• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

راولپنڈی:ممتاز قادری کو پھانسی دے دی گئی - انالله وانا اليه راجعون

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
شہباز شریف نے وعدہ کیا تھا کہ ممتاز قادری کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔ مفتی منیب الرحمن کا انکشاف

http://www.dailyurdunews.com/shahbaz-sharif-ki-wada-khilafi/


z9nNisF-1.jpg


امام اہل سنت والجماعت احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا قول ہے ـ
"ہمارے بعد ہمارے جنازے فیصلہ کریں گے کہ حق پر کون تھا."

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا ایک قول ایک خاص واقعہ کی نسبت سے آج کل کافی معروف ہے کہ "ہمارے جنازے فیصلہ کریں گے حق پر کون تھا، اصل میں یہ قول اہل بدعت و ملحدین سے مخاطب کرکے کہا گیا تھا ـ اور سب جانتے ہیں کہ اہل بدعت و معتزلہ عباسی خلفاء کی دربارتک رسائی تھی ـ جنہوں نے اپنے اثرورسوخ سے خلق قرآن کے مسئلے پر امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کو کئی سال تک تکلیفیں پہنچائی ـ بالاخر نے اللہ عزوجل نے ان کوثابت قدمی پر وہ مقام عطا فرمایا جو قیامت تک کسی کو حاصل ناہوسکے گا ـ

ذیل میں وہ قول نقل کیا جارہا ہے ـ

علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ ’’ البدایہ و النہایہ ‘‘ میں امام اہل سنت احمد بن حنبل کے حالات میں لکھتے ہیں :

وَقَالَ الدَّارَقُطْنِيُّ: سَمِعْتُ أَبَا سَهْلِ بْنَ زِيَادٍ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَحْمَدَ يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ: قولوا لأهل البدع بيننا وبينكم الجنائز حين تمر.
وقد صدق الله قول أحمد في هذا، فإنه كَانَ إِمَامَ السُّنَّةِ فِي زَمَانِهِ، وَعُيُونُ مُخَالِفِيهِ أحمد بن أبي دؤاد وهو قاضي قضاة الدنيا لم يحتفل أحد بموته، ولم يتلفت إليه.ولما مات ما شيعه إلا قليل من أعوان السلطان.

وَكَذَلِكَ الْحَارِثُ بْنُ أَسَدٍ الْمُحَاسِبِيُّ مَعَ زُهْدِهِ وَوَرَعِهِ وَتَنْقِيرِهِ وَمُحَاسَبَتِهِ نَفْسَهُ فِي خِطْرَاتِهِ وَحَرَكَاتِهِ، لَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ إِلَّا ثَلَاثَةٌ أَوْ أَرْبَعَةٌ من الناس.

وكذلك بشر بن غياث المريسي لم يصل عليه إلا طائفة يسيرة جِدًّا، فَلِلَّهِ الْأَمْرُ مِنْ قَبْلُ وَمِنْ بَعْدُ.

کہ امام الدارقطنی نے امام احمد کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ :

میرے والد گرامی فرمایا کرتے تھے ،اہل بدعت سے کہہ دو کہ ہمارے جنازے جب نکلیں گے تو وہی ہمارے تمہارے درمیان فیصلہ کریں گے ۔‘‘
(یعنی تم سمجھتے ہو کہ ہمیں اہل اسلام کی حمایت اور ساتھ حاصل نہیں ،یا اللہ کی طرف سے قبولیت کا شرف حاصل نہیں تو )
امام ابن کثیر فرماتے ہیں :اللہ تعالی نے امام احمد ؒ کا یہ قول سچ کر دکھایا ۔کیونکہ وہ اپنے دور میں اہل سنت کے امام تھے ۔


اور انکے چوٹی کے مخالف


جو چیف جسٹس بھی تھا ،اس کو جب موت آئی تو کسی نے ادھر توجہ نہ دی ۔اور اس کے جنازے کے ساتھ چند سرکاری عہدیداروں کے سوا کوئی نہ تھا ۔
اور مشہور صوفی حارث بن اسد المحاسبی باوجود اس کے کہ بڑے زاہد ، پار سا ،اور اپنے نفس کا شدید محاسبہ کرنے والے تھے ،ان کے جنازے پر بھی تین چار افراد ہی آئے ۔
اسی طرح بشر بن غیاث المریسی (جو مشہور حنفی فقیہ ابو یوسف کا شاگرد اور جہمیہ کا نمائندہ داعی تھا ) جب فوت ہوا تو محض چند افراد ہی اس کے جنازے پر حاضر تھے۔

(البداية والنهاية۔ج ۔۱۰۔۔ص ۳۷۵ )

اس قول کی بنیا د حق و باطل کا فرق ہے ـ اور حق وہی ہے جو کہ اللہ کے رسولﷺ لے کرآئے ـ جو کہ صحابہ کرامؓ کے واسطے ہم تک پہنچا ـ کسی بدعتی ،ملحد ،مشرک کے لئے یہ جائز نہیں کہ وہ اس قول کواپنے جنازے کے لئے مثال بنائے ـکیونکہ ان کے عقیدے ،مذہب کی بنیاد قرآن اور نبی ﷺکے فرمان پر نہیں ہوتی ـ

السلام عیلکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !

شیخ محترم @خضر حیات بھائی منیب الرحمن کا کالم اور نیچے ایک تحریر ہے جو میں نے شیئر کی ہے - اس پر آپ کچھ روشنی ڈال دے -

ایک بات اور پوچھنا چاہوں گا اگر کسی کے عقیدے میں شرک ہو کیا کیا اس کی اتنی بڑی نیکی اس کو فائدہ دے سکتی ہے ؟؟

کیا ایک شخص جو جہالت کی بنا پر شرک کرتا ہو اس کے لئے یہ عمل راہے نجات بن سکتا ہے ؟؟؟
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
  • فضل الرحمان،سراج الحق،ساجد نقوی اور ساجد میر ان غداروں کا ممتاز قادری سے کوئی تعلق نہیں-
  • ممتاز قادری یا رسول اللہ کہنے والوں کا ہیرو ہے - (نعوذباللہ)
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
یہ واقعی دین دار اور لادینی عناصر کے مابین کشمکش ہی ہے لیکن اس بات کو نہ بھولا جائے کہ ممتاز قادری بریلوی تھا ہم ناموس رسالت کی وجہ سے دینی عناصر میں اختلاف رونما ہونے سے بچنے کے لیے احتیاط کرتے رہے اوربریلوی کم شیعہ عناصر ہماری اخلاقی سپورٹ کو کیش کروا کر ہمارے ہی خلاف اٹھ کھڑے ہوں یہ بات لکھ کر رکھ لیں کہ اگر ممتاز قادری اھل حدیث ہوتا تو بریلوی لابی ہمارے ساتھ نہ ہوتی اور ابھی بھی ایسا ہی ہو رہا ہے کم از کم داعش کے حوالے سے تو بریلوی اور دیوبندی لابی اس طرح کا ردعمل دے رہی ہے کہ داعشی اھل حدیث سے متعلق ایک جماعت ہی ہے
جبکہ داعش کے منھج کا تعلق نہ تو اھل حدیث سے ہے اور نہ ہی کسی بھی اعتبار سے منھج سلف صالحین سے اس کا کوئی تعلق ہے
لہذا جذبات میں اآئے بغیر کسی حکمت عملی کی ضرورت ہے کہ ہماری اخلاقی سپورٹ کو غلط پیغام نہ سمجھا جائے
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
میرا سوال یہی ہے کہ کیا ریمنڈ ڈیوس کی طرح یہاں فساد کم کرنے کے لئے کیا سمجھوتہ یا دیت کا معاملہ نہیں کیا جا سکتا تھا کیونکہ ریمنڈ ڈیوس کی وقت بھی امریکہ کی طرف سے فساد کا ڈر تھا

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ​


بعض راۓ دہندگان کی جانب سے ممتاز قادری کی پھانسی کا ريمنڈ ڈيوس کے واقعے سے موازنہ کرنا غير منصفانہ اور حقائق کے منافی ہے۔ ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح رہے کہ يہ امريکی دباؤ اور مبينہ اثر نہيں تھا جو ريمنڈ ڈيوس کی رہائ کا سبب بنا۔ اگر ايسا ہوتا تو پاکستان ميں ريمنڈ ڈيوس کی سرکاری حيثيت کے ضمن ميں امريکی حکومت کے موقف کو تسليم کيا جاتا اور سفارتی استثنی کے تحت انھيں رہائ مل جاتی۔ ہم جانتے ہيں کہ ايسا نہيں ہوا۔ امريکی حکومت کی جانب سے متعدد درخواستوں اور يہاں تک کہ صدر اوبامہ کی جانب سے بيان کے باوجود انھيں سفارتی استثنی نہيں دی گئ۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ​

digitaloutreach@state.gov​

 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
شیخ محترم @خضر حیات بھائی منیب الرحمن کا کالم اور نیچے ایک تحریر ہے جو میں نے شیئر کی ہے - اس پر آپ کچھ روشنی ڈال دے -
ایک بات اور پوچھنا چاہوں گا اگر کسی کے عقیدے میں شرک ہو کیا کیا اس کی اتنی بڑی نیکی اس کو فائدہ دے سکتی ہے ؟؟
کیا ایک شخص جو جہالت کی بنا پر شرک کرتا ہو اس کے لئے یہ عمل راہے نجات بن سکتا ہے ؟؟؟
مفتی منیب صاحب کی موضوع سے متعلق باتوں کے ساتھ مجھے تقریبا اتفاق ہے ، بعض غیر متعلقہ باتوں پر تبصرہ کی گنجائش ہے ۔
جو شخص مشرک ہے ، اسے اس کے کسی بھی عمل کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا ، اللہ تعالی نے واضح انداز میں ارشاد فرمایا تھا کہ اے نبی اگر آپ سے بھی شرک سرزد ہوا تو آپ کے بھی سارے اعمال برباد ہوجائیں گے ۔
کلمہ گو مشرک پر عام مشرکوں والا حکم دو بنا پر لگانا مشکل ہے :
1۔ جو وہ کرتے ہیں ، ان کے نزدیک وہ شرک ہے ہی نہیں ، یعنی تاویل کرتے ہیں ، گو ہم شرک کو تو شرک ہی کہیں گے ، البتہ ان کی تاویل کا خیال رکھتے ہوئے ان پر عام مشرکین والا حکم نہیں لگائیں گے ۔
2۔ بعض لوگ کو پتہ ہی نہیں ہوتا ، کہ جو وہ کرر ہے ہیں ، شرک ہے ، گویا ان کی جہالت ان کا عذر ہے ۔ علمی اصطلاح میں اس کو ’’ عذر بالجہل ‘‘ کہا جاتا ہے ، اس میں بھی عمومی حکم لگانا مشکل ہے ، کسی بھی شخص اور جن حالات و زمانہ سے وہ گزر رہا ہے ، کو دیکھ کر فیصلہ کیا جاسکتا ہے کہ اس کی جہالت اس کے لیے عذر ہے یا نہیں ۔
واللہ اعلم ۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
مفتی منیب صاحب کی موضوع سے متعلق باتوں کے ساتھ مجھے تقریبا اتفاق ہے ، بعض غیر متعلقہ باتوں پر تبصرہ کی گنجائش ہے ۔
جو شخص مشرک ہے ، اسے اس کے کسی بھی عمل کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا ، اللہ تعالی نے واضح انداز میں ارشاد فرمایا تھا کہ اے نبی اگر آپ سے بھی شرک سرزد ہوا تو آپ کے بھی سارے اعمال برباد ہوجائیں گے ۔
کلمہ گو مشرک پر عام مشرکوں والا حکم دو بنا پر لگانا مشکل ہے :
1۔ جو وہ کرتے ہیں ، ان کے نزدیک وہ شرک ہے ہی نہیں ، یعنی تاویل کرتے ہیں ، گو ہم شرک کو تو شرک ہی کہیں گے ، البتہ ان کی تاویل کا خیال رکھتے ہوئے ان پر عام مشرکین والا حکم نہیں لگائیں گے ۔
2۔ بعض لوگ کو پتہ ہی نہیں ہوتا ، کہ جو وہ کرر ہے ہیں ، شرک ہے ، گویا ان کی جہالت ان کا عذر ہے ۔ علمی اصطلاح میں اس کو ’’ عذر بالجہل ‘‘ کہا جاتا ہے ، اس میں بھی عمومی حکم لگانا مشکل ہے ، کسی بھی شخص اور جن حالات و زمانہ سے وہ گزر رہا ہے ، کو دیکھ کر فیصلہ کیا جاسکتا ہے کہ اس کی جہالت اس کے لیے عذر ہے یا نہیں ۔
واللہ اعلم ۔
@عبدہ بھائی آپ کی کیا رائے ہے اس بارئے میں آپ نےفرمایا تھا کہ اس دور میں
جہا لت عزر نہیں ہے
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

بعض راۓ دہندگان کی جانب سے ممتاز قادری کی پھانسی اور اس کے بعد جاری بحث ميں امريکہ کو نشانہ بنانا سمجھ سے باہر ہے کيونکہ يہ تو ايسا مقدمہ تھا جس کا فيصلہ پاکستان کے آزاد عدالتی نظام اور اس سے وابستہ ارباب اختيار کی جانب سے کيا گيا ہے۔ اس مقدمے سے حوالے سے ججز، وکلاء يا ديگر فيصلہ ساز عناصر امريکی نہيں بلکہ پاکستانی تھے اور انھيں اس ضمن ميں امريکی حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کے مشورے يا ہدايات نہيں دی گئ تھيں۔

اس مقدمے کے ضمن ميں جو راۓ دہندگان امريکہ کو ہدف تنقيد بنا رہے ہيں ان کے تو دلائل بھی تضادات کا شکار اور ناقابل فہم ہيں۔ ايک جانب تو وہ يہ دعوی کرتے ہيں کہ پاکستانی حکومت ميں موجود امريکی کٹھ پتلیوں نے امريکہ کی خوشنودی کے ليے قادری کی پھانسی ميں اہم کردار ادا کيا ہے۔ اور پھر وہ يہ دعوی بھی کرتے ہيں يہ پھانسی اب حکومت پاکستان کے زوال کا سبب بنے گی۔ سوال يہ پيدا ہوتا ہے کہ اگر يہ مفروضہ درست ہوتا تو امريکی حکومت يہ کيوں چاہے گی کہ پاکستانی حکومت ميں موجود اپنے "اثاثوں" سے وہ فيصلے کرواۓ جو خود ان کی حکومت کو کمزور کرنے يا گرانے کا موجب بن جائيں؟ ہونا تو يہ چاہيے کہ ہم حکومت پاکستان ميں موجود اپنے شراکت داروں کو مزيد مستحکم کريں تا کہ وہ اپنے اثر ورسوخ کو استعمال کرتے ہوۓ مستقل ہمارے ايجنڈوں کو آگے بڑھائيں، نا کہ ايسے فيصلے کريں جو خود ان کے وجود کو خطرات سے دوچار کر ديں۔

پاکستان ميں کسی بھی اہم واقعے يا پيش رفت کے بعد سازشی کہانی نويسوں کی جانب سے اپنے مخصوص نظريات کی تشہير کے ليے جو يکا يک پينترے بدلے جاتے ہيں، وہ يقينی طور پر حيران کن ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
میرا خیال ہے مفتی منیب صاحب ڈھائی لاکھ لکھنا چاہ رہے ہوں گے، مفتی منیب صاحب کبھی حج پہ تو گئے ہوں گے انہیں ڈھائی لاکھ یا 25 لاکھ میں فرق تو معلوم ہونا چاہیے۔

لیاقت باغ کی گنجائش 25 سے 30 ہزار نفوس کی ہے، کیا باقی 24 لاکھ 75 ہزار نفوس مری روڈ اور اس سے ملحقہ سڑکوں پر سما گئے، اگر ایسا ہے تو کم از کم میں تو بہت حیران ہوں۔

یعنی راولپنڈی اور اسلام آباد کی قریبا ساری آبادی مری روڈ یعنی مریڑ چوک تا فیض آباد اور اس کی ملحقہ سڑکوں میں سما سکتی ہے۔


upload_2016-3-8_21-43-21.png


لیاقت باغ کی گنجائش، راجہ بازار سے لیاقت باغ اور پھر کل مری روڈ کی لمبائی اور میٹرو کا اوور ہیڈ برج پر موجود لوگوں کو اگر square meter کےحساب سے اندازہ لگایا جائے تو میری ناقص رائے میں تعداد ڈیڑھ سے دو لاکھ تھی ۔ 25لاکھ کی بات بہت مبالغہ آرائی ہے۔وکی پیڈیا پر تعداد ایک لاکھ لکھی ہے۔
ماڈرن تاریخ اس سے بہت بڑے جنازے یا آخری رسومات دیکھ چکی ہے جو کہ ممتاز قادری کے جنازے سے درجنوں گنا زیادہ بڑے تھے جیسا کہ 'بال ٹھاکرے'، 'خمینی ملعون'، ویٹی کن کا پوپ وغیرہ وغیرہ ان میں سے ہر ایک کے جنازےیا آخری رسومات میں لوگوں کی شرکت ملینز میں تھی۔ایرانی گورنمنٹ خمینی کے جنازے میں شرکت کے متمنی لوگوں کی تعداد ایک کروڑ سے زیادہ بتاتی ہے۔ حتیٰ کہ 70 کی دہائی میں مصرکی ایک گلوکارہ کے جنازے میں 40 لاکھ اور ابھی کچھ سال پہلے مرنے والے مائیکل جیکسن کےfuneral میں انگریز لوگ قریبا 30 لاکھ کی شرکت بتاتے ہیں۔

بعض لوگ امام احمد بن حنبل رحمتہ اللہ علیہ کا قول کہ "ہمارے جنازے فیصلہ کریں گے۔۔۔۔۔" ممتاز قادری کے جنازے پر منطبق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو ان کو کم از کم اس زمانے کی عوام اور آج کل کے "یا علی مدد" کہنے والوں میں کچھ تو فرق کرنا چاہیے۔

باقی اس کا معاملہ اللہ کے ہاتھ میں ہے، اس پر میں کچھ نہیں کہتا۔
 
Top