• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حنفی امام بہت تیز نماز پڑھاتا ھےکیا اسکے پیچھے نماز جائز ھے??

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
وہ اس طرح کہ مقتدی کہے کہ سورہ فاتحہ کے ساتھ بسم اللہ بھی بلند آواز سے پڑھو، امام آمین بھی بلند آواز سے کہے جلسہ استراحہ بھی کرے اور رفع الیدین کی بھی ڈیمانڈ ہوسکتی ہے۔
یہ بھی ہوسکتا ہے کہ مقتدی کہے کہ اگر ایسا نہیں کروگے تو پیچھے ہٹو ہم نماز پڑھائیں گے جیسا کہ اسی فورم میں اس کی ترغیب موجود ہے۔
کوائیٹ پاسیبل !
جب ایک سنت ثابتہ پر عمل کا ڈیمانڈ هو بقیہ ثابتہ سنتوں پر عمل کی گذارش کی جاسکتی هے ۔ آپکے خدشات درست ہیں ۔
اشماریہ بهائی کے جواب سے اختلاف آپ پر لازم آتا هے کیونکہ قول آپ دے چکے ہیں کہ آپ نے نماز کی ادائیگی کے طریقوں پر طریقہ احناف کو سب سے زیادہ سنت سے قریب پایا ۔
اڑے رهیں یہیں ۔
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
کوائیٹ پاسیبل !
جب ایک سنت ثابتہ پر عمل کا ڈیمانڈ هو بقیہ ثابتہ سنتوں پر عمل کی گذارش کی جاسکتی هے ۔ آپکے خدشات درست ہیں ۔
اشماریہ بهائی کے جواب سے اختلاف آپ پر لازم آتا هے کیونکہ قول آپ دے چکے ہیں کہ آپ نے نماز کی ادائیگی کے طریقوں پر طریقہ احناف کو سب سے زیادہ سنت سے قریب پایا ۔
اڑے رهیں یہیں ۔
بات اڑنے کی نہیں دلائل کی ہے۔ احناف کے دلائل کی توثیق قرآن و حدیث سے ہو رہی ہو اور لا مذہبوں (بمعنیٰ غیر مقلد) کی صرف حدیث سے تو کس کو افضلیت ہونی چاہیئے؟
جبکہ لا مذہب بعض اوقات حدیث تو صحیح پڑھ رہا ہوتا ہے مگر سفاہت سے مفہوم غلط لے رہا ہوتا ہے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
وہ اس طرح کہ مقتدی کہے کہ سورہ فاتحہ کے ساتھ بسم اللہ بھی بلند آواز سے پڑھو، امام آمین بھی بلند آواز سے کہے جلسہ استراحہ بھی کرے اور رفع الیدین کی بھی ڈیمانڈ ہوسکتی ہے۔
یہ بھی ہوسکتا ہے کہ مقتدی کہے کہ اگر ایسا نہیں کروگے تو پیچھے ہٹو ہم نماز پڑھائیں گے جیسا کہ اسی فورم میں اس کی ترغیب موجود ہے۔
اس میں مقتدی کا فائدہ یا اس کی رعایت کہاں ہے؟ یہ کام تو وہ تب بھی کر سکتا ہے جب امام نہ کرے۔ مثلاً امام کھڑا ہو جائے اور وہ جلسہ استراحت کر کے کھڑا ہو، امام رفع الیدین نہ کرے اور وہ کرے اور امام آمین سرا کہے اور وہ جہراً کہے۔ رہی بات جہر بسملہ کی تو وہ شافعیہ کے یہاں امام پر ہے مقتدی پر نہیں۔ لہذا مقتدی کو اس پر اعتراض کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
میں صحیح رعایت کا کہہ رہا ہوں۔ باقی اگر کسی نے جھگڑا کرنا ہو تو وہ کہیں بھی کر سکتا ہے۔

باقی عرض یہ ہے کہ اگر اکثر مقتدی اس محلے کے شوافع ہیں اور ان میں ایسے لوگ موجود ہیں جو قراءت بھی جانتے ہیں اور مسائل کا علم بھی رکھتے ہیں تو انہیں اس بات کا اختیار ہے کہ وہ کسی شافعی امام کو نماز پڑھانے پر مقرر کر دیں۔ حنفی کو ہی امام بنانا ان پر لازم نہیں ہے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
اسکا جواب تو اہل علم ہی دینگے ۔ میں تو نماز کی ادائیگی کے طریقوں پر شافعیہ سے احناف کے اختلاف پر ہی کہتا رہا هوں ۔ بس همارے مہرباں برصغیر کا جغرافیہ ہی بهعل بیٹهے ۔
لیکن آپکے اٹهائے نقطہ پر ہی اہل حدیث کا اختلاف هے ۔ یہ بات صحیح هے۔
آپ نے بالکل صحیح کہا ۔جزاک اللہ خیرا
شیخ صالح الفوزان نے گمراہ فرقوں پر تحریر لکهی هے ، شاید آپ نے پڑهی بهی هوگی اشماریہ بهائی۔
اگر آپ کی مراد نیٹ پر موجود "لمحۃ عن الفرق الضالۃ" ہے تو وہ میری نظر سے گزری ہے لیکن سرسری طور پر۔
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
اس میں مقتدی کا فائدہ یا اس کی رعایت کہاں ہے؟ یہ کام تو وہ تب بھی کر سکتا ہے جب امام نہ کرے۔ مثلاً امام کھڑا ہو جائے اور وہ جلسہ استراحت کر کے کھڑا ہو، امام رفع الیدین نہ کرے اور وہ کرے اور امام آمین سرا کہے اور وہ جہراً کہے۔ رہی بات جہر بسملہ کی تو وہ شافعیہ کے یہاں امام پر ہے مقتدی پر نہیں۔ لہذا مقتدی کو اس پر اعتراض کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
میں صحیح رعایت کا کہہ رہا ہوں۔ باقی اگر کسی نے جھگڑا کرنا ہو تو وہ کہیں بھی کر سکتا ہے۔

باقی عرض یہ ہے کہ اگر اکثر مقتدی اس محلے کے شوافع ہیں اور ان میں ایسے لوگ موجود ہیں جو قراءت بھی جانتے ہیں اور مسائل کا علم بھی رکھتے ہیں تو انہیں اس بات کا اختیار ہے کہ وہ کسی شافعی امام کو نماز پڑھانے پر مقرر کر دیں۔ حنفی کو ہی امام بنانا ان پر لازم نہیں ہے۔
بات لامذہبوں کی ہو رہی ہے شوافع کی نہیں۔
 
Last edited by a moderator:
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اگر آپ کی مراد نیٹ پر موجود "لمحۃ عن الفرق الضالۃ" ہے تو وہ میری نظر سے گزری ہے لیکن سرسری طور پر۔
جزاک اللہ خیرا بهائی اشماریہ ، اسکا اردو ترجمہ میں نے پڑها هے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اس میں مقتدی کا فائدہ یا اس کی رعایت کہاں ہے؟ یہ کام تو وہ تب بھی کر سکتا ہے جب امام نہ کرے۔ مثلاً امام کھڑا ہو جائے اور وہ جلسہ استراحت کر کے کھڑا ہو، امام رفع الیدین نہ کرے اور وہ کرے اور امام آمین سرا کہے اور وہ جہراً کہے۔ رہی بات جہر بسملہ کی تو وہ شافعیہ کے یہاں امام پر ہے مقتدی پر نہیں۔ لہذا مقتدی کو اس پر اعتراض کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
میں صحیح رعایت کا کہہ رہا ہوں۔ باقی اگر کسی نے جھگڑا کرنا ہو تو وہ کہیں بھی کر سکتا ہے۔

باقی عرض یہ ہے کہ اگر اکثر مقتدی اس محلے کے شوافع ہیں اور ان میں ایسے لوگ موجود ہیں جو قراءت بھی جانتے ہیں اور مسائل کا علم بھی رکھتے ہیں تو انہیں اس بات کا اختیار ہے کہ وہ کسی شافعی امام کو نماز پڑھانے پر مقرر کر دیں۔ حنفی کو ہی امام بنانا ان پر لازم نہیں ہے۔
لیکن اگر مسجد حنفیہ کی هو تب؟

بقیہ کلام سے اتفاق کے بعد اچانک ذہن میں سوال اٹها ۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
لیکن اگر مسجد حنفیہ کی هو تب؟

بقیہ کلام سے اتفاق کے بعد اچانک ذہن میں سوال اٹها ۔
مسجد محلے کے مقتدیوں کی ہوتی ہے۔
اگر کسی محلے میں اکثر مقتدی حنفی ہیں تو امام بھی ان کا ہوگا۔ اور اگر اکثر مقتدی شافعی ہیں تو امام بھی ان کا ہوگا۔ اکثر سے مطلب آج کل کی جمہوریت والا اکیاون فیصد نہیں بلکہ واقعی اکثر مراد ہے۔
یہ امام محلے والوں کا ہونا کوئی لازمی مسئلہ نہیں اور غالباً آپ کو کسی فقہ کی کتاب میں ملے بھی نہیں لیکن اس میں بہت سی پریشانیوں اور تنگیوں سے نجات ہے۔ مثلاً شوافع کے یہاں عورت کو چھونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے احناف کے یہاں نہیں۔ اسی طرح احناف کے یہاں قے سے اور خون نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے لیکن شوافع کے یہاں نہیں۔ تو اگر امام دوسرے مسلک کا ہوگا تو کسی نہ کسی مسئلے میں خلجان پیدا ہوتا رہے گا۔
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
مسجد محلے کے مقتدیوں کی ہوتی ہے۔
اگر کسی محلے میں اکثر مقتدی حنفی ہیں تو امام بھی ان کا ہوگا۔ اور اگر اکثر مقتدی شافعی ہیں تو امام بھی ان کا ہوگا۔ اکثر سے مطلب آج کل کی جمہوریت والا اکیاون فیصد نہیں بلکہ واقعی اکثر مراد ہے۔
یہ امام محلے والوں کا ہونا کوئی لازمی مسئلہ نہیں اور غالباً آپ کو کسی فقہ کی کتاب میں ملے بھی نہیں لیکن اس میں بہت سی پریشانیوں اور تنگیوں سے نجات ہے۔ مثلاً شوافع کے یہاں عورت کو چھونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے احناف کے یہاں نہیں۔ اسی طرح احناف کے یہاں قے سے اور خون نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے لیکن شوافع کے یہاں نہیں۔ تو اگر امام دوسرے مسلک کا ہوگا تو کسی نہ کسی مسئلے میں خلجان پیدا ہوتا رہے گا۔
یعنی بر صغیر پاک و ہند میں جب صرف حنفی ہی تھے تو ملکہ وکتوریہ نے ’’خلجان‘‘ پیدا کرنے والے ’’لامذہب‘‘ پیدا کیئے۔ اب وہ کہتے ہیں کہ ہر جگہ تم ہی امامت کراؤ کہ یہ سب مشرک و بدعتی ہیں۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
بات لامذہبوں کی ہو رہی ہے شوافع کی نہیں۔
معذرت چاہتا ہوں جنہیں آپ لامذہبی کہہ رہے ہیں وہ اپنے لحاظ سے حدیث مبارکہ پر عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں. کیا یہ بری بات ہے؟
یا وہ تقلید مطلق کرتے ہیں. کیا یہ ایسی قبیح بات ہے کہ انہیں نمازی ہونے کے قابل ہی نہ سمجھا جائے؟
 
Top