لکھنا تو مجھے بھی اسی انداز میں تھا لیکن چند چیزیں مانع ہوگئیں
مفتی صاحب یہ موانع اچانک بیچ میں کیسے داخل ہوگئے یا ایسی وجوہات سامنے آگئیں جس وجہ سے مجبوراً موانعوں کا سہارا لینا پڑا۔؟ ۔۔۔ اور پھر یہ موانع شروع سے اب تک کہاں تھے جو اچانک یہاں ہی پلٹ پڑے ؟
(۱) اس فورم کا قیام امت کو فائدہ پہنچانے کی نیت سے کیا گیا ہوگا نہ کہ ذاتی انتقامات یا ایک دوسرے کی ذاتیات اور پگڑی کو اچھالنے کے لیے۔
پہلی بات اس حوالے سے اگر آپ فورم کی ٹیگ لائن ہی دیکھ لیں تو آپ خود بخود سمجھ جائیں گے جس وجہ سے آپ کو شکی جملے لکھنے کی زحمت ہی نہیں ہوگی۔ دوسری بات آپ کے ان جملوں سے یہ بات بھی ثابت ہوگئی کہ آپ فورم پر درست بات ماننے کی وجہ سے نہیں آتے بلکہ اپنے ہوائی مذہب کا لایعنی دفاع اور ذاتی انتقامات کی آگ بجھانے کی خاطر آتے ہیں۔۔ چلیں یہ تو اچھا ہوا کہ آپ نے خود ہی بیان دے دیا۔۔۔ویسے آپ کےلیے عرض کردوں کہ ہمیں پہلے ہی معلوم تھا۔۔چلیں بتانے کا بہت بہت شکریہ
(۲) یہ واقعہ بھی میرے سامنے آگیا جس کی بنا پر میں نے اپنے قلم یا انگلیوں کا رخ موڑلیا یا اللہ تعالیٰ نے رہنمائی فرمائی ایک شیطانی چال سے بچانے کے لیے ۔
وللہ الحمد علیٰ ذالک
واقعہ کیا ہے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ بہادر وہ نہیں ہے جو دشمن کو بچھاڑ دے بلکہ وہ ہے جو اپنے نفس کو زیر کرے‘‘۔
اور علی رضی اللہ عنہ کی زندگی کا یہ واقعہ جو کہ بہت مشہور ہے کہ ایک لڑائی میں ایک یہودی کو پچھاڑ کر اس کے سینے پر سوار ہوگئے اور اس کو ہلاک کرنا چاہتے تھے کہ اس نے ان کے منہ پر تھوک دیا تو یکایک اس کے سینے پر سے اتر کر علیحدہ ہوگئے‘ یہودی نے متعجب ہوکر اس طرح علیحدہ ہونے کی وجہ پوچھی تو آپ نے فرمایا کہ پہلے تمہیں اللہ کی خاطر ہلاک کرنا چاہتا تھا تم نے میرے منہ پر تھوکا تو اب میں تم کو ہلاک کرتا تو اپنے نفس کی خاطر کرتا جو صحیح نہیں ہوتا‘ یہ سن کر یہودی مسلمان ہوگیا۔
ان دونوں باتوں کامطلب ہے کہ آپ ہوش وحواس کھو کر ذاتی انتقام لینے کے چکر میں پڑ گئے تھے۔ حالانکہ ایک دو بار آپ کو بتایا بھی گیا کہ آپ ان باتوں میں پڑنے کے بجائے جو باتیں آپ سے پوچھی گئیں ہیں آپ صرف ان کا جواب دینا۔۔۔ ہمیں معلوم ہے کہ آپ اس انتقام کی آگ کا بہانہ بنا کر جن الزامات وبہتانات کے آپ سے ثبوت مانگے گئے ہیں ان سے بچنا چاہتے ہیں۔۔ تو بہانوں اور حیلوں کے بجائے صاف صاف اقرار کیوں نہیں کرلیتے کہ جو الزامات میں نے لگائے ہیں ان کو الزام ہی سمجھا جائے۔۔ اگر الزام نہیں تو پھر جواب دیا جائے کہ
آپ نے جو ہمارے اوپر آثار الصحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے منکر ہونے کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ آپ لوگ سیکڑوں باتوں کے منکر ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ سیکڑوں باتوں میں سے صرف ایک بات آپ ایسی لائیں کہ جو صحابی رضی اللہ عنہ کی ہو۔ اور ہم نے ٹھکرا دی ہو۔۔۔( شرط یہ ہے کہ نمبر ایک اس بات کا حکم قرآن وحدیث میں نہ ہو۔ نمبردو اس سے مخالف کسی اور صحابی کا قول بھی نہ ہو)
اب دیکھتے ہیں جناب کی طرف سے کیاجواب آتا ہے۔۔ دو باتیں ہی ہیں۔
اگر الزام ہوا تو کنار کشی اختیار کرلی جائے گی۔ لیکن اگر حقیقت ہوئی تو پھر شرائط کو سامنے رکھتے ہوئے جواب دیا جائے گا۔
اس لیے میرے مخالف نے مجھے ذلیل کرنے کی بھر پور کوشش کی
جب انسان خود ہی اپنی ذلالت کا سامان مہیا کرے اور خود ہی کسی اور کو ذلیل کرنے کی کوشش کرے تو جیسی کرنی ویسی بھرنی کے تحت پھر یہ حق نہیں کہ وہ اس ذلالت کا ذمہ دار صرف اور صرف فریق کو ہی ٹھہرائے۔میری پوسٹ نمبر102 جس میں کوئی ایسی ذلالت والی بات ہی نہیں کے جوابی پوسٹ میں آپ کے یہ جملے
٭ آگئے نہیں اپنی اوقات پر
٭آپ کو شدید بھوک لگی ہے
٭گھٹیا بات اور گھٹیا سوچ
٭آپ حضرات آثار الصحابہ کے منکر بھی ہیں
٭آپ کا اعتبار بھی نہیں
٭ یا د آیا کون سی بات جھوٹی بیان کی ۔کہیں تو اس کا لنک بھی پیش کردوں
اب آپ خود دیکھ لیں کہ ذلیل کرنے کی کوشش کس نے کی اور میاں مٹھو کون بننے جارہا ہے۔۔(میاں مٹھو بننے کی حقیقت سے بھی ہم آگاہ ہیں کہ کس وجہ سے بنا جا رہا ہے)
جی تو یہی چاہ رہا تھا کہ اسی انداز میں انتقام لوں اور نفس کی آگ کو سرد کروں
جی پھر اس لیے بھی گھبرا گیا ہوگا کہ مزید پاپ کھلیں گے۔ اس لیے ابھی سے کوئی بہانہ ہی بنا لیا جائے۔ تو بہتر ہے۔
لیکن اللہ کرم ہے کہ اس نے مجھے اس حرکت سے باز رکھا اور میں اپنے اس انتقامی جذبہ سے باز آتا ہوں
انتقامی جذبہ کےحوالے سے نہ میں بات کررہا تھا اور نہ میری سوچ تھی۔ ہاں الفاظ میں اگر حدت اور کڑواہٹ تھی تو اس کا سبب بھی آپ لوگ ہی ہیں۔ باقی اگر آپ اس کو ذاتیات اور انتقام کی نظر سے دیکھ رہے تھے تو پھر یہ آپ کی بہت بڑی بھول تھی۔
اللہ تعالیٰ مجھے شیطانی چالوں اور نفسانی خواہشات سے محفوظ رکھے۔
آپ کو صرف نہیں بلکہ دل بڑا کیجیے اور سب مسلمانوں کےلیے دعا کیجیے۔ اللہ تعالیٰ سب مسلمانوں کو شیطانی چالوں اور نفسانی خواہشات سے محفوظ رکھے۔ آمین ثم آمین
اب جس کے جی میں جو آئے کہے ؟
ہمارے جی میں یہ آ رہا ہے کہ آپ نے ہم پر الزام لگایا کہ ہم سیکڑوں آثار الصحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے منکر ہیں۔ اس لیے یا تو الزام ثابت کریں یا پھر الزام واپس لیں اور دوبارہ اس طرح کا الزام دینے کی بھی توبہ کریں۔