محمد طارق عبداللہ
سینئر رکن
- شمولیت
- ستمبر 21، 2015
- پیغامات
- 2,697
- ری ایکشن اسکور
- 762
- پوائنٹ
- 290
جو کہنا تہا وہ کہا ہم نے
ہذا ما عندی
اللہ حافظ
ہذا ما عندی
اللہ حافظ
اگر برِصغیر سے کوئی گروہ نکل کر سعودی حکومت کو ختم کر دے۔ اور وہاں پر اپنی حکومت قائم کر لے۔ چلیے مان لیجیے کہ وہ گروہ مرزا ذات کے لوگوں پر مشتمل ہے۔ تو اگر وہ حجاز کا نام بدل کر مرزا پور یا پھر مرزا عرب رکھ لیں تو کیا یہ بات آپ کے لیے قابل نفرت نہیں ہے کہ نبی ﷺ اور صحابہ ؓ کے علاقے کا نام بدل کر اپنے نام پر رکھ لیا؟آل سعود کی حکومت کی ابتدا چونکہ ریاض سے ہوئی ، اور آہستہ آہستہ اس میں مکہ ، مدینہ ، طائف وغیرہ کا علاقہ آگیا ، جو حجاز کے نام سے موسوم تھا ، نام سعودیہ رکھا ہے ، حجاز نہیں رکھا ، اگر وہ ایسا کرلیتے تو پھر یہ اعتراض ہونا تھا کہ اپنی خود ساختہ سلطنت کو حجاز کا نام دے دیا ہے ۔ حالانکہ جب مکہ ، مدینہ ، طائف وغیرہ سب تاریخی مقامات اپنے ناموں کے ساتھ موجود ہیں تو پھر اس اعتراض کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی ۔
چلیے مان لیجیے کہ ایک اسلامی ملک ہے لیکن اُس کا حکمران برطانیہ یا امریکہ کا دوست ہے تو کیا اُس کے خلاف کوئی خروج کر دے تو یہ ٹھیک ہے؟ جس طرح الِ سعود نے کیا۔ یا پھر یہ حربہ اُس زمانے تک ہی محدود تھا؟آل سعود کا حجاز پر قبضہ ، خود میرے لیے ایک عرصے تک قابل اشکال رہا ، لیکن آہستہ آہستہ بات سمجھ میں آئی کہ یہ حادثہ خلافت عثمانیہ کے خلاف خروج نہ تھا ، اور نہ ہی کسی شریف وریف سے حکومت چھیننے کا حربہ ، یہ اصل میں ارض حجاز کو برطانوی ریشہ دوانیوں سے محفوظ رکھنے کی ایک کوشش تھی ، جو کسی حد تک کامیاب رہی ۔ و اللہ اعلم ۔
۔
محترم بس ہو گئے، آپکو کچھ بھی نہیں ملے گا، میں آپکو دکھاؤں گا شہزادی بھی آئی تھی اور اس کی تصاویر بھی مگر مکمل اسلامی لباس میں، لیکن اس کا اس سے دور تک کوئی کنکشن نہیں۔مجھے شہزادی والی بات کی ابھی تک کوئی دلیل نہیں ملی اور نہ ہی میری بات پتھر پر لکھی ہوئی کوئی لکیر تھی۔
دلیل نہ ملنے کی وجہ سے شہزادی والی بات کو کاٹ دیا جائے۔
فرانس سے جو تین کمانڈو آئے تھے ان کی تصویر یہاں کلک کر کے دیکھو، یہ کمانڈو لگتے ہیں ان کے درمیان ایک سعودی گارڈ بھی ہے۔ انہیں کعبہ نہیں بلایا گیا تھا وہاں داخلہ منع تھا اور ہے، جس پر سعودی فورس کنٹرول حاصل نہیں کر پائی وہ ان تینوں کے بس کی بات بھی نہیں تھی چاہے مانیٹرنگ ہی کیوں کر رہے تھے، اب اگلے کلپس میں 5:14 پر دیکھو افواج پاکستان۔ اور اس میں کمانڈو بھی ہیں مگر پہچانو گے کیسے، سمائل!لیکن جیشِ فرانس کا ایک گروہ جس کو کعبہ میں قتال کے لیے بلوایا گیا تھا اُس کی بہت سے دلیل مجھے معلوم ہیں۔
جس علاقے کا نام اس وقت سعودی عرب ہے ، صحابہ کے زمانے میں اس کا نام کیا تھا ؟ یا سعودی عرب نام سے پہلے اسے کیا کہا جاتا تھا ؟ یاد رہے سعودی حکومت صرف تین چار شہروں پر مشتمل نہیں ہے ۔اگر برِصغیر سے کوئی گروہ نکل کر سعودی حکومت کو ختم کر دے۔ اور وہاں پر اپنی حکومت قائم کر لے۔ چلیے مان لیجیے کہ وہ گروہ مرزا ذات کے لوگوں پر مشتمل ہے۔ تو اگر وہ حجاز کا نام بدل کر مرزا پور یا پھر مرزا عرب رکھ لیں تو کیا یہ بات آپ کے لیے قابل نفرت نہیں ہے کہ نبی ﷺ اور صحابہ ؓ کے علاقے کا نام بدل کر اپنے نام پر رکھ لیا؟
اگر فرضا تسلیم کر لیا جائے کہ آل سعود نے اسلامی حکومت کے خلاف خروج کیا تھا پھر بھی یہ دو جمع دو چار کی طرح ریاضی کے سوال نہیں ، کوئی بھی اقدام کرنے سے پہلے حالات و واقعات ، توجہات ، عواقب و نتائج میں غور و فکر کرنا ضروری ہوتا ہے ۔چلیے مان لیجیے کہ ایک اسلامی ملک ہے لیکن اُس کا حکمران برطانیہ یا امریکہ کا دوست ہے تو کیا اُس کے خلاف کوئی خروج کر دے تو یہ ٹھیک ہے؟ جس طرح الِ سعود نے کیا۔ یا پھر یہ حربہ اُس زمانے تک ہی محدود تھا؟