اشماریہ
سینئر رکن
- شمولیت
- دسمبر 15، 2013
- پیغامات
- 2,682
- ری ایکشن اسکور
- 752
- پوائنٹ
- 290
قارئین کو نظر آ رہا ہے کہ کون فرقہ دیوبند کے عقیدے پر حکم لگا رہا تھا۔ اور اب اسے کہہ رہا ہوں کہ ابھی حکم لگاؤ اس عقیدے پر تو آئیں بائیں شائیں کر رہا ہے۔قارئین حضرات! غور کیجئے مقلد نے کیسے آیت اور حدیث دیکھ کر راہ فرار حاصل کی ہے، یہ مقلد ہمیں بتائے کہ سورۃ نوح کی اس آیت اور صح البخاری کی اس حدیث سے کیا سبق مل رہا ہے۔
اللہ کی توہین اور بے ادبی ہے یہ عقیدہ، اور اس کی تفصیل عامر بھائی کی پوسٹ میں ہے، سلف کا یہ عقیدہ تھا یا نہیں، معلوم نہیں لیکن وہ حیاتی دیوبندی نہیں تھے۔
مرزا قادیانی کافر ملعون کے نظریات کس سے ملتے جلتے ہیں، اس کے لئے تو یہ ویڈیو ہی دیکھ لے۔
اور تو مجھے کافر کہے گا تو خود کافر ہو جائے گا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا مفہوم ہے کہ جب کسی مسلمان کو کافر کہا جائے اور وہ نہ ہو تو یہ کفر کہنے والے کی طرف پلٹ آتا ہے۔
اب تو کہے گا کہ پھر دیوبندیوں کو کافر کیوں کہتے ہو، ہم تمام دیوبندیوں کو کافر نہیں کہتے، لیکن جو کفر کا عقیدہ رکھے وہ کافر ہے، مثلا جو عرش کا انکار ہے وہ کافر ہے، اور یہ کفر کا فتویٰ ابوحنیفہ صاحب نےبھی لگایا ہے۔
کیوں؟ اس لیے کہ ابھی حکم لگاتا ہے تو محدثین کی ایک جماعت اس حکم کی زد میں آتی ہے۔ پھر ان کی توثیق کرنے والے زد میں آتے ہیں۔ اور جب یہ سب کافر ثابت نہیں ہوتے تو یہ حکم لگانا اس کی اپنی طرف ہی واپس آتا ہے۔
جاؤ ارسلان بیٹا! اپنا کام کرو۔ ویسے بھی انتظامیہ کی نظر پڑنے پر امید ہے یہ تھریڈ مقفل ہو جائے گا۔
ہاں اگر فرقہ دیوبندیہ کے "اس" عقیدہ پر حکم لگانا ہے تو واضح واضح لگاؤ۔
یہ کیا دوغلی پالیسی ہے کہ دیوبند والوں کا اگر یہ عقیدہ ہے تو وہ کافر ہیں اور اگر کسی اور کا ہے تو وہ پکا سچا مسلمان ہے؟