• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خوارج کے بارے میں حکم؟

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اگر کوئی اور احمد علی صاحب ہیں تو ان کا تعارف کروادیں، اور ان کے ترجمہ کا نام اور اشاعت بتلا دیں۔
جی میں احمد علی لاہوری کو نہیں جانتا - ممکن یہ وہی ہوں-
ممکن ہے وہی ہوں چہ معنی دارد؟ احمد علی لاہوری صاحب کا ترجمہ تو میں نے آپ کو پیش کیا، وہ تو آپ کے پیش کردہ ترجمہ سے مختلف ہے۔
آپ کو مترجم کا نہیں معلوم، تو آپ نے یہ ترجمہ کہاں سے نقل کیا ہے؟
بہرحال اگر ترجمے میں نقص ہے تو آپ تصیح فرما دیں یا آیت کا صحیح مفہوم بیان کردیں - شکریہ - کیا آپ کے نزدیک غیر الله کے قانون کو ماننا اور نافذ العمل کرنا الله کے ساتھ شرک نہیں ؟؟؟
محمد علی جواد بھائی! آپ مسند تحکیم و فتاویٰ سے نیچے اتریں تو بندہ کچھ عرض بھی کرے!
کچھ گفتگو آپ سے اسی تھریڈ میں ہوئی، مگر وہ بھی ایسا محسوس ہوا کہ آپ میری تحریر میں پیش کردہ دلائل کو نظر انداز کر رہیں ہیں۔ اگر کوئی اعتراض ہو تو پیش کیا جانے چاہئے، اور دلیل کا بطلان بیان کیا جانے چاہئے، مگر صرف نظر کیا جائے، تو گفتگو کرنا مشکل کام ہے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!


ممکن ہے وہی ہوں چہ معنی دارد؟ احمد علی لاہوری صاحب کا ترجمہ تو میں نے آپ کو پیش کیا، وہ تو آپ کے پیش کردہ ترجمہ سے مختلف ہے۔
آپ کو مترجم کا نہیں معلوم، تو آپ نے یہ ترجمہ کہاں سے نقل کیا ہے؟

محمد علی جواد بھائی! آپ مسند تحکیم و فتاویٰ سے نیچے اتریں تو بندہ کچھ عرض بھی کرے!
کچھ گفتگو آپ سے اسی تھریڈ میں ہوئی، مگر وہ بھی ایسا محسوس ہوا کہ آپ میری تحریر میں پیش کردہ دلائل کو نظر انداز کر رہیں ہیں۔ اگر کوئی اعتراض ہو تو پیش کیا جانے چاہئے، اور دلیل کا بطلان بیان کیا جانے چاہئے، مگر صرف نظر کیا جائے، تو گفتگو کرنا مشکل کام ہے۔
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

محترم داؤد صاحب - خوارج کے متعلق موضوع میں اصل معاملہ ہی تحکیم و تکفیر کا ہے- جب کہ آپ قرانی آیت کے ترجمے کو لے کر بحث کررہے ہیں-

آپ کے مراسلوں کو پڑھنے کے بعد میں نے یہ بات بار بار بات دہرائی ہے کہ دور حاضر میں کسی گروہ پر "خوارج" کا الزام ثابت کرنے کے لئے ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم اس گروہ میں ان کی ان خوصوصیات کو بدرجہ اتمام ثابت کریں جو احادیث نبوی میں سراہتاً بیان ہوئی ہیں -لیکن آپ کی طرف سے ابھی تک اس کا کوئی تسلی بخش جواب موصول نہیں ہوا -

دوسرے یہ کہ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے نزدیک کسی مسلمان کو جو دور حاضر کے حکمرانوں کے واضح کفر پر ان کی تکفیر کرتا ہے چاہے عالم ہو یا عامی ہو- آپ اس کو بھی "خوارج" کے منہج پر سمجھتے ہیں- جو کہ حقیقی طور پرمرجیہ کا منہج ہے - میرا آپ سے سادہ سا سوال ہے کہ کیا مروجہ جمہوری نظام "طاغوتی" ہے یا نہیں - اگر ہے تو حکمران "کافر " ٹھہرتے ہیں اور اگر طاغوتی نہیں ہے تو ایک عام گناہ گار مسلمان ٹہرتے ہیں- ؟؟

کیا کہتے ہیں آپ ؟؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محمد علی جواد بھائی! ابھی اس موضوع پر ان شاء اللہ عبدہ بھائی سے مفصل گفتگو ہو گی۔
میں جمہوریت کے مطلقاً کفر ہونے کا قائل نہیں۔
بھائی! یہ قرآن کے ترجمہ کا معاملہ ہے، آپ اسے چھوٹا سی بات سمجھ رہے ہیں، کیونکہ اسی طرح تراجم و تفسیر کر کے ہی پھر لوگ الٹے سیدھے استدلال کرتے ہیں!! فتدبر
آپ نے مترجم کا بتایا نہیں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
السلام علیکم وعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

میرا سوال
آج جب ہم دیکھتے ہیں کہ چند سلفی موحد علماء کچھ مسلمان حکمرانوں کو کچھ تاویلات کی بنیاد پرکافر کہ رہے ہیں تو کیا ہمیں ان سلفی علماء کو خآرجی اور گمراہ اور تکفیری ہی سمجھنا چاہئے یا اجتہادی غلطی پر سمجھنا چاہئے

آپ کا جواب:
جب جاہل عوام کو حکمرانوں کو کافر کہنے کی وجہ سے خآرجی اور تکفیری اور گمراہ کہنے میں کوئی اختلاف نہیں تو ہمیں ان سلفی علماء کو بھی بالاتفاق خارجی اور تکفیری اور گمراہ سمجھنا اور کہنا چاہئے

محترم بھائی اسکی وضاحت کر دیں اللہ آپ کو اس پر جزائے خیر دے امین


یہ بات میں نے کہاں لکھی ہے؟
جی بات اوپر پوسٹ نمبر 101 سے اخذ کی گئی ہے

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

جب ان جہلا کے خارجی ہونے میں بقول آپ کے'' کیا اختلاف ہو سکتا ہے'' تو ان علماء کے کون سے ''سرخاب کے پر '' ہیں کہ انہیں کسی صورت گمراہ نہیں کہا جاسکتا، وہ بھی اس ایک مسئلہ میں؟
اب میرا دوبارہ سوال ہے کہ

کیا آپ کسی مسلم حکمران کی تکفیر کرنے والے ہر عالم کو گمراہ اور خارجی اور تکفیری ہی سمجھتے ہیں یا نہیں


اس سلسلے میں میرا یہ دعوی ہے کہ کوئی اہل حدیث عالم آپ کو ایسا فتوی لکھ کر نہیں دے گا کہ
مطلقا ہر عالم جو کسی بھی مسلمان حکمران کی تکفیر کرتا ہے وہ گمراہ تکفیری اور خآرجی ہو جاتا ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
عبدہ بھائی! معلوم ہوتا ہے کہ آپ دلائل سے زیادہ علماء پر حکم لگانے ، لگوانے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں!!
محترم بھائی جان کہتے ہیں دودھ کا جلا چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہے
میں یہ سب کچھ میں حفظ ماتقدم کے طور پر کر رہا ہوں چلوں یہاں پر آپ کو اور باقی بھائیوں کو بھی اسکی حقیقت بتاتا چلوں
پہلے زمانے میں بادشاہ بڑے جاہ و جلال والے ہوتے تھے اور وہ کسی کو جواب دہ نہیں ہوتے تھے جب غصہ آتا تو کسی چھوٹی چیز پر بھی سر قلم کروا دیتے تھے البتہ جب کسی کو امان دے دیتے تو اپنی لاج رکھنے کے لئے اسکو پورا کرتے
پس جو بھی دربار میں جا کر کوئی بات کرنا چاہتا تو وہ پہلے کہتا کہ جان کی امان پاؤں تو کچھ عرض کروں پھر جب امان مل جاتی تو وہ کچھ عرض کرتا
میری بھی مختلف جگہوں پر اس مسئلہ پر بحث ہوئی جس میں میں نے اپنی عقل کے مطابق افراط و تفریط سے بچ کر معتدل راہ رکھنے کی کوشش کی تو بقول شاعر
اپنے بھی ہیں خفا مجھ سے بیگانے بھی ناخوش
میں زہر ہلاہل کو کبھی کہ نہ سکا قند
پس یہاں پر مجھے یہ خطرہ تھا کہ میں چونکہ اپنے شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ کے دلائل کو قوی سمجھتے ہوئے حکمرانوں کی تکفیر والا موقف رکھتا ہوں (البتہ اسکی بنیاد پر جہاد کو فساد ہی سمجھتا ہوں) تو اس سلسلے میں جو میرے شیوخ پر گمراہی کا فتوی لگا سکتا ہے وہ پھر مجھ پر بھی یہی کام کر سکتا ہے
پس میں پہلے جان کی امان چاہنے کے لئے علماء کو آگے کر رہا ہوں اگر آپ یہ کہ دیں گے کہ ہاں ہر بندہ جو مسلم حکمران کو کافر سمجھتا ہے چاہے اسکے پاس دلیل بھی ہو تو وہ گمراہ اور تکفیری ہو جاتا ہے تو پہلے تو اس پر بات ہو جائے
لیکن اگر آپ کا یہ نظریہ نہیں ہے اور آپ سمجھتے ہیں کہ صرف وہ گمراہ اور تکفیری ہوتا ہے جو بغیر دلیل کے کسی مسلمان حکمران کو کافر سمجھتا ہے تو پھر میں اصل موضوع پر بات شروع کروں گا اور آپ کو اپنے دلائل دوں گا کہ میں یا میرا شیخ اسکو کیوں کافر کہتے ہیں کیونکہ اس وقت مجھے جان کی امان مل چکی ہو گی

پس اگر آپ مجھے پہلے جان کی امان دیتے ہیں کہ آپ کے نزدیک کسی مسلم حکمران کو کسی بھی وجہ سے کافر کہنے والا ہمیشہ گمراہ اور تکفیری نہیں ہو گا بلکہ بغیر دلیل کافر کہنے والا گمراہ و تکفیری ہو گا تو میں آپ کو اپنے دلائل دینا شروع کر سکتا ہوں
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جی بات اوپر پوسٹ نمبر 101 سے اخذ کی گئی ہے
جب ان جہلا کے خارجی ہونے میں بقول آپ کے'' کیا اختلاف ہو سکتا ہے'' تو ان علماء کے کون سے ''سرخاب کے پر '' ہیں کہ انہیں کسی صورت گمراہ نہیں کہا جاسکتا، وہ بھی اس ایک مسئلہ میں؟
عبدہ بھائی!
ملون الفاظ کو دیکھیں، یہ میرا نہیں آپ کا مؤقف ہے، اس پر میرا ایک سوال ہے!

اور آپ نے اپنا مؤقف یہاں بیان کیا تھا:
مھترم بھائی اگر اس سے مراد آپ کی وہ نام نہاد مجاہدین ہیں جو قرآن و حدیث کو سمجھے بغیر محض تکفیر کی بنیاد پر پاکستان یا مسلم ممالک میں جہاد یا لڑائی شروع کر کے فساد اور جہاد کو بدنام کرنے کا سبب بن رہے ہیں اور اس میں انکو شرعی دلائل دے کر انکو منع کرنے والے علماء یا عوام کی ہی تکفیر شروع کر دیتے ہیں اور انکا قتل شروع کر دیتے ہیں تو انکے خارجی ہونے میں کیا اختلاف ہو سکتا ہے البتہ جہاں علماء کے ٹھوس دلائل موجود ہوں اس کے مطابق تکفیر کرنے والے کو خارجی کہنا درست نہیں اگرچہ دوسری طرف بھی کثیر علماء ہوں
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
ابن داود نے کہا ہے:
جب ان جہلا کے خارجی ہونے میں بقول آپ کے'' کیا اختلاف ہو سکتا ہے'' تو ان علماء کے کون سے ''سرخاب کے پر '' ہیں کہ انہیں کسی صورت گمراہ نہیں کہا جاسکتا، وہ بھی اس ایک مسئلہ میں؟
ملون الفاظ کو دیکھیں، یہ میرا نہیں آپ کا مؤقف ہے، اس پر میرا ایک سوال ہے!

اور آپ نے اپنا مؤقف یہاں بیان کیا تھا:
محترم بھائی ملون الفاظ میں عوام جو علماء کو قتل کرتی ہے یا بغیر دلیل کے تکفیر کرتی ہے انکے خارجی ہونے کے بارے میرا موقف ہے مگر میں نے ان ملون الفاظ سے اگلے جملے سے آپ کا موقف اخذ کیا ہے ملون الفاظ سے اگلا جملہ میرا تو نہیں ہے کہ علماء کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں کہ انہیں کسی صورت گمراہ نہیں کہا جا سکتا پس یہ میرا نہیں آپ کا موقف ہے
لیکن محترم بھائی اس پر بحث کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے میرے سوال کے بارے اب دوبارہ اپنا موقف واضح کر دیں تاکہ مجھے پتا چل جائے کہ کہیں آپ مجھے بھی تو ان خارجیوں کی لسٹ میں نہیں سمجھتے تاکہ اگر مجھے ان میں نہیں سمجھتے تو میں آگے حکمرانوں کے کافر ہونے کے ٹھوس دلائل آپکے سامنے رکھوں ورنہ پھر پہلے اپنی جان بخشی تو کروا لوں

میرا سوال دوبارہ پیش خدمت ہے
اب میرا دوبارہ سوال ہے کہ

کیا آپ کسی مسلم حکمران کی تکفیر کرنے والے ہر عالم کو گمراہ اور خارجی اور تکفیری ہی سمجھتے ہیں یا نہیں


اس سلسلے میں میرا یہ دعوی ہے کہ کوئی اہل حدیث عالم آپ کو ایسا فتوی لکھ کر نہیں دے گا کہ
مطلقا ہر عالم جو کسی بھی مسلمان حکمران کی تکفیر کرتا ہے وہ گمراہ تکفیری اور خآرجی ہو جاتا ہے
 
شمولیت
نومبر 03، 2015
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
37
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته وبعد!
کیا کسی بهائی کے پاس اس فتوی کے رجوع پر کوئی معلومات ہوں؟
FB_IMG_1438308645427.jpg

FB_IMG_1438308542476.jpg

FB_IMG_1438308557053.jpg
 
شمولیت
نومبر 03، 2015
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
37
ویسے یہ جو خود کو "مجاہدین" کہلوانے والے ایک دوسرے پر فتوی لگاتے ہیں، یہ کس بنیاد پر لگاتے ہیں؟ کچھ پیش خدمت ہے:
http://justpaste.it/fitnatakfeer
اب القاعدہ والے داعش والوں کو خوارج قرار دے ہیں۔
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبركاته!
ابن داود بهائی الله سبحانه وتعالى آپ کے علم میں اضافہ فرمائے.
جو اوپر آپ نے بیان کیا ہے.اس سے آج کل کون بچا ہے.ہر گروہ اور جماعت کا حال آپکی عبارت کی طرح ہے.مثال کے طور پر پاکستان میں اپنے آپ کو توحیدی اور اہل حق کہنے والے خود ایک دوسرے کو منافق اور طاغوتی کہتے پهرتے ہیں . مثلاً
چند کتابوں کے حوالے پیش کر رہا ہوں:
بارود:
سید طالب الرحمن صاحب
لشکر طیبہ اور اسلام:
شیخ عبدالقیوم صاحب
جمہوریت دین ابلیس:
ڈاکڑ سید شفیق الرحمن ۔۔۔پرانا ایڈیشن
اسلام اور جمہوریت:
مولانا شفیق پسروری صاحب
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
محترم بھائی جان کہتے ہیں دودھ کا جلا چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہے
میں یہ سب کچھ میں حفظ ماتقدم کے طور پر کر رہا ہوں چلوں یہاں پر آپ کو اور باقی بھائیوں کو بھی اسکی حقیقت بتاتا چلوں
پہلے زمانے میں بادشاہ بڑے جاہ و جلال والے ہوتے تھے اور وہ کسی کو جواب دہ نہیں ہوتے تھے جب غصہ آتا تو کسی چھوٹی چیز پر بھی سر قلم کروا دیتے تھے البتہ جب کسی کو امان دے دیتے تو اپنی لاج رکھنے کے لئے اسکو پورا کرتے
پس جو بھی دربار میں جا کر کوئی بات کرنا چاہتا تو وہ پہلے کہتا کہ جان کی امان پاؤں تو کچھ عرض کروں پھر جب امان مل جاتی تو وہ کچھ عرض کرتا
میری بھی مختلف جگہوں پر اس مسئلہ پر بحث ہوئی جس میں میں نے اپنی عقل کے مطابق افراط و تفریط سے بچ کر معتدل راہ رکھنے کی کوشش کی تو بقول شاعر
اپنے بھی ہیں خفا مجھ سے بیگانے بھی ناخوش
میں زہر ہلاہل کو کبھی کہ نہ سکا قند
پس یہاں پر مجھے یہ خطرہ تھا کہ میں چونکہ اپنے شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ کے دلائل کو قوی سمجھتے ہوئے حکمرانوں کی تکفیر والا موقف رکھتا ہوں (البتہ اسکی بنیاد پر جہاد کو فساد ہی سمجھتا ہوں) تو اس سلسلے میں جو میرے شیوخ پر گمراہی کا فتوی لگا سکتا ہے وہ پھر مجھ پر بھی یہی کام کر سکتا ہے
پس میں پہلے جان کی امان چاہنے کے لئے علماء کو آگے کر رہا ہوں اگر آپ یہ کہ دیں گے کہ ہاں ہر بندہ جو مسلم حکمران کو کافر سمجھتا ہے چاہے اسکے پاس دلیل بھی ہو تو وہ گمراہ اور تکفیری ہو جاتا ہے تو پہلے تو اس پر بات ہو جائے
لیکن اگر آپ کا یہ نظریہ نہیں ہے اور آپ سمجھتے ہیں کہ صرف وہ گمراہ اور تکفیری ہوتا ہے جو بغیر دلیل کے کسی مسلمان حکمران کو کافر سمجھتا ہے تو پھر میں اصل موضوع پر بات شروع کروں گا اور آپ کو اپنے دلائل دوں گا کہ میں یا میرا شیخ اسکو کیوں کافر کہتے ہیں کیونکہ اس وقت مجھے جان کی امان مل چکی ہو گی

پس اگر آپ مجھے پہلے جان کی امان دیتے ہیں کہ آپ کے نزدیک کسی مسلم حکمران کو کسی بھی وجہ سے کافر کہنے والا ہمیشہ گمراہ اور تکفیری نہیں ہو گا بلکہ بغیر دلیل کافر کہنے والا گمراہ و تکفیری ہو گا تو میں آپ کو اپنے دلائل دینا شروع کر سکتا ہوں
جیو عبدہ بھائی تسی گریٹ او
 
Top