• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال الطبراني في الكبير: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ رِشْدِينَ، ثنا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أنا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ زَحْرٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«أَرْبَعَةٌ يُؤْتَوْنَ أُجُورَهُمْ مَرَّتَيْنِ: أَزْوَاجُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَنْ أَسْلَمَ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ، وَرَجُلٌ كَانَتْ عِنْدَهُ أَمَةٌ فَأَعْجَبَتْهُ فَأَعْتَقَهَا ثُمَّ تَزَوَّجَهَا، وَعَبْدٌ مَمْلُوكٌ أَدَّى حَقَّ اللهِ وَحَقَّ سَادَتِهِ»

ترجمہ: چار قسم کے لوگوں کو دگنا اجر دیا جاتا ہے: ((نبی ﷺ کی ازواجِ مطہرات کو))، اہل کتاب میں سے ایمان لانے والوں کو، اس آدمی کو جس کے پاس لونڈی ہو اور وہ اس کو پسند آ جائے تو وہ اس کو آزاد کر کے نکاح کر لے، اور ایسے غلام کو جو اللّٰہ کا بھی حق ادا کرے اور اپنے مالک کا بھی حق ادا کرے ۔

۩تخريج: المعجم الكبير للطبراني ( ٧٨٥٦ )(المتوفى: ٣٦٠ھ)؛ الضعيفة (٧٠٠٤)؛ (منكر)

شیخ البانی کہتے ہیں کہ یہ بہت کمزور سند ہے، أَحْمَدُ بْنُ رِشْدِين، عُبَيْدِ الله بْنِ زَحْر، عَلِي بْنِ يَزِيد ضعیف رواۃ ہیں اور ازواج مطہرات کے ذکر کے ساتھ متن منکر ہے ۔
ہیثمی رحمہ اللّٰہ نے مجمع الزوائد میں اس سند کی علت صرف عَلِي بْنِ يَزِيد کا ضعف بتائی ہے اور کہا ہے کہ اس کی توثیق بھی کی گئی ہے ۔شیخ البانی کہتے ہیں کہ یہ توثیق کمزور ہے۔

عَلِي بْنِ يَزِيد کی مخالفت سليمان بن عبد الرحمن نے قاسم سے روایت کرنے میں کی ہے ۔جس کے الفاظ یہ ہیں:

قال أحمد: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ السِّيلَحِينِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: إِنِّي لَتَحْتَ رَاحِلَةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْفَتْحِ، فَقَالَ قَوْلًا حَسَنًا جَمِيلًا وَكَانَ فِيمَا قَالَ: «مَنْ أَسْلَمَ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابَيْنِ فَلَهُ أَجْرُهُ مَرَّتَيْنِ، وَلَهُ مَا لَنَا وَعَلَيْهِ مَا عَلَيْنَا، وَمَنْ أَسْلَمَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ فَلَهُ أَجْرُهُ وَلَهُ مَا لَنَا وَعَلَيْهِ مَا عَلَيْنَا» [ مسند أحمد (٢٢٢٣٤)؛ المعجم الكبير للطبراني (٧٧٨٦)]

شیخ البانی کہتے ہیں کہ اس کی سند حسن ہے۔

اس متن کے منکر ہونے پر یہ بات بھی دلالت کرتی ہے کہ یہ صحیحین وغیرہما میں موجود ابو موسیٰ رضی ﷲ عنہ کی درج ذیل حدیث کی مخالفت کرتی ہے۔

قال بخاري: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ سَلاَمٍ، حَدَّثَنَا المُحَارِبِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ حَيَّانَ، قَالَ: قَالَ عَامِرٌ الشَّعْبِيُّ: حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ثَلاَثَةٌ لَهُمْ أَجْرَانِ: رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الكِتَابِ، آمَنَ بِنَبِيِّهِ وَآمَنَ بِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالعَبْدُ المَمْلُوكُ إِذَا أَدَّى حَقَّ اللَّهِ وَحَقَّ مَوَالِيهِ، وَرَجُلٌ كَانَتْ عِنْدَهُ أَمَةٌ فَأَدَّبَهَا فَأَحْسَنَ تَأْدِيبَهَا، وَعَلَّمَهَا فَأَحْسَنَ تَعْلِيمَهَا، ثُمَّ أَعْتَقَهَا فَتَزَوَّجَهَا فَلَهُ أَجْرَانِ»

[ مسند الطيالسي (٥٠٤)؛ مسند أحمد؛ سنن الدارمي؛ بخاري ( ٩٧)؛ الأدب المفرد؛ مسلم؛ سنن الترمذي؛ سنن النسائي؛ سنن سعيد بن منصور؛ المعجم الصغير للطبراني؛ الصحيحة (١١٥٣) ]
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
السَّلاَمُ عَلَي‍ْكُم وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال ابْنِ فَنْجُوَيْهِ الثَّقَفِي: حَدَّثَنَا وَالِدِي حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَدْرٍ الأَمِيرِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مُدْرِكٍ الْهَجَسْتَانِيُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللهِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الأَعْرَجِ عَنْ أبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«إِذَا كَانَ أوَّلُ لَيْلَةٍ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ نَظَرَ اللّهُ عَزَّ وَجَلَّ إلَى خَلْقِهِ، وَإِذَا نَظَرَ اللّهُ عَزَّ وَجَلَّ إلَى عَبْدِهِ لَمْ يُعَذِّبْهُ أَبَدَاً، وَلِلّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي كُلِّ لَيْلَةٍ أَلْفُ أَلْفِ عَتِيقٍ مِنَ النَّارِ»

ترجمہ: جب ماہِ رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تو اللّٰہ عزوجل اپنی مخلوق کی طرف دیکھتا ہے، اور جب اللّٰہ عزوجل اپنے بندے کی طرف دیکھتا ہے تو اسے کبھی عذاب نہیں دیتا، اور اللّٰہ عزوجل ہر رات ہزار ہزار ( دس لاکھ ) لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے۔

۩تخريج: مَجْلِسٌ مِنْ أَمَالِي فِي «فَضْلِ رَمَضَانَ» لمُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ ابْنِ فَنْجُوَيْهِ الثَّقَفِيِّ (المتوفى: ٤١٤هـ)؛ الترغيب والترهيب لأبي القاسم الأصبهاني (١٧٦٦) (المتوفى: ٥٣٥هـ)؛ الموضوعات لابن الجوزي (المتوفى: ٥٩٧هـ)؛ الضعيفة (٢٩٩)؛ (موضوع)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال الخطيب البغدادي: أَخْبَرَنَا أَبُو طَاهِرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ مُحَمَّدُ الْفَقِيهُ قَالَ: أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عِيسَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ السَّرَّاجُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى السَّوانِيطِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا قُبَيْصَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ‌«سَلامٌ الطَّوِيلُ» عَنْ «زِيَادِ بْنِ مَيْمُونٍ» عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«إِنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِتَارِكٍ أَحَدًا مِنَ الْمُسْلِمِينَ صَبِيحَةَ أَوَّلِ يَوْمٍ مِنْ شَهْر ِرَمَضَانَ إِلَّا غَفَرَ لَهُ»

ترجمہ: اللّٰہ تعالٰی رمضان کے مہینے کے پہلے دن کی صبح کو مسلمانوں میں سے کسی کو نہیں چھوڑتا بلکہ سب کو معاف کر دیتا ہے۔

۩تخريج: تاريخ بغداد للخطيب البغدادي (في ترجمة ٢٧٥٧ - أَحْمَد بْن مُحَمَّد بْن موسى أَبُو بَكْر المعروف بالسوانيطي) (المتوفى: ٤٦٣هـ)؛ الموضوعات لابن الجوزي (المتوفى: ٥٩٧هـ)؛ الضعيفة (٢٩٦)؛ (موضوع)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال ابن ماجه: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى التَّيْمِيُّ، عَنْ «أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ» عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«صَائِمُ رَمَضَانَ فِي السَّفَرِ كَالْمُفْطِرِ فِي الْحَضَرِ»

ترجمہ: سفر میں رمضان کے روزے رکھنے والا حضر میں روزہ نہ رکھنے والے کی طرح ہے۔

۩تخريج: سنن ابن ماجه (١٦٦٦) (المتوفى: ٢٧٣ھ)؛ المسند للهيثم بن كليب الشاشي (٢٤٢، ٢٤٣، ٢٤٤) (المتوفى: ٣٣٥ھ)؛ الأحاديث المختارة لضياء الدين المقدسي ( ٩١١، ٩١٢) (المتوفى: ٦٤٣ھ)؛ الضعيفة (٤٩٨)؛ (منكر)

شیخ البانی کہتے ہیں کہ اس حدیث کی سند ضعیف ہے اس میں دو علتیں ہیں

پہلی علت: انقطاع، اس لیے کہ ابو سلمہ نے اپنے والد سے کوئی حدیث نہیں سنی، جیسا کہ فتح الباری میں ہے۔

دوسری علت: اسامہ بن زید کا حافظہ کمزور تھا اور ان کی مخالفت ثقہ راوی ابن أبي ذئب نے کی ہے اس لیے کہ ابن أبي ذئب نے اس حدیث کو موقوف روایت کیا ہے۔اس موقوف روایت کی تخریج یہ ہے: الصيام للفِرْيابِي (١٤٠) (المتوفى: ٣٠١هـ)؛ السنن الصغرى للنسائي (٢٢٨٤، ٢٢٨٥) (المتوفى: ٣٠٣هـ)

خطیب بغدادی تاریخ بغداد میں ایک روایت لائے ہے جس میں «أَبُو قَتَادَةَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ وَاقِدٍ الْحَرَّانِيُّ» نے اس حدیث کو ابن ابی ذئب کی سند سے مرفوعًا روایت کیا ہے لیکن ابو قتادہ متروک راوی ہے۔

اس حدیث کو امام نسائی نے حميد بن عبد الرحمن بن عوف کی سند سے موقوفًا روایت کیا ہے۔ اس کی سند صحیح ہے اس سے معلوم ہوا کہ اس حدیث کو مرفوعًا روایت کرنا غلط ہے۔ ضیاء الدین مقدسی نے کہا ہے کہ دار قطنی رحمہ اللّٰہ نے بھی اس حدیث کو عبدالرحمن بن عوف رضی اللّٰہ عنہ پر موقوف ہونے کو صحیح قرار دیا ہے۔

قال النسائي: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «الصَّائِمُ فِي السَّفَر ِكَالْمُفْطِرِ فِي الْحَضَرِ»

تخريج: السنن الصغرى للنسائي (٢٢٨٦)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال ابن ماجه: حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَبِي سَهْلٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، عَنِ ‌«ابْنِ لَهِيعَةَ» عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ أَبِي فِرَاسٍ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:

«صَامَ نُوحٌ الدَّهْرَ، إِلَّا يَوْمَ الْفِطْرِ وَيَوْمَ الْأَضْحَى»

ترجمہ: نوح علیہ السلام نے عید الفطر اور عید الاضحی کے علاوہ ہمیشہ روزہ رکھا۔

۩تخريج: سنن ابن ماجه (١٧١٤) (المتوفى: ٢٧٣هـ)؛ الضعيفة (٤٥٩)؛ (ضعيف)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال ابن الجوزي: حَدَّثَنَا أبو قاسم بْنُ الْحُصَيْنِ قَالَ أَنَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي عَلِيٍّ الْبَصْرِيُّ قَالَ نا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إبراهيم بن حمدان الدير عاقولي قَالَ نَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَقِيهُ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَلِيِّ بْنِ عُبَيْدَةَ الْمُؤَدَّبُ قَالَ نا «مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْبَصْرِيُّ» قَالَ نَا مُعْتَمِرٌ قَالَ نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«إِنَّ شَهْرَ رَمَضَانَ مُعَلَّقٌ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ لَا يُرْفَعُ إِلَّا بِزَكَاةِ الْفِطْرِ»

ترجمہ: ماہِ رمضان (کے روزے) آسمان اور زمین کے درمیان لٹکے ہوتے ہیں، زکاۃ الفطر کے ساتھ ہی اوپر جاتے ہیں۔

۩تخريج: حديث جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّه: الفردوس بمأثور الخطاب للديلميّ (٩٠١) (المتوفى: ٥٠٩هـ)؛ العلل المتناهية في الأحاديث الواهية لابن الجوزي (٨٢٤) (المتوفى: ٥٩٧هـ)؛ فضائل جرير لأحمد بن عيسى المقدسي؛ الضعيفة (٤٣)؛ (ضعيف)

قال الخطيب البغدادي: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ النِّعَالِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ سَهْلُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ سَهْلٍ الْجَوْهَرِيُّ الطَّرَسُوسِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ قُتَيْبَةَ الْعَسْقَلانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي السَّرِيِّ الْعَسْقَلانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي «عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُثْمَانَ» عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«لَا يَزَالُ صِيَامُ الْعَبْدِ مُعَلَّقًا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ حَتَّى تُؤَدَّى زَكَاةُ فِطْرِهِ»

ترجمہ: بندے کا روزہ آسمان اور زمین کے درمیان اس وقت تک لٹکا رہتا ہے جب تک اس کی زکاۃ الفطر نہیں دی جاتی۔

۩تخريج: حَدِيثُ أَنَس بن مَالك: تاريخ بغداد الخطيب البغدادي(في ترجمة ٤٦٨٨ - سهل بن إسماعيل بن سهل أبو صالح الجوهري الطرسوسي) (المتوفى: ٤٦٣هـ)؛ الفردوس (٣٧٥٤)؛ تاريخ دمشق لابن عساكر (المتوفى: ٥٧١هـ)؛ العلل المتناهية (٨٢٣)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال ابن عدي: حَدَّثَنا عَلِيُّ بْنُ سَعِيد، حَدَّثَنا مُحَمد بْنُ أَبِي مَعْشَرٍ، حَدَّثني «أَبِي( أَبُو مَعْشَر)» عَنْ سَعِيد الْمَقْبُرِيِّ، عَن أَبِي هُرَيْرَةَ قَال رَسُول اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيهِ وَسلَّمَ:

«لَا تَقُولُوا رَمَضَانَ فَإِنَّ رَمَضَانَ اسْمٌ مِنْ أَسْمَاءِ اللَّهِ تَعَالَى وَلَكِنْ قُولُوا شَهْرُ رَمَضَانَ»

ترجمہ: رمضان مت کہو کیوں کہ رمضان اللّٰہ تعالٰی کے ناموں میں سے ایک نام ہے اس لیے تم ماہِ رمضان کہو۔

۩تخريج: تفسير القرآن العظيم لابن أبي حاتم (موقوفًا على أبي هريرة من رواية أبي معشر) (المتوفى: ٣٢٧هـ)؛ الكامل في ضعفاء الرجال لابن عدي (المتوفى: ٣٦٥هـ)؛ الفوائد لتمام الرازي (٢٤١) ( رَوَى نَاشِبُ بْنُ عَمْرٍو أَبُو عَمْرٍو الشَّيْبَانِي بِإِسْنَادٍ لَهُ عَنِ ابْنِ عُمَر مَرْفُوْعًا مِثْلَهُ- و هو منكر الحديث - كما قال البخاري) (المتوفى: ٤١٤هـ) السنن الكبرى للبيهقي (٧٩٠٤، ٧٩٠٥) (المتوفى: ٤٥٨هـ)؛ الفردوس بمأثور الخطاب للديلمي (٧٤٣٣)(المتوفى: ٥٠٩هـ)؛ الضعيفة (٦٧٦٨)؛ (باطل)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال الطبراني: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ قَالَ: نا أَبِي قَالَ: نا «بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ»، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«أَيُّمَا امْرَأَةٍ صَامَتْ بِغَيْرِ إِذْنِ زَوْجِهَا فَأَرَادَهَا عَلَى شَيْءٍ فَامْتَنَعَتْ عَلَيْهِ كَتَبَ اللَّهُ عَلَيْهَا ثَلَاثًا مِنَ الْكَبَائِرِ»

ترجمہ: جو عورت اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر( نفلی ) روزہ رکھے، اس کا شوہر اس سے اپنی خواہش پوری کرنے کا ارادہ کرے اور بیوی اس سے منع کردے تو اللّٰہ تعالٰی عورت پر تین کبیرہ گناہ لکھ دیتا ہے۔

۩تخريج: المعجم الأوسط للطبراني (٢٣) (المتوفى: ٣٦٠هـ)؛ الضعيفة (٢٤٧٣)؛ (منكر)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال ابْنُ خُزَيْمَةَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ حَمْزَةَ الْقَيْسِيُّ، حَدَّثَنَا خَلَفٌ أَبُو الرَّبِيعِ، إِمَامُ مَسْجِدِ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«يَسْتَقْبِلُكُمْ وَتَسْتَقْبِلُونَ» - ثَلَاثَ مَرَّاتٍ - فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَحْيٌ نَزَلَ؟ قَالَ: «لَا» قَالَ: عَدُوٌّ حَضَرَ؟ قَالَ: «لَا» قَالَ: فَمَاذَا؟ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَغْفِرُ فِي أَوَّلِ لَيْلَةٍ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ لِكُلِّ أَهْلِ هَذِهِ الْقِبْلَةِ» ، وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَيْهَا، فَجَعَلَ رَجُلٌ يَهُزُّ رَأْسَهُ وَيَقُولُ: بَخٍ بَخٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا فُلَانُ، ضَاقَ بِهِ صَدْرُكَ؟» قَالَ: لَا، وَلَكِنْ ذَكَرْتُ الْمُنَافِقَ، فَقَالَ: «إِنَّ الْمُنَافِقِينَ هُمُ الْكَافِرُونَ، وَلَيْسَ لِكَافِرٍ مِنْ ذَلِكِ شَيْءٌ»

ترجمہ: وہ تمہارے پاس آنے والا ہے اور تم اس کا استقبال کرنے والے ہو۔ آپ صلی اللّٰہ علیہ و سلم نے یہ بات تین بار فرمائی تو عمر رضی ﷲ عنہ نے کہا: اے اللّٰہ کے رسول صلی اللّٰہ علیہ و سلم کیا وحی نازل ہونے والی ہے؟ آپ نے فرمایا: نہیں، عمر رضی ﷲ عنہ نے پوچھا: کیا کوئی دشمن آنے والا ہے؟ آپ صلی اللّٰہ علیہ و سلم نے فرمایا نہیں،عمر رضی ﷲ عنہ نے پوچھا: پھر کیا آنے والا ہے؟ آپ نے فرمایا: بے شک اللّٰہ تعالٰی ماہِ رمضان کی پہلی رات اس قبلے والے ہر شخص کو معاف فرما دیتا ہے اور آپ نے قبلے کی طرف اشارہ کیا تو ایک شخص اپنے سر کو ہلا ہلا کر واہ واہ کہنے لگا۔ تو رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ و سلم نے اسے کہا: اے فلاں! کیا اس بات سے تیرا سینہ تنگ ہوا ہے؟ اس نے جواب دیا: نہیں، لیکن مجھے منافق یاد آگئے ( کہ وہ بھی اہل قبلہ ہونے کی وجہ سے بخش دیئے جائیں گے ) تو آپ نے فرمایا: بے شک منافقین کافر ہیں اور کسی بھی کافر کو اس مغفرت میں سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔

۩تخريج: الْكُنَى وَالأَسْمَاءُ للدَّوْلابِي (٥٧٩) (المتوفى: ٣١٠هـ)؛ صحيح ابْنُ خُزَيْمَةَ (١٨٨٥) (المتوفى: ٣١١هـ)؛ الضُّعَفَاءُ الْكَبِيْرُ لِلْعُقَيْلِيِّ (المتوفى: ٣٢٢هـ)؛ المُعْجَمُ الأوْسَطُ للطَّبَرَانِيِّ (٤٩٣٥) (المتوفى: ٣٦٠هـ)؛ مشيخة أبي طاهر الأنباري؛ مَجْلِسٌ مِنْ أَمَالِي فِي «فَضْلِ رَمَضَانَ» لمُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ ابْنِ فَنْجُوَيْهِ الثَّقَفِيِّ (٥) (المتوفى: ٤١٤هـ)؛ شُعُبُ الإِيْمَان للْبَيْهَقِي (٣٣٤٩) (المتوفى: ٤٥٨هـ)؛ الْوَسِيطُ لِلْوَاحِدِيِّ (المتوفى: ٤٦٨هـ)؛ الأحاديث الْمُخْتَارَةُ لضياء الدين المقدسي (٢١١٤،٢١١٣،٢١١٢،٢١١١) (المتوفى: ٦٤٣هـ)؛ الضعيفة (٢٩٨)؛ (مُنْكَرٌ)
 
Top