(1) آخر وہ کون سی خبر ہو گئ جس کو آپ حضرات سچا مانیں گے.
(2) علماء امت کی اکثریت نے داعش کو خوارج قرار دیا.
(3) خود قرآن و سنت کے بے شمار دلائل داعش کے خلاف جا رہے ہیں..
(4) یہ سب کچھ ہونے کے باوجود بھی داعش کے حمایتی کیوں نصیحت حاصل نہیں کرتے
(1) سچی خبر
(2) علماء کی اکثریت نے تو امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے دور میں یہ فتویٰ بھی دیا تھا کہ قرآن مخلوق ہے، لیکن یہ گمراہ فتویٰ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے نہیں دیا تھا، کوڑے کھاتے رہے، ظلم برداشت کرتے رہے، لیکن امام مالک نے قرآن کو اللہ کی مخلوق قرار نہیں دیا، بلکہ اللہ کا کلام ہی کہا، آپ کے مطابق امام مالک کو کیا ہو گیا تھا کہ اس قدر علماء قرآن کے مخلوق ہونے کا فتویٰ دے رہے ہیں جبکہ اکیلے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ اس مسئلے پر فتویٰ نہیں دے رہے، بلکہ وہ قرآن کو اللہ کا کلام ماننے پر مصر ہیں، نیز امت مسلمہ میں ایک گمراہ فرقہ جس کا نام بریلویت ہے، اس فرقے کے تقریبا تمام علماء نے ہی عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منانے کا فتویٰ جاری کیاہے جو کہ ایک بدعت ہے، آپ کا کیا خیال ہے، لیکن آپ اعتراض کرنا چاہیں کہ میرا مقصدصرف سلفی (سعودی و پاکستانی نیز دنیا کے دیگر علاقوں میں بسنے والے سلفی علماء) کا تھا تو اس کا جواب میں نے
یہاں مفصل انداز میں دیا ہے، آپ اس کو ضرور پڑھ لیں۔ نیز اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ "
نیز ہم اپنے اہل حدیث ہونے کا ڈھنڈورا تو بہت پیٹتے ہیں لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ ایک اہل حدیث کا منہج یہ ہے کہ وہ بغیر دلیل کے کسی کی بات تسلیم نہیں کرتا چاہے وہ سعودی مفتی ہی کیوں نہ ہو، لیکن یہاں پتہ نہیں کیوں اہل حدیث کے اس منہج سے انحراف کیا جا رہا ہے۔"
(3) اصل بات آپ کے پوائنٹ نمبر 3 میں ہے، آپ نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ قرآن و سنت کے بے شمار دلائل سے الدولۃ الاسلامیہ خوارج قرار پاتے ہیں، آپ قرآن و سنت کے وہ دلائل ہمارے سامنے پیش کریں جس کے مطابق الدولۃ الاسلامیہ کے مجاہدین خواج قرار پاتے ہوں، نیز آپ کو یہ بھی بتاتا چلوں کہ اب صرف دنیا میں ایک ہی گروہ نہیں رہا جس کو خوارج کہا جاتا ہے، بلکہ شام میں لڑنے والی جبھۃ النصرہ کو بھی لوگ خوارج کہتے ہیں، القاعدہ کو بھی خوارج کہا جاتا ہے، نیز سعودیہ کے مطابق اخوان اور حماس بھی دہشت گرد ہیں، نیز بریلویوں کے مطابق دیوبندی اور اہل حدیث دونوں خوارج ہیں، جیسا کہ ایک فورم پر میں نے مبشر احمد ربانی صاحب کی کتاب "
کلمہ گو مشرک" سے ایک اقتباس پیش کیا تو ایک بریلوی نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "
مصنف نے کتاب میں سارا زور کلمہ گو مسلمانوں کو مشرک کہنے پر صرف کیا ہے" اب آپ بتائیں اس بریلوی کو کیا جواب دیا جائے، بریلوی جب اہل حدیث کو خوارج کہتے ہیں تو احادیث سے استدلال کرتے ہیں اور خوارج کی چند نشانیاں اہل حدیث مسلک کے لوگوں پر فٹ کرتے ہیں، لہذا آج کل کسی کو بنا سوچے سمجھے خوارج کہہ دینا بہت آسان ہو گیا ہے، آپ قرآن و سنت کے وہ دلائل ہمارے سامنے پیش کریں۔
(4) الدولۃ الاسلامیہ کی کاروائیوں سے لوگ خوش ہیں، نیز ظالم سے بدلہ لینے اور مظلوم کو تحفظ فراہم کرنے کی صورت میں لوگ ان کے گرویدہ ہیں، اس کی قدر ان لوگوں کو معلوم ہو گی جو روافض اور یہود و نصاریٰ کے ظلم کا شکار ہوئے، ان لوگوں کو قدر معلوم نہیں ہو گی جنہوں نے ظلم نہیں دیکھا، اور اپنے اپنے گھروں میں سکون سے بیٹھے ہیں، لہذا دلیل کے ساتھ بات کرنے پر بات تسلیم کی جائے گی کیونکہ اہل حدیث کا یہی منہج ہے، اگر دلیل کے ساتھ بات نہیں کرنی یا سعودی مفتی کے فتوؤں پر آنکھ بند کر کے چلنا ہے تو یہ منہج آپ کو مبارک رہے۔ اللہ ہمیں صحیح راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین