیث پہلے بات کرنے کی تمیز سیکھو پھر بحث کرنا۔
بات کرنے کی تمیز ہے مجھ میں الحمدللہ

لیکن بات یہ ہے تم جیسے جاہل بندے کو اصولوں کا نہیں پتا
اور آئے ہو بات کرنے

کسی راوی کا کوئی حدیث روایت کرنا اس کے نزدیک اس حدیث کے صحیح ہونے کی دلیل نہیں ہے۔
سمجھے

اور یہ الٹی سیدھی باتیں کہ ثقہ راوی سے ضعیف حدیث لکھ ماری

یہاں کوئی جوک چل رہا ہے کیا؟؟؟

اگر نہیں سمجھ آتی کسی بات کی تو بتا دیا کرو

تاکہ آپ جیسوں سے ہم بات کرنے سے ہم پرہیز کریں

الٹی سیدھی باتیں کر رہے ہو


Sent from my SM-J510F using Tapatalk
 
شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
کیا احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے ثقہ روات سے ضعیف حدیث لکھ ماری؟
محقق صاحب عقل کے ناخن لو تحقیق کرو تقلید نہیں۔
دوسروں کو جاہل جاہل پکارتے ہو اور اپنی جہالت اور مذموم تقلید سے بے خبر ہو۔
توبہ کر لو اس سے پہلے کہ وہ وقت آئے جب پچھتاوے کے سوا کچھ نا ہوگا۔
ھاھاھاھاھا

اب میں کیا کہوں جناب کو

پہلے حدیث کے صحیح ہونے کی شرائط تو بتاؤ؟؟؟



Sent from my SM-J510F using Tapatalk
 
شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
جو خود کو اہلحدیث کہلاتا ہے اس پر لازم ہے کہ وہ اقوال سے گریز کرے اور اپنی تحقیق پیش کرے دلائل کے ساتھ۔
کسی حدیث کو کسی کے کہہ دینے سے ضعیف مت کہو بلکہ اس کے ضعیف ہونے پر دلائل لائے جائیں۔
یاد رہے کہ اہلحدیث کے ہاں دلیل صرف قرآن و حدیث ہے۔
جاہل جاہل ہی ہوتا ہے

اے اللہ کے بندے بے شک اہل حدیث کے نزدیک صرف قرآن و حدیث ہی حجت ہے

لیکن جان لو کہ اصول حدیث اور اسماء الرجال قرآن یا حدیث نہیں
بلکہ صحیح حدیث تک پہنچنے کے ذرائع ہیں

اور حدیث کی تصحیح یا تضعیف میں آئمہ محدثین کے اقوال بالاتفاق حجت ہیں

Sent from my SM-J510F using Tapatalk
 
شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
صرف ایک طریقہ ہے اس صحیح حدیث سے جان چھڑانے کا کہ کہہ دو کہ امام احمد بن حنبل کا اس صحیح حدیث پر عمل نا تھا۔
اللہ اللہ خیر صلا۔
ھاھاھاھاھاھا

پھر تمہیں میں جاہل نا کہوں تو کیا کہوں


اس حدیث کو صحیح ثابت کرو چلو شاباش

نیز یہ بتاؤ حدیث کی تصحیح و تضعیف کی شرائط کیا ہیں


اگر نہیں پتا تو پہلے پڑھ کو آؤ پھر بات کرنا



Sent from my SM-J510F using Tapatalk
 
شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
جو خود کو اہلحدیث کہلاتا ہے اس پر لازم ہے کہ وہ اقوال سے گریز کرے اور اپنی تحقیق پیش کرے دلائل کے ساتھ۔
کسی حدیث کو کسی کے کہہ دینے سے ضعیف مت کہو بلکہ اس کے ضعیف ہونے پر دلائل لائے جائیں۔
یاد رہے کہ اہلحدیث کے ہاں دلیل صرف قرآن و حدیث ہے۔
تمہیں دلائل چاہیے

اس حدیث کے ضعیف ہونے کی دلیل بھی موجود ہے

آئمہ کے اقوال کی واضح دلیل ہے

اند میں سفیان ثوری راوی ہیں جو کہ زبردست ثقہ امام ہونے کے ساتھ ساتھ مدلس بھی ہیں

اور مسلم اصول ہے مدلس کا عنعنہ قابل قبول نہیں ہوتا۔

Sent from my SM-J510F using Tapatalk
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
اگر حتمی معاملہ امتیوں کے اقوال پر ہی ٹھہرا اور احادیث کی تصدیق احادیث سے نہیں کرنی تو لکم دینکم ولی دین۔
کیونکہ اس حدیث میں صحابی نے کہا أَلَا أُصَلِّي لَكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اپنے عمل کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل کہا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جس نے میرے ساتھ ایسی بات منصوب کی جو مجھ میں نہیں وہ اپنا ٹھکانا جہنم بنا لے (بخاری)۔
مذکورہ حدیث میں جہنم کا حقدار کسے ٹھہراؤ گے یا خود اس کے مستحق بنو گے؟
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
ہوش و حواس اور عقل کو قائم رکھ کر جواب دینا بونگیاں نا مارنا۔
ناں ہی اندھی تقلید کا مظاہرہ کرنا اور نا ہی بد تہذیبی اور بد تمیزی کا
 
شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
اگر حتمی معاملہ امتیوں کے اقوال پر ہی ٹھہرا اور احادیث کی تصدیق احادیث سے نہیں کرنی تو لکم دینکم ولی دین۔
کیونکہ اس حدیث میں صحابی نے کہا أَلَا أُصَلِّي لَكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اپنے عمل کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل کہا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جس نے میرے ساتھ ایسی بات منصوب کی جو مجھ میں نہیں وہ اپنا ٹھکانا جہنم بنا لے (بخاری)۔
مذکورہ حدیث میں جہنم کا حقدار کسے ٹھہراؤ گے یا خود اس کے مستحق بنو گے؟


جاؤ بھائی تم جیسے جاہلوں کے لئے ہمارے پاس وقت نہیں کہ ہم اپنا وقت ضائع کریں

پہلے جا کر اپنے ہی اکابرین کی کتابیں پڑھ لو شاید کچھ علم آ جائے


Sent from my SM-J510F using Tapatalk
 
Top