• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حلب نہیں ہمارا قلب مر گیا ہے !

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اس امت کے ذمہ داران ، جنکے ہاتهوں میں عنان حکومت ہے وہ سو رہے ہیں ۔ امت کہاں سو رہی ہے ! امت کا تو خون بہایا جارہا ہے ۔ بے قصور ۔
حسبنا اللہ ونعم الوکیل
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
لیکن ان کا علاج کیا ہے

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
کیا خاموش بیٹھے رہیں

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
حقیقت پسندی کے ساتھ جواب دی جیے گا

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
کوشش کرتا ہوں بهائی

کل رات میں نے ایک خواب دیکہا ، آپ کو بتاتا ہونکہ کیا دیکہا ۔

میں اور چند لوگ اس موضوع پر گفتگو کر رہے تهے ۔ اپنی بے بسی ، جهنجهلاہٹ ، بے غیرتی اور بے حسی الغرض سب ہی نکات پر گفتگو چل رہی تهی اس وقت ایک اجنبی سلام کر کے ہم میں شامل ہوا ۔ شکل سے سلجہا ہوا لگ رہا تہا ۔ اس نے گفتگو سنی اور سب کی اجازت سے خود کی رائے دی ۔ اس نے کہا کہ اس کا حل ہے کہ فی سبیل اللہ ندا بلند ہو ۔ اس ندا پر جو لبیک کہے وہ ہمارا اور جو لبیک نا کہے وہ ہمارے خلاف ۔ ہم سب الجهن میں پڑ گئے کہ بهلا ایسی ندا کہاں سے اٹہے گی ؟ کون بلند کریگا ایسی ندا جو خالصتا فی سبیل اللہ ہو ؟ اس نے کہا ایک جگہ ہے ایسی ۔ ہم نے مسرت اور حیرت سے پوچہا : کون سی جگہ ہے وہ ؟

افسوس اسی وقت نیند کهل گئی ۔ دل کو یقین ہے آج وہی خواب اسی سلسلہ کلام کی تکمیل میں ضرور دیکها جا سکتا ہے ۔
دماغ کہتا ہے پاگل ، بهلا خوابوں کا اعتبار کرو گے ؟
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
میرے سوال کا جواب بڑھی حد تک آگیا آپ لے خواب میں

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
اللہ آپ کے خواب کو مکمل کرے

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
سید سحبان ثاقب

شام میں متعدد اہل سنت کے شہروں کو برباد کرنے کے بعد حلب کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے کیاجارہا میزائیلوں اور فائٹر طیاروں سے حملہ اہل دنیا پر مخفی نہیں ہے،مغربی میڈیا کی ہمیشہ کی طرح مجرمانہ خاموشی اوربشار و ایران کی تائید و حمایت اس بات کی بین دلیل ہے کہ امریکہ خود اس پورے قصے میں براہ راست شریک ہے، اور یہ قتل عام اس کی سرپرستی اور اسی کے اشارے پر ہورہاہے، داعش کے نام سے اس وحشیانہ بمباری کو جواز فراہم کر کے صرف اور صرف شام کے اہل سنت اور ان کے خوبصورت شہروں کوکھنڈروں میں تبدیل کیاجارہاہے۔
آنے والی مصدقہ اطلاعات بتاتی ہیں کہ طیارہ شکن میزائلوں کی بڑی کھیپ جو ترکی کی سرحد پر پہونچی ہوئی ہے،

تاکہ وہ شام کے مزاحمت پسندوں کو دی جاسکے، اس میں سب سے بڑی رکاوٹ یہی امریکہ ہے، اس کو شامی حزب اختلاف کے حوالے کرنے میں واشنگٹن اور ریاض میں شدید تنازع جاری ہے، امریکہ کسی قیمت پر یہ نہیں چاہ رہاکہ یہ ہتھیار مجاہدین کے ہاتھوں لگے، اگر یہ اسلحہ مجاہدین کے ہاتھوں میں آجاتاہے،تو شام میں جنگ کا پانسہ یکسر تبدیل ہوجائے گا، اور روس کی وہاں وہی حالت ہوگی جو افغانستان میں مجاہدین کے ہاتھوں میں اسٹائنگر میزائلوں کے آنے کے بعد روسی طیاروں کی ہوئی تھی، روس فوراً سے پیشتر اپنے طیاروں کوشام سے سے نکال دے گا، اور بشار کی ہوا اکھڑ جائے گی، اور اس کے بعد پورے شام پر مجاہدین کے قبضہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، اور پوری دنیا جانتی ہے، صرف اور صرف فضائی برتری کی وجہ سے امریکہ اور اس کے اتحاد نے اب تک کہ جارحانہ حملوں میں کامیابی حاصل کی ہے، اب مجاہدین کے ہاتھوں میں فضائی حدود کو کنٹرول کرنے کا پاور آنے کے بعد دنیا کا کوئی خطہ اسلام دشمنوں کے لیے محفوظ نہیں ہوسکتا۔
جہاں تک شام کے محاذوں میں سب سے سنگین محاذ حلب کا معاملہ ہے،اوراس کے معاملہ میں عالمی سطح پر چھائی ہوئی خاموشی یہ کوئی نئی نہیں ہے، حلب کی دردناک صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگا یاجاسکتاہے، کہ چودہ سو سال میں پہلی بار جمعہ کی نماز شہر حلب میں نہیں ہوسکی۔
*حلب کے ساتھ شیعوں اور روسی ارتھوڈیکس عیسائیوں کا یہ جارحانہ رویہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، اس لیے کہ حلب ہی وہ شہر ہے، جس نے رومی حکومت کے خلاف خلفاء راشدین، بنو امیہ و بنو عباس کے دور حکومت میں اسلحہ و جنگجو سپلائی کرتا تھا۔
*حلب نے ہی شام کے تمام شہروں میں مجوسی رافضی حکومت کے خلاف پچاس سال سے زیادہ آزادی کی تحریک کی قیادت کی۔
*حلب ہی شام کا وہ پہلا شہر ہے، جو حکومت عبیدیہ سے ۴۶۲ ؁ھ میں آزادی اختیار کرکے سنی عباسی خلیفہ اور سلطان سلجوقی کا نام خطبے میں جاری کیا، اور اس کے نقشہ قدم پر چلتے ہوئے دمشق نے بھی اس راہ کو اختیار کیا۔
*سلطان الب ارسلان سلجوقی جب عبیدی حکومت کوختم کرنے کے آخری مرحلہ میں تھااس وقت اس کو حلب میں رومیوں کے حملے کی خبرملی، تو وہیں سے اس نے اپنی سرگرمیوں کا رخ رومیوں کی طرف موڑ دیا،اور رومی عیسائیوں کوشکست فاش دے کر ان کی جڑیں کاٹ دیں، یہ ۴۶۳ ؁ھ کا واقعہ ہے۔
*حلب ہی ان تمام اسلامی اتحاد کی سرگرمیوں کا پایہ تخت تھا، جس کو عمادین الدین زنگی ان کے بیٹے نورالدین زندگی اور سلطان صلاح الدین ایوبی نے صلیبی حکومت کو شام کی سرزمین سے اکھاڑ پھیکنے اور مسجد اقصیٰ و فلسطین کی بازیابی کے لیے تیا رکیاتھا۔
*حلب ہی اس فوجی کارروائی کا ہیڈ کوارٹر تھا جس میں عمادالدین زندگی نے الرہا کی صلیبی حکومت کو وجود سے عدم میں تبدیل کردیا، اس ظالم و سفاک حکومت کو مٹانا گویا کہ پورے بلاد شام سے عسیائی حکومت کے خاتمے کا اعلان تھا۔
*حلب ہی نورالدین زنگی کی اس حکومت کا اہم ترین شہر تھا، جہاں سے نورالدین زندگی ریمانڈ عیسائی اور اس کے حلیف علی بن وفا کی اسلام اورمسلمانوں کے خلاف کی جانے والی معاندانہ سرگرمیوں کوروکنے کے لیے کارروائی کا آغاز کر کے ان دونوں کی قوتوں کو کھدیڑ کر رکھ دیا ، اور اخیر میں ان دونوں کو حلب کے مغربی علاقے میں ۵۴۳ ؁ھ میں موت کے گھاٹ اتاردیا۔
*حلب ہی سے آغاز کرتے ہوئے نورالدین زنگی نے دمشق کو۵۴۹ ؁ھ میں اسلامی اتحاد میں شامل کیا، اور عیسائیوں کے ساتھ طاقت کا توازن
برقرار رکھتے ہوئے پوری قوت و اقتدار کے ساتھ ان کے خلاف جنگ چھیڑ دی۔
*حلب ہی سے نورالدین زنگی نے ابتداء کر کے عیسائی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کے لیے ۵۵۹ ؁ھ میں اس عظیم جنگ کا آغاز کیا، جس میں ایک طرف رومی عیسائی اور جرمنی کے فوجیوں کا لامنتہالشکر تھا،رمضان میں اس عظیم جنگ کا آغاز ہوا، اور حلب کے قریب حارم نامی مقام پر عیسائیوں کا لشکر ہزیمت سے دوچار ہوا۔
*حلب کے مجاہدین کا جہاد کے ہر محاذ پر اپنا خاص امتیاز رہاہے، کہ وہ دیواروں میں نقب لگانے، قلعوں کو توڑنے اور دشمنوں کی رسد کے راستے کاٹنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے ، انہوں نے الرہا ، بیت المقدس اور عکا کے مشہور قلعوں کو اپنی کوششوں سے سرنگوں سے کیا۔
*حلب ہی سے نورالدین زنگی نے مصر پر تین بار حملہ کیا، اور صلاح الدین ایوبی کے ذریعہ فاطمی شیعہ حکومت کو ختم کر کے اسلامی اتحا دکا اہم ترین جزء بنادیا۔
یہ سب وہ اسباب ہیں جس کی بناء پر رافضی کفار اور عیسائی اس حلب کی اینٹ سے اینٹ بجانے کے لیے پوری فوجی طاقت جھونکے ہوئے ہیں، حلب میں اہل سنت کی کامیابی سے جہاں ایران، حزب اللہ ،بشار اور صلیبیوں کے لیے خطرہ ہے، وہیں یہودیوں کے لیے اسرائیل میں ان کی بقاء کا مسئلہ بھی خطرہ میں پڑسکتاہے، اس لیے امریکہ اور دشمن حکومتیں کبھی بھی نہیں چاہیں گی ، کہ حلب کسی طرح محفوظ رہے۔
دشمنوں نے عالم اسلام کو تباہ کرنے کی چالیں ہر زمانے میں چلی ہیں، اور ان کی چالوں کو ناکام کرنے کے لیے اللہ نے اپنے کچھ مخلص بندوں کو تیار کیا، جنہوں نے ان دشمنوں کے عزائم کو خاک میں ملایا،اب دیکھنا یہ ہے کہ اس زمانے کے مرد مجاہد کس طرح ان باطل قوتوں کے عزائم کو ہزیمت سے دوچار کرتے ہیں، مومنانہ فراست، تعلق مع اللہ ، اخلاص عمل کی دولت سے معمور کچھ نفوس ابھی اس میدان میں نظر آرہے ہیں اور اہل ایمان کی نظریں ان پر ٹکی ہوئی ہیں ، لیکن ابھی مزید قربانیوں کی ضرورت ہے، شاید اہل شام کی یہ آزمائش کچھ مزید طول کھینچے، اگر ڈالروں کا چکر اپنا کام کرنا چھوڑ دے ، تو پھر اہل ایمان کی کامیابی کی صورت جلد از جلد واضح ہوجائے گی



Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 
Top