• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیوبندیوں کا جہاد

شمولیت
مئی 05، 2012
پیغامات
11
ری ایکشن اسکور
67
پوائنٹ
0
شاہد نذیر بھائی اللہ آپ کو جزاے خیر دے آپ نے حق ادا کر دیا ھے اوع دیو بند کا عقیدہ اور بغض واضح کر دیا ہےایک خبر میں بھی آپ کو دے دیتا ھوں کہ کنٹر کے قریب ایک گاوں ہے وھاں پر طالبان اور اھل حدیثوں کی لڑائی ھوئی پھر لوگوں نے ان کی صلح کرانے کے لیے جمعہ کا دن منتخب کیا جب جمعہ کے لئے طالبان آئے تو انہوں نے نہتے اھل حدیثوں پر فائرنگ کر دی اور اسی افراد شہید کر دیےیہ ھے ان کا بغض اہل حدیثوں کے لئے بڑے ظالم ہیں یہ دھوکہ دے کر مارا انہون نے
 

ابوبکر

مبتدی
شمولیت
جولائی 02، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
432
پوائنٹ
0
یہ جو کہا گیا ہے کیا یہ حکم بغیر کسی شرط کے ہی لگ جائے گا یا کہ کچھ شروط بھی ہیں اگر کچھ شروط ہیں تو براہ کرم مطلع کیا جائے۔ اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے! امین۔
اگر کوئی شرائط ہوتیں تو علماء کرام اس فتوے میں خود ہی بیان کر دیتے
 
شمولیت
مئی 05، 2012
پیغامات
11
ری ایکشن اسکور
67
پوائنٹ
0
شاہد نذیر بھائی اللہ آپ کو جزاے خیر دے آپ نے حق ادا کر دیا ھے اوع دیو بند کا عقیدہ اور بغض واضح کر دیا ہےایک خبر میں بھی آپ کو دے دیتا ھوں کہ کنٹر کے قریب ایک گاوں ہے وھاں پر طالبان اور اھل حدیثوں کی لڑائی ھوئی پھر لوگوں نے ان کی صلح کرانے کے لیے جمعہ کا دن منتخب کیا جب جمعہ کے لئے طالبان آئے تو انہوں نے نہتے اھل حدیثوں پر فائرنگ کر دی اور اسی افراد شہید کر دیےیہ ھے ان کا بغض اہل حدیثوں کے لئے بڑے ظالم ہیں یہ دھوکہ دے کر مارا انہون نے
 

ابوبکر

مبتدی
شمولیت
جولائی 02، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
432
پوائنٹ
0
شاہد نذیر بھائی اللہ آپ کو جزاے خیر دے آپ نے حق ادا کر دیا ھے اوع دیو بند کا عقیدہ اور بغض واضح کر دیا ہےایک خبر میں بھی آپ کو دے دیتا ھوں کہ کنٹر کے قریب ایک گاوں ہے وھاں پر طالبان اور اھل حدیثوں کی لڑائی ھوئی پھر لوگوں نے ان کی صلح کرانے کے لیے جمعہ کا دن منتخب کیا جب جمعہ کے لئے طالبان آئے تو انہوں نے نہتے اھل حدیثوں پر فائرنگ کر دی اور اسی افراد شہید کر دیےیہ ھے ان کا بغض اہل حدیثوں کے لئے بڑے ظالم ہیں یہ دھوکہ دے کر مارا انہون نے
اس گاؤں کا کیا نام ہے اور یہ واقعہ کب ہوا ؟
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,869
پوائنٹ
157
یہ دیوبندی ہیں جنھیں ریال کا لالچ اپنے عقائد چھپانے پر مجبور کرتا ہے۔ اللہ جزائے خیر دے توصیف الرحمن شاہ راشدی اور طالب الرحمن حفظہ اللہ کو جنھوں نے بالترتیب ’’کیا دیوبندی اہل سنت ہیں؟‘‘ اور ’’الدیوبندیہ‘‘ لکھ کر عالم عرب میں دیوبندیوں کا اصلی چہرہ بے نقاب کردیا۔ اب علمائے عرب کی رائے دیوبندیوں کے بارے میں وہ نہیں جو ماضی میں تھی بلکہ اب عرب کے علماء دیوبندیوں کو بدعتی اور مشرک جانتے ہیں۔ ۔
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْا قَوّٰمِيْنَ لِلّٰهِ شُهَدَآءَ بِالْقِسْطِوَ لَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰۤى اَلَّا تَعْدِلُوْا اِعْدِلُوْا١۫ هُوَ اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰى وَ اتَّقُوا اللّٰهَ اِنَّ اللّٰهَ خَبِيْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ(المائدہ)
’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ کی خاطر راستی پر قائم رہنے والے اور انصاف کی گواہی دینے والے بنو ۔کسی گروہ کی دشمنی تم کو اتنا مشتعل نہ کر دے کہ انصاف سے پھر جاؤ۔ عدل کرو ، یہ خدا ترسی سے زیادہ مناسبت رکھتا ہے ۔ اللہ سے ڈر کر کام کرتے رہو ، جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اُس سے پوری طرح باخبر ہے‘‘
میرے پیش نظر’’دیوبندیوں‘‘کا تحفظ کرنا مقصود نہیں کیونکہ میں ان کا وکیل نہیں ہوں لیکن میرا تعلق اس متشدد اور متعصب طبقہ سے بھی نہیں جو کفریہ تحریرات کو معیار بنا کر’’تمام دیوبندیوں‘‘کو بدعتی اور مشرک کہتے ہیں،خاص وعام میں تقسیم روا رکھنے کے قائل نہیں،میں الحمدللہ سلفی العقیدہ،منہج سلف سے وابستہ علماء کے فتاوی ہی سے رہنمائی لیتا ہوں،نا کہ ان ’’علماء‘‘ سے جو فتوی دینے کی اہلیت بھی نہیں رکھتے اور منہج سلف کی ابجد سے بھی واقف نہیں(فتوی کون دے سکتا ہے،اس کے قواعد و ضوابط اور شروط کیا ہیں،اس کے لیے آپ ’’حافظ عبدالستار حماد حفظہ اللہ کی فتاوی اصحاب الحدیث کا مطالعہ کریں)۔
شیخ تو صیف الرحمن کی کتاب’’کیا دیو بندی اہل سنت ہیں‘‘کی تو ثیق کس کس عالم باعمل نے کی ہے؟مجھے اس حوالے سے معلومات درکار ہیں۔شاہد نذیر آپ اسی سوال کو کیا دیوبندی اہل سنت ہیں؟کیا دیوبندی اہل سنت والجماعت سے خارج ہیں؟ان علماء کے سامنے رکھے ان کا جو جواب آئے گا میں اپنے موقف سے رجوع کر لوں گا،کہ وہ علماء صراحت کے ساتھ یہ کہہ دیں کہ دیوبندی بدعتی اور مشرک ہیں،ان کے تمام اعمال مردود ہیں(خاص و عام کا لحاظ کیے بغیر)
میں ان علماء کے نام درج کر دیتا ہوں جن کے فتوے ہمارے لیے مشعل راہ ہیں،جو منہج سلف سے گہری وابستگی کے حامل ہیں۔
1:مفسر القرآن حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ
2:شیخ الحدیث حافظ محمد شریف حفظہ اللہ
3:شیخ الحدیث ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ۔
اگر ہمارے ان بزرگوں نے اس حوالے سے کوئی فتوی دیا ہےتوبراہ کرم اس کو من و عن پوسٹ کر دیں۔
’’ریال کا لالچ‘‘دیو بندیت کے نامہ اعمال میں لکھا جائے تو نا انصافی ہو گی،اس گنگا میں تو کچھ ان پردہ نشینوں کے نام ہیں جو اپنے آپ کو ’’اہل حدیث‘‘ کہلواتے ہیں۔شعبہ بنام مساجد کے سلسلے میں کیا کچھ ہو رہا ہے،وہ ضبط تحریر میں لانا ہی جوئےشیر کے مترداف ہے۔
آپ نے لکھا کہ عرب علماء دیو بندیوں کو مشرک اور بدعتی جانتے ہیں۔آپ پر لازم تھا کہ اس عبارت کو صحیح ثابت کرنے کے لیے ان کے فتوے اپنی تحریر کی زینت بناتےلیکن محض آپ نے دعوی سے کام لیا جو دلیل کی قوت سے عاری ہے۔
دیوبندیت(ماتریدیت) کے متعلق میرا موقف (الا اس کے خلاف دلیل مل جائے)
’’المھند علی المفند‘‘ایک ایسی تاریخی دستاویز ہے جس پر ماضی اور حال کے بہت سےجید علماء دیوبند کے دستخط ہیں۔یہ علماء اس کتاب کو اپنے عقائد کی کتاب قرار دیتے ہیں،اس میں اپنی جماعت کا تعارف یو ں کرواتے ہیں:
’’ہماری جماعت فروع میں امام ابو حنیفہ،عقائد اور اصول میں امام ابو الحسن اشعری اور امام ابو جعفر منصور ماتریدی کی پیروی کرتی ہے اور صوفیہ کے طریقوں میں نقشبندیہ،چشتیہ،سہروردیہ اور قادریہ کی طرف نسبت کرتی ہے‘‘(المھند علی المفند)
علامہ شمس الدین افغانی رحمہ اللہ کی نظر میں ماتریدیہ کی درجہ بندی:
علامہ شمس الحق افغانی رحمہ اللہ ان کو تین حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’یہ باب اس بات کو واضح کرنے کے لیے ہے کہ اس کتاب میں کن کا رد مقصود ہے؟اور میری تنقید کا نشانہ کون ہے؟
علم کلام کی بدعت میں شدت اور اس میں لت پت ہونے کی نسبت سے ماتریدیہ کی تین اقسام ہیں:
پہلی قسم:انتہائی غالی اور معطلہ محض،اپنی بدعت میں انتہائی ڈوبے ہوئے جہمیہ کی فکری پود اور شبیہ،خلق قرآن کے قائل،رحمن کے علو کے منکر،اللہ کی کثیر صفات کا انکار کرنے والے اور اس باب میں وارد نصوص اور کلمات کی تحریف کرنے والے۔عقیدہ سلفیہ اورائمہ اہل سنت پر طعن کرنے والے۔یہ لوگ ہیں تو ایک چھوٹا گروہ لیکن وہی ہمارا مقصود مذمت ہیں،انہیں پر میرے تیروں کی بوچھاڑ ہے اور میری کاٹ کر دینے والی تلوار سے یہی مضروب ہیں۔تو مجھے ان پر رد کرتے ہوئے ایک مجاھد،بہادر اور لڑاکا شیر پائے گا۔۔۔۔۔
دوسری قسم:انصاف والے لوگ جیسا کی ان(ماتریدیہ)کے اکثر اہل علم اورطالب علم ہیں۔یہ وہ مخلص لوگ ہیں جو علم کلام سے متاثر اور ان کے مقلد ہیں اور وہ ماتریدیہ کے بارے میں حسن ظن رکھتے ہیں۔یہ امت کے سلف سے محبت رکھنے والے ہیں اگرچہ خود ماتریدیہ کی بعض بدعات میں ملوث ہیں جس کا سبب ان کا ماتریدی علماء سے علم حاصل کرنا اور ان کی شاگردی اختیار کرنا اور ان کی کتابیں پڑھنا ہے۔ان لوگوں کو اگر نصیحت کی جائے تو غور کرتے ہیں اور تائب ہوتے ہیں،ان کے معاملے میں آپ مجھے مصالحانہ،مسالمانہ انداز اختیار کرنے والا اور نرمی کرنے والا پائیں گے۔آپ دیکھیں گے کہ میں انتہائی ٹھنڈے انداز میں ان کو نصیحت کرتا ہوں اور بہت ہی نرمی سے درگزر کرنے والا طریقہ اختیار کرتا ہوں۔
تیسری قسم:یہ احناف کے عوام ہیں،جو صرف نام کے اعتبار سے ماتریدیہ کی طرف منسوب ہیں۔جیسے بہت سارے طلبا،علماء اوراحناف کی ساری عوام مرد ہو یا عورت۔یہ ایسے ہیں کہ ان کے دل میں کبھی جہمیہ یا ان کی پود ماتریدیہ کی کفریات کا تصور بھی نہیں آتا۔یہ لوگ ماتریدیہ کی گمراہی کے حامل نہیں ہیں خواہ وہ اپنے آپ کو حنفیہ کی طرف منسوب کریں۔ہاں ان کو جہمیہ اور ماتریدیہ کی گمراہی سے ڈرانا اور نرمی سے نصیحت کرنا ضروری ہےاسی طرح انہیں ماتریدیہ کی طرف نسبت کرنے سے بھی ڈرانا چاہیے کیونکہ ایسا کرنا بدعت ہے۔(عداء الماتریدیہ للعقیدہ السلفیہ،ج۱ص۲۰،۲۱،۲۲للشمس الحق فغانی)
شیخ شمس الدین افغانی رحمہ اللہ نے بڑے انداز میں بات کو سمجھایا ہے جو کہ ان کے وسیع تر مطالعہ کا نچوڑ ہے۔
اللہ حق بات کو سمجھنے اور اس پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
دیوبندیوں کا جہاد


طالبان کا جہاد
راقم جہاد سے عرصہ 12 سال منسلک رہا ہے۔ قریب سے تمام افغانی تنظیموں کو دیکھا ہے۔کشمیر کی وادی میں کشمیریوں کی جہادی تنظیموں کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا ہے۔

وہ وقت کبھی نہیں بھولتا:
01۔ جب طالبان دیوبندیوں نے افغانستان میں عرب کے شہزادوں کو کنڑ میں چھری کے ساتھ ذبح کیا تھا۔
02۔ جب طالبان دیوبندیوں نے شیخ جمیل الرحمن رحمہ اللہ (امیر جماعت الدعوۃ والسنتہ افغانستان) کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔
03۔ جب طالبان دیوبندیوں نے مال غنیمت سمجھ کر سلفیوں کا مال لوٹ لیا تھا۔
04۔ جب طالبان دیوبندیوں نے صوبہ کنڑ کی اسلامی حکومت کا خاتمہ کردیا تھا۔
05۔ جب طالبان دیوبندیوں نے مدارس و مساجد اور قرآن کو جلادیا تھا۔
(نماز میں امام کون؟ از سید طیب الرحمن زیدی، صفحہ 147)
شاہ جی نے یہ صریحا جھوٹ بولے ہیں ،اتنے وثوق سے میں نے اس لیے لکھا ہے کہ شاہ جی افغانی تنظیموں کے قریب رہے ہیں اور کشمیری تنظیم تحریک المجاہدین کے ساتھ باقاعدہ چلتے رہے ہیں ،. اچھی طرح جانتے ہیں کہ طالبان کا ظہور کب ہوا(1994( اور یہ کنڑ کی امارت اسلامیہ والے واقعات ان سے کہیں پہلے ہوئے ہیں .
لیکن مسلک پرستی کو سلام ہو سو سو بار کہ ...............

تو عزیزان من !یہ تو ہے اس بندے کی حالت کہ ایک گروہ کی دشمنی نے اسے اس بات پر اکسا دیا کہ ظہور طالبان سے کہیں پہلے ہونے والے واقعات اس نے طالبان اور دیوبندیوں پر جڑ دیے.

"قافلہ دعوت جہاد" از مولانا امیر حمزہ کے آخری صفحات اس دور کے واقعات کو "اہلحدیثی " نقطہ نظر سے بیان کرتے ہیں ، ان کے مطابق یہ لڑائی حکمت یار کی حزب اسلامی اور امارت کے درمیان ہوئی تھی ، سب جانتے ہیں کہ حکمت یار کا فکر میں دیوبندیوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ، یہ اخوان کی سوچ کی جماعت اسلامی طرز کی سوچ رکھتے ہیں !

یاد رکھیں یہ ایک سائیڈ کا نقطہ نظر ہے "قافلہ دعوت جہاد" میں بھی !

..........................................................
دوسری بات یہ کہ اگر پاکستان میں کسی دیوبندی نے اہلحدیث کے ساتھ کوئی معالہ کر دیا ہے تو افغان طالبان پتہ نہیں کہاں سے بیچ میں اگئے؟؟ پر برا ہو ایک بار پھر اس......
...........................................................

یہ کر دیا وہ کر دیا والے باقی جو نکات ہیں وہ سارے کے سارے ان موصوف طیب الرحمن صاحب زیدی سے بڑے شاہ جی ، طالب الرحمان حفظہ اللہ اخبارات اور جرائد اور پوسٹرز میں خود سلفیوں پر الزامات لگاتے رہے ہیں ...............نیٹ پر بھی یہ داستانیں چہار سو بکھری پری ہیں ، شاہ جی کے شہر راولپنڈی میں سلفیوں کی قبضہ کردہ مساجد آج بھی "الحمدللہ" موجود ہیں ، اور باقاعدہ جمعہ جماعت ان میں جاری ہے ، سلف کے منہج پر !

ان میں ::

مسجد نور الھدی واقع گلزار قائد،
مسجد محمدی کینٹ.
مسجد شمس الضحی نزد چکری رود
مزید برآں خاص طور پر مرکزی مسجد گلزار قائد میں بھی کوئی چھے مہینے پہلے ہلہ بولا تھا لیکن تمام "غیر اہلحدیث " لوگوں نے قبضہ نامنظور کر دیا اور مسجد جکے اندر سلفی قلعہ بند اور باہر عوام مشتعل ہو گئے جس پر پولیس نے عوام اور ہمارے سلفیوں کا تصادم روکا ، مسجد آج بھی موجود ہے ! ایک جمعہ تنظیم اسلامی ، ایک جماعت اسلامی کا ہوتا ہے .

..........................................

دونوں شاہ جی کے ایک تیسرے بھائی نے ایک اچھا کام کر دیا تھا ، کہ ایک کتاب بنام اہل سنت کا منہج تعامل لکھی جس میں اعتدال کا موقف پیسش کرنے کی کوشش کی گئی، جس پر ڈاکٹر عبد الرشید اظہر رحمہ اللہ سے لیکر صلاح الدین یوسف ( اللھم اشفہ بشفائک( تک نکی تائید موجود تھی....

تو انہوں نے سوچا کہ اب ہمارا کام کیسے چلے گا؟؟ سو یہ ہے اس کتاب "نماز میں امام کون" کا پس منظر !

منفیت اور کچھ نہیں .


والسلام
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
شیخ عبداللہ بن باز فرماتے ہیں :

دوران جہاد کرامات کا ظہور ثقہ حوالوں سے تواتر کی حد تک پہنچ چکا ہے ، اور اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے کہ کرامات قیام حجت یا اپنی ضرورت کے مطابق مسلمانوں ہی میں ظاہر ہوتی ہیں ، ان کے وقوع سے جاہل یا بدعتی ہی انکار کرتا ہے ......

کیوں کہ جہاد افغانستان ایک ایسے حساس مرحلے میں داخل ہو گیا ہے کہ یا تو آپ مجاہدین کی مدد کر رہے ہیں ، یا پھر کمیونسٹوں کی !..

آگے فرماتے ہیں :

اور کسی مسلمان کو بھی افغانی مسلمانوں کی تباہ و بربادی پھیلانے والے کمیونسٹوں کافروں کے خلاف مدد میں ایک لمحہ بھی تردد نہیں کرنا چاہیے ، تو کس طرح ایک مسلمان افغان مجاھدین کی مدد سے رک سکتا ہے !

))مجلة البحوث الإسلامية تصفح برقم المجلد > العدد السابع عشر -
الإصدار : من ذو القعدة إلى صفر لسنة 1406هـ 1407هـ >
كلمة لسماحة الشيخ ابن باز عن الجهاد الأفغاني وبعض فتاويه >
((


یہ پورا بیان ہی پڑھنے والا ہے .

شیخ نے کیا کہا ہے کہ کرامات کا ظہور............. کن سے ہوتا ہے !!! اور یہ بھی سوچ لیں کہ

اج بھی ی یصورتحال ہے .......................... سوال یہ ہے کہ ہم کس کی مدد کر رہے ہیں؟؟؟؟

کیا دانسہی یا نادانستہ امریکیوں کی تو نہیں !!!
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
عبد الخالق نے لکھا:
شاہد نذیر بھائی اللہ آپ کو جزاے خیر دے آپ نے حق ادا کر دیا ھے اوع دیو بند کا عقیدہ اور بغض واضح کر دیا ہےایک خبر میں بھی آپ کو دے دیتا ھوں کہ کنٹر کے قریب ایک گاوں ہے وھاں پر طالبان اور اھل حدیثوں کی لڑائی ھوئی پھر لوگوں نے ان کی صلح کرانے کے لیے جمعہ کا دن منتخب کیا جب جمعہ کے لئے طالبان آئے تو انہوں نے نہتے اھل حدیثوں پر فائرنگ کر دی اور اسی افراد شہید کر دیےیہ ھے ان کا بغض اہل حدیثوں کے لئے بڑے ظالم ہیں یہ دھوکہ دے کر مارا انہون نے
اللہ ان تمام قوتوں کو غارت کرے جو اہل حق اور موحدین پر ظلم کے پہاڑ توڑتے اور قتل کرتے ہیں۔

شاہد بھائی ، آپ نے تو ماشاء اللہ، سرکاری طواغیت کا ہی صرف لاگ الاپ کر بہت سے سلفی نوجوانوں اور نا پختہ اہل علم کو گمراہ کر نے والے اس مذہبی طاغوت کی حقیقت کو ننگا کر دیا ہے۔
افسوس ان نام نہاد سلفیوں پر جو ایک طاغوت کا تو انکار اور اس سے کفر لازم سمجھتے ہیں مگر دوسرے کی گود میں بیٹھ کر۔۔۔۔ یہ کیسا "کفر بالطاغوت " ہے؟؟؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
شیخ عبداللہ بن باز فرماتے ہیں :

دوران جہاد کرامات کا ظہور ثقہ حوالوں سے تواتر کی حد تک پہنچ چکا ہے ، اور اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے کہ کرامات قیام حجت یا اپنی ضرورت کے مطابق مسلمانوں ہی میں ظاہر ہوتی ہیں ، ان کے وقوع سے جاہل یا بدعتی ہی انکار کرتا ہے ......

کیوں کہ جہاد افغانستان ایک ایسے حساس مرحلے میں داخل ہو گیا ہے کہ یا تو آپ مجاہدین کی مدد کر رہے ہیں ، یا پھر کمیونسٹوں کی !..


آج بھی یہی صورتحال ہے .......................... سوال یہ ہے کہ ہم کس کی مدد کر رہے ہیں؟؟؟؟

کیا دانستہ یا نادانستہ امریکیوں کی تو نہیں !!!
محترم ادھر ادھر کی ہانکنے کے بجائے اگر اصل موضوع کے متعلق بھی کچھ عرض کردیتے تو بہتر ہوتا۔
آج بھی یہی صورتحال ہے .......................... سوال یہ ہے کہ ہم کس کی مدد کر رہے ہیں؟؟؟؟
ہوسکتا ہے کہ کہیں یہی سوال درپیش ہو لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ کیا سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے شدید بغض رکھنے والے اور کفریہ اور شرکیہ عقائد کے حاملین طالبان دیوبندیوں کا جہاد مقبول ہے یا مردود؟ باربروسا صاحب آپ اس سوال کے جواب میں اپنی توانائی خر چ کریں۔
 
Top