• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب میں بھارت کے وزیراعظم مودی کا پرتپاک استقبال

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,479
پوائنٹ
964
بات کہیں سے کہیں نکل گئی ۔ خیر جو بھی زیر بحث آئے ، مفید موضوعات ہیں ، جن پر صاحب علم اور مطالعہ رکھنے والے اراکین کا مباحثہ ہونا چاہیے ۔ تاکہ لوگوں کے ذہن میں حقائق راسخ ہوں اور غلط فہمیاں دور ہوں ۔
میرے خیال میں جہاں تک شہزادی کی سیر کرانے والی بات ہے تو بالکل سفید جھوٹ محسوس ہوتا ہے ۔ ایسا ہونا نا ممکن نہیں تو محال کے قریب قریب ضرور ہے ۔ عبد اللہ ہندی صاحب اس قدر بڑے الزام و اتہام کا کوئی نہ کوئی حوالہ پیش کریں ، ورنہ اگر کوئی متہم بالکذب قرار دے تو حق بجانب ہوگا ۔
اس کے باوجود ہم نہیں کہتے کہ مملکۃ سعودیہ سو فیصد درست ہے ، اور بالخصوص جب جہیمان والا واقعہ پیش آیا ، اس وقت یہاں انسان نہیں بلکہ فرشتے حاکم تھے ، کچھ نہ کچھ وجوہات ، اسباب تو ہوں گے ، لیکن بہر صورت پھر بھی وہ اسباب حرم میں قتل و غارت مچانے کو سند جواز نہیں دے سکتے ۔ حکومت ریاض میں بیٹھی ہے ، اور اس کو سبق سکھانے والے خانہ کعبہ کے ارد گرد حاجیوں کے لاشے گرا رہے ہیں ، یہ کون سی شریعت اور کون سی انسانیت تھی ؟! دنیا میں بڑے بد بخت گزرے ہیں ، لیکن اس طرح کے گئے گزرے بہت کم آئے ، جنہوں نے ارض حرم اور مسجد حرام کو نشانہ ستم بنایا ۔ جہیمان والے واقعے میں بھٹکنے والے کچھ لوگ ابھی زندہ ہیں ، اور ہمیں انہیں دیکھنے ، سننے کا موقعہ ملا ہے ، ان کے اخلاص اور للہیت میں کوئی شک نہیں ، لیکن بہر صورت جو غلطی ہوئی ، اور شیطانی بہکاوے میں آکر جو کیا گیا ہے ، وہ بالکل غلط اور ایک مجرمانہ فعل تھا ۔ جنہوں نے سزا بھگتی ، اپنے کیے کا ثمر کاٹا ، اگر مخلص تھے تو ان کا معاملہ اللہ کے ہاں ، اور جو بچ گئے ، اللہ تعالی ان کی توبہ قبول کرنے والا ہے ۔
آل سعود کا حجاز پر قبضہ ، خود میرے لیے ایک عرصے تک قابل اشکال رہا ، لیکن آہستہ آہستہ بات سمجھ میں آئی کہ یہ حادثہ خلافت عثمانیہ کے خلاف خروج نہ تھا ، اور نہ ہی کسی شریف وریف سے حکومت چھیننے کا حربہ ، یہ اصل میں ارض حجاز کو برطانوی ریشہ دوانیوں سے محفوظ رکھنے کی ایک کوشش تھی ، جو کسی حد تک کامیاب رہی ۔ و اللہ اعلم ۔
آل سعود کی حکومت کی ابتدا چونکہ ریاض سے ہوئی ، اور آہستہ آہستہ اس میں مکہ ، مدینہ ، طائف وغیرہ کا علاقہ آگیا ، جو حجاز کے نام سے موسوم تھا ، نام سعودیہ رکھا ہے ، حجاز نہیں رکھا ، اگر وہ ایسا کرلیتے تو پھر یہ اعتراض ہونا تھا کہ اپنی خود ساختہ سلطنت کو حجاز کا نام دے دیا ہے ۔ حالانکہ جب مکہ ، مدینہ ، طائف وغیرہ سب تاریخی مقامات اپنے ناموں کے ساتھ موجود ہیں تو پھر اس اعتراض کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی ۔
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
مجھے شہزادی والی بات کی ابھی تک کوئی دلیل نہیں ملی اور نہ ہی میری بات پتھر پر لکھی ہوئی کوئی لکیر تھی۔ لیکن مجھے اتنا ضرور معلوم ہے کہ یہ میں نے کہیں پڑھا تھا لیکن اب مجھے وہ کہیں سے مل نہیں رہا۔ اسی لیے میں نے شہزادی والی بات کے آگے لکھا تھا۔ واللہ اعلم ۔ یعنی اللہ بہتر جانتے ہیں اور میں صحیح نہیں جانتا ۔
دلیل نہ ملنے کی وجہ سے شہزادی والی بات کو کاٹ دیا جائے۔ لیکن جیشِ فرانس کا ایک گروہ جس کو کعبہ میں قتال کے لیے بلوایا گیا تھا اُس کی بہت سے دلیل مجھے معلوم ہیں۔
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
آل سعود کی حکومت کی ابتدا چونکہ ریاض سے ہوئی ، اور آہستہ آہستہ اس میں مکہ ، مدینہ ، طائف وغیرہ کا علاقہ آگیا ، جو حجاز کے نام سے موسوم تھا ، نام سعودیہ رکھا ہے ، حجاز نہیں رکھا ، اگر وہ ایسا کرلیتے تو پھر یہ اعتراض ہونا تھا کہ اپنی خود ساختہ سلطنت کو حجاز کا نام دے دیا ہے ۔ حالانکہ جب مکہ ، مدینہ ، طائف وغیرہ سب تاریخی مقامات اپنے ناموں کے ساتھ موجود ہیں تو پھر اس اعتراض کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی ۔
اگر برِصغیر سے کوئی گروہ نکل کر سعودی حکومت کو ختم کر دے۔ اور وہاں پر اپنی حکومت قائم کر لے۔ چلیے مان لیجیے کہ وہ گروہ مرزا ذات کے لوگوں پر مشتمل ہے۔ تو اگر وہ حجاز کا نام بدل کر مرزا پور یا پھر مرزا عرب رکھ لیں تو کیا یہ بات آپ کے لیے قابل نفرت نہیں ہے کہ نبی ﷺ اور صحابہ ؓ کے علاقے کا نام بدل کر اپنے نام پر رکھ لیا؟
 
شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
آل سعود کا حجاز پر قبضہ ، خود میرے لیے ایک عرصے تک قابل اشکال رہا ، لیکن آہستہ آہستہ بات سمجھ میں آئی کہ یہ حادثہ خلافت عثمانیہ کے خلاف خروج نہ تھا ، اور نہ ہی کسی شریف وریف سے حکومت چھیننے کا حربہ ، یہ اصل میں ارض حجاز کو برطانوی ریشہ دوانیوں سے محفوظ رکھنے کی ایک کوشش تھی ، جو کسی حد تک کامیاب رہی ۔ و اللہ اعلم ۔
۔
چلیے مان لیجیے کہ ایک اسلامی ملک ہے لیکن اُس کا حکمران برطانیہ یا امریکہ کا دوست ہے تو کیا اُس کے خلاف کوئی خروج کر دے تو یہ ٹھیک ہے؟ جس طرح الِ سعود نے کیا۔ یا پھر یہ حربہ اُس زمانے تک ہی محدود تھا؟
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

مجھے شہزادی والی بات کی ابھی تک کوئی دلیل نہیں ملی اور نہ ہی میری بات پتھر پر لکھی ہوئی کوئی لکیر تھی۔

دلیل نہ ملنے کی وجہ سے شہزادی والی بات کو کاٹ دیا جائے۔
محترم بس ہو گئے، آپکو کچھ بھی نہیں ملے گا، میں آپکو دکھاؤں گا شہزادی بھی آئی تھی اور اس کی تصاویر بھی مگر مکمل اسلامی لباس میں، لیکن اس کا اس سے دور تک کوئی کنکشن نہیں۔

لیکن جیشِ فرانس کا ایک گروہ جس کو کعبہ میں قتال کے لیے بلوایا گیا تھا اُس کی بہت سے دلیل مجھے معلوم ہیں۔
فرانس سے جو تین کمانڈو آئے تھے ان کی تصویر یہاں کلک کر کے دیکھو، یہ کمانڈو لگتے ہیں ان کے درمیان ایک سعودی گارڈ بھی ہے۔ انہیں کعبہ نہیں بلایا گیا تھا وہاں داخلہ منع تھا اور ہے، جس پر سعودی فورس کنٹرول حاصل نہیں کر پائی وہ ان تینوں کے بس کی بات بھی نہیں تھی چاہے مانیٹرنگ ہی کیوں کر رہے تھے، اب اگلے کلپس میں 5:14 پر دیکھو افواج پاکستان۔ اور اس میں کمانڈو بھی ہیں مگر پہچانو گے کیسے، سمائل!

وقت ملنے پر میں الگ سے ایک دھاگہ بناؤں گا صرف معلومات اور سمجھنے کے لئے،

والسلام
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,479
پوائنٹ
964
اگر برِصغیر سے کوئی گروہ نکل کر سعودی حکومت کو ختم کر دے۔ اور وہاں پر اپنی حکومت قائم کر لے۔ چلیے مان لیجیے کہ وہ گروہ مرزا ذات کے لوگوں پر مشتمل ہے۔ تو اگر وہ حجاز کا نام بدل کر مرزا پور یا پھر مرزا عرب رکھ لیں تو کیا یہ بات آپ کے لیے قابل نفرت نہیں ہے کہ نبی ﷺ اور صحابہ ؓ کے علاقے کا نام بدل کر اپنے نام پر رکھ لیا؟
جس علاقے کا نام اس وقت سعودی عرب ہے ، صحابہ کے زمانے میں اس کا نام کیا تھا ؟ یا سعودی عرب نام سے پہلے اسے کیا کہا جاتا تھا ؟ یاد رہے سعودی حکومت صرف تین چار شہروں پر مشتمل نہیں ہے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,479
پوائنٹ
964
چلیے مان لیجیے کہ ایک اسلامی ملک ہے لیکن اُس کا حکمران برطانیہ یا امریکہ کا دوست ہے تو کیا اُس کے خلاف کوئی خروج کر دے تو یہ ٹھیک ہے؟ جس طرح الِ سعود نے کیا۔ یا پھر یہ حربہ اُس زمانے تک ہی محدود تھا؟
اگر فرضا تسلیم کر لیا جائے کہ آل سعود نے اسلامی حکومت کے خلاف خروج کیا تھا پھر بھی یہ دو جمع دو چار کی طرح ریاضی کے سوال نہیں ، کوئی بھی اقدام کرنے سے پہلے حالات و واقعات ، توجہات ، عواقب و نتائج میں غور و فکر کرنا ضروری ہوتا ہے ۔
ایک ہی محاذ پر لڑنے والے فوجی کچھ زخمی ، کچھ شہید کچھ غازی قرار پاتے ہیں ، اس کا مطلب ہے کہ ایک جیسا کام سر انجام دینا کا مطلب ضروری نہیں کہ اس کا نتیجہ بھی ہر ایک کے لیے ایک جیسا ہی نکلے ۔
 
Top