یہ جناب نے صریحاً جھوٹ بولا کہ ’’شاذ و نادر ہی آپ کو کوئی سکون سے نماز پڑھانے والا حنفی امام ملے گا‘‘۔ احناف چونکہ تعداد میں کثرت سے ہیں اس لئے ایسوں کی تعداد دوسروں کی نسبت زیادہ ہوسکتی ہے۔
ہاں اگر آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ حنفیوں کی نمازیں ایک خاص طبقہ کی نمازوں کے آگے ہیچ ہیں تو یہ کوئی عیب نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ ہمیں ایسے طبقہ سے محفوظ رکھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے طبقہ کو اسلام سے ہی خارج کہا ہے۔
محترم -
یہ جھوٹ نہیں سچ ہے اور باطل نظریات رکھنے والوں کو عموماً سچ
"کڑوا " ہی لگتا ہے - میری بات میں شک ہو سکتا تھا اگرمیں پہلے خود اس باطل فرقے "
حنفی" سے تعلق نہ رکھتا ہوتا- اور میرا تجربہ اور تجزیہ یہی کہتا ہے کہ یہ تفریق تناسب کے اعتبار سے ہے- آبادی کے لحاظ سے نہیں جیسا کہ آپ کا کہنا ہے
کہ احناف کی تعداد میں کثرت ہے اس لئے ایسوں کی تعداد دوسروں کی نسبت زیادہ ہوسکتی ہے - میرا چیلج ہے کہ احناف کے ١٠٠ میں سے صرف دو چار آئمہ کی نماز سکون کے ساتھ ہوتی ہے باقیوں کی نماز شیطان کی نماز ہے- جب کہ اہل سلف کے ١٠٠ میں سے صرف دو چار کی نماز شیطانی ہوتی ہے باقی عین سنّت نبوی کے مطابق ہوتی ہے-
جن خاص طبقہ (خارجیوں) کی نمازوں کے بارے آپ بات کررہے ہیں وہ آج کل کے موجودہ دور کے خارجی نہیں بلکہ حضرت علی رضی الله عنہ اور حضرت امیر معاویہ رضی الله عنہ کے دور خلافت کے باطل نظریات رکھنے والا گروہ تھا جن کے احادیث نبوی میں اور بھی بہت سے وصف بیان ہوے ہیں- ان کے بارے میں آپ صل الله علیہ وآ له وسلم کا فرمان ہے کہ:
تم (یعنی میرے صحابہ) اپنی عبادات نماز ، روزہ ، صدقہ ، خیرات کو ان کے مقابلے میں کم تر جانو گے -اس حدیث رسول صل الله علیہ وسلم کے مخاطب صحابہ کرام تھے نہ کہ حنفی - (اپنی غلط فہمی دور کر لیجئے) -
حنفیوں کے لئے تو قرآن کی یہ آیات کافی ہیں -
فَوَيْلٌ لِلْمُصَلِّينَ -الَّذِينَ هُمْ عَنْ صَلَاتِهِمْ سَاهُونَ سوره الماون
پس ان نمازیوں کے لیے ہلاکت ہے- جو اپنی نماز سے غافل ہیں
یعنی کچھ پتا نہیں چلتا کہ کیا پڑھ رہے ہیں-
الله سب کو ہدایت دے (آمین)-